پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(تعلیم) پیک پرائیویٹ اسکولز سندھ اور ہیلپنگ ہینڈر ٹرسٹ کے تحت ضلع کورنگی کے اسکولز کے بچوں کے درمیان ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلے گورنمنٹ سپیریئر سائنس کالج شاہ فیصل میں منعقد ہوئے۔

اس موقع پر ضلع بھر سے درجنوں اسکولز کے طلبہ کے درمیان کوئز، اسپیلنگ بی اور تقرری مقابلے ہوئے، کوئز مقابلے میں کراچی کیڈٹ اسکول کے محمد حسان شیخ نے پہلی اور تقرری مقابلے میں ٹیلی کام فاؤنڈیشن اسکول کی مناحل اور کے سی ایس اسکول کی طالبہ عطیہ نے پہلی پوزیشن حاصل کی اور اسپیلنگ بی کے مقابلے میں شمی ماڈل اسکول کی رائنا پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر کے ایم سی ضلع کورنگی جاوید مصطفیٰ، اسسٹنٹ کمشنر ضلع کورنگی فہم میمن و دیگر تھے، اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی صدر پیک سید شہزاد اختر نے کہا کہ اسکولز کی سطح پر طلبہ و طالبات کے درمیان ہم نصابی سرگرمیاں بڑھ چڑھ کر ہونی چاہئیں۔

 

 

ایمزٹی وی (آزاد کشمیر)نیول وار کالج کے وفد کے اعزاز میں عشائیے میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ کشمیری قوم پر مشکل وقت ضرور ہے لیکن ان کے حوصلے کوئی پست نہیں کرسکتا ، بھارت نے تمام حربے آزما کر دیکھ لئے وادی کے اندر تحریک مزاحمت دن بدن تیز ہوتی جا رہی ہے ،اب بوکھلا کر لائن آف کنٹرول پر بھاری ہتھیاروں سے سویلین آبادی کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے لیکن وہ یہ بات بھول رہا ہے کہ جس قوم سے اس کا پالا پڑا ہے وہ صدیوں سے مزاحمت کرتی آئی ہے۔
کشمیری کسی سے ڈرنے والے نہیں پاکستان میں رہنے والے پیدائشی پاکستانی جبکہ کشمیریوں نے اپنی مرضی اور منشاء کے تحت پاکستان کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا ہے پاکستان کے ساتھ محبت اور عقیدت کا یہ عالم ہے کہ گولیوں کی بوچھاڑ اورجنازوں میں بھی پاکستانی سبز ہلالی پرچم لہرائے جاتے ہیں
وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت سے متاثر ہ افراد کی بحالی اور منتقلی کے لئے تمام ضروری لوازمات پورے کئے جائیں گے ،دریں اثناء راجہ فاروق حیدر خان نے کہنیاں میں بھمبر سیکٹر میں جام شہادت نوش کرنے والے کشمیری سپوت حوالدار ابرار شہید کی قبر پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات مشتاق منہاس بھی ان کے ہمراہ تھے ،وزیراعظم نے شہید کے آبائی گاؤں کہنیاں میں پرائمری سکول کو مڈل کا درجہ، شہید کی بیوہ کو ملازمت،کہنیاں پلوٹ اسکول تک ایک کلومیٹر رابطہ سڑک کی تعمیر،کہنیاں پلوٹ رابطہ سڑک کو حوالدار ابرار شہید کے نام سے منسوب کرنے اور حوالدار ابرار شہید کی بیوہ کے لئے 3لاکھ روپے کا اعلان کیا ۔
حوالدار ابرار شہید کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے سکون اور حفاظت کے لئے مورچوں پر خدمات سر انجام دینے والے بہادر جوانوں پر ہمیں فخر ہے ،یہ ہمارے ہیرو ہیں ان کے اہلخانہ کے حوالے سے حکومت آزادکشمیر اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی وزیراعظم نے کہا کہ مہذب دنیا کو اب کشمیریوں کی آواز کو سننا ہو گا جن لوگوں نے بندوق اٹھائی انہیں پرامن جدوجہد سے روکا گیا تھا اب مکمل طور پر سیاسی اور پرامن جدوجہد ہے ، دنیا کے پاس کوئی جواب نہیں کہ وہ اس سے پہلوتہی برتے ،کشمیریوں کا خون سستا نہیں ہمارے بچے ،مائیں،بہنیں ،بیٹیاں جدوجہد آزادی میں سب کچھ قربان کر رہی ہیں.

 

 

ایمزٹی وی(لاہور)لاہورہائی کورٹ نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی درخواست قابل سماعت قرار دے دی ۔
ذرائع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے درخواست سماعت کے لیے قبول کر لی گئی ۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ضرب عضب کی کامیابی سے دہشت گردی میں نمایا ں کمی آئی ہے لہذا پالیسیوں کے تسلسل کے لیے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا عہدے پر رہنا ضروری ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) اپنے ہم منصب کی دعوت پر پاکستان پہنچنے والے ترک صدر رجب طیب اردگان نے گزشتہ روز صدرپاکستان ممنون حسین سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں صدر ممنون حسین نے ترکی کی نیوکلیئرسپلائرز گروپ میں پاکستان کی شمولیت اورکیلئے حمایت پر شکریہ اداکیا۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور دفاعی تعلقات کو مزید وسعت دینے ،اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ، افغانستان میں دیرپاقیام امن اور دہشتگردی کے خاتمے پر اتفاق کیا۔
یادرہے کہ نیوکلیئرسپلائرز گروپ میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے بھارت کو شامل کرانے کی بھرپور کوشش کی لیکن چین کی مخالفت اور ترکی جیسے دوستوں کی طرف سے پاکستان کاساتھ دیئے جانے پر بھارت کی امیدوں پر پانی پھرگیا اور این ایس جی میں شامل نہ ہوسکا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کے احتساب کے حوالے سے ریمارکس دیکر سب کو حیران کر دیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ یہ کس نے کہا کہ صرف وزیرا عظم کا احتساب ہو رہا ہے اور کسی اور نے نہیں کیا تو باقی افراد کا احتساب نہیں ہو گا ۔ عدالت نے تمام فریقین کو دستاویز اور شواہد جمع کرانے کی ہدایت کی تھی اوردیگر درخواستوں کو نظر انداز نہیں کیا گیا ۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیے کہ آپ نے ان درخواستوں کو نیب اور ایف آئی اے کو بھجوانے کا کہا ۔”آپ تو چاہتے ہیں کہ تمام معاملات نیب کو بھجوا دیے جائیں “،
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ کیس کا فیصلہ جلد کرنا چاہتے ہیں ، ایسی درخواستیں سننے لگیں تو فیصلہ نہیں ہو گا ۔ ہر پیشی پر 8،10نئی درخواستیں آجاتی ہیں ۔ حاکم وقت کا معاملہ ہے ابتداءکرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ۔
نیب اس معاملے کو اپنے دائرہ اختیار سے باہر قرار دے چکا ہے ۔ ”ایسا لگتا ہے کہ ادارے صرف تنخواہوں کیلئے بنائے گئے ہیں ۔ اگر ہر درخواست کو سنتے رہیں تو مین کیس نہیں چلے گا ۔ اگر ایسے چلتا رہا تو مرکزی کیس کا فیصلہ نہیں کر پائیں گے ۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی) رینجرز کی جانب سے متحدہ رہنما عامر خان کی ضمانت کے خلاف درخواست کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی۔ اس موقع پر رینجرز کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عامر خان کے خلاف شواہد موجود ہیں لہذا ان کی ضمانت منسوخ کی جاۓ، جس پر عدالت نے کہا کہ عامر خان کے خلاف کسی نے گواہی دی ہے تو پیش کریں۔
 
رینجرز کے وکیل نے کہا کہ لوگ ڈرتے ہیں کوئی گواہی دینے کیلئے تیار نہیں جس پر عدالت نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کا سورج غروب ہوچکا ہے اور لوگ بولنے لگے ہیں، اب کوئی نہیں ڈرتا۔
عدالت نے کہا کہ جو شخص قانون کی خلاف ورزی کرے قانون کو اپنا کام کرنا چاہیے لیکن عدالت کا سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں، عدالت نے ناقص تفتیش پر عامر خان کی ضمانت منظور کی جس کے وہ حق دار تھے۔
واضح رہے کہ عامر خان کو 11 مارچ 2015 کو نائن زیرو سے گرفتار کر کے دہشت گردوں کو پناہ دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور عدالت نے متحدہ رہنما کو 30 جون 2015 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ضمانت پر رہا کیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم ہاؤس میں میں نواز شریف سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی بات ہوئی، مسئلہ کشمیر کو کسی طرح بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا اور ترکی مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی بھر پور حمایت کرتا ہے، دونوں ممالک مسلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرسکتے ہیں اور ترکی بھی اس مسئلے کی مذاکرات کے ذریعے فوری حل کی حمایت کرتاہے جب کہ کنٹرول لائن پر کشیدہ صورتحال پرتشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہرمشکل میں ترکی کاساتھ دیا اورہم پاکستان کے خلوص کو نظرانداز نہیں کرسکتے جب کہ پاکستان کے ساتھ مختلف منصوبوں پرمعاہدوں پردستخط کئے ہیں۔
رجب طیب اردگان نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان بہترتعلقات چاہتے ہیں جب کہ دہشت گردتنظیموں کاخاتمہ کریں گے اور امید ہے ہماری مخالف دہشت گردتنظیم کو پاکستان میں بھی جگہ نہیں ملے گی۔
اس موقع پروزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اورترکی کےتعلقات منفرد ہیں اور ترکی کے ساتھ تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں جب کہ مشکلات کے ماحول میں پاکستان اورترکی کے تعلقات اوربھی مضبوط ہوں گے اور یقین ہے امن اورخوشحالی کے لئے ترکی اپناکردارجاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارت اورسرمایہ کاری میں اضافہ ہوناچاہیے اور 2017 کے آخرتک ترکی کے ساتھ آزادتجارت کا معاہدہ چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستانی عوام ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت کی مذمت کرتے ہیں جب کہ ترک عوام نے اپنے مظبوط حوصلے اور جرات کے ساتھ فوجی بغاوت کو ناکام بناکر جمہوریت کے لیے نئی تاریخ رقم کی۔ انہوں نے کہا کہ این ایس جی میں پاکستان کی رکنیت کے لیے ترکی کی حمایت قابل تعریف ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)کراچی کے منتخب میئر وسیم اختر نے جیل سے رہائی کے بعد باقاعدہ طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ ایم اے جناح روڈ پر واقع اولڈ کے ایم سی بلڈنگ پہنچنے پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اور ان پر پھول نچھاور کیے گئے۔
اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اخترنے کہا کہ عوام نے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے انہیں منتخب کیا ہے، بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات اور صفائی کے انتظامات پر بات کریں گے کیونکہ قوانین کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ ہی محکمہ بلدیات کے کسٹوڈین ہیں اورکراچی میں موجود کچرے پروزیراعلیٰ سندھ پر تنقید کی جاتی ہے۔
وسیم اخترنے کہا کہ اگرکراچی میں کام نہیں ہورہا توانگلی کے ایم سی پراٹھائی جاتی ہے لیکن ہم کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم تصادم نہیں مسائل کا حل چاہتے ہیں، ہمیں سیاست سے بالاتر ہوکر کراچی کے مسائل حل کرنے ہیں، اس لیے سندھ حکومت ہماری مدد کرے اور ہم ان کی مدد کریں گے۔
کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ وفاقی حکومت سے بھی درخواست کی جائے گی کہ کراچی کے لیے کوئی پیکج دیں کیونکہ اسی شہرسے ہی ملک چلتا ہے۔ اپنی سیکیورٹی کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ مجھے پروٹوکول یا کسی بھی قسم کی سیکیورٹی کے لیے کوئی بھی رابطہ نہیں کیا گیا۔ گزشتہ روزیا دگارشہدا پرحاضری سے پہلے کشیدہ صورتحال پران کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ یادگارشہدا پر فاتحہ کے لیے جایا جائے، ہم نہیں چاہتے تھے کہ وہاں بے نظمی ہواسی لیے ہم واپس آگئے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاناما لیکس سے متعلق درخواستوں پر وزیراعظم نواز شریف نے سپریم کورٹ میں اپنے وکیل کے توسط سے شیخ رشید اور عمران خان کی جانب سے پیش کئے گئے دستاویزات پر اعتراض جمع کرادیا ہے۔
وزیر اعظم کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ خود پر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں، درخواست گزار اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے کن دستاویز پر انحصارکررہاہے، درخواست گزار دستاویز کی نشاندہی کرے تو جواب اور اعتراض کا حق محفوط رکھتے ہیں۔
اعتراض میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان کی دستاویزات غیر متعلقہ،غلط اور نا قابل قبول ہیں ، انہوں نے ٹھوس شواہد پیش کرنے کے بجائے عمومی الزامات لگائے ہیں، جنہیں وہ مسترد کرچکے ہیں، اس لئے دائر درخواستوں کو مسترد کیا جائے۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)اسلام آباد میں ہونے والے مشترکہ پارلیمنٹ میں پاکستان کے دو روزہ دورے پر آئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان شرکت کریں گے۔

پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس، قومی اسمبلی یا سینیٹ سے اب تک 18ممالک کے سربراہ خطاب کرچکےہیں جن میں سب سے پہلے ایران کے شاہ نے 15مارچ 1950میں پارلیمنٹ کے مشترک اجلاس سے خطاب کیا تھا۔ 3جولائی 1962 میں ایرانی شاہ نے دوبارہ قومی اسمبلی کا دورہ کیااورکارروائی دیکھی۔ فلپائن کے صدرڈیاڈس مکا پاگل نے قومی اسمبلی سے 15جولائی 1962کوخطاب کیا تھا۔

انڈونیشیا کے صدراحمد سوئیکارنو نے قومی اسمبلی سے 26جون 1963کوخطاب کیاتھا، سری لنکا کے وزیر اعظم باندرانائیکے نے 5ستمبر 1974 ،ترک صدرکیونان ایورن نے 15نومبر 1985، فلسطین کے صدریاسر عرفات نے قومی اسمبلی سے 24جون 1989، فرانس کے صدرفرانکوئزمٹرانڈ نے20فروری 1990۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی مشترکہ پارلیمنٹ میں شرکت

ایران کے اسپیکر حجۃ الاسلام علی اکبر ناتیج نوری نے11اپریل 1994میں، چینی صدرجیانگ زمن نے سینیٹ کے خصوصی اجلاس سے2 دسمبر 1996 ،کوئین الزبتھ ٹونے 8اکتوبر 1997کو، ترک وزیر اعظم طیب اردوان نے 26اکتوبر 2009میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔
چین کے وزیراعظم وین جیاباؤ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے19نومبر2010کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیاتھا، ترک وزیر اعظم طیب اردوان نے 21مئی 2012 میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے، چینی وزیراعظم لی کی گیانگ نے سینیٹ کے خصوصی اجلاس سے 23مئی 2013۔

چینی صدرزی جنگ پنگ نے 21اپریل 2015میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا، ترک صدرطیب اردوان مسلسل تیسری باراور چوتھے ترک سربراہ پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے جمعرات 17نومبر کو خطاب کریں گے۔