منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے چیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین کے خلاف منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے حوالے سے دائر متفرق درخواستوں کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی میڈیا سے گفتگو پر شدید برہمی کا اظہار کیا، چیف جسٹس نے کہا کہ سماعت سے پہلے لوگ میڈیا پر بات کرنا شروع ہوجاتے ہیں، پہلے کیس سے متعلق گراؤنڈ رولز طے نہ کرلیں، جن شخصیت کا کیس سےتعلق نہیں وہ گفتگو کررہے ہیں، کیا آپ کے درمیان میڈیا سے گفتگو کے معاملے پر ضابطہ اخلاق طے ہے،اگرایسا نہیں توآپ خودآپس میں میڈیاسےگفتگو کے معاملے پرضابطہ اخلاق طے کریں۔
سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا ایک اور تحریری جواب پڑھ کر سنایا۔ جس میں لگائے گئے الزامات کو من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار نے وزیر اعظم کے ساتھ اپنی وفاداری ظاہر کرنے کے لئے ان کے خلاف ایک جھوٹی درخواست دائر کی ہے۔ درخواست گزار ان کی کردار کشی کرکے وزیر اعظم کو اپنااعتماد دلانا چاہتا ہے کہ وہ پناما لیکس کے معاملے میں ان کے ساتھ کھڑا ہے حالانکہ خود وزیر اعظم کی ساکھ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی انکوائری سے مشروط ہے۔
جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ میں نے نیازی سروسز لمیٹڈ کا اعتراف کیا جس کا اب نام و نشان نہیں اور آف شور کمپنی بھی بند ہوچکی ہے جس کی ڈائریکٹرز عظمی خان اورحلیمہ خان تھیں جب کہ آف شور کمپنی کا ٹیکس نیو جرسی میں جمع کرایا جاتا تھا۔ درخواست گزار بذات خود ایفی ڈرین کیس میں نامزد ملزم ہے لیکن وہ دوسروں پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ میرے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن بھی خارج کرچکا ہے، اس لئے عدالت سے استدعا ہے کہ پٹیشن خارج کی جائے۔
 
نعیم بخاری نے اعتراض کیا کہ درخواست میں نیب کو کارروائی کا حکم دینے کی استدعا کی گئی حالانکہ نیب کو درخواست میں فریق ہی نہیں بنایا گیا۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نیب کو فی الحال سننے کی ضرورت بھی نہیں، عدالت جب چاہے فریق بنا سکتی ہے، ضروری ہوا تو نیب کو بھی بلا لیں گے۔ ضروری ہوا تو نیب کو بھی بلا لیں گے لیکن صرف ضروری افراد اور اداروں کو فریق بنائیں گے۔
سماعت کے دوران حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے حکومت اور الیکشن کمیشن کو بھی فریق بنانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والی پارٹی چلا رہے ہیں، اس لئے وفاق کو وزارت داخلہ کے ذریعے فریق بنانا چاہتے ہیں۔ عدالت نے اکرم شیخ کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو فریق بنانے کی استدعا منظور کر لی۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور جہانگیر ترین کی بھی پاناما لیکس میں آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں جسے انہوں نے چھپائے رکھا جب کہ درخواست گزار نے اسی بنا پر دونوں کی نااہلی کی استدعا کی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات سے متعلق جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے تین رکنی خصوصی بینچ تشکیل دے دیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات سے متعلق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کے لیے جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ تشکیل دے دیا جس میں جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کا خصوصی بینچ کل دوپہر ڈیڑھ بجے پاناما کیس کی سماعت کرے گا جس میں کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے فیصلہ کھلی عدالت میں سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے 20 اپریل کو پاناما کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں اکثریتی ججوں کے فیصلے پر کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا گیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی زیرصدارت اسلام آباد کے اسپتالوں میں بے ضابطگیوں سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار ڈاکٹر طارق نے موقف اختیارکیا کہ پمز، پولی کلینک، نیرم اور ہوٹا جیسے ادارے سربراہان کے بغیر چلائے جا رہے ہیں، تمام اداروں میں عارضی طور پر سربراہان لگائے گئے ہیں، ذوالفقارعلی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے اکاوٴنٹس میں مالی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے اورایچ ای سی کی گرانٹ 3 سال سے رجسٹرار ڈاکٹرامجد کے ذاتی اکاوٴنٹ میں جاتی ہے اور اکاوٴنٹ سے رقم اے ٹی ایم اور کیش کی صورت میں نکالی جاتی ہے۔
عدالت نے رجسٹرار ڈاکٹر امجد کی بینک اسٹیٹمنٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اداروں کے سربراہان کی تقرری کب ہوگی، سرکاری اداروں کا نقد رقم نکلوانا سمجھ سے باہرہے جب کہ اداروں میں ایڈہاک ازم کی کوئی گنجائش نہیں ہے اورجوکسی کے حکم کا محتاج ہو وہ آزادانہ کام کیسے کرے گا۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کوآئندہ ہفتے تک جواب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے ہائیکورٹ کی جانب سے اکاوٴنٹ کی انکوائری پرحکم امتناعی کا ریکارڈ طلب کرلیا جب کہ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 4 خطرناک دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ سزا پانے والے دہشتگردوں میں برکت علی، محمد عادل، اسحاق اور لطیف الرحمان شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چاروں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا جو فورسز اور شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے، چاروں دہشت گردوں نے مجسٹریٹ اور ٹرائل کورٹ میں جرائم کا اعتراف کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد برکت علی ولد عبدالغفور پر دھماکوں اور شہریوں کے قتل کا جرم ثابت ہوا، محمد عادل ولد اکبر جان نے ایف سی کے جوانوں کو اغواء کر کے ذبح کیا، اسحاق ولد عبدالحی کے حملے میں جونیئر کمیشنڈ افسر شہید ہوا جب کہ لطیف الرحمان ولد سیف الرحمان فورسز کے جوانوں کے اغواء و قتل میں ملوث تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ حیدرآباد)ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد میں گیارویں اور بارویں جماعت کے امتحانات کے انگریزی کے پرچے کے دوران 20 ویجلینس ٹیموں نے 64 وزٹ کیے جس کے نتیجے میں 53 کاپی کیسز کیے گئے۔
چیئرمین ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد پروفیسر ڈاکٹر محمد میمن نے کہا ہے کہ امتحانات میں شکایات کے تدارک کی کوششوں کے باوجود یہ بات مصدقہ ہے کہ اگر امتحانی مراکز کا عملہ مزید توجہ اور دلچسپی کا مظاہرہ کرے‘ تو شکایات کا موصول ہو نا ہی ختم ہو جائے۔ یہ بات انہوں نے میر پور بٹھورو و دیگر امتحانی مراکزکا دورہ کرتے ہوئے کہی جبکہ ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور احمد زئی نے ڈپٹی کمشنر مٹیاری پرویز احمد بلوچ سے نیو سعید آباد میں ملاقات کی ۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی) گورنر ہائوس میں مرکزی چیئرمین سید خالد شاہ کی سربراہی میں آل پرائیویٹ اسکولز منیجمنٹ ایسوسی ایشن سند ھ کے 13رکنی وفد
کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ تعلیم کے فروغ ،عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نصاب اور تحقیق معاشرہ کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں ، مہذب قوموں کی پرورش حصول علم سے وابستہ اور جدید دور کی ترقی کا راز جدید تعلیمی نظام اور تحقیق میں مضمر ہے ، صوبہ میں بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی میں نجی اسکولز معاون ثابت ہورہے ہیں ۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ صوبہ میں حکومت تعلیم کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں اس ضمن میں دور دراز علاقوں میں ماڈل اسکولز بھی تعمیر کئے جارہے ہیں تاکہ صوبہ کے ایک ایک بچہ کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں نجی اسکولز تعلیم کے فروغ میں اہم خدما ت انجام دے رہے ہیں وقت کے ساتھ ساتھ نجی اسکولز معیا ر تعلیم اور صحت افزا ء ماحول کو بھی یقینی بنا رہے ہیں جس میں ہم نصابی سرگرمیوں کا فروغ بھی شامل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ معاشرہ میں ناخواندگی کے باعث عدم برداشت کو رویہ پروان چڑھتا جا رہا ہے ، ہمیں اس رویہ کے خاتمہ کے لئے تعلیم کے فروغ کے لئے بھرپور اقداما ت کرنے ہیں ۔
اس موقع پر وفد کے سربراہ نے گورنر سندھ کو نجی اسکولز کے معیار تعلیم ، بچوں کے لئے صحت افزا ء ماحول کی فراہمی اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات سے تفصیل سے بتایا۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ سندھ)سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا ہے کہ طالب علموں کی ترقی دراصل قوم کی ترقی ہے، اس لیے جن طالب علموں کو حکومت کی جانب سے مفت میں لیپ ٹاپس دیے جارہے ہیں ، انہیں ان کا اپنی انٹیلیکچوئل اور تعلیمی ترقی کیلئے استعمال کرنا چاہیئے۔
گزشتہ روز سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم کے تیسرے مرحلے میں سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے ایک سو تیس طالب علموں میں لیپ ٹاپس کی تقسیم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی اپنے قیام سے لے کر اب تک ایک جدید تعلیمی ادارہ رہا ہے۔
آج بھی سندھ مدرسہ یونیورسٹی معیاری تعلیم کے ساتھ اپنے طالب علموں کو آئی ٹی کے ساتھ دیگر جدید سہولتیں فراہم کررہی ہے، کیونکہ اس ادارے نے اپنے طالب علموں کی معیاری تعلیم کیلئے ایک مسلسل نظام رائج کر رکھا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(لیہ)وزیر اعظم نواز شریف نے 700 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے لیہ تونسہ پل کا 29 سال بعد دوبارہ سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ اس سے پہلے 1988 میں بھی وہ لیہ تونسہ پل کا بطور وزیر اعلیٰ پنجاب سنگ بنیاد رکھ چکے ہیں۔
وزیر اعظم نواز شریف نے لیہ اور تونسہ کے درمیان پل کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ اس حوالے سے منعقد کیے گئے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یہ پل 700 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوگاجس کی وجہ سے لیہ اور تونسہ کے درمیان 180 کلومیٹر کا فاصلہ کم ہو کر صرف 24 کلومیٹر رہ جائے گا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر روزنامہ خبریں کا کچھ روز پہلے کا تراشہ تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں لکھی خبر میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے 29 سال پہلے بھی اسی پل کا بطور وزیر اعلیٰ پنجاب سنگ بنیاد رکھا تھا۔
 
news 1493728642 6330 large 
لیہ تونسہ پل کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف تین بار ملک کے وزیر اعظم بنے جبکہ ان کے چھوٹے بھائی میاں شہباز شریف صوبے کی وزارت عالیہ کی گدی پر تین بار براجمان ہوئے۔ اس دوران 29 سال گزر گئے لیکن لیگی قیادت کو یہ پل مکمل کرانے کا کوئی خیال نہیں آیا، اس پل کا دوبارہ سنگ بنیاد رکھنا بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ آیا یہ پل تکمیل تک پہنچ بھی پائے گا یا مزید 30 سال زیر تعمیر ہی رہے گا ؟۔

 

 

ایمزٹی وی(ایبٹ آباد)ایبٹ آباد میں الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کوئی بھی حکومت رپورٹ کو منظر عام پر لاسکتی ہے۔ وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے پیش نظر ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا جاسکتا،آئندہ کوئی بھی حکومت کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کیلئے بل لا رہے ہیں اور صحافیوں کے لئے تربیتی پروگرام شروع کیا جارہا ہے،ملک کے لئے قربانیاں دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہوں اورصحافی برادری سے کئے گئے وعدے ضرور پورے کریںگے۔
وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے تو کے پی کے میں اپنی حکومت بنا سکتے تھے مگرہمار ا مقصد سیاست نہیں عوام کی خدمت ہے،حکومت پر کرپشن کا جھوٹا الزام لگایا جارہا ہے اور جھوٹا الزام لگا کر ترقی کو روکا جارہا ہے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ سی پیک پورے خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا اور سی پیک سے 65 ممالک منسلک ہونگے اور سی پیک 65 ممالک کو گوادر پورٹ کے ذریعے جوڑتا ہے،پوری دنیا نے سی پیک کیخلاف پراپیگنڈا کیا،راہداری منصوبہ کے تحت بجلی اور ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع ہوچکا ہے۔
حکومت وزیر نے کہا کہ 2013 ءمیں مسائل میں گھرا ہوا پاکستان ملا،مخالفین نے دھرنے،لاک ڈاﺅن اور ترقی روکنے کی بات کی،پھر کرپشن کا جھوٹا نعرہ لگا کر ملکی ترقی روکی جارہی ہے جبکہ وزراءپرکرپشن کے الزام اور کے پی کے احتساب کمیشن کو تالا لگا دیا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)جماعت اسلامی نے گورنر سندھ محمد زبیر کی یقین دہانی پر کے الیکٹرک کے خلاف گزشتہ 4 روز سے دیا گیا دھرنا ختم کردیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو مذاکرات کی دعوت دی تھی ، جس پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کی سربراہی میں وفد نے گورنر سندھ سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر وفد نے گورنر سندھ کو اپنے مطالبات سے آگاہ کیا۔
گورنر سندھ سے ملاقات کے بعد امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ہمارا اولین مطالبہ ہے اور گزشتہ 4 روز سے گورنر ہاؤس کے باہر ہمارے دھرنے کا مقصد یہی تھا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے عوام پر کی جانے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے اور آج گورنر سندھ نے ہمیں مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے اور 15 روز کا وقت بھی مانگا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم کے الیکٹرک کو یوں ہی نہیں چھوڑیں گے، ہم ان کے خلاف مقدمہ تیار کررہے ہیں اگر کے الیکٹرک کی جانب سے عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو ہمارے کارکن ایک باہر پھر سڑکوں پر ہوں گے۔