جمعرات, 10 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) آئی سی سی نے ون ڈے انٹرنیشنلز کی نئی عالمی رینکنگ جاری کر دی ہے، بیٹنگ میں آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر پہلے نمبر پرآ گئے ہیں جبکہ کینگروز کے خلاف شاندار کارکردگی دکھانے والے بابر اعظم کیریئر میں پہلی مرتبہ ٹاپ 10 بیٹسمینوں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری تازہ ترین ون ڈے پلیئرز رینکنگ کے مطابق بیٹنگ میں ڈیوڈ وارنر پہلے، جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ویلیئرز دوسرے، بھارتی کپتان ویرات کوہلی تیسرے نمبر پر ہیں، جنوبی افریقا کے وکٹ کیپر بیٹسمین کوانٹن ڈی کاک چوتھی پوزیشن پر موجود ہیں، نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن پانچویں، انگلینڈ کے جوئے روٹ چھٹے، جنوبی افریقا کے ہاشم آملہ ساتویں جبکہ آسٹریلوی کپتان سٹیون سمتھ اور نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل بالترتیب 8 ویں اور 9 ویں نمبر پر ہیں، پاکستان کے ابھرتے ہوئے نوجوان بیٹسمین بابر اعظم 5 درجے ترقی کے بعد 10 پوزیشن حاصل کرکے ٹاپ ٹین میں شامل واحد پاکستانی بیٹسمین ہیں۔پاکستان کے محمد حفیظ 26 ویں، اظہر علی 40 ویں جبکہ سرفراز احمد 41 ویں نمبر پر ہیں۔
بالنگ میں کوئی پاکستانی ٹاپ ٹین میں جگہ نہ بنا سکا، نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ پہلے، آسٹریلوی پیسر مچل سٹارک دوسرے، جنوبی افریقی لیگ سپنر عمران طاہر تیسرے، ویسٹ انڈین سپنر سنیل نارائن چوتھے، آسٹریلوی فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ پانچویں، بنگلا دیش کے شکیب الحسن چھٹے، نیوزی لینڈ کے میٹ ہنری ساتویں، جنوبی افریقی کاگیسو ربادا آٹھویں، انگینڈ کے عادل رشید نویں جبکہ افغانستان کے محمد نبی 10 ویں نمبر پر ہیں۔ رینکنگ میں پاکستان کے بہترین بولر محمد عرفان17 ویں پوزیشن پر ہیں، محمد حفیظ 38 ویں، عماد وسیم 45 ویں، حسن علی 47 ویں، وہاب ریاض 50 ویں اور محمد عامر 51 نمبر پر جگہ بنا سکے

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) ٹینس اسٹار سرینا ولیمز نے آسٹریلین اوپن ٹائٹل اپنے نام کر لیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹینس اسٹار سرینا ولیمز نےوویمن سنگلز کے فائنل میچ میں اپنی بڑی بہن وینس ولیمز کو ہرا کر آسٹریلین اوپن ٹائٹل جیت لیا جس کے بعد وہ ساتویں مرتبہ یہ ٹائٹل جیتنے والی کھلاڑی بن گئی ہیں ۔
اس ٹائٹل کو جیتنے کے بعد سرینا ولیمز کے گرینڈسلم کی تعداد 23ہو گئی ہے اور انہوں نے سب سے زیادہ گرینڈ سلم جیتنے میں سٹیفی گراف کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)قومی کرکٹر شاہد آفریدی کی جانب سے خیبر پختونخواہ حکومت اور خود پر تنقید کے بعد تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے بھی لب کشائی کردی تاہم انہوں نے شاہدآفریدی پر جوابی تنقید نہ کرتے ہوئے سب کو حیران کردیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہد آفریدی اور عمران خان نے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کی ایک تقریب میں شرکت کی جہا ں عمران خان نے خطاب بھی کیا ۔
اس موقع پر عمران خان نے ورزش کے فوائد بتا تے ہوئے کہا کہ ورز ش کرنے والا انسان دیر سے بوڑھا ہوتا ہے ،اس ضمن میں شاہد آفریدی کو ہی دیکھ لیں،وہ ابھی تک بوڑھے نہیں ہوئے ۔عمران خان کے منہ سے یہ الفاظ سن کر تقریب میں موجود لوگ اور شاہد آفریدی بے اختیار ہنس پڑے ۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل شاہد آفریدی نے خیبر پختونخواہ حکومت ،عمران خان اور سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنا یا تھا جبکہ انہوں نے پنجاب حکومت کی تعریف کی تھی ۔شاہدآفریدی کے ان بیانات کے بعد لوگوں کا خیال تھا کہ وہ ن لیگ میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں تاہم شاہد آفریدی اور عمران خان کی اس ملاقات سے ایسی تمام افواہیں دم توڑ گئی ہیں ۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی میں گھروں میں ڈکیتی اور دکانوں کے تالے توڑنے سمیت چھینا جھپٹی کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
رواں ماہ کے دوران گھروں اور فیکٹریوں میں ڈکیتی کی 46وارداتیں ہوچکی ہیں۔ ماضی میں گھروں میں ڈکیتیاں صرف پوش علاقوں میں ہوا کرتی تھی تاہم اب متوسط طبقے کے رہائشی علاقے بھی اس کی زد میں ہیں۔
پانچ ستمبر2014کو کراچی آپریشن شروع ہوا توقانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹاسک دیا گیا کہ دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان جیسے جرائم ختم کیے جائیں، پولیس ، رینجرز اور انٹیلی جنس اداروں کی توجہ اس جانب ہوئی تو بڑی حد تک اس پر قابو پالیا گیا ،تاہم چھینا جھپٹی کی وارداتوں پر خاص توجہ نہیں دی گئی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کراچی آپریشن کے بعد اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے سب سے بڑا چیلنج اسٹریٹ کرائمز اور ڈکیتیاں ہیں ۔
شہریوں کے مطابق کراچی آپریشن میں کسی حد تک سستی کے بعد اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں۔
پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق مہینہ ختم ہونے سے قبل ہی گھروں یا کاروباری مراکز پر ڈکیتیوں کی اب تک 46وارداتیں ہوچکی ہیں، 2015میں جب کراچی آپریشن فل سوئنگ پر تھا تو پورے سال میں 321 وارداتیں ہوئیںلیکن گزشتہ سال یہ وارداتیں دگنی سے بھی زیادہ ہوکر 657پرجا پہنچی ہیں۔
گھروں میں ڈکیتیاں شہر کے پوش علاقوں میں تو ہوا کرتی تھی لیکن اب ایسے واقعات متوسط علاقوں سے بھی رپورٹ ہو رہے ہیں ، بینک سے رقم لے کر نکلنےوالے افراد کو بھی لوٹے جانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جبکہ دکانوں کے تالے کر کاٹ کر وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(پشاور)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس پہنچ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان اسپورٹس کمپلیکس میں تقریب سے خطاب بھی کریں گے جبکہ ان کے ہمراہ سابق ٹی ٹوئنٹی کپتان شاہد آفریدی بھی ہیں۔سربراہ پی ٹی آئی نے اسپورٹس کمپلیکس میں موجود پشاور زلمی کے کھلاڑیوں اور پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی سے بھی ملاقات کی ہے۔
اس موقع پر عمران خان نے وہاں موجود کھلاڑیوں کی کھیل سے متعلق کاوشوں کو سراہا اور ان سے ان کے علاقوں کے بارے دریافت کیا۔
عمران خان نے وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کو ہدایت کی کہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیو ں کو مستقبل میں مواقع فراہم کرنے کیلئے ان کی بھرپور مددکی جائے۔عمران خان نے کھلاڑیوں کو کہا کہ اگر ہار کا تصور کرلیا تو ہار یقینی ہوجاتی ہے۔
واضح رہے کہ شاہد آفریدی بھی عمران خان کے ساتھ موجود ہیں نے ماضی میں عمران خان پر کے پی کے حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے تنقید بھی کی تھی اور کہا تھا کہ یہ بات تو عمران خان ہی بہتر بتا سکتے ہیں انہیں سیاست میں دھکا کس نے دیا اور عمران بھائی سے توقع تھی کہ وہ الیکشن جیتنے کے بعد کے پی کے میں کام کریں گے کے بارے افواہیں گردش کررہی تھیں کہ وہ ن لیگ میں شامل ہونے جارہے ہیں مگر اب وہ سارے افواہیں دم توڑ گئی ہیں

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) نیشنل باسکٹ بال چیمپئن شپ آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے ، پشاور، کوئٹہ،کوہاٹ، اسلام آباد، فاٹا، راولپنڈی، کراچی اور بنوں کی ٹیموں نے کوارٹر فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا۔
پشاورکےقیوم اسپورٹس کمپلیکس میں آل پاکستان نیشنل باسکٹ بال چیمپئن شپ کے لیگ میچز میں پشاور نے ڈی آئی خان ڈویژن کو 77-20سے شکست دی۔
راولپنڈی نے میر پور خاص کو 29 کے مقابلے 58 پوائنٹس سے شکست دیکر کوارٹر فائنل راؤنڈ کیلئے کوالیفائی کرلیا۔
پول اے سے پشاور اور کوئٹہ ، پول بی سے کراچی اور بنوں ، پول سی سے راولپنڈی اور فاٹا جبکہ پول ڈی سے اسلام آباد اور کوہاٹ کی ٹیموں نے کولیفائی کرلیا، کوارٹر فائنل راؤنڈ آج کھیلے جائیں گے۔
 

 

 

ایمزٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) گوگل نے بچوں کے لیے ایک دلچسپ ایپ تیار کی ہے جس سے وہ اپنی شکل والے کارٹون کرداروں کو ایک ویڈیو میں شامل کرسکتے ہیں اور اس میں اپنی آواز بھی ریکارڈ کرسکتے ہیں۔
تین سال سے زائد عمر کے بچے اب کوئی رقم خرچ کیے بغیر ’ٹون ٹاسٹک تھری ڈی‘ ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے مختلف کہانیوں میں اپنی شکل شامل کرسکتے ہیں اور اپنی آواز ریکارڈ کرکے ان کا حصہ بن سکتے ہیں۔ اس طرح وہ بچوں کی کہانیوں پر مبنی کارٹونوں میں شامل
ہوسکتے ہیں۔ یہ ایپ بچوں کے کردار شامل کرنے میں ان کی بھرپور رہنمائی کرتی ہے۔
 
718329 toontastics 1485269126 110 640x480 
گوگل نے اسے ڈجیٹل پتلی تماشہ (پپٹ تھیٹر) قرار دیا ہے جس کے ذریعے بچے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو جگا سکتے ہیں۔ایپ اسمارٹ فونز، ٹیبلٹس اور کروم بک پر چل سکتی ہے۔ ایپ میں بہت سارے بنے بنائے کردار شامل ہیں جن میں روبوٹ، سمندری قزاق اور وِلن شامل ہیں ۔toontasticsss 1485269183 
ایپ کو گُوگل کے تعلیمی شعبے نے جاری کیا ہے جس میں تمام کردار اور ماحول تھری ڈی ہے۔ اس میں بچے کسی بھی کردار پر اپنا چہرہ لگا کر خود اس میں شامل ہوسکتے ہیں بلکہ بچے پروڈیوسر بن کر اپنی چھوٹی کہانیاں اور ویڈیوز خود تیار کرسکتے ہیں۔ اسی طرح اسکول کے لیے بہت دلچسپ کیریکٹر بنائے جاسکتے ہیں۔
toon 1485269186 
اس ایپ کے ذریعے بچے اپنے کردار خود بھی بناسکتے ہیں پھر ان میں مرضی کے رنگ شامل کرکے اپنی تصویر بھی لگاسکتے ہیں اور خود کارٹون کہانی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ اس میں بچے اپنی آواز بھی شامل کرسکتے ہیں جب کہ ویڈیو بنانے کے بعد اسے اپنے ساتھیوں اور دوستوں سے بھی شیئر کرسکتے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) اسٹیٹ بینک نے اگلے 2ماہ کیلئے شرح سود 5.75فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک اشرف اوتھرا نے اگلے 2ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں شرح سود کی 5.75فیصد کی موجودہ شرح برقرار کھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اگلے 2ماہ کے دوران یہ شرح برقرار رہے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں توانائی کی صورتحال اور اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے اور معاشی بہتری آئی ہے ۔ گورنراسٹیٹ بینک اشرف اوتھرا نے مزید کہا کہ ملک میں توانائی کی قلت میں کمی واقع ہوئی ہے اور صورت حال مسلسل بہتر ہو رہی ہے۔
سی پیک کے حوالے سے درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی آئی ،تیل کی قیمتیں بڑھنے سے متعلق معیشت کو ابھی کوئی خطرہ نہیں ۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی میں ایک ساتھ کئی سڑکوں کی تعمیرومرمت کا کام جاری ہونے کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ کی موجودہ صورتحال کسی طور بھی سفر کے قابل نہیں ہے۔
کراچی میں گرین لا ئن، اورنج لائن منصوبوں پر گزشتہ سال کام کا آغاز ہواجوتیزی سےجاری ہے۔ رواں برس سرکلر ریلوے کے آغاز کی بھی نوید سنائی گئی لیکن پبلک ٹرانسپورٹ کی موجودہ صورتحال کے باعث شہری ہر روز سڑکوں پر کسی کے عذاب سے گزرتے ہیں ۔
سچ یہ ہے کہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام سرے سے موجود ہی نہیں ہے، ہر روزلاکھوں شہری کتنی مشکل سے گھر سے کام کی جگہ اور کام نمٹا کر گھر پہنچتے ہیں، کسی کو کوئی پروا نہیں۔
حکومتی سروے کے مطابق کراچی میں دس ہزار کلومیٹر پر سڑکوں کا جال پھیلا ہوا ہے ۔33لاکھ سے زائد گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔ مسافروں کے لئے 192 روٹس ہیں جن پر کم وبیش 7000 گاڑیاں چلتی ہیں، ان میں بیشتر بیس سال سے زیادہ پرانی ہیں اور ان میں سفر کرنا سفرِ آخرت سے کم نہیں۔
پبلک ٹرانسپورٹ کی اشد ضرورت ہے، صبح اور شام کے اوقات میں سفر کرنا اپنی اوقات خراب کرانے کے برابر ہے۔ بہت کم مسافر ایسے ہوتے ہیں جنہیں سیٹیں نصیب ہوجائیں، ورنہ اکثریت کھڑے ہوکر، لٹک کریا پائیدان سے لیکر چھت تک سوار ہوکرسفر کرنے پر مجبور ہیں۔
شہر میں وفاقی حکومت کی جانب سے گرین لائن منصوبے پر کام گزشتہ برس شروع ہوا، ساتھ ہی سندھ حکومت نے اورنج لائن منصوبے پر کام شروع کردیا ہے ۔
رواں سال پاک چین راہداری میں کراچی سر کلر ریلوے کے شامل ہو جانے سے عوام کی مستقبل قریب میں بہتری دکھائی دے گی۔
شہر کراچی میں سفر کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ بہتری چاہے کوئی بھی لائے ،کام بروقت اور عوام کے بہتر مفاد میں ہونا چاہیے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) 2016 میں پاکستانی رئیل اسٹیٹس کی جانب سے دبئی میں جائیدادوں کی خرید و فروخت میں اضافے کے بعد اب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے کمرشل دارالحکومت میں پاکستانی سرمایہ کاری کی شرح میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
دبئی لینڈ ڈپارٹمنٹ (ڈی ایل ڈی) کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ دبئی میں جائیدادوں کی خرید و فروخت میں 2016 تک پاکستانی سرمایہ کاروں کا حصہ 4 ارب 40 کروڑ اماراتی درہم ( ایک ارب 20 کروڑ ڈالر) تھا جو 2015 کی نسبت 42.8 فیصد کم تھا۔
جبکہ 2016 میں ہونے والی 4 ارب 40 کروڑ اماراتی درہم کی سرمایہ کاری کے نتیجے میں 2013 سے اب تک یو اے ای میں کی گئی پاکستانی سرمایہ کاری 810 ارب تک پہنچ گئی۔
ڈی ایل ڈی کی جانب سے ویب سائٹ پر جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق سال 2016 میں دبئی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں بیرونی سرمایہ کاری 44 ارب اماراتی ڈالر تک پہنچ گئی اور اس سرمایہ کاری میں حصہ لینے والے 22 ہزار 834 افراد کا تعلق 136 مختلف قومیتوں سے تھا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی شہری حجم اور قدروقیمت دونوں کے حوالے سے امارات میں ہونے والی بیرونی سرمایہ کاری کا اہم حصہ تھے اور 6 ہزار 263 سرمایہ کار دبئی میں 12 ارب اماراتی درہم کی لین دین کا حصہ بنے۔
جبکہ پاکستانی سرمایہ کاروں نے سال 2015 میں 6 ہزار 106 جائیدادیں خریدیں جن کی مالیت 8 ارب اماراتی درہم کے برابر ہوتی ہے۔
رئیل اسٹیٹ کے کاروباری افراد سمجھتے ہیں کہ پاکستانی شہریوں کی جانب سے سرمایہ کاری میں ہونے والی اس کمی کی وجہ اس بات کا خوف ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت ان کی بینک تفصیلات پاکستانی حکومت کو فراہم کردے گی۔
پراپرٹی ڈیلر معاذ لیاقت کہتے ہیں کہ ’پاکستانی سرمایہ کار اس بات سے خوف زدہ ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت ان کی سرمایہ کاری کی تفصیلات پاکستانی حکومت کو فراہم کردے گی لہذا وہ محتاط ہوگئے اور اپنا مرکز دبئی کے بجائے پاکستان کو بنانے لگے ہیں‘۔
دوسری جانب اماراتی بینکوں نے بھی اپنے تمام سرمایہ کاروں کو اس بات سے آگاہ کردیا ہے کہ رواں سال سے لاگو ہونے والی نئی عالمی شفافیت پالیسی کے تحت تمام سرمایہ کاروں کے بینک اکاؤنٹس اور لین دین کی تفصیلات ان کے آبائی ملک کو فراہم کی جائیں گی تاکہ سرحد پار ٹیکس چوری سے نمٹا جاسکے۔
کراچی کے علاقوں ڈیفنس اور کلفٹن میں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کی ایسوسی ایشن کے رکن اور متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری سے وابستہ لیاقت کے مطابق آنے والے دنوں میں یو اے ای میں پاکستانی سرمایہ کاری مزید کم ہو سکتی ہے۔