جمعہ, 17 مئی 2024

 


اسلام آباد کی احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار آصف علی زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 13 روز کی توسیع کردی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) حکام نے سابق صدر کو احتساب عدالت کے ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے سابق صدر کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔

عدالت نے آصف علی زرداری کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 13 روز کی توسیع کردی جبکہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ اور پارک لین اسکینڈل کیس میں تفتیش کی اجازت دیتے ہوئے انہیں نیب کے حوالے کردیا۔

کمزور لوگ ایسا ہی کرتے ہیں، آصف زرداری کا انٹرویو نشر نہ ہونے پر تبصرہ

احاطہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے اپنے انٹرویو کے نشر نہ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ 'اس طرح تو ہوتا ہے، کیونکہ کمزور لوگ ایسا ہی کرتے ہیں۔'

آصف علی زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی بھی مذمت کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ 'کیا وہ شخص اتنی منشیات اپنی گاڑی میں لے کر جارہا ہوگا؟'

ایک اور سوال کے جواب سابق صدر نے کہا کہ ملک چل نہیں رہا اور آپ ٹیکس لگاتے جارہے ہیں، گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگادیا۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کی عدالت میں پیشی کے موقع پر نیئر بخاری، شیری رحمان، عامر پراچہ سمیت دیگر رہنما بھی احتساب عدالت پہنچے تھے۔



اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے موجودہ سیاسی حالات کے تناظر میں مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ کردیا۔

علاوہ ازیں بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام اپوزیشن نے پارلیمانی کمیٹی ’انتخابی دھاندلی کمیشن‘ سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ دھاندلی والی کمیٹی کا 4 ماہ سے اجلاس ہی نہیں ہورہا۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی بھرپور حمایت کریں گے اور ان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

پی اے سی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے احکامات تسلیم کرنے کے پابند ہیں اس لیے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سربراہی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے بتایا نواز شریف نے رانا تنویر کو چیئرمین پی اے سی نامزد کیا ہے۔

سابق صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور کی عیادت کے موقعے ان کا کہنا تھا کہ چارٹر آف اکنامک پر مریم نواز کے موقف کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔

رہبر کمیٹی کے لئے نامزدگی

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے رہبرکمیٹی کے لیے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے نام تجویز کردیئے۔

اس حوالے سے ذرائع نےبتایا کہ اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا شہباز شریف کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں رہبر کمیٹی کے لیے تجویز کردہ ناموں کو مولانا فضل الرحمن کو بھجوا دیئےگئے۔

اجلاس میں قومی اسمبلی میں بجٹ کی منظوری اور سپلمنٹری گرانٹس کے منظوری پر بھی بات چیت ہوئی۔

اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کا فیصلہ تھا ’لاڈلے‘ کو ایکسپوز ہونے دے، سب نے دیکھ لیا معیشت کی تباہی ہوئی ہے۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا معیشت کو لگی بیماری کا علاج صرف نئے انتخابات ہیں، ان ہاؤس تبدیلی ممکن نہیں ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بجٹ کی چوٹ ایک ماہ بعد عوام پر پڑے گی۔

کراچی پریس کلب کے صدر پر تشدد کی مذمت

پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ آزادی صحافت کے لیے صحافیوں۔کے ساتھ کھڑے ہیں اور کراچی پریس کلب کے صدر اور سمیع ابراہیم پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے سینئر رہنما جاوید لطیف کو ہدایت دی کہ صحافیوں کی سیکیورٹی سے متعلق رپورٹ جلد ایوان میں لائیں۔

شہبا شریف نے کہا کہ یہ بات عیاں ہوگئی یہ تحریک انصاف پارٹی نہیں ’پٹائی پارٹی‘ ہے، ماضی میں بھی سیاسی جماعتوں میں اختلافات تھے لیکن یہ صورتحال نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر جو سنسر شپ لگائی اس کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں تاہم حکومت کی طرف سے فسطائی ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں۔

شہباز شریف نے صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

نواز شریف کو ذاتی معالج تک رسائی نہ دینے پر شدید مذمت

‎پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے سابق وزیر نواز شریف کو ذاتی معالج تک رسائی نہ دینے کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان یاد رکھیں نواز شریف صاحب کو خدانخواستہ کچھ ہوا تو آپ کا گریبان اور عوام کا ہاتھ ہوگا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’‎سلیکٹڈ‘ وزیراعظم کو سیاسی قیدی نواز شریف سے اتنا خوف ہے کہ اُن کے بنیادی حقوق سے انہیں محروم رکھا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو 10 ماہ میں 7ہزار ارب کے قرضے، گیس کی قیمت میں 200 فیصد اضافے کا جواب دینا پڑے گا۔

اسلام آباد : حکومت کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن اسکیم کی مدت میں توسیع سے متعلق اڑتالیس گھنٹےمیں اہم فیصلہ متوقع ہے ، ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے اسکیم میں توسیع کےلیےآرڈیننس لاناہوگا۔
 
تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی اعلان کردہ ایسیٹ ڈیکلیئریشن آرڈینینس سے فائدہ اٹھانے میں صرف دو دن رہ گئے ہیں، ایمنسٹی اسکیم کی مدت میں توسیع سے متعلق اہم فیصلہ ڑتالیس گھنٹے میں متوقع ہے۔
 
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے اثاثےظاہرکرنےکی اسکیم میں توسیع کاعلم نہیں، اسکیم میں توسیع کےلیےآرڈیننس لاناہوگا۔
 
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کہا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہےمیں بھی سوچ رہا ہوں ، اگلے48گھنٹے میں لوگوں کی رجسٹریشن کاپروگرام لیکرآئیں گے۔
 
 
عمران خان کا کہنا تھا عوام سمجھتے ہیں ان کا پیسہ ان پرخرچ نہیں ہوتا، یقین دلاتاہوں کہ اب ایسا نہیں ہوگا، ایف بی آر سمیت کوئی ادارہ تنگ نہیں کرے گا۔ کسی کو این آراو نہیں ملے گا، این آر او کی وجہ سے ملک کا قرضہ تیس ہزار ارب تک پہنچا۔ جن کو جیل میں ڈالنا چاہیے ان کا پروڈکشن آرڈرجاری کیاجا رہا ہے۔
 
وزیراعظم نے کہا تھا لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاناچاہتے ہیں ، کرپشن کی وجہ سے مہنگائی،بےروزگاری بھی ہوتی ہے، ایک کرپشن نیچے اور ایک لیڈرشپ کی سطح پر ہوتی ہے، اوپرکی سطح پر کرپشن سے ادارے تباہ ہوتے ہیں۔
 
واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے یکم جون کو بے نامی جائیدادیں اور اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کی معیاد 30 جون کو ختم ہوجائے گی، چیئرمین ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایمنسٹی کے تحت ظاہر ہونے والے اثاثوں کو بطور ثبوت کسی اور کیس کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔



اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 200 ارب ہمیں ابھی بھگتنے پڑ رہے ہیں، 300 یونٹ سے کم استعمال پر بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں ہوگا، سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو گزشتہ حکمرانوں کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیئے، ان کے کھودے گئے گڑھے کو آج ہم بھگت رہے ہیں، ٹیوب ویل پر اب بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کے بجلی بقایہ جات بھی ادا کیے، ہمارے خلاف شور اس لیے ہے کہ انہیں پتہ ہے تحریک انصاف شکست دے گی، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔ گردشی قرضہ بھی ان کی حکومت کی مہربانی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف ایک سال میں ساڑھے 400 ارب گردشی قرضہ چڑھایا، 4 ہزار بجلی چور اور محکمے کے 500 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ سندھ کے اراکین میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ اب بجلی ملنے لگی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

اس سے قبل قومی اسمبل کے اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھا 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔

اسلام آباد: تحریک انصاف حکومت نے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کیلیے مزید ایک اور ایمنسٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کالے دھن سے بنائی گئی پراپرٹی کی مالیت کے 4فیصد ٹیکس ادائیگی کے بعد پراپرٹی کو لیگلائز کیا جاسکے گا۔ فنانس بل کے شیڈول10 میں پنہاں ٹیکس ایمنسٹی کے مطابق رئیل اسٹیٹ انویسٹرزاپنے سرمایے کے ذرائع کو خفیہ رکھتے ہوئے ٹیکس نیٹ سے باہر مالی ٹرانزیکشنز کا4فیصد ادا کرکے اپنے کاروبارکو لیگلائز کراسکیں گے۔ ایف بی آر کے ترجمان ڈاکٹرحامد عتیق سرور کاکہناہے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کیلیے ایمنسٹی اسکیم کا تاثر پایاگیا تواسمبلی سے منظوری سے قبل حکومت فنانس بل میں ترمیم کردے گی۔

پنجاب حکومت نے دو ماہ کے لیے راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں ڈرون، ریموٹ کنٹرول ایئرکرافٹ، فلائنگ کیمرا اور تمام قسم کے بڑے غباروں کے استعمال کی صورت میں 6 ماہ کی قید کی سزا کا اعلان کردیا۔ ڑپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ نے سی سی پی 1898 کے سیکشن 144 (6) کے تحت ڈرون، ریموٹ کنٹرول ماڈل ایئرکرافٹ، بغیر پائلٹ کے ایئرکارفٹ سسٹم، فلائنگ کیمرہ، ہیلی کیم، کواڈ کاپٹر، بڑے غبارے سمیت تمام فضائی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی۔ ماہرقانون کے مطابق محکمہ پولیس کے مطابق سیکشن 144 کے تحت ضلعی انتظامیہ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ عوامی مفاد عامہ کو مد نظر رکھتے ہوئے ’خاص عمل‘ پر محدود مدت کے لیے پابندی عائد کرسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس پابندی کو یقینی بنائے گی اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 138 کے تحت ملزمان کے خلاف مقدمہ دائر کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 188 میں زیادہ سے زیادہ سزا 6 ماہ کی جیل اور جرمانہ یا دونوں ساتھ ہوسکتا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے ہوٹلز، ریسٹورنٹ، پارک اور کلب میں شیشے کے استعمال پر 2 کے لیے پابندی عائد کردی۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ انٹلی جنس رپورٹ کے بعد حکومت نے پابندی کا فیصلہ کیا۔ انٹلی جنس رپورٹ میں حکومت کو آگاہ کیا گیا کہ متعدد کیفے نوجوان نسل کو کھلے عام شیشہ پینے کی اجازت دے رہے ہیں جس کے نتیجے میں نوجوانوں پر انتہائی مضر اثرات پڑرہے ہیں۔ واضح رہے کہ اسکول اور کالج طلبا و طالبات کے میں شیشے کا استعمال غیرمعمولی بڑھ گیا ہے۔ جامعہ کے ایک طلبعلم نےبتایا کہ ان کی جماعت میں تقریباً 30 طلبا وطالبات ہیں جن میں سے محض 4 شیشہ نہیں پیتے۔

پنجاب حکومت نے دو ماہ کے لیے راولپنڈی سمیت صوبے بھر میں ڈرون، ریموٹ کنٹرول ایئرکرافٹ، فلائنگ کیمرا اور تمام قسم کے بڑے غباروں کے استعمال کی صورت میں 6 ماہ کی قید کی سزا کا اعلان کردیا۔ ڑپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ نے سی سی پی 1898 کے سیکشن 144 (6) کے تحت ڈرون، ریموٹ کنٹرول ماڈل ایئرکرافٹ، بغیر پائلٹ کے ایئرکارفٹ سسٹم، فلائنگ کیمرہ، ہیلی کیم، کواڈ کاپٹر، بڑے غبارے سمیت تمام فضائی میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی۔ ماہرقانون کے مطابق محکمہ پولیس کے مطابق سیکشن 144 کے تحت ضلعی انتظامیہ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ عوامی مفاد عامہ کو مد نظر رکھتے ہوئے ’خاص عمل‘ پر محدود مدت کے لیے پابندی عائد کرسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس پابندی کو یقینی بنائے گی اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 138 کے تحت ملزمان کے خلاف مقدمہ دائر کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 188 میں زیادہ سے زیادہ سزا 6 ماہ کی جیل اور جرمانہ یا دونوں ساتھ ہوسکتا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے ہوٹلز، ریسٹورنٹ، پارک اور کلب میں شیشے کے استعمال پر 2 کے لیے پابندی عائد کردی۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ انٹلی جنس رپورٹ کے بعد حکومت نے پابندی کا فیصلہ کیا۔ انٹلی جنس رپورٹ میں حکومت کو آگاہ کیا گیا کہ متعدد کیفے نوجوان نسل کو کھلے عام شیشہ پینے کی اجازت دے رہے ہیں جس کے نتیجے میں نوجوانوں پر انتہائی مضر اثرات پڑرہے ہیں۔ واضح رہے کہ اسکول اور کالج طلبا و طالبات کے میں شیشے کا استعمال غیرمعمولی بڑھ گیا ہے۔ جامعہ کے ایک طلبعلم نےبتایا کہ ان کی جماعت میں تقریباً 30 طلبا وطالبات ہیں جن میں سے محض 4 شیشہ نہیں پیتے۔

تہران : ایران کے پاسداران انقلاب نے کامیاب پرواز کے ذریعے خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے کی ڈرون سے نگرانی کرنے کی ویڈیو جاری کردی۔
 
ایرانی میڈیا کے مطابق نگرانی کرنے والے ایرانی ڈرون کی فوٹیج دکھائی گئی جو خلیج فارس میں امریکی بیڑے ڈوائیٹ ڈی آئیزن ہوور اور دیگر امریکی وار شپ کے اوپر سے گزر رہا تھا۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تصاویر میں بحری بیڑے پر جیٹ فائٹر طیارے بھی دیکھے جاسکتے ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ ویڈیو کب بنائی گئی۔
 
خیال ہے کہ ایران کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکی حکومت نے رواں ماہ کے آغاز میں ایران پر دباو بڑھانے کے لیے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا جس کے بعد ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے امریکا اور مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فورسز کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔
 
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران خلیج فارس کی سیکیورٹی کےلیے اہم اور قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔
 
 
انقلاب اسلامی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیٰد علی خامنہ ای نے سنہ 2016 میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ خلیج فارس کی سیکیورٹی کی خطے کے ممالک کی ذمہ داری ہے، امریکا کا یہ دعویٰ بلکل غلط ہے کہ اس کے بحری بیٹرے خطے میں سیکیورٹی کے لیے موجود ہیں۔
 
آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ خلیج فارس کی سیکیورٹی میں امریکا کے بجائے خطے تمام ممالک کو یکساں دلچسپی ہونی چاہیے۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں چینی کے نرخوں میں استحکام کے لیے اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
 
سردار عثمان بزدار نے پرائس کنٹرول میکانزم کومزید مؤثربنانے کا حکم دیتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں اورناجائزمنافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کردی۔
 
یاد رہے کہ گزشتہ روز عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت چینی کی قیمت میں استحکام کے لیے ہرممکن اقدام کرے گی، عوام کوزیادہ ریلیف فراہم کرنا ہماری حکومت کا ایجنڈا ہے۔
 
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ مجھےصوبے کے عوام کا مفاد بے حد عزیزہے، کسی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے۔
 
 
 
سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ چینی کی قیمت میں بلاجوازاضافہ روکنے کے لیے ہرآپشن استعمال ہوگا، متعلقہ محکمے چینی کے نرخوں میں استحکام کے لیے اقدامات کریں۔
 
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا تھا کہ کسی کی پرواہ نہیں،عوام کوریلیف دینے کے لیے ہراقدام کیا جائے گا

واشنگٹن: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے محکمہ مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا کے ڈائریکٹر جہاد آزور نے کہا کہ پاکستانی معیشت مستقبل میں بڑے پیمانے پر سست روی کا شکار ہو گی اور یہ خطے کی مجموعی معاشی ترقی کی شرح پر بوجھ بن جائے گی۔ ایک رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان(MENAP) کے معاشی منظر نامے کے حوالے سے گفتگو میں عالمی معاشی صورتحال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ مذکورہ خطوں میں پالیسی سازی کی کوششیں مزید تیز تر کی جائیں۔ اس خطے کے تیل کے درآمد کنندگان کے لیے شرح نمو 2018 میں 4.2 فیصد کے مقابلے میں کم ہو کر 3.6فیصد تک ہونے کا امکان ہے جس کی وجہ کمزور عالمی معاشی ماحول ہے۔ جہاد آزور نے کہا کہ تیل درآمد کرنے والے متعدد ممالک کے لیے قرض کی بڑھتی ہوئی شرح بڑے پیمانے پر اقتصادی استحکام کیلئے چیلنج بن چکی ہے اور بھاری قرض کے سبب صحت، تعلیم، انفرا اسٹرکچر اور سماجی پروگراموں میں اہم سرمایہ کاری کے لیے مالیاتی خلا محدود ہو گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے کہا کہ بجٹ پر پڑنے والا یہ دباؤ اصلاحات کے ساتھ ساتھ درمیانی شرح نمو میں تیزی سے اضافے کے متقاضی ہیں، مطلب ایسے اقدامات کیے جائیں جس سے کاروباری ماحول اور انتظامی امور کو بہتر بنایا جائے اور مزدوروں کے لیے مارکیٹ میں لچک اور مارکیٹ میں مسابقت کو مضبوط کیا جا سکے۔ عالمی مالیاتی ادارے کے ڈائریکٹر کے مطابق سست ہوتی عالمی معاشی شرح نمو اور تجارت کے ساتھ ساتھ عالمی سیاسی تناؤ اور دیگر بیرونی دھچکوں کے سبب اس خطے کو معاشی طور پر چیلنجز کا سامنا ہے، یہ صورتحال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ فوری طور پر ایسی اصلاحات پر عملدرآمد کیا جائے جن سے اقتصادی لچک اور محفوظ مجموعی شرح نمو حاصل کی جا سکے۔ اس حوالے سے ایک رپورٹ میں آئی ایم ایف نے بڑھتے ہوئے عالمی قرض پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ عالمی قرض اب 164ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے جو عالمی جی ڈی پی کا 225فیصد ہے اور خبردار کیا کہ دنیا بھر کے عوام اور نجی شعبے 2008 کے مالیاتی بحران کے مقابلے میں زیادہ قرض میں ڈوبے ہوئے ہوں گے جہاں اس وقت عالمی قرض اپنی بلند ترین شرح پر تھا جو مجموعی جی ڈی پی کا 213فیصد تھا۔ جہاں عالمی قرضوں میں اضافے کی وجہ سے تیزی سے ترقی کرتی معییشتیں ہیں، وہیں گزشتہ دس سال میں چین جیسی تیزی سے ابھرتی ہوئی معاشی طاقتیں بھی اس اضافے کی ذمے دار ہیں جہاں 2007 سے اب تک صرف چین عالمی قرض میں کلُ 43فیصد اضافے کی وجہ بنا۔

Page 3 of 43