منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

 

ایمز ٹی وی(صحت)امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ انرجی ڈرنکس کی زیادتی آپ کے دل کی دھڑکنوں کو بے ترتیب کرسکتی ہیں اور یہ ڈرنکس وقتی طور پر بلڈ پریشر کو بھی بڑھادیتی ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں انرجی ڈرنکس کے استعمال میں ہوشربا اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ ایک مطالعے سے بھی یہ ثابت ہوا ہے کہ انرجی ڈرنکس کا اثر کیفین والے مشروبات سے قدرے مختلف ہوتا ہے اور اس سے بلڈ پریشر میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔انرجی ڈرنکس بنانے والوں کا دعویٰ ہے کہ چینی، کیفین اور کچھ نباتاتی اجزا انرجی ڈرنکس بناتے ہیں اور اس سے دل کی برقی سرگرمی پر اثر پڑتا ہے.
جس سے دل کی دھڑکن معمول سے ہٹ جاتی ہے جو ممکنہ طور پر خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔ ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ ان مشروبات سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوجاتا ہے جو کافی دیر تک برقرار رہ سکتا ہے۔امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے کی گئی تحقیق میں 18 سے40 سال کے ایسے افراد کو شامل کیا گیا جو بڑی تعداد میں انرجی ڈرنکس پیتے ہیں اور ان کی 15 فیصد تعداد روزانہ 3 ڈبے انرجی ڈرنکس پیتی ہے۔ ان افراد کو 2 گروہوں میں تقیسم کرکے آدھے کو320 ملی گرام کیفین، 108 گرم چینی اور جڑی بوٹیوں پر مشتمل ایک مشروب پلایا گیا جب کہ بقیہ افراد کو 320 ملی گرام کیفین، 40 ملی لیٹر سبز لیموں کا رس اور 140 ملی میٹر چیری کا شربت کاربونیٹڈ پانی میں ملاکر دیا گیا۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس)آئی سی سی نے سالانہ رینکنگ جاری کر دی ہے جس کے مطابق جنوبی افریقا پہلے اور پاکستان آٹھویں نمبر پر ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے آئی سی سی کی سالانہ ون ڈے رینکنگ جاری کردی ہے جس کے مطابق جنوبی افریقا 123 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر برقرار ہے جب کہ آسٹریلیا دوسرے، بھارت تیسرے اور نیوزی لینڈ چوتھے نمبر پر موجود ہے۔

آئی سی سی کی سالانہ ون ڈے ٹیم میں پاکستان آٹھویں پوزیشن پر ہے جب کہ ویسٹ انڈیز پاکستان سے 4 پوائنٹس پیچھے نویں نمبر پر ہے۔ واضح رہے کہ رواں برس ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں آئی سی سی رینکنگ میں شامل ابتدائی 8 ٹیمیں شامل ہوں گی۔ اس لحاظ سے ویسٹ انڈیز کی ٹیم آئی سی سی چیمئنزٹرافی میں شرکت نہیں کر سکے گی۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) فوجی عدالتوں میں توسیع سے متعلق آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ حشمت حبیب نے فوجی عدالتوں میں توسیع سے متعلق آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ درخواست گزار نے وفاقی حکومت، وزارت دفاع، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور چیرمین سینیٹ رضاربانی کو فریق بنایا ہے۔
حشمت حبیب نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ آرٹیکل 255 کے تحت اراکین پارلیمنٹ اپنے حلف کا دفاع کرتے ہیں لیکن ارکان نے فوجی عدالتوں کی ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے لہذٰا جن ارکان نے ووٹ دیا ہے ان کی رکنیت معطل کی جائے۔
درخواست کے متن کے مطابق درخواست گزار نے استدعا کی ہے آئینی درخواست کو سماعت کو منظور کرتے ہوئے 23 ویں ترمیم کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) ماہرین صحت نے عوام کو گرمی کے موسم میں ہیضے سمیت دیگر موسمی ، وبائی ، متعدی امراض سے بچاﺅ کیلئے حفاظتی ، احتیاطی ، تدارکی اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔
پنجاب میڈیکل کالج کےطبی ماہرین کاکہنا ہےکہ ہیضہ ایک متعدی مرض ہے جو موسم گرما میں وبا کی صورت میں حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے سے پھیلتا ہے ۔اسکول جانے والے بچے اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں جس کی وجہ بازار کی چٹ پٹی چیزیں جیسے چاٹ ، آلو چنے ، گول گپے اور مختلف رنگوں والی آئس کریموں کا استعمال ہوتا ہے۔والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو ایسی اشیاءکے استعمال سے منع کریں اور انہیں ضرورت کے علاوہ قطعاً پیسے مت دیں۔
پنجاب میڈیکل کالج کے ماہرین طب نے بتایا کہ اس مرض کا اصل سبب ایک جرثومہ ہے جسے "وبر یو کالری " یا " وبر یو کو ما" کہتے ہیں جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس کی شکل انگریزی میںڈالے جانے والے " کوما" سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے اسباب میں آب و ہوا کی خرابی، تنگ و تاریک جگہ پر رہائش ، گندگی ، میلا کچیلا رہنا، حفظان صحت کے اصولوں سے انحراف اور خوراک کا مناسب طور پر ہضم نہ ہونا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہیضہ کی علامات میں پیٹ میں شدید درد ہوتا ہے،قے آتی ہے، دست شروع ہو جاتے ہیں ۔ جب یہ علامات شدت اختیار کر لیتی ہیں یعنی دست اور قے بہت زیادہ آنے لگتے ہیں، ہاتھوں ، پیروں میں تشنج اور کھچاوٹ ہوتی ہے اور مریض کےلئے چلنا پھرنا مشکل ہو جاتا ہے، جسم سے ضروری پانی کے اخراج کے بعد مریض سستی محسوس کرتا ہے، کمزوری ہو جاتی ہے، ٹھنڈے پسینے آتے ہیں، سارا جسم ٹھنڈا پڑ جاتا ہے ، مریض کےلئے بات چیت کرنا مشکل ہو جاتا ہے ، طبیعت میں بے چینی اور گھبراہٹ پیدا ہو جاتی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے مرض کی علامات میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے، اسہال و دست بند ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ ابتدائی علامات ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع اورشدید مرض کی صورت میں ہسپتال سے رجوع کر نا جبکہ پانی کی کمی پوری کرنے کےلئے او آر ایس کا استعمال کرنا چاہیے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی طارق فاطمی نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق سابق معاون خصوصی طارق فاطمی نے وزیراعظم کے نام خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنے اوپر لگائے تمام الزامات کو بے بنیاد قراردے دیا ہے، وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں طارق فاطمی کا کہنا ہے کہ 50 سال ملک کی خدمت کرنے والے کے لئے الزامات تکلیف دہ ہیں تاہم ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہوں جب کہ پاکستان اور سفارت کاری کے ساتھ رشتہ ہمیشہ قائم رہے گا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم نواز شریف نے ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ کی سفارشات کی منظوری دی تھی جس کے تحت طارق فاطمی کو ان کے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا، اس کے علاوہ وزیراعظم نے وزارت اطلاعات کے اعلیٰ افسر راؤ تحسین کے خلاف بھی ای ڈی رولز 1973 کے تحت کارروائی کی منظوری دی تھی۔

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) ایل پی جی کی مئی2017 کے لیے سعودی آرامکو کنٹریکٹ پرائس فی ٹن84 ڈالر کی کمی سے388 ڈالر کی سطح پر پہنچنے کے باعث پاکستان بھر میں فی کلوگرام ایل پی جی کی قیمت میں9 روپے، فی 11.8 کلوگرام سلنڈرکی قیمت105 روپے اورفی 45.4 کلوگرام سلنڈر کی قیمت405 روپے گھٹ گئی ہے۔
ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرزایسوسی ایشن اورایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے ایل پی جی کے سینئروائس چیئرمین علی حیدرنے بتایا کہ مقامی ایل پی جی پروڈیوسرز سعودی آرامکوکنٹریکٹ پرائس میں اضافے کی صورت میں تو ایل پی جی کی قیمتوں میں فی الفوراضافہ کردیتے ہیں لیکن محسوس ہوتا ہے کہ مئی2017 کے لیے ایل پی جی کی عالمی قیمت میں ہونے والی کمی کے تناسب سے مقامی پروڈیوسرز اپنی ایل پی جی کی پیداوارکی قیمت گھٹانے سے گریز کررہے ہیں۔
علی حیدر نے وفاقی وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل پر زور دیا کہ وہ مقامی پروڈیوسرز کو سعودی آرامکوکنٹریکٹ پرائس میں ہونے والی کمی کے تناسب سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کے احکامات جاری کریں کیونکہ اب ملک بھر میں موسم سرد نہیں رہا اورگرمی کی شدت بڑھ رہی ہے لہٰذا ایل پی جی کی مقامی طلب بھی گھٹ گئی ہے، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے اس پرآشوب دور میں ایل پی جی کے پروڈیوسرز کو صارفین کے جائز حقوق کا خیال رکھتے ہوئے فی الفورایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا جانا چاہیے۔

 

 

ایمزٹی وی (کراچی) سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایات کی ہے۔
ذرائع کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی کے ساتھی وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فیصل صدیقی بیمار ہیں لہذا وہ پیش نہیں ہوں گے جس پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ یہ اہم مسئلہ ہے لہذا کیس چلایا جائےجب کہ آئی جی سندھ اور وزیراعلیٰ کے درمیان پیشہ ورانہ تعلقات ٹھیک نہیں جس سے دیگر معاملات متاثر ہورہے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کے بغیر کارروائی آگے نہیں بڑھا سکتے، عدالت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو دیا گیا حکمِ امتناع برقرار رکھتے ہوئے آئندہ سماعت تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کی اور درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ حکومت سندھ نے آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کردی تھیں تاہم معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں جانے کے بعد عدالت نے صوبائی حکومت کا نوٹی فکیشن معطل کردیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) کینیڈا کے ماہرین نے ایک ایسا روبوٹ سرجن ایجاد کیا ہے جو اپنے باریک برموں کی مدد سے دماغ کا آپریشن صرف 2 منٹ میں مکمل کرسکتا ہے اور اس طرح یہ دنیا بھر میں دماغ کے لاکھوں مریضوں کو ہر سال فائدہ پہنچا سکتا ہے۔
دماغ کی درست ترین عکس نگاری کے لیے یہ روبوٹ سی ٹی اسکین سے استفادہ کرتا ہے اور اپنے برموں کو نپے تلے انداز میں حرکت دیتے ہوئے دماغ کا حساس ترین آپریشن بھی صرف 2 منٹ میں کرسکتا ہے۔ اب تک یہ ایسے تجرباتی پتلوں پر آزمایا جاچکا ہے جو اندرونی اور بیرونی طور پر بالکل حقیقی انسانی کھوپڑی جیسے ہیں۔ البتہ کینیڈا کی وزارتِ صحت سے منظوری مل جانے کے بعد اس سے مریضوں کے آپریشن بھی تجرباتی طور پر کیے جائیں گے تاکہ اس کی کارکردگی درست طور پر سامنے آسکے۔
سرجری کے شعبے میں بہت زیادہ ترقی ہوجانے کے بعد بھی اب تک دماغ کا آپریشن مشکل ترین تصور کیا جاتا ہے کیونکہ دماغ انسانی جسم کا نازک ترین حصہ ہے اور آپریشن میں معمولی سی غلطی بھی مریض کی جان لے سکتی ہے یا پھر اسے ساری زندگی کےلیے معذور بھی بناسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دماغ کے چھوٹے سے چھوٹے آپریشن میں بھی کم سے کم 2 گھنٹے لگ جاتے ہیں جب کہ کامیابی کا اوسط امکان صرف 10 فیصد کے لگ بھگ رہتا ہے۔
لیکن یونیورسٹی آف یوٹاہ کینیڈا میں ایجاد کیے گئے اس روبوٹ کی بدولت یہ سارا منظرنامہ آنے والے برسوں میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ آپریشن کے دوران انسانی سرجن کے ہاتھ کانپ سکتے ہیں جب کہ انسانی آنکھ ایک خاص حد سے زیادہ باریک بینی کا مظاہرہ نہیں کرسکتی۔ اس کے مقابلے میں روبوٹ سرجن کی نظر بہت تیز ہے جب کہ اس سے آپریشن کو تیر بہدف بنانے کے لیے سی ٹی اسکین کی مدد سے مسلسل اور تیز رفتار عکس نگاری بھی کی جاتی رہتی ہے۔ اس طرح یہ دماغ کے ان چھوٹے اور اندرونی حصوں کو بھی پوری تفصیل سے دیکھ سکتا ہے جنہیں دیکھنا انسان کے بس سے باہر ہے۔
اپنے تجرباتی مرحلے میں یہ پوری طرح سے خودکار نہیں بلکہ انسانی آپریٹر کی نگرانی میں اپنا کام انجام دیتا ہے۔ البتہ انسانی تجربات کے دوران جانچ پڑتال مکمل ہوجانے کے بعد امید ہے کہ یہ مستقبل میں تقریباً مکمل خودمختار حیثیت سے دماغ کے آپریشن انجام دے رہا ہوگا۔ توقع ہے کہ ’’روبوٹک ڈرل‘‘ کہلانے والے اس دماغی سرجن روبوٹ کے انسانی تجربات کی اجازت اس سال کے اختتام تک مل جائے گی۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ملٹری آپریشنزکا ہاٹ لائن پررابطہ ہوا، پاک فوج نے بھارتی فوجیوں کے اعضاء کاٹنے اورنعشیں مسخ کرنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے نا توراولا کوٹ پونچھ سیکٹرپرسیز فائرکی خلاف ورزی کی اورنا ہی لائن آف کنٹرول پارکی۔
ڈی جی ملٹری آپریشنزنے کہا کہ پاکستان آرمی پیشہ ورفوج ہے جو طرزعمل کے اعلیٰ ترین معیاربرقراررکھتی ہے، ہم کنٹرول لائن پرامن و سکون قائم رکھنے کیلئے پرعزم ہیں، بھارت کا فوجیوں کی نعشیں مسخ کرنے کا الزام وادی کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
ڈی جی ایم اوکی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت الزامات کے قابل قبول شواہد پیش کرے اورواقعہ کی تحقیقات کرائے جب کہ کنٹرول لائن پر کسی بھی جارحیت کا اپنی مرضی کے مقام اوروقت پرجواب دیا جائے گا۔ ہاٹ لائن پررابطے میں ڈی جی ایم اونے ایل او سی پر بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو ہدف بنانے کا مسئلہ بھی اٹھایا اورشہریوں پر جارحیت جاری رہی تو مناسب جواب دیا جائے گا۔
اس سے قبل گزشتہ رات لائن آف کنٹرول پرراولا کوٹ پونچھ سیکٹرمیں پاک فوج کے کمانڈر نے بھارتی ہم منصب سے ہاٹ لائن رابطہ کیا تھا۔ آئی ایس پی آرکے مطابق بھارتی حکام کوبتایا گیا کہ بھارتی میڈیا پاکستان پرغیرضروری الزام لگا رہا ہے اوربھارت کی جانب سے اس معاملے پردانشمندی کے اظہارکی امید ہے، پاکستان کنٹرول لائن پرپُرامن ماحول کے لیے پُرعزم ہے اورتوقع ہے کہ بھارت بھی ایل اوسی پر امن کو متاثرکرنے والا کوئی اقدام نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے گزشتہ روز الزام عائد کیا گیا تھا کہ پاک فوج نے ایل او سی پر قائم بھارتی فوج کی 2 چوکیوں پر مارٹرگولوں اورراکٹ سے حملہ کیا اوربعد میں چوکیوں کے درمیان گشت کرنے والے 2 فوجیوں کو ہلاک اور ان کی لاشیں مسخ کردی ہیں۔ پاک فوج نے بھارت کے اس مکروہ الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاک فوج ایک اعلیٰ ترین اور پیشہ وارانہ فورس ہے، وہ کسی فوجی یہاں تک کہ بھارتی فوجی کی بھی تضحیک نہیں کرے گی لہٰذا بھارتی سپاہیوں کی لاشوں کے عضو کاٹنے کا بھارتی الزام بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں19ماہ بعدبالآخر مستقل وائس چانسلر تعینات کر دیاگیا ۔ وائس چانسلر کی تعیناتی عدالتی احکامات کے بعد عمل میں لائی گئی اور پروفیسر سعید قریشی کو یکم مئی 2017سے 4سال کے لئے وائس چانسلر مقرر کردیا گیا ۔ اس سے قبل پروفیسر مسعود حمید خان کی وائس چانسلر شپ کی تیسری مدت 13ستمبر 2015کو پوری ہوئی تھی۔ جس سے قبل ہی تلاش کمیٹی نے مئی 2015سے مستقل وائس چانسلر کے لئے امیداروں کے انٹرویو لینا شروع کر دیئے تھے ۔
ذرائع کے مطابق تلاش کمیٹی نے 34امیدواروں کے انٹرویوکے بعد 3امیدواروں کے نام سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو ارسال کیے اورپروفیسر سعید قریشی کو موزوں ترین امیدوار قرار دیا ۔وزیر اعلیٰ سندھ ہاؤس نے پروفیسر سعید قریشی کو وائس چانسلر بنانے کی سمری یکم اکتوبر 2015کو گورنر ہاؤس کو موصول کرائی لیکن سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے اس کے برخلاف پروفیسر نوشاد شیخ کو وائس چانسلر تعینات کیا جسے عدالت نے کالعدم قرار دیا۔
چند دنوں کے بعدسابق وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے دوبارہ پروفیسر سعید قریشی کو وائس چانسلر بنانے سمری سابق گورنر سندھ کو ارسال کی گئی تاہم سابق گورنر سندھ نے دوبارہ پروفیسر نوشاد شیخ کو وائس چانسلر تعینات کیا جسے عدالت نےدوبارہ کالعدم قرار دیا۔
جس کے بعدڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر کی تعیناتی کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کر گیااور وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کے درمیان سرد جنگ جاری رہی ۔ اسی دوران سندھ ہائی کورٹ نے26اپریل 2016کو احکامات جاری کیےکہ 20دن کے اندر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں مستقل وائس چانسلرتعینات کیا جائے ۔جس پر ایک بار پھر تلا ش کمیٹی بنی جس نے 12 امیدواروں کے انٹرویو کے بعد موزوں امیدواروں میں بالترتیب پروفیسر سعید قریشی ،پروفیسر عمر فاروق اورپروفیسر امجد سراج میمن کو قرار دیااور تینوں نام سابق وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کیے تاہم سابق وزیر اعلیٰ نے ان تینوں ناموں کے برخلاف آٹھویں نمبر پر آنے والے امید وار پروفیسر نوشاد شیخ کو وائس چانسلر تعینات کرنے کی سمری گورنر ہاؤس کو ارسال کی جسے سابق گورنر سندھ نے خاطر نہیں لایا۔
اس طرح تقریبا ً19ماہ تک صوبے کی سب سے بڑی میڈیکل یونیورسٹی مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی سے محروم رہی تاہم پیر کو گورنر سندھ کی جانب سے پروفیسر سعید قریشی کو 4سال کی مدت کے لئے وائس چانسلر مقرر کر دیا گیا جسے شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے افرادنے سراہا ۔