جمعہ, 17 مئی 2024

 

اسلام آبا د : سپریم کورٹ میں پی آئی اے کے بارہ پائلٹس اور تھہتر کیبن کروکی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف ہوا، جس پر عدالت نے پی آئی اے، سول ایوی ایشن کے سربراہ اور ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے سربراہوں کو طلب کرلیا، چیف جسٹس نے کہا ایک سال ہوگیا پی آئی اے نے ٹھوس اقدامات نہیں کیے۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے پائلٹس اورکیبن کروکی ڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس کی سماعت کی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا غیر ضروری التوا اور تاخیرکی گئی، این آئی آر سی میں ملازمین کی ڈگریوں کے مقدمات یہاں منگوا رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا جس دن سے نیئر رضوی ہٹے ہیں حکومت صحیح تعاون نہیں کررہی، ہر ہفتے کیس لگا کر تاریخ نہیں دے سکے سماعت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے انکشاف کیا کہ 73 کیبن کرو اور 12 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی نکلیں، جعلی ڈگری والوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کر دیے، جسٹس اعجاز الاحسن نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا شوکاز نوٹس کی کیا ضرورت تھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ نمائندہ سول ایوی ایشن نے بتایا سول ایوی ایشن نےان کے لا ئسنس معطل کردیے ہیں،جعلی ڈگری والوں نے عدالت سےحکم امتناع لے رکھا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا اس کا مطلب ہے، پی آئی اے ان کو تنخواہیں ادا کرتا رہے گا،ایک سال ہوچکا ہے ابھی تک تصدیق کیوں نہ ہوسکی۔ اعلی عدالت نےپی آئی اےاورسول ای ایشن کے سربراہ کو طلب کرلیا جبکہ جعلی ڈگری ہولڈرز کا ریکارڈ ماتحت عدالتوں سے مانگ لیا گیا، ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے سربراہان بھی طلب کرلئے۔ چیف جسٹس نے کہا ایک سال پہلے نوٹس لیاتھا، پی آئی اے اور سول ایویی ایشن نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے، بعد ازاں کیس کی سماعت23 دسمبر تک ملتوی کردی۔

 

 

اسلام آباد: حکومت نے 12 ربیع الاول شایان شان طریقے سے منانے اورختم نبوت ﷺانٹرنیشنل کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے وزیر اعظم آفس میں ملاقات کی جس میں حکومت نے 12 ربیع الاول شایان شان طریقے سے منانے اورختم نبوت ﷺ انٹرنیشنل کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا۔

اسلام آباد میں منعقد ہونے والی 2 روزہ ختمِ نبوت ﷺانٹرنیشنل كانفرنس میں امام كعبہ، جامعۃ الاظہر كے وائس چانسلر، شام كے مفتی، عراق اور تیونس كے علما كرام حضورﷺ كی سیرتِ مباركہ پر روشنی ڈالیں گے۔ 

سیرتِ مباركہ كے حوالے سے وزیر اعظم كی ہدایت پر تحقیقی اور تصنیفی كام كو حكومت كی سرپرستی میں فروغ دیا جائے گا، اتحاد امت اور بین الامذاہب ہم آہنگی كی مہم كو تیز كیا جائے گا۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے كہا كہ میں مشائخ اور علما كے ساتھ مسلسل بذاتِ خود رابطے میں رہوں گا، ہم پر امن اسلام كے امیج كو پوری دنیا كے سامنے پیش كرنا چاہتے ہیں، حضورؐكی سیرت طیبہ كے پیغام رحمت كو اپنی آئندہ نسلوں تک پہنچانا ریاست كی ذمہ داری ہے، مجھے ریاستِ مدینہ كے قیام كے لئے علما كرام اور دینی طبقات كی مشاورت كی ضرورت ہے۔

 

 

ملتان :ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کے لیے دیوالی تہوار کے موقع پر7نومبر کو چھٹی کا فیصلہ کر لیا گیا ۔اس ضمن میں باقاعدہ نو ٹیفیکشن آج جا ری ہو جائے گا۔ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر سرکا ری محکموں میں تعینا ت ہندو ملازمین کو بر وقت تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی شروع کر دی گئی ہے تاہم تعلیمی بورڈ ملتان، پبلک انجینئرنگ، ڈاکخانہ جات، بہبود آبادی، محکمہ صحت میں متعدد ہندو ملازمین کو تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگیاں ہونا ابھی باقی ہیں، ہندو بالمیک ویلفیئر سوسائٹی پاکستان کے صدر چودھری اعتباری لعل نے کہا ہے کہ ہند ملازمین کے تہوار دیوالی کے موقع پر حکومت پاکستان کی جانب سے ہندو ملازمین کو ایک روز کی سرکاری چھٹی دینے پر خوشی ہے۔ بیشتر سرکاری محکموں میں ہندو ملازمین کو بروقت تنخواہیں ادا کی گئی ہیں تاہم جن محکموں کے ہندو ملازمین کو تنخواہیں اور واجبات تاحال نہیں ادا کئے گئے تو اس پر ہمارا مطالبہ ہے کہ آج 5 نومبر تک ہندو ملازمین کو تنخواہیں اور واجبات ادا کئے جائیں۔

 

 

گلگت:صد ر پاکستان عارف علوی گلگت بلتستان کے دورے پر ہیں ،جہاں سکردوانتظامیہ کو صدر مملکت کا نا شتہ 50 لاکھ میں پڑا۔ میڈیا ذرائع کی ایک رپورٹ کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کا شنگریلہ کے تفریحی مقا م کا دورہ اور نا شتہ اسکردو انتظامیہ کو 50لاکھ کا پڑ گیا ۔کمشنر آفس سمیت تما م دفاتر سنسان ہو گئے۔لگژری گا ڑیو ں کا جمعہ با زار سج گیا۔ ڈاکٹر عارف علوی ناشتے کے بعد بذریعہ ہیلی کا پٹر گلگت روانہ ہو گئے،دورہ گلگت بلتستان کے دوران صدر ملکت نے اپنی فیملی کے ہمراہ بین الاقوامی شہر ت یافتہ مقام شنگریلا کا دورہ کیا۔ صدر مملکت کے دورے کے دورے کے کامیاب بنانے کے لیے گلگت بلتستان انتظامیہ اور حکومت داﺅ پر لگ گئی،حکام نے دورے کی کامیابی کے لیے جی کھول کر خر چ کیا، اخبار نے ناشتے پر آنے والے اخراجات کی دیگر تفصلات نہیں بتائی ہے۔

 

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے پہلے 100دن میں وفاقی حکومت میں شامل3 وزرا پر کرپشن کا الزام آ گیا۔

وزیر اعظم نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔کرپشن کا الزام ثابت ہونے وزیر اعظم وزرا کو برطرف کر دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم عمران خان نے اپنے وزراکے کرپشن میں ملوث ہونے کا انکشاف جمعرات کوکابینہ اجلاس کے دوران تمام سرکاری افسروں کوکابینہ اجلاس والے کمرے سے نکالنے کے بعد وزرا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، معاونین خصوصی اور مشیر موجود تھے۔ عمران خان نے کہا کہ وزراء کی کرپشن کے بارے میں ابتدائی رپورٹس موصول ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کرپشن الزامات کی تحقیقات کاحکم دے دیا ہے اور الزامات ثابت ہونے پر وہ کسی قسم کی گنجائش نہیں رکھیں گے اور کرپٹ وزرا کو برطرف کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری کرپشن کے خلاف 22سالہ جدوجہد ہے اور میں اس پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ وزیر اعظم کے انکشاف پر کابینہ روم کے شرکا پر سکتہ طاری ہو گیا۔

 

 

لندن : سابق چیئرمین سینیٹ اور پی پی رہنما میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے ابتدائی50دن مایوسی کی تصویر ہیں، ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوچکا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن پہنچنے کے بعد ہیتھرو ایئرپورٹ پر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام ہردور میں ہوا ہے مگر ملک میں احتساب کا یکساں نظام ہونا چاہیے۔
ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوچکا ہے، پاکستان میں سی این جی پیٹرول سے بھی مہنگی ہوگئی ہے۔
رضاربانی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل بہتری کی نوید ہے، موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا اعلان کیا تھا، این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کاحصہ کم کیا جانا ممکن نہیں۔

 

 

کراچی: حکومت سندھ کی سرکاری گاڑیوں کے خلاف ضابطہ استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، چھبیس قیمتی گاڑیاں سابق وزرا اور مشیروں کے زیراستعمال ہیں۔
سندھ میں سرکاری گاڑیاں ضابطے کے خلاف استعمال ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، کرپشن مقدمات پر جیل میں قید شرجیل میمن کے پاس بھی سرکاری گاڑی ہے۔
پیپلزپارٹی کے سابق ارکان اسمبلی اور سینیٹرز بھی تاحال سرکاری گاڑیوں سے مستفید ہورہے ہیں۔
وزیراعلی کے سابق مشیرومعاونین ارشد مغل، تیمورسیال اور امتیاز ملاح نے بھی گاڑیاں واپس نہیں کیں، وزیراعلیٰ سرکاری گاڑیاں واپس لینے میں ناکام ہوگئے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا تھا کہ اگر کسی کو اعتراض ہے تو سرکاری گاڑیاں بیچنے کے لیے تیار ہیں، میرے ساتھ کوئی بڑا پروٹوکول نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن پونے چھ ارب روپے کرپشن ریفرنس میں احتساب عدالت کے ہاتھوں جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچے ہیں۔
رواں سال ستمبر میں سندھ میں ایک سے زائد گاڑیاں افسران کے زیر استعمال ہونے کا انکشاف سامنے آیا تھا۔
بعد ازاں انتظامیہ نے تنبیہ کی تھی کہ افسران ایک سے زائد سرکاری گاڑیاں خلاف ضابطہ استعمال کررہے ہیں، اضافی سرکاری گاڑیاں تین روز میں واپس نہ کی گئیں تو متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی

 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ اب اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے معاملات ٹھیک ہوگئے ہیں اور اسی طرح چلتا رہا تو 2 ماہ کے بعد پنجاب میں (ن) لیگ دوبارہ حکومت بنائے گی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ اب اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے معاملات ٹھیک ہوگئے ہیں اور معاملات کو درست کرنے میں شہباز شریف کا بہت بڑا کردار ہے، اسی طرح چلتا رہا تو 2 ماہ کے بعد پنجاب میں (ن) لیگ دوبارہ حکومت بنائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف تمام اداروں کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کرتے ہیں، یہ ادارے ہمارے اپنے ہیں اور ان اداروں کی عزت میں کمی نہیں ہونی چاہیے۔

رانا مشہود نے کہا کہ انہیں اب سمجھ آگئی ہے، جسے گھوڑا سمجھا تھا وہ خچر نکلا ہے، ادارے میں بیٹھے تھنک ٹینک کو نظرآرہا ہے کہ یہ صرف جھوٹ پرچلنے والے ہیں، اب مجموعی ماحول میں انہوں نے بھی سمجھا ہے اور ہمیں بھی احساس ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خچروالی پی ٹی آئی حکومت اب ڈلیور نہیں کرپارہی، اب پی ٹی آئی کو کارکردگی دکھانا ہوگی اور کہیں سے حمایت نہیں ملے گی۔

 

لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے، منصوبہ بنانےوالے طلب نہیں ہوں گے توانصاف کیسے ہو گا؟۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے ردعمل دیتے ہوئے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے، ملازم طلب کیے گئے،مالکان نہیں۔
سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے سوال کیا منصوبہ بنانےوالے طلب نہیں ہونگے توانصاف کیسے ہو گا؟ کیا 17 جون 2014 کوانسان نہیں چیونٹیوں کو مارا گیا؟
خیال رہے 19 ستمبر کو سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر طاہر القادری نے وطن واپسی پر تحریک انصاف کی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے راستے میں 116 پولیس افسر رکاوٹ ہیں۔
یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں منہاج القرآن کی جانب سے نواز شریف اور شہباز شریف سمیت نوسیاستدانوں اورتین بیوروکریٹس کی طلبی کی درخواستیں مسترد کردیں اور سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کے نام ملزمان کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ دو ایک کی اکثریت سے آیا، جسٹس سرداراحمد نعیم اور جسٹس عالیہ نیلم نےدرخواستیں مسترد کیں جبکہ فل بینچ کےسربراہ جسٹس قاسم خان نے اختلافی نوٹ لکھا۔
یاد رہے ٹرائل کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ کیس میں نواز شریف، شہباز شریف سمیت سابق وزرا کو بے گناہ قرار دیا تھا، عوامی تحریک نے ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
ادارہ منہاج القرآن کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ دہشتگردی عدالت میں زیر سماعت استغاثہ میں نواز شریف. شہباز شریف، رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف، سعد رفیق، پرویز رشید، عابدہ شیر علی اور چودھری نثار کے نام میں شامل کیے جائیں آور دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، جس کے تحت ان کے نام استغاثہ میں شامل نہیں کیے۔

 

نئی دہلی : بھارتی آرمی چیف نے ایک بار پھر جنگ کا اعلان کردیا اور کہا جنگ ڈھنڈورا پیٹ کر نہیں ہوتی، حکومت کی اجازت ملتے ہی جنگ شروع ہوجائے گی، ہمارا پلان تیار ہے، ضروری نہیں کہ سرجیکل اسٹرائیک ہوں، لیکن کارروائی کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف کی گیدڑ بھبکیاں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہیں، ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے بپن راوت نے کہا جنگ ڈھونڈوراپیٹ کر نہیں حکومت کی اجازت ملتے ہی شروع کریں گے۔
بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہمارا پلان تیار ہے، ضروری نہیں کہ سرجیکل اسٹرائیک ہوں، لیکن کارروائی کرسکتے ہیں، پاکستان کو مجبور کریں گے کہ دہشتگردوں کی مدد نہ کرے۔
دو روز قبل بھی بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ایک اورسرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت ہے لیکن تفصیل نہیں بتا سکتا، پاکستان کو معمول کے تعلقات کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے، مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
اس سے قبل بھی بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے پاکستان کوبراہ راست دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکرات اور دہشت گردی ساتھ نہیں‌ چل سکتے، پاکستان سے بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔
بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کوسرپرائز دیں گے، انھیں بھی وہی تکلیف محسوس ہونی چاہیے، جو ہم نے برداشت کی۔
جس کے بعد پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی نے ہمارے صبر کا امتحان لیا تو پاک فوج قوم کو مایوس نہیں کرے گی، پاکستان جنگ کیلئے تیار ہے، کسی بھی قسم کی کارروائی ہوئی تو پاکستان اس کا بھرپورجواب دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت نے اب بھی مذاکرات کی دعوت دی ہے جبکہ بھارت ہمیشہ مذاکرات سے بھاگا ہے، بھارتی فوج سرجیکل اسٹرائیک کا جواب اپنی پارلیمنٹ میں اب تک نہیں دے سکے، بھارتی فوج توجہ ہٹانے کیلئے جنگ کی طرف رخ موڑ رہی ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی مس ایڈونچر کا جواب دینے کو تیار ہے، بھارتی آرمی چیف امن وامان کی صورتحال خراب نہ کریں، ہم جنگ کی تیاری پوری رکھ کر امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

 

Page 5 of 43