جمعرات, 10 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)مشہور پاپ اسٹار مائیکل جیکسن کی اکلوتی بیٹی پیرس جیکسن کو اس بات کا یقین ہے کہ ان کے والد کو قتل کیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق مائیکل جیکسن کی موت کے بعد اپنے پہلے تفصیلی انٹرویو میں ان کی 18 سالہ بیٹی پیرس جیکسن نے میڈیا کو بتایا کہ اپنے والد کی موت کے بعد انہوں نے کئی بار خودکشی کی کوشش کی۔
پیرس جیکسن کے مطابق ڈپریشن اور نشہ آور ادوایات کی لت میں پڑنے کے بعد انہوں نے15 سال کی عمر میں خودکشی کی آخری کوشش کی تاہم اس کے بعد انہوں نے تھراپی کے عمل سے گزر کر اپنی صحت کو بحال کیا۔
پیرس جیکسن نے اپنے اس انٹرویو میں یہ انکشاف بھی کیا کہ 14 سال کی عمر میں ایک نامعلوم شخص نے ان کے ساتھ زیادتی کی۔اپنے والد کی موت سے متعلق بات کرتے ہوئے پیرس جیکسن کا بتانا تھا کہ وہ مائیکل جیکسن کی موت کا ذمہ دار ڈاکٹر کونراڈ مرے کو سمجھتی ہیں جنہوں نے نشہ آور ادوایات کا عادی بنا کر ان کے والد کو موت کے گھاٹ اتارا۔
پیرس جیکسن کے مطابق مائیکل جیکسن کی موت کے حوالے سے تمام شواہد اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ انہیں قتل کیا گیا۔مائیکل جیکسن کی حقیقی بیٹی نہ ہونے سے متعلق اٹھائے جانے والے اعتراضات پر بھی پیرس جیکسن خاموش نہ رہیں اور کہا کہ وہ مائیکل جیکسن کی اصل بیٹی ہیں اور خود بھی سیاہ فام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’جو لوگ مائیکل جیکسن کو جانتے ہیں وہ مجھ میں بھی مائیکل جیکسن کی شبیہ دیکھتے ہیں۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم /لاہور) لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی نے ریسرچ کے فروغ کیلئے پی ایچ ڈی کی فیس میں کمی کا اعلان کر دیا
ڈین اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرڈاکٹر رخسانہ کوثر نے کہا کہ پی ایچ ڈی کی فیسوں میں کمی کا ایجنڈا نئے داخلوں سے پہلے سنڈیکیٹ سے منظور کرا لیا جائے گا۔
وائس چانسلرنے پی ایچ ڈی سکالرز کیلئے یونیورسٹی اسکالر شپ کی رقم بڑھانے اور حکومت پنجاب کے پیف سمیت دیگر اداروں سے ملنے والے اسکالر شپ کے حصول اور ان کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کی ہدایات کر دیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم/لاہور) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں قائم تین رکنی فل بینچ نے نجی لاکالجز میں قانون کی تعلیم کے معیار کے حوالے سے دائر درخواست میں لا کالجز کمیشن کو 16 فروری کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ پبلک سیکٹریونیورسٹیوں کے سینئرافسروں کوطلب کرلیاہے ، علاوہ ازیں عدالت نے ڈی پی آئی کالجز، چیئر مین ایچ ای سی و دیگر کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ تاریخ سماعت پر جواب طلب کرلیاہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)بولی وڈ کی شاندار اداکارہ دپیکا پڈوکون کی گزشتہ سال ہندوستان کے دھوبی گھاٹ میں کچھ ایسی تصاویر وائرل ہوئیں تھی، جنہیں ان کے مداح دیکھ کر حیران رہ گئے تھے۔ ان تصاویر میں اداکارہ شلوار قمیض پہنے ایک دیسی لڑکی کے روپ میں نظر آرہی تھیں، اور بعد ازاں رپورٹس سامنے آئیں تھیں کہ یہ تصاویر دپیکا پڈوکون کی کامیاب ایرانی ہدایت کار ماجد مجیدی کی فلم 'بیونڈ دی کلاوڈز' (Beyond The Clouds) کی شوٹنگ کے دوران کی ہیں۔ تاہم دپیکا کے مداحوں کو یہ سُن کر مایوسی کا سامنا ہوگا کہ وہ اس پروجیکٹ کا حصہ نہیں ہیں، اور وائرل ہونے والی تصاویر فلم کی شوٹنگ کی نہیں بلکہ صرف ایک ٹیسٹ لُک کے لیے لی گئی تھیں۔

 ایک پریس کانفرنس کے دوران ایرانی فلم ساز ماجد مجیدی نے اعلان کیا کہ وہ 'بیونڈ دی کلاوڈز' میں دپیکا پڈوکون کے ہمراہ کام نہیں کررہے۔ انہوں نے کہا کہ 'میں دپیکا کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں، لیکن اس فلم کے لیے ہمیں نئے چہروں کی تلاش ہے، ایسا فیصلہ ہم نے اس لیے کیا تاکہ ہم نئے اور تجربہ کار اداکاروں کو ایک ساتھ کاسٹ نہ کریں، اس فلم میں یا تو تمام تجربہ کار اداکار شامل ہوتے یا پھر نئے چہرے، اس لیے ہم نے نئے اداکاروں کو کاسٹ کرنے کا فیصلہ کیا'۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم 'بیونڈ دی کلاوڈز' میں بولی وڈ اداکار شاہد کپور کے سوتیلے بھائی ایشان کھٹر ڈیبیو کرتے نظر آئیں گے، فلم کا میوزک اے آر رحمٰن دیں گے۔فلم کی شوٹنگ ہندوستان کے مختلف شہروں ممبئی، دہلی اور راجھستان میں کی جائے گی۔یہ فلم رشتوں پر مبنی ایک جذباتی کہانی ہے، جس کی ریلیز رواں سال کے آخر میں متوقع ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) رئیس ہو یا قابل،اِس پہلوان کے سامنے سارے پہلوان فیل ہو گئے،عامر خان کی فلم ’’دنگل‘‘ نے ہندی فلم سینما کی آل ٹائم بلاک بسٹر کا اعزاز حاصل کر لیا۔

بھارتی پہلوان مہاویر سنگھ پھوگٹ کی زندگی پر بنی فلم نے ہندی فلم سینما میں تاریخ رقم کر دی،فلمی ناقدین اور تجزیہ کاروں نے ’’دنگل‘ کو ہندی فلم سینما کی آل ٹائم بلاک بسٹر قرار دے دیا۔فلم بھارت بھر سے 383 کروڑ روپے کما چکی ہے اور چارسو کروڑ کلب کی بنیاد رکھنے جا رہی ہے ۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس)ون ڈے سیریز میں آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی مجموعی کارکردگی سے سابق کرکٹرز نے مایوسی کا اظہار کردیا۔ رمیز راجا بولے پے درپے شکست سے پاکستانی کرکٹرز کا جذبہ اور کارکردگی ماند پڑگئی ہے۔

سکندر بخت نے کہا کہ مسلسل ہار کے بعد معافی تلافی پر معاملہ ختم ہوجا تا ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)گزشتہ 4 مہینوں سے پاکستان میں نمائش پر پابندی کے بعد حکومت کی جانب سے بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش کی اجازت ملنے کا امکان ہے۔ حکومت بھارتی فلموں کی نمائش پر عائد پابندی اٹھانے پر غور کررہی ہے جس کے بعد گزشتہ 4 ماہ سے پابندی کا شکار بھارتی فلمیں پاکستانی سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جاسکیں گے۔

\ذرائع کے مطابق وزیراعظم سیکریٹریٹ ممکنہ طور پر بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش کی اجازت دینے پر غور کررہا ہے اور اس حوالے سے نوٹی فکیشن جلد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے بعد بھارتی سینما مالکان اور پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستانی اداکاروں اور فلموں کی نمائش پرپابندی لگادی گئی تھی جس کے جواب میں پاکستان میں بھی بھارتی فلموں کی نمائش بند کردی گئی تھی جب کہ ملک بھر میں کیبل پر بھی بھارتی ٹی وی چینل کی نشریات پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)بیلجیئم کی ابھرتی ہوئی 23 سالہ گلوکارہ جمیلہ بائیڈو فیس بک کے ذریعے ایک مشہور شخصیت بن چکی ہیں لیکن ایک صبح انہیں معلوم ہوا کہ فیس بک انتظامیہ نے ان کا پیج بند کردیا ہے۔ پہلے انہوں نے فیس بک بیلجیئم کو ای میل کی لیکن وہاں سے کوئی جواب نہ ملا اور نہ ہی ان کا پیج بحال کیا گیا۔ بیلجیئم میں ان کی کوئی سنوائی نہ ہوئی تو وہ اپنی شکایت لے کر خود ہی سان فرانسسکو، امریکہ جاپہنچیں اور اب وہ فیس بک کے صدردفتر(مینلو پارک، کیلیفورنیا) جارہی ہیں تاکہ اپنی فریاد براہِ راست فیس بُک مالکان کے سامنے پیش کرسکیں۔ جمیلہ 2014 میں بیلجیئم میں موسیقی کے ایک مقابلے میں بھی شریک ہوچکی ہیں جہاں انہوں نے جیوری اور دیگر افراد سے تعریف سمیٹی تھی۔

لیکن فائنل میں ناکامی کے بعد انہوں نے فیس بک پر اپنا پیج بنایا اور اپنے ملک سمیت پورے یورپ میں مقبول ہوگئیں۔ یوٹیوب اور سوشل میڈیا پر ان کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد مداح ہیں اور ان کی ویڈیوز دسیوں لاکھوں مرتبہ دیکھی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے ویڈیو بلاگز بھی بہت مقبول ہیں۔ لیکن اچانک ان کا فیس بک پیج بند کردیا گیا ہے جس کے بعد وہ بہت پریشان ہیں۔ جمیلہ کے مطابق کسی نے ان کے نام اور تصاویر سے ایک فیس بک پیج بنایا اور اس پر نازیبا اور فیس بک پالیسی کے خلاف پوسٹ کرنا شروع کردیں ۔ جمیلہ نے اس کی شکایت فیس بک پر کی تو چند روز بعد دونوں کے فیس بک پیج بند کردیئے گئے۔ اس کے بعد جمیلہ کی تصاویر، ویڈیوز اور پوسٹس سب غائب ہوگئیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) میل آن لائن رپورٹ کے مطابق جارج ٹاﺅن یونیورسٹی کے
پروفیسر میکاہ شیر کا کہنا ہے کہ ”ہیکرز کسی بھی یوٹیوب ویڈیو میں خفیہ آواز کے ذریعے کمانڈز (Commands)شامل کر سکتے ہیں اور اس کے ذریعے موبائل فون کو ہیک کر سکتے ہیں۔ یہ آواز انسانوں کی سمجھ سے بالاتر ہوتی ہے
ہیکرز نے لوگوں کے موبائل فون اور کمپیوٹرز ہیک کرنے کے سینکڑوں طریقے ایجاد کر رکھے ہیں لیکن بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ صرف یوٹیوب کی ویڈیو کے ذریعے بھی موبائل فون ہیک کیا جا سکتا ہے۔
ہیکرز کا یہ حربہ اگرچہ ہر بار کارگر ثابت نہیں ہوتا مگر یہ نمبروں کا کھیل ہے۔ اگر 10لاکھ لوگ ہیکرز کی بنائی گئی ویڈیو دیکھتے ہیں جس میں کسی کمانڈکی حامل خفیہ آواز شامل کی گئی ہوتو ان میں سے کم از کم 10ہزار لوگوں کا فون ان کے قریب ہی پڑا ہو گا اور ویڈیو میں شامل خفیہ پیغام ان موبائل فونزکے سمارٹ اسٹنٹ کو ایسی ہدایات دے گا جس سے سمارٹ اسٹنٹ فون میں ایسی چیزیں کر دے گا کہ وہ فون ہیکر کے کنٹرول میں چلے جائیں گے۔
ہیکر اس طریقے سے سپیکر سے 10کے فاصلے تک دور پڑے موبائل فون کو بھی ہیک کر سکتے ہیں۔ انھوں نے اس کا تجربہ کیا جس میں شامل خفیہ کمانڈ میں ”اوکے گوگل“ کے لفظ شامل کیے گئے تھے۔ ان خفیہ کمانڈز کے ذریعے ہیکرز فون سے تصاویراور ویڈیوز بنوا کرحاصل کر سکتے ہیں، فون کال کروا سکتے ہیں اور رقم بھی ٹرانسفر کروا سکتے ہیں۔
یہ خفیہ آواز کمپیوٹر کے ذریعے پیدا کرکے ویڈیو میں شامل کی جاتی ہے۔ صارفین کو اس طرح کی ہیکنگ سے بچانے کے لیے موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کو آواز کی پہچان کرنے والے سافٹ ویئر میں فلٹر لگانے چاہئیں جو انسانوں کی آواز کو کمپیوٹر کی پیدا کردہ آواز سے الگ کرکے ان کی شناخت کر سکیں۔ اس کے علاوہ صارفین اپنے موبائل فونز میں اس فیچر کو آف کرکے بھی ہیکرز سے بچ سکتے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نےنجی چینل پر نشر ہونے والے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ کے میزبان عامر لیاقت حسین پر پابندی عائد کردی ہے اوراس پابندی کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق پیمرا نے مذکورہ اقدام کئی ہفتوں کی مسلسل نگرانی کے بعد اٹھایا ہے۔ اس عرصے کے دوران عامر لیاقت حسین نے پیمرا الیکٹرانک میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ یا ضابطہ اخلاق 2015 کی کئی شقوں کی خلاف ورزی کی۔
نجی چینل کو جاری کردہ حکم نامے کے مطابق عامر لیاقت حسین بول نیوز کے کسی پروگرام (نئے یا نشرِ مکرر) میں بطور میزبان، مہمان، تبصرہ نگار، رپورٹر، ایکٹر، اینکر پرسن، آڈیو یا ویڈیو بیپر یا کسی بھی حیثیت میں شرکت نہیں کرسکیں گے، نہ ہی انہیں اس چینل پر چلنے والی کسی اشتہاری مہم، آڈیو یا ویڈیو ریکارڈنگ کی اجازت ہوگی۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر نجی چینل نے پیمرا کی ہدایات پر فوری عمل نہیں کیا اور اس پر عامر لیاقت یا اُن کا پروگرام ’’ایسے نہیں چلے گا‘‘ نشر ہوا تو اس کی نشریات فوری طور پر معطل کردی جائیں گی۔ پیمرا حکم نامے کے مطابق عامر لیاقت کو کسی بھی دوسرے ٹی وی چینل پر نفرت انگیز مواد کا پرچار کرنے یا کسی شخص کو ’کافر‘، ’غدار‘، ’توہینِ رسالت‘ یا ’توہینِ مذہب‘ کا مرتکب قرار دینے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ پاکستانی آئین اور قانون کے مطابق اس طرح کے حساس معاملات پر فیصلے کا اختیار صرف پارلیمنٹ یا اعلیٰ عدلیہ کے پاس ہے۔
 
مزید برآں فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر عامر لیاقت کسی اور ٹی وی چینل پر اظہارِ رائے کی آزادی کا غلط استعمال اور پیمرا آرڈیننس، رولز و ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے پائے گئے تو اس چینل کے خلاف بھی پیمرا آرڈیننس 2002 (ترمیمی ایکٹ 2007) کی دفعہ 27 کے تحت فوری کارروائی کی جائے گی۔ اس حوالے سے پاک سیٹ کو ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاکہ پیمرا کی طرف سے جاری کئے جانے والے احکامات پر ان کی روح کے مطابق عمل ہو۔
واضح رہے کہ پیمرا کو مذکورہ پروگرام اور اینکر کے خلاف سیکڑوں شکایات موصول ہوچکی ہیں جنہیں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی شکایات کونسلز کو ضروری کارروائی کےلئے بھجوایا جارہا ہے۔ پیمرا کے فیصلے کی نقول پاک سیٹ اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو مکمل عملدرآمد کی خاطر بھجوادی گئی ہیں۔ تمام ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس اور کیبل آپریٹرز کو بھی اس سلسلے میں ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
عامر لیاقت اور ان کے پروگرام پر پابندی اس وقت تک موثر رہے گی جب تک پیمرا اتھارٹی ان کے خلاف شکایات پر متعلقہ کونسلز کی سفارشات کی روشنی میں کسی حتمی فیصلے پر نہیں پہنچ جاتی۔