جمعرات, 10 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)نادرا نے پانامہ اور بہاماس میں آف شور کمپنیوں کے مالکان کی تلاش میں مدد دینے سے معذرت کر لی۔
ذرائع کے مطابق نادرا نے تحریری طور پر ایف بی آر حکام کو آگاہ کر دیا۔ ایف بی آر حکام کی طرف سے نادرا کو آف شور کمپنیوں کے مالکان کی جامع تفصیلات نہیں دی گئیں۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ فراہم کی گئی معلومات آف شور کمپنیوں کے مالکان کی تلاش کے لئے کافی ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) لانڈھی اوراتحاد ٹاؤن میں آتشزدگی سے 5افرادزخمی .لانڈھی اور اتحاد ٹاؤن میں گھر کے اندر کام کے دوران آگ لگنے سے خاتون اور2بچوں سمیت پانچ افراد جھلس کر زخمی ہوگئے
لانڈھی اور اتحاد ٹاؤن میں گھر کے اندر کام کے دوران آگ لگنے سے خاتون اور2بچوں سمیت پانچ افراد جھلس کر زخمی ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق لانڈھی تھانے کی حدود لانڈھی ایک نمبر گھر میں کام کے دوران جھلس کر ایک شخص زخمی ہوگیا جس کی شناخت 45سالہ شعیب ولد نور الدین کے نام سے ہوئی ،اس ضمن میں پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں بجلی جانے کے بعد مضروب نے جنریٹر اسٹارٹ کر کے اس میں پٹرول ڈالنے کی کوشش کی اس دوران پٹرول جنریٹر پر گرا اور شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی ۔
اتحاد ٹاؤن کے علاقے بلدیہ اتحاد ٹاؤن مکی مسجد کے قریب واقع گھر میں کام کے دوران آگ لگنے سے 44سالہ شفیق اسکی بیوی 42سالہ مقبولہ ،12سالہ محمد رفیق اور8سالہ شوکت جھلس کرزخمی ہوگئے جنہیں اہل محلہ نے ریسکیو ایمبولنس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ کچن میں موجود گیس پائپ لیک ہونے کے باعث پیش آیا۔
 

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان) گلگت بلتستان ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے صدرراجہ جلال مقپون نے کہا کہ پی ٹی آئی گلگت بلتستان میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ پارٹی کے تمام ورکروں میں اتحادواتفاق ہے۔ پارٹی کی مرکزی قیادت نے عہدوں کااعلان گلگت بلتستان میں پارٹی ورکروں کے ساتھ مشاورت سے کیا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی صوبے سے ہٹ کر کوئی بھی سیٹ اپ تسلیم نہیں کریں گے۔اور آئندہ پارٹی عہدیداروں اورسینرزسے مشاورت کرکے ڈوثرنل،ضلعی، خواتین ونگ ضلعی تنظیم سازی کاکام مکمل کریںگے۔گلگت بلتستان کے عوام کو ان کاجائز حقوق پی ٹی آئی دے سکتی ہے۔ مسلم لیگ ن صرف ڈرامہ رچارہی ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام سے جھوٹ بولاجارہا ہے۔
نوازشریف کے دورمیں گلگت بلتستان میں ایک بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں ہوا۔نوکریوں اورٹھیکوں کی بندربانٹ ہوئی۔وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن نے اپنی سیٹ بچانے اورمریم نوازسے دادلینے کے لئے گلگت بلتستان کے مسائل کونظرانداز کرکے پانامہ پرپریس کانفرنس کی۔اور گلگت بلتستان کے عوام کے وسائل خرچ کئے۔ اگر حفیظ الرحمن کو پانامہ پر ہی بات کرنی تھی تو وہ سپریم کورٹ کے باہر پریس کانفرنس کرتے۔وزیراعلیٰ کی اس حرکت سے ظاہرہوتا ہے کہ حفیظ الرحمن کو گلگت بلتستان سے کوئی سروکارنہیں بلکہ اپنے آپ کو شریف خاندان کاایک ملازم سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ڈیڑھ سالہ دورحکومت میں ٹھیکے اور نوکریوں کابندربانٹ ہوئی ہے۔سی پیک منصوبے میں بھی عوام کے تحفظات کوکوئی اہمیت نہیں دی جارہی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری فتح اللہ خان نے کہا کہ این ٹی ایس کا معاملہ اورڈیزاسٹرکے دوران کرپشن کے الزامات ہم نے تو نہیں لگائے۔مسلم لیگ ن کے دورمیں محض وزیراعلیٰ کے رشتہ داراور لیگی کارکنوں کے علاوہ کسی کوکچھ نہیں مل رہا ہے۔
سرکاری نوکری کے لئے وزیراعلیٰ کی رشتہ داریاں ن لیگ کاہونا لازمی ہوگیا ہے۔حفیظ الرحمن اعدادوشمارکے جادوگر ہیں اپنے دورمیں ایک منصوبہ شروع نہیں کرسکا۔پرانے منصوبوں پرتختیاں لگارہے ہیں۔وہ عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں۔سی پیک منصوبے میں بھی گلگت بلتستان کوکچھ نہیں ملاہے۔51ارب ڈالر کے منصوبے میں ایک منصوبے کی نشاندہی کریں جو گلگت بلتستان میں شروع ہوا ہے۔ مارچ کے بعد عوام سے رابطہ مہم شروع کریں گے اور سی پیک منصوبے میں اپناحق لینے کے لئے اکٹھے ہوں گے۔ وزیراعلیٰ ہائوس کے باہر دھرنا دیں گے اور ان سے پوچھیں گے کہ سی پیک میں ہمیں کیاملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی صوبے سے ہٹ کر کوئی بھی سیٹ اپ گلگت بلتستان کے لئے تسلیم نہیں کریں گے۔عبوری آئینی صوبے کے اختیارات آج سے70سال قبل انڈیا نے مقبوضہ کشمیر کودیا ہے۔قومی اسمبلی اورسینٹ میں مبصر کی حیثیت ہمیں نہیں چاہئیے۔
نوازشریف پانامہ سیکنڈل میں اس قدر تنہاہوگئے ہیں کہ حفیظ الرحمان کوبھی پانامہ میں گھسیٹاہے۔رکن قانون سازاسمبلی راجہ جہانزیب نے کہا کہ گلگت بلتستان میں امن حفیظ الرحمن نے نہیں بلکہ گندم کے مسئلے پر عوام نے یکجاہوکر قائم کیا ہے۔ امن قائم کرنے کاسہراپاک فوج کو بھی جاتا ہے۔2013سے اب تک گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ بنیادوں پر ایک قتل نہیں ہوا ہے۔حفیظ الرحمن کادعویٰ غلط ہے کہ امن مسلم لیگ ن کے دورمیں قائم ہوا۔پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے عہدیداروں کااعلان پارٹی قیادت نے تمام ورکروں اور عہدیداروں سے مشاورت کے بعد کیا ہے۔ اس پرہمیں مکمل اعتماد ہے۔وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس میں گلگت بلتستان کے حوالے سے کچھ نہ کچھ سننے کے انتظار میں تھے لیکن پانامہ والی باتیں سن کرمایوسی ہوئی۔پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے سینئرنائب صدرشاہ ناصرنے کہا کہ حفیظ الرحمن گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ ڈرامہ کررہے ہیں۔ راجہ جلال نے کہا کہ پی ٹی آئی گلگت بلتستان میں پہلی مرتبہ مستقل بنیادوں پرتنظیم سازی ہوئی ہے۔ پہلے عبوری کابینہ چل رہی تھی

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) آسٹریلین اوپنرز ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ نے پاکستان کے خلاف رنز کے انبار لگاتے ہوئے پہلی وکٹ کی شراکت میں نئے ریکارڈ قائم کر دیے لیکن وہ 3 رنز کی کمی سے عالمی ریکارڈ نہ توڑ سکے۔
ایڈیلیڈ میں سیریز کے پانچویں اور آخری ایک روزہ میچ میں ڈیوڈ وارنر نے لگاتار دوسری سنچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ نئے اوپننگ پارٹنر ٹریوس ہیڈ کے ساتھ پہلی وکٹ کی شراکت میں کئی نئے ریکارڈز قائم کر دیے۔
ڈیوڈ وارنر اور ہیڈ نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 284 رنز بنائے جس میں وارنر کا حصہ 179 رنز رہا جبکہ ہیڈ نے 100 رنز بنائے۔
اس شراکت کا خاتمہ اس وقت جب جنید خان کی ایک شارٹ گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وارنر بابر اعظم کو کیچ دے بیٹھے اور دو رنز کی کمی سے پہلی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت کا عالمی ریکارڈ نہ توڑ سکے۔
پہلی وکٹ کیلئے سب سے بڑی شراکت کا عالمی ریکارڈ سری لنکا کے سنتھ جے سوریا اور اپل تھارنگا کے پاس ہے جنہوں نے 2006 میں لیڈز کے مقام پر انگلینڈ کے خلاف 286 رنز کی شراکت قائم کی تھی۔
لیکن اس کے باوجود انہوں نے آسٹریلیا کی جانب سے سب سے بڑی اوپننگ شراکت کا ریکارڈ بنا دیا جو اس سے قبل شان مارش اور ایرون فنچ کے پاس تھا جنہوں نے 2013 میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف 246 رنز کی ساجھے داری بنائی تھی۔
یہ پاکستان کے خلاف بھی آسٹریلیا سمیت کسی بھی ٹیم کی سب سے بڑی اوپننگ شراکت ہے، پاکستان کے خلاف سب سے بڑی اوپننگ شراکت کا ریکارڈ مہیلا جے وردنے اور اپل تھارنگا کے پاس تھا جنہوں نے 2009 میں دمبولا میں 202 رنز بنائے تھے۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) اقلیتوں کو شراب کی دکانوں کے لائسنس ان کے نام پر دینے پر شدید اعتراضات ہیں ،ہمارے مذاہب میں شراب کی اجازت نہیں ہے ،سلیم مائیکل اور آتم پرکاش کی درخواست۔
حکومت مساجد اور اسکولوں کے قریب واقع شراب کی دکانیں بند کرنے کی حکمت عملی بنائے اور جہاں شراب کی دکانیں قائم ہیں انہیں فوری طور پر ختم کیا جائے ،سندھ ہائیکورٹ کراچی ۔
سندھ ہائی کورٹ نے مسلم اکثریتی علاقوں میں شراب کی دکانوں کے خلاف آئینی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے شراب کی دکانوں کو لائسنس دینے سے متعلق معاملے پر اعتراضات کے لیے 10مندروں اور 10گرجا گھروں کو نوٹس جاری کر نے کی ہدایت کر دی ہے ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس سجا دعلی شاہ کی سربراہی میں قائم دورکنی بینچ نے درخواستوں کی سماعت کی ۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو ، ندیم شیخ ، سلیم مائیکل ، آتم پرکاش ، عامر رضا نقوی ، رمیش کمار ، محمد یاسین آزاد و دیگر پیش ہوئے ۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ شراب کی فروخت اور شراب کی دکانوں کو لائسنس سے متعلق نیا ضابطہ بنایا جارہا ہے جس کے لیے عدالتی احکامات کی روشنی میں پبلک نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں اور فریقین کی آرا کی روشنی میں نیا ضابطہ بنایا جا ئے گا ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ نئے ضابطے سے متعلق پنجاب میں کی جانے والی قانون سازی کو بھی مد نظر رکھا جائے ۔ اس موقع پر سلیم مائیکل اور آتم پرکاش نے موقف اختیار کیا کہ اقلیتوں کو شراب کی دکانوں کے لائسنس ان کے نام پر دینے پر انہیں شدید اعتراضات ہیں کیونکہ ان کے مذاہب میں شراب کی اجازت نہیں ہے ، اگر عدالت ضروری سمجھے تو کراچی کے 10مندروں اور 10گرجا گھروں کو بھی نوٹس جاری کیے جائیں تاکہ ان کے اعتراضات عدالتی ریکارڈ کا حصہ بن سکیں جس پر عدالت نے انہیں گرجا گھروں اور مندروں کے نام پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ مذہبی عبادت گاہوں کی فہرست آنے کے بعد انہیں نوٹس جاری کر دیے جائیں ۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو یقین دلایا کہ نئے لائسنس کے اجرا میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گاکہ شراب کی دکان کا لائسنس غیر مسلم اکثریتی علاقوں میں دیا جائے گا جبکہ مساجد اور اسکول کے قریب بھی شراب کی دکان قائم نہیں کر نے دیا جائے گا ۔
عدالت نے کہا کہ حکومت مساجد اور اسکولوں کے قریب واقع شراب کی دکانیں بند کرنے کی حکمت عملی بنائے اور جہاں شراب کی دکانیں قائم ہیں انہیں فوری طور پر ختم کیا جائے ۔ عدالت نے سندھ حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 14فروری کے لیے ملتوی کر دی ہے ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) دنیا کے تیز ترین انسان کو اپنے ہی ساتھی کی مکاری نے مروا دیا، اولمپکس میں ٹرپل ٹرپل یعنی 3اولمپکس میں 9 گولڈ میڈل جیتنے والے یوسین بولٹ ایک گولڈ میڈل سے محروم ہو گئے۔
نیسٹاکارٹر کی دھوکے بازی یوسین بولٹ کو بھی لے ڈوبی،بیجنگ اولمپکس 2008ء میں 4 ضرب سو میٹر کی گولڈ میڈلسٹ جمیکن ٹیم کے ممبر نیسٹا کارٹر کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آ گیا ٗنیسٹا کارٹر کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے سے جمیکا ایک گولڈ میڈل سے محروم ہو گیا۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ظہیرعباس نے آسٹریلیا کے خلاف جیت کے لیے بڑے حوصلے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قومی ٹیم کو سمجھانے کے لیے ماہرنفسیات کی ضرورت ہے۔
قومی خبررساں ادارے اے پی پی کو ایک انٹرویو میں ظہیرعباس نے کہا کہ 'ٹیم کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے ایک جیت کی اشد ضرورت ہے اور پاکستانی ٹیم کو دورے کا اختتام جیت کے ساتھ کرنے کے لیے جارحانہ کھیل کا مظاہر کرنا چاہیے'۔
ظہیرعباس نے کہا کہ مضبوط آسٹریلیا کے خلاف جیت کے لیے اجتماعی کوششیں اور بڑے اعتماد کی ضرورت پڑتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ٹیم متحد ہو کر کھیلے تو آسٹریلیا کے خلاف جیت سکتے ہیں اور اسی طرح ناقص کارکردگی کسی صورت بھی کارآمد نہیں ہوگی۔
آئی سی سی کے سابق صدر نے کہا کہ 'فتح اور شکست ساتھ ساتھ چلتی ہیں' اور اگر کوئی ٹیم اچھے کھیل کے باوجود ہارجاتی ہے تو اگلے میچ میں وہ اپنی بہترین کارکردگی سے کامیابی حاصل کرسکتی ہے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ 'پاکستانی ٹیم کو ماہرنفسیات کی خدمات کی ضرورت ہے جو کھلاڑیوں کو فتح اور شکست سے سیکھنے اور اسی طرح اچھی کارکردگی کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطح پر اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے مدد کرے'۔
انھوں نے پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی کو ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی عدم موجودگی سے جوڑتے ہوئے کہا کہ 'یہ بہت بڑا خلا ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلی جارہی ہے جس کے باعث ہماری کرکٹ میں مجموعی طورپر منفی اثرات پڑے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس چیز کی اشد ضرورت ہے کہ جتنا جلدی ممکن ہوسکے بین الاقوامی کرکٹ کو پاکستان میں واپس لانا چاہیے'۔
ظہیرعباس نے آئی سی سی کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ ہماری کرکٹ کے وسیع مفاد میں شامل ہے کہ غیرملکی ٹیمیں یہاں آ کرکٹ کھیلنے کا آغاز کریں کیونکہ ہمارے ہاں مختلف قسم کی وکٹیں ہیں اور ہمارے کھلاڑی ان وکٹوں اور مضبوظ ٹیموں کے خلاف کھیل کر سیکھیں گے'۔
واضح رہے کہ پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا نے پہلے ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کردیا تھا جس کے بعد ایک روزہ سیریز میں اب تک کھیلے گئے چارمیں سے تین میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔
پاکستان نے آسٹریلیا کو سیریز کے دوسرے ایک روزہ میچ میں 6 وکٹوں سے شکست دی تھی جس کے بعد اگلے دومیچوں میں مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان رواں سیریز کا آخری میچ آج کھیلا جارہا ہے جہاں میزبان ٹیم سیریز کو پہلے ہی اپنے نام کرچکی ہے جبکہ پاکستان کو ٹیسٹ کے بعد ایک روزہ سیریز میں بھی بدترین شکست سے بچنے اور درجہ بندی میں بہتری کے لیے آخری میچ میں فتح ضروری ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) اوپنر ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ کی ریکارڈ سازاوپننگ شراکت کی بدولت پاکستان کو پانچویں ایک روزہ میچ میں فتح کیلئے 370 رنز کا مشکل ہدف دیا ہے۔
ایڈیلیڈ میں پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پانچویں میچ میں لگاتار پانچویں مرتبہ آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
دونوں ٹیموں نے میچ کیلئے ایک تبدیلی کی جہاں عثمان خواجہ کی جگہ جیمز فالکنر جبکہ عماد وسیم انگلی میں تکلیف کے سب میچ میں حصہ نہیں لے رہے اور ان کی جگہ وہاب ریاض کو میدان میں اتارا گیا۔
ڈیوڈ وارنر کو نئے اوپنر ٹریوس ہیڈ کا ساتھ بھی خوب راس آیا اور دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام پاکستانی باؤلرز کی خوب خبر لی جبکہ اس دوران ڈراپ کیچز کی بدولت پاکستان نے آسٹریلین بلے بازوں کا ساتھ نبھانے کا سلسلہ برقرار رکھا۔
ڈیوڈ وارنر نے لگاتار دوسری سنچری اسکور کی جبکہ ٹریوس ہیڈ نے بھی سنچری مکمل کر لی ہے۔
دونوں کھلاڑیوں نے پہلی پہلی وکٹ کیلئے 284 رنز جوڑے اور کئی ریکارڈ پاش پاش کر دیے۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی میں گزشتہ روز کومختلف اوقات میں تیز اور ہلکی بارش سے سردی کی شدت میں قدرے اضافہ ہوگیا۔
گزشتہ روز شہر کے مختلف علاقوں میں شامل سے لے کر رات گئے تک وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا تاہم برسات کے ساتھ ہی مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی جس کی بحالی کا کام رات گئے تک جاری رہا۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق شہرمیں جمعرات کو بارش کا امکان نہیں تاہم سردی میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ بدھ کو کم سے کم درجہ حرارت 15.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور ہوا میں نمی 47 فیصد تھی جبکہ جمعرات کو بھی درجہ حرارت 12 تا 14ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) سندھ اسمبلی نے 14 سال سے کم عمر بچوں کی ملازمت پر پابندی کا بل متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے چالڈ لیبر کو جرم قرار دیا ہے اور اس کی سزا قید اور جرمانہ تجویز کی ہے۔
سندھ اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور کیا جانے والا بل سندھ میں بچوں کے روزگار کی ممانعت 2017 کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو 6 ماہ تک کی قید اور 50000 روپے تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا جبکہ اگر بچے سے خطرناک کام لیا جائے گا تو اس کی سزا 3 سال تک قید اور 100000 روپے تک جرمانہ بھی ہوسکتی ہے۔
بل کے مطابق کوئی ادارہ یا فیکٹری کسی بچے کو، جس کی عمر 14 سال سے کم ہو، نوکری نہیں دے سکتا جبکہ 14 سے 18 سال کی عمر کے بچوں کی ملازمت کے حوالے سے سخت شرائط رکھی گئی ہیں۔
مذکورہ بل کے بنیادی نکات پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایوان کو بتایا کہ ایمپلائمنٹ آف چلڈرن ایکٹ 1991 کا قانون وفاق کی سطح پر موجود ہے تاہم اب 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد 'لیبر' کا شعبہ صوبائی معاملہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ 'صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبرپختونخوا نے اس حوالے سے ایکٹ میں تبدیلی کی ہے اور سندھ حکومت نے بھی متعدد قوانین بنائے ہیں، لیکن اب اس حوالے سے قانون سازی کرلی گئی ہے جیسا کہ ہم نے اسمبلی میں بل لانے سے قبل پالیسی ترتیب دینے کے بعد کابینہ میں پیش کیا تھا'۔
صوبائی اسمبلی میں بحث کے دوران متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکن اسمبلی معین پیرزادہ اور سومیتا افضال کی جانب سے پیش کی جانے والی دو تجاویز پر بل میں معمولی ترمیم بھی کی گئی ہے۔
اس سے قبل بل پیش کرنے والے سینئر صوبائی وزیر نثار کھہوڑو نے اس کے مندرجات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قلیل تنخواہوں پر بچوں سے مشقت کا معاملہ اب پرانہ ہوگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم سے قبل اس معاملے کو وفاقی حکومت دیکھ رہی تھی لیکن اس پیش رفت کے بعد لیبر کا شعبہ اب صوبے کی آئینی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ایسا قانون متعارف کرایا ہے کہ کوئی شخص کسی معصوم بچے کی غربت کا فائدہ نہیں اٹھا سکے گا۔
انھوں نے ایک جج کے گھر ملازمت کرنے والی لڑکی طیبہ کے واقعے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ اسلام آباد میں پیش آیا ہے اور اس میں ملوث شخص جاہل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'لالچی لوگ بچوں اور ان کے خاندانوں کی مالی مشکلات کا فائدہ اٹھاتے ہیں لیکن اب ہم ایسے اقدامات کررہے ہیں کہ کوئی ان کا فائدہ حاصل نہیں کرسکے گا'۔
ایم کیو ایم کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی سید سردار احمد نے بل کو مثبت اور بروقت قرار دیا۔
پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سہر عباسی نے بل کی حمایت کی لیکن ساتھ ہی کہا کہ بل کی منظوری سے قبل قانون سازوں کو اسے جاننے کیلئے کچھ وقت دیا جانا چاہیے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی غزالہ سیال، ایم کیو ایم کی ہیر سوہو، پاکستان تحریک انصاف (ہپی ٹی آئی) کی ڈاکٹر سیما ضیاء، صوبائی وزیر شمیم مرتضیٰ اور دیگر نے بل کی متفقہ منظوری سے قبل اس کی حمایت کی۔