منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصا ف کے ترجمان نعیم الحق نے ڈان لیکس رپورٹ پر پاک فوج کے موقف کو درست قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پاک فوج کیخلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی ۔حکومت سچ پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
جیو نیوز کے مطابق ڈان لیکس پر حکومتی رپورٹ مسترد کرنے کے حوالے سے پاک فوج کے فیصلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ طارق فاطمی کو ہٹانا کافی نہیں ہو گا ، پی ٹی آئی اس معاملے کو قومی اسمبلی میں اٹھائے گی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم متنازع بن چکے ہیں جن پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا ، ”حکومت نے اس سے قبل پاناما لیکس اور ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ بھی دبا نے کی کوشش کی اور اب اس رپورٹ کو بھی دبا کر رکھا ہوا ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ سوچتے ہیں کہ مچھلیاں اڑ نہیں سکتیں تو آپ غلط ہیں۔ موبولا ریز نامی مچھلی ایک ایسی مچھی ہے جو سیکنڈ کیلئے اڑ بھی سکتی ہے۔اس مچھلی کے سر پر دو سینگ نما ابھار ہوتے ہیں جو اسے جھٹکے کے ساتھ پانی سے باہرنکلنے کے بعد چند سیکنڈ تک اڑنے میں مدد دیتے ہیں۔
اس متعلق سائنسدانوں نے قیاس آرائی کرتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے نر اور مادہ مچھلیاں آپس میں ملاپ کے وقت اس طرح سمندر سے نکل کر اڑتی ہیں، یا یہ ان کے غذا حاصل کرنے کا طریقہ ہو سکتا ہے یا پھر محض تفریح کیلئےیہ حرکت کرتی ہوں گی۔ اس حوالے سے ابھی کچھ یقینی نہیں ہے۔
آبی حیات کے ماہر اسسٹنٹ پروفیسر اوکٹاویو ابرٹوکا کہنا ہے کہ 2011میں کیلیفورنیا کے قریب یہ مچھلیاں بہت بڑی تعداد میں دیکھی گئی تھیں۔ اوکٹایو کا کہنا ہے کہ یہ مچھلی چھلانگ مار کر سمندرکی سطح سے اوپر اٹھتی ہے اور کچھ سیکنڈ تک ہوا میں رہتی ہے۔
واپس پانی میں جاتے ہوئے دوسری مچھلیوں کے برعکس پیٹ کے بل پانی پر گرتی ہے اور کچھ دور تک پانی کے اوپر ہی رینگتی چلی جاتی ہے، حالانکہ دیگر مچھلیاں ہوا میں چھلانگ لگانے کے بعد منہ کے بل پانی میں واپس آتی ہیں اور سیدھا پانی کے اندر چلی جاتی ہیں۔ موبولا مچھلی کی بعض اقسام17فٹ تک لمبی ہوتی ہیں اور ان کا وزن ایک ٹن سے زیادہ ہوتا ہے۔
اوکٹایو نے بتایا کہ یہ مچھلیاں اکیلی فضاءمیں چھلانگ نہیں لگاتیں بلکہ ایک جھنڈ کی شکل میں اوپر آتی ہیں، اسی بات سے ان کے چھلانگ لگانے کی وجہ معلوم کی جا سکتی ہے۔ موبولا مچھلیاں چونکہ جھنڈ کی شکل میں سفر کرتی ہیں اس لیے ان کا شکار بہت آسان ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کی بعض اقسام روئے ارضی سے ختم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔فروری2013ءمیں فلسطین کے شہر غزہ کے ماہی گیروں نے صرف 2دن میں 200موبولا مچھلیاں شکار کی تھیں۔
 

 


ہوامیں اُڑتی مچھلیاں by aimstv_tv

 

ایمز ٹی وی(صحت) امریکی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جو لوگ خود کو عموماً تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں وہ کسی دماغی یا ذہنی بیماری کا شکار نہیں ہوتے بلکہ اس کی وجہ ان کے پیٹ میں موجود خاص قسم کے بیکٹیریا ہوتے ہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی کے ’’میل مین اسکول آف پبلک ہیلتھ‘‘ میں کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایسی کیفیت کی وجہ پیٹ میں موجود بعض جرثوموں کی غیرمعمولی مقدار ہوتی ہے جو کھانا ہضم کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کے علاوہ ہمارے چاق و چوبند رہنے پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔
ایم ای/ سی ایف ایس کہلانے والی اس کیفیت میں مبتلا افراد کو ہر وقت نیند آتی رہتی ہے یا پھر ان کا دماغ بوجھل رہتا ہے جس کی وجہ سے وہ کسی بھی کام پر توجہ نہیں دے پاتے اور ان کی گھریلو سے لے کر پیشہ ورانہ زندگی تک متاثر ہوجاتی ہے۔ ایسے ہی مریضوں کا تفصیلی معائنہ کرنے اور ہر پہلو سے ان کا جائزہ لینے کے بعد کولمبیا یونیورسٹی کے ماہرین نے بیکٹیریا کی 7 ایسی اقسام دریافت کرلیں جن کے نتیجے میں یہ کیفیت جنم لیتی ہے۔
ان میں فیسالی بیکٹیریم، روزبیوریا، ڈوریا، کوپروکوکس، کلوسٹریڈیئم، ریومینوکوکس اور کوپروبیسی لس اقسام کے بیکٹیریا شامل ہیں جو قدرتی طور پر ہمارے پیٹ میں پائے جاتے ہیں لیکن ایم ای/ سی ایف ایس میں ان کی مقدار بہت بڑھ جاتی ہے جو ہاضمے کے مسائل پیدا کرنے کے علاوہ مستقل تھکن کی وجہ بھی بنتی ہے۔
ریسرچ جرنل ’’مائیکروبایوم‘‘ میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ایم ای/ سی ایف ایس کی وجہ معلوم ہوجانے کے بعد اب وہ اس کیفیت کا علاج دریافت کرنے پر کام کریں گے کیونکہ اس کے باعث لاکھوں لوگوں کی معیشت اور معاشرت، دونوں متاثر ہورہی ہیں۔

 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم)کراچی یونیورسٹی شعبہ ابلاغیات کے اسسٹنٹ پروفیسر اور مقتول ڈاکٹر شکیل اوج کے شاگرد پروفیسر وحیدالرحمان کو گزرے دو برس بیت گئے تفصیلات کے مطابق پروفیسر وحید الرحمان کو گزشتہ برس فیڈرل بی ایریا میں اپنے گھر سے یونیورسٹی جانے کے لئے نکلے تھے کہ بلاک16 میں پیچھا کرنے والے موٹرسائیکلوں پر سوار 4 افراد نے ان کی کار پر گولیاں برسا دیں جس سے وہ موقع پر جاںبحق ہو گئے۔
پروفیسر وحید کراچی پریس کلب کے رکن اور اس کی الیکشن کمیٹی میں شامل تھے انہوں نے ایک اردو روزنامہ میں بھی کام کیا اور یاسر رضوی کے نام سے کالم بھی لکھتے رہے اور وفاقی اردو یونیورسٹی سے بھی بطور لیکچرر منسلک رہے،
وحید الرحمان انتہائی نفیس اور شریف انسان تھے انہیں کیوں قتل کیا گیا یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پروفیسر وحید نے ڈاکٹر شکیل اوج کی زیر نگرانی ڈاکٹریٹ مکمل کی تھی۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے، پاش پاش ہوگئے، بالی ووڈ کی فلموں سے بھی مہنگی اور بڑی فلم باہو بلی 2 نے ریلیز کے پہلے ہی دن پورے بھارت سے 100 کروڑ کما کر سب کوحیران کردیا۔
ڈھائی سو کروڑ کی لاگت سے بننے والی تیلگو فلم کے صرف ہندی ڈب ورژن نے 35کروڑ سے زیادہ کمائی کی، تیلگو ورژن نے 45 کروڑ سے زیادہ کا بزنس کیا ہے۔
کوئی بھارتی فلم آج تک پہلے دن کروڑوں کی ففٹی بھی مکمل نہیں کر پائی تھی، لیکن دو شہزادوں کی جنگ کی کہانی نے پہلے ہی دن سنچری کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔
پوری دنیامیں باہو بلی کا پہلا حصہ دیکھنے والوں کو شدت سے انتظار تھا کہ ’کٹپا‘ نے باہو بلی کو کیو ں مارا تھا؟ اب یہ جواب سب کے سامنے آچکا ہے۔
پربھاس، رانا دوگبتی، تمنا اور انوشکا شیٹھی کے ایکشن اور اسپیشل ایفیکٹس نے باہو بلی کے پہلے حصے کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، باہو بلی 2 بالی وڈ کی پہلی فلم ہوگی جو دنیا بھر میں ہزار کروڑ سے زیادہ کا بزنس کرے گی۔
اس وقت دنیا بھر میں سب سے زیادہ کامیا ب بالی وڈ فلم عامر خان کی ’ دنگل‘ ہے جس نے دنیا بھر سے 780 کروڑ کا بزنس کیا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) سپر اسٹار ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ وہ نئی پاکستانی فلم’ مولاجٹ ‘کےلیے پنجابی سیکھ رہی ہیں ،یہ فلم بہت جلد سیٹ پر ہوگی۔
کراچی میں میٹ اینڈ گریٹ ایونٹ ہوا جس میں ماہرہ خان نے میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ تقریب میں انہیں ایک انٹرنیشنل برینڈکا ایمبیسڈر بنایاگیاہے۔
حال ہی میں انہوں نے شعیب منصور کی آنے والی فلم’ورنہ‘کی شوٹنگ مکمل کی ہے۔ وہ اس فلم کو لے کروہ بہت پرجوش دکھائی دیں۔
انہوں نے اپنی کامیابیوں کاتمام کریڈٹ اپنی فیملی کو دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ڈراموں کو مزیدبہتر بنانے کےلیے کانٹینٹ بہتر بنانا ہوگا۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا اور دپیکا پڈوکون دونوں ہی بالی ووڈ میں اپنا سکا جمانے کی کوشش کررہی ہیں، دونوں کے ہالی ووڈ میں کام کرنے کے بعد سے اب تک ان کا آپس میں موازنہ جاری رہا۔
تاہم پریانکا چوپڑا کو اس موازنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
فلم فیئر کی رپورٹ کے مطابق پریانکا چوپڑا کے مطابق انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا کے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں ان کا موازنہ کسی سے بھی کیا جائے۔
انہوں نے کہا ’مجھے میری پوری زندگی دوسری اداکاراؤں سے ملایا گیا ہے، مجھے اب اس سے کوئی مسئلہ نہیں، میڈیا میرا موازنہ ہر اداکارہ سے کرتا ہے اس لیے اب یہ ایک عادت بن چکی ہے‘۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جب دپیکا پڈوکون سے سوال کیا گیا تھا کہ جب پریانکا سے ان کا موازنہ کیا جاتا ہے تو انہیں کیسا محسوس ہوتا ہے تو اداکارہ نے اس عادت کو ’زیادتی‘ کہا تھا۔
دپیکا کا کہنا تھا کہ 'ہمارا آپس میں موازانہ کرنا زیادتی ہے، ہر کسی کا اپنا راستہ اور منزل ہوتی ہے، اور دو اداکاراؤں کو ایک دوسرے کے مدمقابل پیش کرنا مناسب نہیں'۔
خیال رہے کہ پریانکا چوپڑا اور دپیکا پڈوکون ایک دوسرے کی قریبی دوست بھی مانی جاتی ہیں، ان دونوں اداکاراؤں نے ایک ساتھ 2015 کی فلم ’باجی راؤ مستانی‘ میں کام کیا۔
دونوں ہی اداکارائیں ہالی ووڈ میں بھی کام کررہی ہیں، دپیکا پڈوکون نے رواں سال فلم ’ٹرپل ایکس: دی ریٹرن آف زینڈر کیج‘ سے ہولی وڈ میں ڈیبیو کیا، جبکہ پریانکا چوپڑا کی پہلی ہولی وڈ فلم ’بےواچ‘ رواں سال مئی میں ریلیز ہوگی۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ڈان لیکس کیس میں عسکری اور سول اداروں نے درمیانی راستہ نکا لا ہے جس کے بعد اب پاناما لیکس کیس کی جے آئی ٹی کے حوالے سے اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہو جائے گی ،دیکھنا پڑے گا کہ فوج کی جانب سے دئیے جانے والے دو نام کس حد تک جاتے ہیں ۔
ڈان لیکس کیس میں وزیراعظم کی جانب سے سفارشات منظور کر کے طارق فاطمی کو فارغ کیے جانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ڈان لیکس کیس میں درمیانی راستہ اختیار کیا گیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس کیس میں مریم نواز کی باتیں بھی سامنے آئیں ،مریم نواز اپنی سہیلی کا فون استعمال کر تی ہیں ،اس کیس میں بھی مریم نواز اپنافون استعمال نہیں کر رہی تھیں بلکہ اپنی سہیلی کا فون استعمال کر رہی تھیں جبکہ دیگر افراد اپنے فون استعمال کر رہے تھے اس لیے مریم نواز کا نام سامنے نہ آسکا جبکہ دیگر لوگوں کے خلاف کارروائی ہوئی ۔
شیخ رشید نے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ ڈان لیکس کا فیصلہ فوج کو قبول ہے یا نہیں ،اس فیصلے پر درمیانی راستہ نکا لا گیا تو پھر اب پاناما لیکس کیس میں اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ،فوج کی جانب سے پاناما لیکس کیس کی جے آئی ٹی میں دو نام شامل ہیں،اب دیکھنا ہے کہ یہ دو نام کس حد تک جاتے ہیں ۔