پیر, 14 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی ( تجارت ) ماہرین نے سندھ کے کسانوں کو ہدایت کی ہے کہ پانی کی ممکنہ کمی کی وجہ سے کپاس اور مرچوں کی فصلوں کی کاشت نہ کی جائے۔
سندھ گروئیرز الائنس کے حکام نواب زبیر تالپور نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم نے کسانوں کو مقررہ ٹائم میں فصل کاشت کرنے کو کہا ہے اگر ٹائم سے تھوڑا آگے پیچھے بھی کپاس اور مرچوں کی فصلیں کاشت کی گئیں تو انہیں پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،ہم اس سال پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں
اس قحط سے نہ صرف صوبے کی زراعت متاثر ہوگی بلکہ اہم فصلوں کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
تالپور نے کہا کہ جن کسانوں نے گنا،کیلا اور کپاس کی فصل مختلف علاقوں میں کاشت کرلی ہے وہ پانی کی کمی سے یقینی طور پر متاثر ہوسکتے ہیں۔
تالپور نے کہا کہ حال ہی میں سندھ کے صوبائی ایریگیشن وزیر کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی جس نے کاشتکاروں کو روہی کنال سے 5000کیوسک ،نارا کنال سے 3300کیوسک اور موسم کے دوران دیگر نہروں سے 3000کیوسک اضافی پانی دینے کی ہدایت کی تھی مگر یہ بھی فصل کو نقصان سے بچانے کیلئے ناکافی ہے۔
کاٹن کے نئے سیزن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاشتکار روایت سے قبل ہی بیج کاشت کرنے کیلئے تیار ہیں کیونکہ کپاس کا سیزن شروع ہوچکا ہے مگر پانی کی کمی سے اس سال ایریا میں کاشت غیریقینی صورتحال کا شکار ہے،اگر پانی کی کمی سے فصلوں پر برا اثر پڑتا ہے تو رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں کپاس کی پیداوار پر اثر پڑے گا کیونکہ سندھ کپاس کی فصل کے حوالے سے اہم صوبہ تصور کیا جاتا ہے۔
حال ہی میں صوبہ سندھ کو اپنے حصے کے پانی سے محروم کردیاگیا ہے اور کاشتکار کپتان اور مرچوں کی فصل کی پیداوار برقرار رکھنے کیلئے خاصا جستجو کر رہے ہیں.
 

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت ) ماہرین نے کہا ہے کہ سیزن 2017-18 ء کے دوران روس کی اجناس کی برآمد کم رہے گی جس کی وجہ خراب موسمی صورتحال کے باعث پیداوار میں کمی کا امکان ہے۔سوو ایکو ایگریکلچر کنسلٹنسی کی جانب سے جاری جائزہ رپورٹ کے مطابق سیزن 2017-18 ء کے دوران اس کی اجناس کی پیداوار 109.5 ملین ٹن رہنے کی توقع ہے ۔
اس سے پہلے کنسلٹنسی نے اجناس کی پیداوار 112.5 ملین ٹن رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔ادارے کا کہنا ہے کہ 2017-18 ء کے دوران اجناس کی برآمد 34.5 ملین ٹن رہنے کی توقع ہے۔2016 ء میں 36.3 ملین ٹن اجناس برآمد کی گئی تھیں۔
کنسلٹنسی نے بتایا کہ 2017 ء میں گندم کی پیداوار 62.5 ملین ٹن رہنے کی توقع ہے جبکہ 2016 ء میں پیداوار 73.3 ملین ٹن رہی تھی۔2017-18 ء کے دوران روس کی گندم کی برآمد 24.5 ملین تن رہنے کی توقع ہے جبکہ 2016-17 ء میں اس کی برآمد 27 ملین ٹن رہی تھی۔
 

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت )ملک بھر میں مرغی کی قیمت میں اچانک اضافہ ہو گیا جبکہ کراچی، لاہور اور پشاور میں سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔
لاہور کے اتوار بازاروں اور عام مارکیٹ میں سبزیوں، پھلوں اور مرغی کی قیمتوں کو پَر لگ گئے ۔اتوار بازاروں میں ٹماٹر نایاب ہوگئے،سبز اور کچا ٹماٹر 100روپےکلو تک بکنےلگا ۔
اتوار بازارانتظامیہ کا کہنا ہے کہ100روپےکلو کچا ٹماٹر سبسڈی پر دیا جا رہا ہے، ایک گاہک کو ایک کلو سے زائد ٹماٹر نہیں دیا جا رہا ۔
لاہورکی عام مارکیٹ میں ٹماٹر100سے175روپےکلو فروخت ہو رہا ہے جبکہ لہسن90روپے،ادرک 85روپے،بھنڈی 120روپے،کریلا160روپےکلومیں بیچا جارہا ہے۔
کراچی میں بھی مرغی کی قیمت کو پر لگ گئے۔چکن 350 روپے فی کلو تک فروخت ہورہی ہے۔ٹماٹر 100 سے 120 روپے فی کلوہوگیا جبکہ بھنڈی کی قیمت 100 روپے فی کلو تک جاپہنچی ۔
پشاور میں مرغی کی قیمت 191 روپے فی کلو تک جا پہنچی ۔بھنڈی 120 روپے فی کلو اورٹماٹر 150 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت )ضلع میرپورخاص میں گندم کی کٹائی عروج پر پہنچ گئی اور نئی فصل مارکیٹ میں آنا شروع ہوگئی۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق میرپورخاص ضلع میں ڈیڑھ لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر گندم کاشت کی گئی اور پیداوار کا تخمینہ تقریباً42 لاکھ من لگایا گیاہے، سندھ حکومت نے اس سال گندم کی امدادی قیمت 13 سو روپے فی من مقرر کی ہے ۔
کاشتکاروں کو شکایت ہے کہ تمام تر حکومتی دعووں کے باوجود ضلع بھر میں گندم کا کوئی سرکاری خریداری مرکز اب تک قائم نہیں کیا گیا، جس کے باعث کاشتکار اپنی گندم مڈل مین کو یا اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔
اوپن مارکیٹ میں اس وقت گندم 11 سے 12 سو روپے فی من میں خریدی جارہی ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم /کراچی) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں 28مارچ کو صوفیوں کا امن و اتحاد او ربھائی چارے میں کردار کے موضوع پر قومی کانفرنس منعقد ہو گی.
 
کانفرنس کا اہتمام یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹیڈیز نے علامہ آئی آئی قاضی ہال میں کیا ہے قومی کانفرنس کی صدارت یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین شاہ کریں گی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم /کراچی) جامعہ کراچی کے اسٹوڈنٹس گائیڈنس کونسلینگ پلیسمنٹ اینڈ اوورسیز ایگزامینیشن بیورو کے ڈائریکٹر ڈاکٹرمعیز خان کے اعلامیہ کے مطابق سی ایس ایس کی تیاری کے کورس میں داخلے کا آغازپیر 27مارچ سے ہو رہا ہے۔
داخلے کے خواہشمند طلبا وطالبات رجسٹریشن فارم14 اپریل تک جامعہ کراچی کے سلور جوبلی گیٹ پرواقع کائونٹر نمبر 07 سے حاصل کر سکتے ہیں۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) جوڑوں کا درد کس قدر تکلیف دہ ہوتا ہے یہ اس کے شکار کسی فرد سے پوچھیں۔
یہ درد زندگی کے افعال کو بہت زیادہ متاثر بھی کرتا ہے، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کچھ عام چیزیں بھی اس میں کمی لانے کا باعث بن سکتی ہیں؟
01۔ جوڑوں کے درد سے نجات کا سب سے بہترین نسخہ صحت مند وزن کو برقرار رکھنا ہے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جسمانی وزن کم کرنا آسان نہیں ہوتا۔ وزن میں ایک پونڈ کمی سے بھی جوڑوں پر چار پونڈ کا دباﺅ کم ہوتا ہے اور اگر 10 سے 20 پونڈ تک وزن کم کرلیا جائے تو جوڑوں کے امراض بھی ختم ہوسکتے ہیں۔
02۔ جسمانی سرگرمیاں ایسے افراد کے لیے بہت ضروری ہیں جو جوڑوں کے درد کا شکار ہوں، اب یہ اپنے گھر میں چہل قدمی ہو یا ایسا ہی کوئی ہلکا پھلکا کام، عام طور پر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ ورزش سے جوڑوں کا درد بدتر ہوجاتا ہے تاہم اس میں حقیقت نہیں، چہل قدمی، سوئمنگ یا سائیکل چلانے جیسی سرگرمیاں نقصان دہ ثابت نہیں ہوتیں۔
03۔ جوڑوں کے درد سے نجات کے لیے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذا کا استعمال اس میں کمی لاتا ہے، یہ فیٹی ایسڈز مچھلی میں کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں لہذا اس کا استعمال عادت بنالیں۔
04۔ گھروں میں کھانوں کے لیے عام استعمال ہونے والا یہ مصالحہ بھی جوڑوں کے درد میں کمی لاتا ہے، اس کی وجہ اس میں موجود ورم کش خوبیاں ہیں۔
05۔ جوڑوں کی مالش کو معمول بنالینا درد اور اکڑن میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے جبکہ ان کی حرکت بھی بہتر ہوتی ہے۔
06۔ سیب کا سرکہ کیلشیئم، میگنیشم، پوٹاشیم اور فاسفورس سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ جوڑوں کے درد میں کمی لانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، یہ جسم میں جمع ہونے والے زہریلے مواد کو ہٹانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ اور ایک چائے کا چمچ شہد ملائیں اور اسے روزانہ صبح پینا عادت بنالیں۔
07۔ یہ مصالحہ بھی درد میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ سوجن کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، اسے استعمال کرنے کے لیے آدھا چائے کا چمچ دار چینی کا پاﺅڈر اور ایک چائے کا چمچ چینی گرم پانی میں ملائیں اور نہار منہ پی لیں اور اس معمول کو کئی روز تک دہرائیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی وزیر داخلہ امبر رُڈ کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ اور پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی دیگر ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کو 'دہشت گردوں کے چھپنے کا ذریعہ' نہیں بننے دینا چاہیے۔
غیرملکی میڈیا چینل سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ 'دہشت گردوں کو چھپنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ملنی چاہیے اور انٹیلی جنس سروسز کو خفیہ میسجنگ سروسز تک رسائی حاصل ہونی چاہیے'۔
برطانوی سیکریٹری داخلہ کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب یہ خیال کیا جارہا ہے کہ لندن کے ویسٹ منسٹر برج پر حملہ کرکے 4 افراد کو ہلاک کرنے والے شخص خالد مسعود نے حملے سے چند منٹوں قبل 'واٹس ایپ استعمال کیا تھا'۔
تاہم پولیس کو اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ خالد مسعود نے واٹس ایپ پر کیا پیغام بھیجا یا وصول کیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں واٹس ایپ نے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کو اپنے تمام پیغامات کے لیے متعارف کرایا دیا تھا جس کے بعد حکومتیں چاہیں بھی تو صارفین کے بارے میں معلومات کو حاصل نہیں کرسکتیں اور اب کسی بھی صارف کے میسج، ویڈیو، وائس میسج یا کال وغیرہ کے راستے میں مداخلت نہیں کی جاسکتی۔
واٹس ایپ نے اس تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب میسج ارسال کرنے اور وصول کرنے والا ہی اس میسج، ویڈیو وغیرہ کو دیکھ سکیں گے اور واٹس ایپ خود بھی چاہے تو اسے نہیں دیکھ سکتی۔
اس سلسلے میں برطانوی وزیر داخلہ امبر رڈ نے کہا کہ وہ رواں ہفتے ٹیکنالوجی کمپنیوں سے ملاقات کریں گی اور انہیں مل کر کام کرنے کی پیشکش کریں گی۔
دوسری جانب برطانوی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن کا کہنا ہے کہ 'جاننے کے حق اور پرائیویسی کے حق کے درمیان ایک توازن ہونا چاہیے'۔
انہوں نے برطانوی وزیرداخلہ کی بات سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ 'تحقیقات کے لیے حکام کو پہلے ہی بہت زیادہ اختیارات حاصل ہیں'۔
تاہم وزیرداخلہ امبر رڈ کا کہنا ہے کہ 'یہ بالکل ناقابل قبول بات ہے، دہشت گردوں کو چھپنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ملنی چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ واٹس ایپ اور اس طرح کی دیگر ایپس دہشت گردوں کو ایک دوسرے سے رابطہ کرنے کے لیے ایک خفیہ مقام مہیا نہ کریں'۔
فیس بک کی ملکیتی کمپنی واٹس ایپ کے دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد صارف ہیں اور وہ یہ کہہ چکی ہے کہ صارفین کی نجی گفتگو کا تحفظ اس کی اولین ترجیح میں سے ایک ہے۔
اس سلسلے میں امریکی موبائل فون بنانے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹم کک کہہ چکے ہیں کہ حکومتوں کی جانب سے ایپل کو الیکٹرانک ڈیوائسز تک 'پیچھے کے دروازے سے رسائی' دینے کے لیے مجبور کرنا غلط ہوگا۔
اس کے باوجود برطانوی وزیرداخلہ امبر رڈ کہتی ہیں کہ وہ ٹم کک سے بات کریں گی اور کہیں گی کہ وہ اس طرح کی صورتحال میں حکومتوں کی مدد کرنے کا کوئی طریقہ نکالیں۔
امبر رڈ نے سوشل میڈیا کمپنیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اس مسئلے کا حل نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ 'ہر حملے کے بعد اس بات کی تصدیق ہوجاتی ہے کہ انٹرنیٹ تشدد پر اکسانے، شدت پسند نظریات کو فروغ دینے میں معاونت فراہم کررہا ہے، اسے روکنے کے لیے ہمیں گوگل، فیس بک، ٹوئیٹر اور دیگر اداروں کا تعاون چاہیے'۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر تو آپ کو اینیمیٹڈ تصاویر پوسٹ کرنا پسند ہے تو اچھی خبر یہ ہے بہت جلد فیس بک پر آپ کمنٹس پر بھی جی آئی ایف امیجز کو پوسٹ کرسکیں گے۔
جی ہاں فیس بک نے آخرکار کمنٹس کے لیے بھی جی آئی ایف بٹن متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ویسے تو فیس بک پر 2015 سے ایسی اینیمیٹڈ تصاویر کو پوسٹ کرنا ممکن ہے مگر کمنٹس میں صارفین کے لیے ایک مخصوص بٹن دینا ضرور ایک نئی چیز ہے۔
فیس بک کے مطابق ' ہر ایک کو جی آئی ایف سے محبت ہے اور ہم جانتے ہیں کہ لوگ انہیں کمنٹس میں استعمال کرنا چاہتے ہیں، تو ہم اس اضافے کے لیے ٹیسٹ شروع کررہے ہیں اور توقع ہے کہ ایسا ہونے پر لوگ اپنے جذبات کو زیادہ سے زیادہ شیئر کرسکیں گے، تاہم ابھی یہ صرف ایک ٹیسٹ ہے'۔
یہ جی آئی ایف کمنٹ بٹن فیس بک کے محدود صارفین کو دستیاب ہوگا اور بتدریج اسے دنیا بھر میں متعارف کرایا جائے گا۔
یہ بٹن بالکل اسی طرح کام کرے گا جیسے فیس بک میسنجر میں، جس سے صارفین کو ٹرینڈنگ جی آئی ایف کو براﺅز کرنے اور مخصوص تصاویر کو سرچ کرنے کا موقع مل سکے گا۔
یہ ٹیسٹ اگلے ہفتے سے شروع ہورہا ہے اور کب تک صارفین کو دستیاب ہوتا ہے اس بارے میں فی الحال کچھ کہنا مشکل ہے۔
مگر یہ بات ضرور ہے کہ جب بھی یہ فیچر سامنے آئے گا موجودہ نیوز فیڈ بالکل بدل کر رہ جائے گا جہاں ان اینیمیٹڈ تصاویر کی بھرمار ہر جگہ نظر آنے لگے گی۔
 

 

ایمز ٹی وی(صحت) کراچی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 10 افراد ڈینگی کا شکار ہوگئے۔ انسداد ڈینگی سیل کا کہنا ہے کہ شہر میں رواں سال 142 افراد ڈینگی وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔
انسداد ڈینگی سیل کےسربراہ ڈاکٹر مسعود سولنگی کے مطابق شہر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 10 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے،متاثرہ افراد میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔
ڈاکٹر مسعود سولنگی کا کہنا ہے کہ کراچی میں صفائی ستھرائی کے فقدان کے باعث ڈینگی کیسز میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ سندھ بھر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 150 تک جاپہنچی ہے۔