ھفتہ, 12 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے اہم کھلاڑیوں خالد لطیف اورشرجیل خان نے کیس سے متعلق کچھ لب کشائی سے گریزکرناشروع کردیاہے۔
شرجیل خان اور خالد لطیف کے وکلاء سے صلاح و مشورے جاری ہیں۔ پی سی بی کی جانب سےفکسنگ چارج شیٹ کے جواب کی تیاری کی جارہی ہے۔
امکان ہےکہ دونوں کھلاڑی اگلے ہفتے جواب جمع کروائیں گے۔ پی سی بی کے بعد وکلاء نے بھی دونوں کھلاڑیوں کو میڈیا کا سامنا نہ کرنے کا مشورہ دیاہے۔ دونوں کھلاڑی کسی بھی قسم کا بیان دینے سے گریزاں ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کےمطابق دونوں کھلاڑیوں نے اپنے اوپرعائد الزامات ماننے سے انکار کردیا تھا۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک نے اپنی پیداواری استعداد میں اضافے کے لیے شمسی توانائی سے بجلی بنانے والی کمپنی آرسن پاکستان لمیٹڈ سے بجلی خریدنے کا معاہدہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک نے آرسن پاکستان لمیٹڈ سے بجلی کی خریداری کا 25 سالہ معاہدہ کیا۔
ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ آرسن پاکستان کی جانب سے سندھ کے ضلع ٹھٹہ میں لگایا جانے والا 50 میگا واٹ کا سولر پاور پروجیکٹ 2018 تک پیداوار شروع کردے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک 2009 کے بعد سے اپنی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے 1.2 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرچکی ہے جبکہ اس نے اپنی پیداواری صلاحیت میں 1037 میگا واٹ بجلی کا اضافہ بھی کیا ہے۔
دوسری جانب آرسن پاکستان لمیٹڈ کے ترجمان نے بھی معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سولر فوٹو وولٹائیک پاور جنریشن ماحول دوست ہے اور ان کی کمپنی ماحول دوست بجلی کی پیداوار میں اضافے کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے ساتھ ہمارا اشتراک صارفین کو قابل تجدید توانائی پہنچانے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
خیال رہے کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی ماحول دوست بجلی کا رجحان بڑھ رہا ہے اور بڑی کمپنیاں توانائی کے قابل تجدید ذرائع سے بجلی کے حصول کے لیے کوشاں ہے جن میں شمسی توانائی، پن بجلی اور ہوا کے زور سے بجلی بنانے کے پروجیکٹس شامل ہیں۔
گزشتہ دنوں دبئی کے ابراج گروپ نے بھی سندھ میں ہوا کے زور پر چلنے والے توانائی کے 50 میگاواٹ کے پروجیکٹ کے حصص خریدنے کا اعلان کیا تھا۔
ابراج گروپ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جھمپر ونڈ کوریڈور ہوا کے زور پر چلنے والے منصوبے کے لیے بنایا گیا ہے جس میں 550 میگاواٹ باقاعدہ فعال ہے اور مزید ایک گیگا واٹ تکمیل کے مراحل میں ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے تین ایئرپورٹس کا منافع چھ سال میں بڑھ کر 4گنا ہوگیا، اس کے باوجود حکومت آؤٹ سورس کے ذریعے انھیں پرائیویٹ کرنے پر تلی بیٹھی ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے رواں ماہ اشتہار شائع کرایاگیاکہ ملک کے 3 بڑے ایئرپورٹس جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی، علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور اور نیو اسلام آباد ایئرپورٹ اسلام آباد کے آپریشن مینجمنٹ اور ڈیولپمنٹ کے تمام امور کیلیے بیرونی ذرائع کے استعمال کیلیے تجربہ کار کمپنیوں سے درخواستیں مانگی گئی ہیں۔
ڈائریکٹر فنانس کی طرف سے ڈائریکٹر کمرشل اسٹیٹ، ایڈیشنل ڈائریکٹر انٹرنل آڈٹ اور اسٹاف افسر اڈیشنل ڈی جی سول ایوی ایشن کو لکھے گئے خط میں اگلے 15سال کی آؤٹ سورسنگ کیلئے ضروری تیاری کرنے کا لکھا گیا ہے۔ تاہم اس حوالے سے ایکسپریس کو دستیاب دستاویزات کے مطابق 2015-16 کے دوران کراچی ایئرپورٹ سے 22 ارب 48کروڑ 10 لاکھ، لاہور ایئرپورٹ سے 15ارب 14کروڑ 80لاکھ اور اسلام آباد ایئرپوٹ سے 9ارب ایک کروڑ 60لاکھ روپے کا سالانہ منافع ہوا۔ چھ سال قبل مالی سال 2010-11 ان تینوں ایئرپورٹس سے سول ایوی ایشن کو مجموعی طور پر 11ارب 83 کروڑ 70لاکھ روپے منافع ہوا تھا جس میں ہر سال بتدریج اضافہ ہوا اور چھ سال کے دوران منافع میں 4گنا اضافہ کے بعد یہ منافع موجودہ شرح تک پہنچا۔
ادھر سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اس قدر سالانہ منافع دینے والے قومی ادارے کی نجکاری سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ ایئرپورٹس ملک کی حساس ترین مقامات ہوتے ہیں جن کو پرائیویٹ کرنے سے سیکیورٹی کے مسائل بھی جنم لیں گے۔ سول ایوی ایشن کے افسران کی تنظیم کوپ، ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی گلڈ اور ایمپلائیز سی بی اے یونین نے پرائیویٹائزیشن کے خلاف تحریک چلانے اسلم راؤ کی سربراہی میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی دیدی ہے جو آج سے باقاعدہ میٹنگز کا آغاز کررہی ہے۔
سول ایوی ایشن کے ترجمان ڈپٹی ڈی جی ایئرپورٹ سروسز عامر محبوب سے رابطے پر کہاکہ ڈی جی صاحب سے بات کیے بغیر کوئی مؤقف نہیں دے سکتا تاہم آؤٹ سورسنگ سے منافع سمیت دیگر معاملات میں بہتری آئے گی۔

 

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سکیورٹی سخت کردی گئی ۔میڈیا ذرائع کے مطابق مطا بق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سکیورٹی کو سخت کردیا گیا ہے اور پارٹی رہنماﺅں نے عمران خان کو سڑک کنارے میڈیا سے بات نہ کرنے اور پبلک مقامات پر نہ رکنے کا مشورہ دیا ہے۔
عمران خان آج سکیورٹی کے حصار میں بنی گالہ میں 3بجے پریس کانفرنس کریں گے۔واضح رہے کہ راولپنڈی اڈیالہ جیل پر دہشتگردوں کے حملے کے پیش نظر پاک فوج کو تعینات کر دیا گے۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہونا بہت بڑا اقدام ہے جب کہ سیکیورٹی خدشات ضرور ہیں لیکن گھٹنے نہیں ٹیکیں گے اور ٹیموں و شائقین کو فول پروف سکیورٹی فراہم کریں گے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پی ایس ایل فائنل کیلئے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہونا بہت بڑا اقدام ہے، کامیاب انعقاد سے اس کے پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے جب کہ ایونٹ کے کامیاب انعقاد سے دنیا کو اچھا پیغام ملے گا اور آہستہ آہستہ غیرملکی ٹیمیں بھی آنا شروع ہو جائیں گی۔
شہریار خان کا کہنا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم میں فائنل کیلئے تیاریاں تکمیل کے مراحل میں ہیں، سیکیورٹی خدشات ضرور ہیں لیکن گھٹنے نہیں ٹیکیں گے اور ٹیموں و شائقین کو فول پروف سکیورٹی فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فائنل کی ٹکٹوں کیلیے ابھی سے بہت رش ہے، چند روز میں ٹکٹوں کی فروخت کا شیڈول جاری کر دیا جائے گا، غیرملکی کھلاڑیوں سے گفت و شنید کیلیے نجم سیٹھی دبئی میں موجود ہیں۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) پاک افغان باڈر بند ہونے پر کراچی بندرگاہ پر کسٹم نے گوسلو پالیسی اختیار کرلی ۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی مد میں ماہانہ 3 ہزار سے ساڑے تین ہزار کنٹینرز اور یومیہ سو سے زائد کنٹینرز کی آمد ورفت ہوتی ہے ۔
کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں باڈر پر کنٹینرز کو رکھنے اور ان کے حفاظت کا بڑا مسئلہ ہے ۔ کراچی پورٹ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹینرز کو ’’گو سلو ‘‘ پالیسی کے تحت چلایا جائے گا ۔
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کراچی کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سینئر ممبر قاضی زاہد کا کہنا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر ماہانہ3 ہزار سے 3500 ہزار کنٹینرز کی آمد و رفت ہوتی ہے ، افغان ٹرانزٹ کا 40 فیصد کارگو کراچی، کوئٹہ اور چمن سے جاتا ہے ۔60 فیصد افغان ٹرانزٹ کا کارگو پشاور ،تورخم سے جاتا ہے ۔ افغانی تاجروں کی شپمنٹ بھی پائپ لائن میں ہے، مزید مال بھی آنے والا ہے ۔
دوسری جانب افغانستان سے واپس خالی آنے والے کنٹینرز بھی باررڈ پر رکے ہوئے ہیں ۔کسٹم ایجنٹس کے سنیئر ممبر کا کہنا ہے کہ پورٹ پر مال روکنے پر بھاری کرایہ اور ٹرمینل چارجز لگتے ہیں ۔
40 فٹ کے ایک کنٹینر پر 5 ہزار روپے یومیہ اور 20 فٹ کنٹینر پر 2500 روپے تک کرایہ دینا پڑتا ہے جبکہ شپنگ لائن کے کنٹینرز پر ڈٹینشن کی مد میں سو سے دو سو ڈالر وصول کیا جاتا ہے ۔بارڈ بند ہونے پر کوئی بھی کنٹینر لے جانے کے لئے بھی تیارنہیں ہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ)بلوچستان کے محکمہ جیل کا کہنا ہے کہ سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی تعداد 104ہوگئی ہے جبکہ 2سال میں 7 مجرموں کو پھانسی بھی دی جاچکی ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق محکمہ جیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ سزائے موت کے 92قیدیوں کی اپیلیں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جبکہ8 قیدیوں کو فوجی عدالتوں سے اب تک سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔ چار قیدیوں کی رحم کی آخری اپیل صدر مملکت کے پاس ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(خیبرپختونخواہ)پشاور شہر کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز نے کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے سے زائدمشتبہ افراد کو گرفتار کرکے ان سے اسلحہ بر آمد کرلیا۔
 
ذرائع کے مطابق پولیس نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر تھانہ پہاڑی پورہ، پشتخرہ اورانقلاب چوکی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے80 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد میں غیرقانونی طور پر مقیم افغانیوں سمیت جرائم میں ملوث افراد بھی شامل ہیں جن کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد گیا ہے،گرفتار افراد کو مزید تفتیش کے لیے متعلقہ تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے حکومت کو ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
کیمٹی کے اجلاس کی صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قیصر احمد شیخ کررہے تھے، انھوں نے ملک میں دولت واپس لانے اور جائیدادوں کی قیمتیں مقرر کرنے کے حوالے سے کمیٹی اراکین کے درمیان ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی۔
حکومتی اراکین کو سب سے پہلی مزاحمت کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جائیداد کی قیمت اور اس پر ٹیکس مقرر کرنے کے حوالے سے ذیلی کمیٹی کی ایک رپورٹ پیش کی گئی۔
ذیلی کے کمیٹی کی صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے میاں عبدالمنان کررہے تھے، مذکورہ کمیٹی کو جائیداد پر ٹیکس ریٹ مقرر کرنے کا اختیار دیا گیا تھا، تاہم انھیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
پی پی پی کے سید نوید قمر کا کہنا تھا کہ 'ملک کے مختلف علاقوں میں جائیداد کی مارکیٹ قیمت مقرر کرنا پارلیمانی باڈی کا کام نہیں ہے، یہ متعلقہ محکمہ کی ذمہ داری ہے'۔
پی ٹی آئی کے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کا مقصد غیر قانونی ذرائع سے حاصل کی گئی آمدن کو متعارف کرانے کی اجازت دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں عام شہری کیلئے عملی اقدامات اور ہمدری دکھانی ہوگی، ایک سیدھا سادہ اور ایماندار شہری جو ایمانداری سے زندگی گزار رہا ہے ملک میں اب 10 مرلے کا پلاٹ خریدنے کی گنجائش نہیں نکال سکتا، تو ہم کن کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں؟'
دونوں جانب کے اراکین نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ملک بھر میں جائیداد کی قیمتیں بہت بڑھ چکی ہیں اور انتظامیہ اس کو درست کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔
اس کے بعد کمیٹی کے اراکین نے ایف بی آر کو تشخیص ٹیبل میں موجود بے ضابطگیوں کو نکالنے کی ہدایت کی، یہ ہدایت ذیلی کمیٹی کی تجاویز پر دی گئی تھی اور انھیں دوبارہ کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
کمیٹی کے چیئرمین نے ایف بی آر کو یہ ہدایت بھی جاری کی کہ وہ کمیٹی کے اراکین کے ساتھ بیٹھ کر پالیسی ترتیب دیں، جو آئندہ کے مالی سال کے بجٹ میں شامل کی جائیں گی۔
کمیٹی نے ایف بی آر کو نئی ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے نئی تجاویز پیش کرنے کا بھی کہا، جو ایسے پاکستانیوں کیلئے پیش کی جائے گی جو ملک میں رہائش پذیر نہیں تاکہ وہ اپنی دولت ملک میں واپس لاسکیں۔
عبدالمنان نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم نے تاجر برادری کے مطالبات سے اصولی اتفاق کیا تھا اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اس قسم کی اسکیم متعارف کرانے کی ہدایت کی تھی۔
تاہم اس بیان کو اسد عمر کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، جن کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ملک میں جی ڈی پی میں ٹیکس کے کم تناسب کی ذمہ دار ہے۔
ایف بی آر کی آڈٹ پالیسی پر بحث کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ادارے کی آڈٹ پالیسی تاجر برادری کو ہراساں کررہی ہے، کمیٹی کے تمام اراکین نے اس موقف کی تائید کی۔
قیصر احمد شیخ نے ایف بی آر کے چیئرمین ڈاکٹر محمد ارشد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ کی آڈٹ پالیسی ٹیکس دہندہ کیلئے مسائل پیدا کررہی ہے اور ٹیکس کی ادائیگی میں کمی کا باعث ہے'۔
تاہم ایف بی آر کے چیئرمین نے دفاع کرتے ہوئے جی ڈی پی میں ٹیکس کے کم تناسب کا ذمہ دار 2000 میں متعارف کرائی گئی سیلف اسسمنٹ سکیم کو قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ ٹیکس دہندہ کی آڈٹ کا کام 8 سال بعد شروع کیا گیا ہے۔
اس موقع پر مردم شماری کے چیف کمشنر آصف باجوہ نے بھی کمیٹی کو بریف کیا اور ایم کیو ایم، فاٹا کے اراکین کے سوالات کے جوابات دیے۔
کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ فاٹا کے آئی ڈی پیز سے متعلق مردم شماری کا مسئلہ فاٹا کے اراکین کی مشاورت سے حل ہونا چاہیے جس پر آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے فاٹا سیکریٹریٹ میں 28 فروری کو ایک ملاقات پہلے سے طے ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) لاہور سمیت پنجاب کے پانچ اضلاع میں حکومت پنجاب نے سیکیورٹی فارورکنگ ویمن منصوبے میں تبدیلی کر دی ہے اور اب ورکنگ خواتین کوسیکیورٹی کے بجائے اٹلس ہونڈا موٹر سائیکلیں دی جائیں گی ۔
صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے صوبائی ترقیاتی فورم نے خواتین کو موٹر سائیکلیں دینے کیلئے 90 ملین روپے کی منظوری دے دی ہے۔ سیکیورٹی کو در آمد کرنے پر زیادہ اخراجات آنے کی وجہ سے حکومت نے ہونڈا موٹر سائیکل دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ منصوبے کے مطابق پنجاب کے پانچ اضلاع جن میں لاہور فیصل آباد، راولپنڈی ، ملتان اور گوجرانوالہ شامل ہیں میں بیس ہزار خواتین کو گلابی رنگ کی موٹر سائیکلیں دی جائیں گی ۔
حکومت پنجاب کے اس قدم سے جہاں ورکنگ خواتین کو سفری سہولیات میسر ہونگی وہیں پر عدم تحفظ کا شکار خواتین کی مشکلات میں بھی کمی واقع ہو گی۔ مختلف شعبہ جات میں کام کرنے والی خواتین کو موٹر سائیکلیں ملنے کی صورت میں انہیں کام کی جگہ پر آنے اور جانے میں آسانی رہے گی اور خود انحصار و تحفظ میں بھی اضافہ ہو گا۔ حکومت نے خواتین کیلئے مختص اس منصوبے میں موٹرسائیکلوں کا رنگ خصوصی طور پر گلابی رکھا ہے جبکہ اب رقم کی منظوری کے بعد اس پر جلد عملدرآمد ممکن ہو گا۔