پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ پنجاب)پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر کو ڈرائیور اور گاڑی سمیت اغوا کرلیا گیا۔ مسلم ٹاﺅن پولیس نے مغوی پروفیسر کے بھائی برکات احمد کی رپورٹ پر نامعلوم اغوا کاروں کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرلیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق 10 نومبر کی صبح نو بجے اپنے گھر 9سی نیوکیمپس سے ڈرائیور کے ساتھ گاڑی میں کسی کام کے لئے نکلے، پھر واپس نہ آئے، موبائل فون بھی بند ہوگیا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)نیوزی لینڈ میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں جس سے خوفزدہ ہو کر پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے ہوٹل سے باہر آگئے۔

امریکی جیو لوجیکل سروے کے مطابق نیوزی لینڈ میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.4ریکارڈ کی گئی ہے جس کا مرکز کرائسٹ چرچ سے 95کلو میٹر کے فاصلے پر تھا اور اس کی گہرائی 10کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاک بحریہ نے آٹھویں مرتبہ ملٹی نیشنل کمبائنڈ ٹاسک فورس کی کمان سنبھال لی۔اس سلسلے میں یو ایس نیول سنٹرل کمانڈ ہیڈ کوارٹرز بحرین میں ایک پر وقار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کے دوران پاکستان نے جمہوریہ کوریا کی بحریہ سے کمبائنڈ ٹاسک فورس۔151(سی ٹی ایف۔151)کی باقاعدہ کمان سنبھال لی۔

کمبائنڈ میری ٹائم فورس کے تحت صومالیہ اور ہورن آف افریقہ کی ساحلوں پر بحری قزاقی کی روک تھام کمبائنڈ ٹاسک فورس کی ذمہ داری ہے،جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں مختلف شعبوں کیلئے پروفیسرز،ایسوسی ایٹ پروفیسرز، اسسٹنٹ پروفیسرز اور سینئر رجسٹرار کے انتخاب کیلئے امیدواروں کے انٹر ویوز کئے گئے ۔ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرہ نے کالج کے سلیکشن بورڈ کے اجلا س کی صدارت کی ۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ماہراساتذہ ہی طلبہ کی بہترین تعلیم وتربیت کرسکتے ہیں تاکہ مستقبل میں بہتر طور پر خدمات انجام دے سکیں ،سلیکشن بورڈ میں میونسپل کمشنر ڈاکٹر بدر جمیل،سابق پرنسپل کے ایم ڈی سی پروفیسر ڈاکٹر وقار کاظمی، پروفیسر ڈاکٹر خالد اشرفی، سابق سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹرناصر جاوید اور موجودہ پرنسپل کے ایم ڈی سی شامل تھے ۔
ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے مزید کہا کہ میڈیکل کا شعبہ انتہائی حساس اور ذمہ دارانہ ہے کیونکہ ان ڈاکٹرز کاکام قیمتی انسانی جانیں بچانا ہوتا ہے ،ان ڈاکٹرز کو جدید علوم کے ساتھ آئے روز میڈیکل سائنس میں ہونے والی تحقیق اور تبدیلیوں سے بھی آگاہ کیا جانا چاہیے تاکہ یہ طلبا مستقبل میں بہترین خدمات انجام دے سکیں۔

انہوں نے کہا کہ میڈیکل سائنس نے بے انتہا ترقی کرلی ہے ماضی میں جو آپریشن انتہائی پیچیدہ ہوا کرتے تھے وہ اب انتہائی آسان شکل اختیار کرچکے ہیں پاکستان کے MBBS اور BDS ڈاکٹرز کو پوری دنیا میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ،امریکا اور یورپ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پاکستانی ڈاکٹرز طبی شعبے میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں اور پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کررہے ہیں

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کا انتخاب کرتے ہوئے میرٹ کو بنیاد بنایا جائے اور کسی کی حق تلفی نہ کی جائے ، ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام میڈیکل کالج کے ساتھ 13 بڑے اسپتال شہریوں کی خدمت میں مصروف عمل ہیں ،بلدیہ عظمیٰ شہریوں کی صحت پر کثیر رقم خرچ کررہی ہے اور انہیں ہر ممکن امداد فراہم کرتی ہے

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن اور کراچی یونیورسٹی ماڈل یونائیٹڈ نیشنز سوسائٹی کے زیراہتمام 3 روزہ سالانہ کانفرنس بعنوان ڈی پی اے ماڈل یونائیٹڈ نیشنز2016 کی اختتامی تقریب آج بروزاتوار 13 نومبرکوشام6بجے جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں منعقد ہوگی۔

رئیس کلیہ نظمیات وانصرام پروفیسرڈاکٹر خالد عراقی صدارت کریں گے جبکہ معروف صنعتکار سردار یاسین ملک مہمان خصوصی ہوں گے ۔دریں اثناء چیئر مین شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن پروفیسر ڈاکٹر شبیب الحسن اور صدر کراچی یونیورسٹی ماڈل یونائیٹڈ نیشنز سوسائٹی عُشنا صدیقی خطاب کریں گی۔

 

 


ایمزٹی وی(گوادر)پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے پاکستان اور چین نے مل کر پہلی مرتبہ تجارتی قافلہ گوادر پہنچا دیا جس کے باعث آج کا دن انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں نواز شریف کی حکومت اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں پاک فوج کے تعاون پر شکر گزار ہیں ۔


گوادر بندر گاہ سے پہلے میگا پائلٹ ٹریڈکارگوکی روانگی سے متعلق تقریب میں خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ آج کا دن بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پاکستان کے مغرب سے پہلی مرتبہ تجارتی قافلہ داخل ہوا جسے پاکستان اور چین نے مل کر گوادر تک پہنچا یا ۔انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبے پر تعاون ،رہنمائی اور سیکیورٹی پر وزیراعظم نواز شریف اور ان کی حکومت کے شکر گزار ہیں۔image 1113 1409ch 512 1479028544 e1479028573914

ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری میں تعاون کرنے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کے بھی شکر گزار ہیں ۔چینی سفیر نے کہا کہ پائلٹ پروجیکٹ کی تکمیل پر ایف ڈبلیو اواور سی پیک منصوبے کو سیکیورٹی دینے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بھی شکر گزار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ تمام چینی اور پاکستانی اداروں کی کوشش سے ممکن ہوا ۔ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے سے پاک چین تعلقات کو مزید فروغ ملے گا اور اس منصوبے سے پاکستان اور خطے کی عوام کو بہت فائدہ ہو گا ۔5828119fe4faa

سن وی ڈونگ نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے سے ترقی اور خوشحالی اب دور نہیں ،اس منصوبے کے تحت16ذیلی منصوبوں سے 10ہزار سے زائد نوجوانوں کو روگار ملے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقریب میں وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی شرکت ہمارے لیے خوشی قسمتی کا باعث ہے ،پاکستان اور چین کی دوستی ایسے ہی بڑھتی رہے گی ۔

 

 

ایمزٹی وی(گوادر)اسلام آباد میں پاکستان کی سائیکل لین پرمشتمل پہلی سڑک کا افتتاح کردیاگیا، حکومت کے اس اقدام پر سائیکل سوار خوشی سے جھوم اٹھے اور نوجوان وبوڑھے، مرد اور خواتین اپنی سائیکلوں کے ہمراہ دفتر خارجہ کے قریب گول چکر پر جمع ہوگئے جنہوں نے سیفٹی گیئراور کچھ نے جیکٹیں بھی پہنی ہوئی تھیں۔news 1479028171 5446 large

ذرائع کے مطابق سائیکلنگ لین کا باضابطہ افتتاح اسلام آباد میٹروپولیٹن کارپوریشن کے میئراور چیئرمین سی ڈی اے شیخ عنصر عزیز نے شاہراہ دستور پر کیا۔ اس موقع پر وزارت ماحولیات ، آئی ایم سی ، سی ڈی اے اور کئی سائیکلنگ کے شائقین موجود تھے ۔

میئراسلام آباد شیخ عنصر عزیز کاکہناتھاکہ انتظامیہ کی پہلی ترجیح وفاقی دارلحکومت کے رہائشیوں کو تفریحی سہولیات فراہم کرنا ہے ، شہر کی مزید سڑکوں کیساتھ بھی سائیکل لین بنائی جائیں گی ۔ اُنہوں نے بتایاکہ اسلام آباد پاکستان کا پہلا اور دنیا کا 101شہر تھا جس نے یواین اربن انوائرمنٹل گرین چارٹرپر دستخط کیے اور اس چارٹرکے ایکشن پلان کے مطابق اسلام آباد کو مزید خوبصورت اور ہر نئی سڑک کیساتھ سائیکلنگ لین بنائی جائے گی ۔

گرین پاکستان کیلئے وزیراعظم کے فوکل پرسن سید رضوان محبوب نے بتایاکہ اسلام آباد کو ماحول دوست بنانے کیلئے عملی اقدامات کیے جارہے ہیں۔تقریب کے بعد وفاقی دارلحکومت کے 50سے زائد رہائشی بھی اپنے میئرکیساتھ مل گئے اور شاہراہ دستور پر ایوان صدر کے سامنے جمع ہوئے ، جہاں ڈی چوک سے سائیکلوں پر سوار ہوکر گلوب گول چکر اور بعد ازاں سرینا چوک کی طرف گئے ۔

یہ بھی انکشاف ہواہے کہ اسلام آباد کی بیشتر شاہراہوں کیساتھ سائیکلنگ لین بنائی گئی تھیں لیکن وقت کیساتھ ساتھ یہ لینز یا تو غائب ہوگئیں یا پھر تجاوزات کی زد میں آکر ختم ہوگئیں۔

 

 

ایمزٹی وی(گوادر)گوادر بندرگاہ سے پہلا پائلٹ ٹریڈ کارگوروانہ ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پاک فوج نے سی پیک کیلئے الگ سیکیورٹی ڈویژن بنا دیا ہے اور سی پیک منصوبے سے بلوچستان میں امن و امان بہتر ہو گیا ہے ۔

انہوں نے سی پیک کے چینی قافلے کو پاکستان پہنچنے پر خوش آمدید بھی کہا اور پاکستان زندہ باد بلوچستان پائندہ با دکا نعرہ لگاتے ہوئے خطاب ختم کر دیا ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کارگو ٹریڈ کی خصوصی تقریب میں شرکت کے لیے گوادر بندر گاہ پہنچ گئے جہاں سے چین کا پہلا تجارتی قافلہ سامان کو بحری جہازوں پر منتقل کر کے مشرق وسطی اور افریقی ممالک میں بھیجے گا۔

۔میڈ یا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف راحیل شریف کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع خواجہ آصف ،مشیر قومی سلامتی نا صر جنجوعہ ،وفاقی وزیر احسن اقبال ،حاصل بزنجو اور مولانا فضل الرحمان نے بھی گوادر سی پورٹ کے باقاعدہ آغاز کے موقع پر شرکت کی ہے ۔

گوادر سے تجارتی سامان کی عالمی منڈیوں تک ترسیل ایک تاریخی موقع ہے جس سے پاک چین دوستی بین الاقوامی تعلقات کے نئے دور میں داخل ہوگی اور درآمدات برآمدات کا دائرہ کار وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ تک فوری اثر انگیز ہوگا۔ پہلے میگا تجارتی کارگو کی گوادر سے عالمی منڈیوں کے لیے روانگی دنیا بھر کے لیے پیغام ہے کہ پاکستان آج بدل چکا ہے۔ سی پیک امن اور اقتصادی ترقی کاوہ جامع منصوبہ ہے جس سے پاکستان کا ہرصوبہ ہی نہیں ایران افغانستان وسطی ایشیا کے ممالک بھی مستتفید ہوں گے۔

پاکستان کیلئے گوادر پورٹ قدرت کی طرف سے عطا کردہ ایک تحفہ ہے جس کو چین کی دوستی اور بے مثال معاونت نے مزید گراں قدر بنا دیا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ 46 ارب ڈالر کی لاگت سے شروع ہونے والا وہ منصوبہ ہے جو روشن اور مستحکم پاکستان کی علامت ہے۔ تاریخی اعتبار سے یہ ایک نیا سنگ میل ہے جسے عبور کرکے ہم بین الاقوامی سطح پر تعلقات کے ایک نئے دور میں داخل ہورہے ہیں۔

گوادر پورٹ صرف پاکستان اور چین کے لئے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے نئے امکانات سے مالا مال ہے۔یہاں سے تجارتی سرگرمیوں کے نتیجے میں درآمدات و برآمدات کا دائرہ کاروسطی ایشیاءسے مشرق وسطیٰ تک تو فوری اثر انگیز ہوگا۔

ذرائع نے بتایا کہ پہلا میگا تجارتی کارگو جو آج گوادر سے عالمی منڈیوں کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ امن اور اقتصادی ترقی کاوہ جامع منصوبہ ہے جس سے پاکستان کا ہر صوبہ اور خطہ مستفید ہو گا۔ منصوبے سے چین اور پاکستان کے علاوہ ایران ، افغانستان، وسطی ایشیا کے ممالک بھی مستتفید ہوں گے۔ اس سے خطے میں مواصلاتی نظام، ترسیل و تجارت، ثقافت اور معیشت کو فروغ حاصل ہو گا۔ یہ منصوبے خطے کی معیشت اور آپس میں بہترروابط استوار کرنے کاذریعہ بنیں گے جس سے امن ، وسائل اور ہم آہنگی بڑھے گی۔

 

ایمزٹی وی(گوادر)حب کے قریب صوفی بزرگ بلال شاہ نورانی کی درگاہ پر گزشتہ شب ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری کالعدم داعش نے قبول کر لی ۔ حملے میں 52افرا دشہید اور 100سے زائد زخمی ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے ۔دھماکے کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے 30 لاشوں کو شناخت کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے ۔زخمیوں میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے اور شہادتوں مٰیں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

داعش نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ درگاہ شاہ نورانی پر ہونے والا خودکش حملہ ہمارے کارکنوں نے کیا ۔ دہشت گرد تنظیم کی جانب سے دھماکے کے چند گھنٹے بعد ہی ویب سائٹ پر اعترافی بیان جاری کر دیا گیا ہے تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا ہے خودکش حملے کرنے والا مرد تھا یا خاتون ۔

دہشتگردوں کی جانب سے گزشتہ شب نماز مغرب سے زرا پہلے درگاہ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب دربار کے احاطے میں دھمال ڈالی جا رہی تھی او ر اس موقع پر احاطے میں 6سو سے زائد زائرین موجود تھے جن میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس سے پوری عمارت لرز اٹھی اور دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور ہر طرف چیخ و پکار شروع ہو گئی ۔دھماکے کے بعد جائے حادثہ پر درجنوں افراد کی لاشیں اور عضاءبکھر گئے ۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ درگاہ شاہ نورانی کراچی سے 200کلو میٹر دور اور پہاڑوں کے سنگم میں موجود ہے جس وجہ سے امدادی ٹیموں کو یہاں تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ گئے اور بہت سے زخمی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے

عینی شاہدین نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ دھماکے سے چند منٹ پہلے ایک مشتبہ خاتون نے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” دیکھنا ابھی کیا ہونے والا ہے “ جس کے بعد درگاہ زور دار دھماکے سے گونج اٹھی ۔مشتبہ خاتون مردوں کے احاطے میں داخل ہوئی اور پھر دھماکا ہوگیا ۔

ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمان بلوچ نے واقعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جائے حادثہ سے مبینہ خود کش حملہ آور کا سر مل گیا ہے جس کی عمر 17سے 18سال کے قریب ہے تاہم دھماکے کی تحقیقات کا عمل جاری ہے اور درگاہ کو زائرین کے لئے بند کر دیا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 7 سے 8 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تاہم دھماکے کے بعد مزار پر سیکیورٹی فورسز کی نفری تعینات کر دی گئی ہے ۔