اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمزٹی وی(اسلام آباد/تعلیم) نمل کے شعبہ فارسی زبان کے زیر اہتمام علامہ اقبال کے سات خطبات پر لیکچرز کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔اس سلسلے کے پہلے لیکچر میں اقبال کے خطبے "علم اور مذہبی مشاہدات" پر ڈائریکٹر اقبال انٹر نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ ڈاکٹر طالب حسین سیال نے اظہار خیال کیا اس موقع پر عیسیٰ کریمی، ڈاکٹر محمد ایوب صابر، ڈاکٹر مہر نورمحمد خان و دیگر بھی موجود تھے ۔

ایمز ٹی وی ( صحت )برطانوی شہری ڈومینک او برائن کی عمر اس وقت 59 سال ہے اور وہ تاش کے پتے ایک مرتبہ دیکھنے پر ہی یاد کرلیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لندن کے مشہور جو ا خانوں نے ان پر پابندی عائد کردی ہے۔ڈومینک او برائن کا کہنا ہے کہ بچپن میں وہ اپنے استاد کی ایک بات نہیں سنتے تھے اور مختلف معاملات پر توجہ دینے کے قابل نہ تھے جسے ’ اٹینشن ڈیفیسڈ ڈس آرڈر‘ (اے ڈی ڈی) کہا جاتا ہے لیکن اس وقت 1960 میں اس مرض کو کوئی نام بھی نہیں دیا گیا تھا۔

 

وہ پینسل سے الٹا لکھنے پر بھی قادر تھے اور ڈیسلیکشیا کے مرض کے شکار تھے۔ ان کے مطابق وہ کم عمری میں ریلوے حادثے کے شکار ہوئے تھے اور ریل انہیں گھسیٹتے ہوئے لے گئی تھی لیکن وہ بچ گئے مگر ان کے سر پر شدید چوٹیںآئی تھیں۔برائن کے مطابق 30 سال کی عمر میں انہوں نے یادداشت کی مشقیں کرنا شروع کیں۔ ایک سال میں انہوں نے تاش کی 6 گڈیوں میں موجود ترتیب کے لحاظ سے انہیں یاد کرلیا۔

ایمز ٹی وی ( صحت )پنجاب میں خناق سے ایک اور بچی چل بسی،رواں سال خناق سے ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے۔

محکمہ صحت پنجاب کے مطابق خناق سے 12 سالہ رمشا اسپتال میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی،رمشا کا تعلق شیخوپورہ سے تھا۔

پنجاب میں رواں سال خناق سے درجن سے زائد بچے جاں بحق ہوچکے ہیںجبکہ 48 گھنٹوں کے دوران خناق کے 22 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں،اس طرح پنجاب میں مشتبہ کیسز کی تعداد 123 تک جا پہنچی ہے۔

ایمز ٹی وی ( صحت )وہ دن دور نہیں جب ہائی بلڈ پریشر اور میگرین جیسی تکلیف دہ بیماریوں کا علاج آواز کی لہروں سے کیا جائے گا۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی ’’کونسلآن ہائپر ٹینشن‘‘ کے حالیہ اجلاس میں پیش کی گئی دو الگ الگ ریسرچ رپورٹس میں ماہرین نے بتایا انہوں نے مختلف فریکوئنسی والی آواز کی لہریں استعمال کرتے ہوئے دماغ میں خون کا دباؤ کم کرتے ہوئے ہائی بلڈ پریشر (ہائپر ٹینشن) اور میگرین (آدھے سر کا درد) کی علامات ختم کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اس کام کیلئے ان دونوں ٹیموں نے ’’ایچآئی آرآر ای ایم‘‘ (HIRREM) یا ’’ہائی ریزولیوشن، ریلیشنل، ریزونینس بیسڈ، الیکٹرو انسیفالک مررنگ‘‘ نامی تکنیک استعمال کی جسے ’’ہائیریم‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ہم صحت مند ہوتے ہیں تو ہمارے دماغ کے دائیں اور بائیں حصوں میں خون کا دباؤ ایک دوسرے کے ساتھ توازن کی کیفیت میں ہوتا ہے۔

 
 

ایمز ٹی وی ( صحت )طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر سال 2 لاکھ افراد دل کے امراض کے باعث زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں ۔ پاکستان میں بھی امراض قلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،اس کی بڑی وجہ نامناسب خوراک اور ذہنی تناؤ ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں دل کے مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی، 2030تک دنیا میں دل کے امراض کے سبب اموات کی شرح 17 اعشاریہ 3 ملین سے بڑھ کر 23اعشاریہ 6 ملین تک پہنچ سکتی ہے
۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان 10ممالک میں ہوتا ہے جہاں امراض قلب کے مریض سب سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق فاسٹ فوڈ،ماحولیاتی آلودگی اور ٹینشن دل کی بیماریوں کا سبب ہیںجبکہ تمباکو نوشی بھی دل کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کا سبب ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کالج جانے والے بچوں کے ہر ماہ ٹیسٹ ہونے چاہئیں، اسپتالوں میں معلوماتی سینٹرز بنانے کی بھی ضرورت ہے، جہاں شہریوں کو ورزش کی افادیت سے آگاہ کیا جائے۔

ایمز ٹی وی ( کرا چی) گورنر سندھ ڈاکڑ عشرت العباد خان نے کہا کہ پورے سندھ کے پوزیشن ہولڈرز طلباءکی حوصلہ افزائی کے لئے انھیں گولڈ میڈل دیئے جائیں گے طلبہ کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیئے ورنہ ان میں ذہنی برتاﺅبڑھے گا، ان کی مشکلات میں اضافہ ہو گا، اور وہ غلط سمت میں چلے جائیں گے جہاں منفی قوتیں ان کا غلط استعمال کرسکتی ہیں طالب علموں کی حوصلہ افزائی انہیں معاشرے کا کارآمد فرد بننے میں مدد فراہم کرتی ہے خصوصاً بہترین تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ و طالبات کو اس کے زریعے اپنی صلاحیتوں کے مزید اظہار کا موقع ملتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے 2016 کے امتحانات میں سائنس ، کامرس،آرٹس اور دیگر شعبوں میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرکے ''ڈاکٹر عشرت العباد خان گولڈ میڈل'' حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے اعزز مین منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرصوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر، چیف سیکرٹری سندھ محمد صدیق میمن، پر نسپل سیکرٹری حسین سید، سیکرٹری فضل پیچو ہو، گورنر سندھ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم سیدوجاہت علی،چیئر مین اعلیٰ ثانو ی تعلیمی بورڈ محمد اختر غوری اور نا ظم امتحانات عمران چشتی بھی مو جود تھے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ہونہار طالبعلموں کی حوصلہ افزائی کے لئے گولڈ میڈل کا اجراءکراچی اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کا ایک اہم اقدام ہے کیونکہ اس سے دیگر اگلے برسوں میں امتحا نات دینے والے طلبہ و طالبات میںمقابلے کا جزبہ پیدا ہو گا اور وہ اپنی پڑھائی پر بھر پور توجہ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان نسل پاکستان کا مستقبل ہے اور چونکہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانون پر مشتمل ہے اس لئے یقیناً ان کی صلاحیتوں سے بھر پور فائدہ اٹھا نا ہو گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ اس سال انٹر کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات میں کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے یہ ان بچوں کی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے اس مو قع پر ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

ایمز ٹی وی ( صحت )سول اسپتال حیدرآبادمیں مریضوں کے لئے مفت ادویات کی مد میں سالانہ 70کروڑ روپےکا فنڈز جاری کیا جاتا ہے ، مفت ادویات نجی میڈیکل اسٹورسے برآمد ہوئیں تومریضوں کوملنے والی سہولت کا پول کھل گیا۔

800 بستروں پر مشتمل لیاقت یونیورسٹی سول اسپتال حیدرآباد وہ سرکاری اسپتال ہے جسے ہر سال ادویات کی مد میں 70 کروڑ روپے سے زائد فنڈز جاری کیاجاتاہے، لیکن اس کے باوجود یہاں کی او پی ڈی میں روزانہ کی بنیاد پر پہنچنے والے 4 ہزار سے زائد مریضوں میں سے بیشتر کو اسپتال کے اندر اور قریب میں واقع نجی میڈیکل اسٹورز سے ادویات خریدنا پڑتی ہیں۔

اسپتال میں دوائی نہیں ملی باہر سے خریدی ہے،بازار کی دوائی لکھ کر دی ہے اسپتال میں نہیں ہے،سول اسپتال انتظامیہ کے دعوؤں کا پول اس وقت کھل گیا جب اسپتال کے اندر ہی قائم نجی میڈیکل اسٹور سے اسپتال کی مہر لگی ہوئی ادویات پکڑی گئیں۔سول اسپتال حیدرآباد سے سرکاری ادویات کی چوری اور کرپشن کے کئی کیسز ماضی میں بھی سامنے آ چکے ہیں جس پر کئی انکوئریز بھی ہو چکی ہیں لیکن مریض پھر بھی پریشان ہیں۔سول اسپتال حیدرآباد میں مریضوں کی ادویات نہ ملنے کی شکایات اور نجی میڈیکل اسٹورز سے اسپتال کی مہر لگی ادویات کی برآمدگی محکمہ صحت کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔

 
 


ایمزٹی وی(تعلیم/ بلوچستان)بلوچستان کی 7جامعات کے 200 طلبا و طالبات پر مشتمل وفد نے بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاویداقبال کی قیادت میں گزشتہ روز علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا دورہ کیا۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے طلبہ کو ہدایت کی کہ آپ یگانگت کے سفیر بن کر محبت کے پیغام کو پورے بلوچستان تک پہنچائیں۔

ایمز ٹی وی (کھیل) پاکستان ویمن ہاکی ٹیم ایشیا کپ کوالیفائر میں شرکت کے لیے آج شب تھائی لینڈ روانہ ہو گی ۔ خواتین کھلاڑیوں نے آخری ٹریننگ سیشن میں لڑکوں کے خلاف میچ کھیل کر اپنی مہارت کو آزمایا ۔

ایشیا کپ ویمن ہاکی ٹورنامنٹ کی تیاری کے لیے خواتین کھلاڑیوں نے 3 مرحلوں میں بھرپور انداز میں تیاری کی ہے، روانگی سے قبل خواتین کھلاڑیوں کولڑکوں کی ٹیم کے خلاف کھلایا گیا تاکہ ان کے اعتماد میں اضافہ کیا جا سکے ۔

کپتان حنا کنول کہتی ہیں کہ جب تک مقابلہ ٹف نہ ملے کھیل میں بہتری نہیں آ سکتی ۔ امید ہے کہ ایشیا کپ میں مایوس نہیں کریں گی ۔

ایشیاویمن ہاکی ٹورنامنٹ یکم سے 9 اکتوبر تک بینکاک میں کھیلا جائے گا ۔

ایمز ٹی وی ( صحت )کیا آپ کو علم ہے کہ جان لیوا فضائی آلودگی پاکستان میں ہر سال 59 ہزار سے زائد اموات کا باعث بن رہی ہے۔

یہ انکشاف عالمی ادارہ صحت نے دنیا کے فضائی آلودگی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں کیا۔

عالمی ادارے کی فہرست میں فضائی آلودگی کے حوالے سے چین کو سب سے بدترین ملک قرار دیا گیا ہے جہاں ہر سال 10 لاکھ سے زائد اموات ہورہی ہیں۔چین کے بعد 6 لاکھ اموات کے ساتھ ہندوستان دوسرے، جبکہ 1 لاکھ 40 ہزار اموات کے ساتھ روس تیسرے نمبر پر ہے۔

184 ممالک کی فہرست میں پاکستان فضائی آلودگی کے حوالے سے چوتھا بدترین ملک قرار دیا گیا ہے جہاں اس کے نتیجے میں ہر سال 59 ہزار 241 ہلاکتیں ہورہی ہیں۔مجموعی طور پر ایک لاکھ پاکستانیوں میں سے 33 افراد فضائی آلودگی کے نتیجے میں ہلاک ہورہے ہیں۔عالمی ادارہ اس سے قبل یہ انتباہ جاری کرچکا ہے کہ گاڑیوں، پاور پلانٹس اور دیگر ذرائع سے خارج ہونے والا زہریلا مواد ہر سال دنیا بھر میں 30 لاکھ سے زائد اموات کا باعث بنتا ہے۔یہ پہلی بار ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے ملکوں کے لحاظ سے درجہ بندی کی ہے۔

پاکستان کے بعد یوکرائن اس حوالے سے پانچویں نمبر پر ہے ۔عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ ممالک کو بہتر ڈیٹا کے باعث اس حقیقت کا سامنا کرنا ہوگا کہ ان کے کتنے زیادہ شہری فضائی آلودگی کے نتیجے میں ہلاک ہوجاتے ہیں۔اس کے مطابق عالمی سطح پر فضائی آلودگی عوامی صحت کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اور اس کی سطح میں کمی لاکر بڑی تعداد میں زندگیوں کو بچایا جاسکتا ہے۔