ھفتہ, 05 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS


ایمزٹی وی(کوئٹہ)سانحہ کوئٹہ کے بعد صوبہ میں کومبنگ آپریشن مین اب تک کالعدم تنظیم کے اہم کمانڈر سمیت 80 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ۔

واقعہ کے خلاف وکلا کا 30 ویں روز بھی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری ہے جس کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

وکلا کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے کے باعث کیسز کی سماعت نہ ہونے پر دور دراز علاقوں سے آئے سائلین کی پریشانی میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ دوسری جانب واقعہ کے بعد صوبے میں کومبنگ آپریشن شروع کیا گیا جس میں اب تک 82 گرفتار کئے گئے ہیں جن سے نامعلوم مقام پر تحقیقات جاری ہے ۔

8 اگست کے سانحہ سول ہسپتال کے باعث پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بارایسویشن کی جانب سے سانحہ کے خلاف احتجاجاً صوبہ کی تمام ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ بددستور جاری ہے

ایمزٹی وی(تعلیم/سندھ)صوبا ئی وزیر برا ئے تعلیم و خوا ندگی جا م مہتا ب حسین ڈہر نے کہا ہے کہ دو ر آمریت میں تعلیم کو جا ن بو جھ کر تبا ہ کیا گیا تھا اور اس کے مضر اثرا ت ابھی تک شعبہ تعلیم پر سا یہ فگن ہیں ۔یہ با ت بھی با عث افسو س ہے کہ بڑ ے پیما نے پر فنڈنگ ہو نے کے با وجو د شعبہ تعلیم زوال کا شکا ر ہے اور سر کا ر ی تعلیمی ادا رو ں میں طلبا ء کی انرولمنٹ میں کمی وا قع ہو رہی ہے ۔

یہ با ت انہو ں نے منگل کو تغلق ہا ئوس میں کرا چی ڈویژن کے تعلیمی افسران کے ایک اجلاس سے خطا ب کر تے ہو ئے کہی ۔انہو ں نے کہا کہ گزشتہ 15 سا لو ں میں سرکا ری کا لجز سے تعلیم حا صل کر نے والو ں میں کو ئی نما یا ں نام سا منے نہیں آئے ہیں جو تعلیم کی زبو ں حا لی کا منہ بو لتا ثبو ت اور بڑ ے پیما نے پر اصلا حا ت کی ضرورت ہے ۔

صوبا ئی وزیر تعلیم نے تما م افسرا ن کو ہدا یت کی کہ وہ اپنے دفا تر میں بیٹھنے کے بجا ئے دن کے پہلے ہا ف میں اپنے متعلقہ اسکو لز کا دورہ کریں اور اسا تذہ کی حا ضری اور تعلیمی سر گر میو ں کو یقینی بنا ئیں ۔انہو ں نے کہا کہ افسو س کا مقا م ہے کہ محکمہ تعلیم کی خرا ب کا ر کر دگی کے با عث غیر سر کا ر ی تنظیمو ں اور نجی شعبے کی کا ر کر دگی بہتر نظر آتی ہے اور حا لا ت ما یو س کن رہتے ہیں تو محکمہ تعلیم کو این جی اوز کے حوالے نہ کرنا پڑ ے ۔انہو ں نے کہا کہ صرف مثبت نتا ئج دینے والے افسران ہی محکمہ تعلیم میں رہ سکیں گے ،امتحا نا ت میں نقل کے رجحان کی سخت حو صلہ شکنی کی ضرورت ہے۔

افسرا ن اپنے جائز مسئلے لا ئیں فو ر ی طو ر پر حل کیے جا ئیں گے ۔انہو ں نے کہا کہ ہمیں اپنی خا میو ں کو دور کر نا ہو گا ۔تعلیمی ادا رو ں میں سیا ست کی کو ئی گنجا ئش نہیں ہے اور نہ صر ف تعلیمی معیا ر کو بہتر بنا نا ہے اور اس کے ساتھ اسکو لز میں ہر صو ر ت میں انرولمنٹ میں اضا فہ کر نا ہے ۔اجلا س میں سیکریٹری تعلیم سندھ ڈا کٹر فضل اللہ پیچو ہو ،اسپیشل سیکریٹری ڈاکٹر منصو ر رضوی ،ایڈیشنل سیکریٹری خا دم چنا اور کرا چی ڈو یژن کے تما م ڈی ای اوز نے بھی شر کت کی

 

ایمزٹی وی(بلوچستان)پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں ریموٹ کنٹرول بم کے دھماکے میں جنوبی وزیرستان اسکاؤٹس کا ایک اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ پیر کو وانا کے قریب تحصیل تنئی میں پیش آیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گومل زام ڈیم کی جانب جانے والی سڑک پر نصب بم اس وقت پھٹا جب جنوبی وزیرستان اسکاؤٹس کے اہلکار وہاں سے گزر رہے تھے۔ ان کے مطابق اس حملے میں ایک اسکاؤٹ ہلاک ہو گیا جبکہ چار زخمی ہوئے جنھیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ گذشتہ دو ماہ کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقہ جات میں شدت پسندوں کی کارروائیوں میں کسی اسکاؤٹ کی ہلاکت کا دوسرا واقعہ ہے۔ جنوری کے آغاز میں لوئر اورکزئی ایجنسی کے علاقے کلایہ میں ایک میزائل حملے میں مسجد پر راکٹ حملے کے نتیجے میں ایک اسکاؤٹ ہلاک جبکہ چار زخمی ہوئے تھے۔


ایمزٹی وی(کوئٹہ)پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کے درمیان فائرنگ اور جوابی فائرنگ میں دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔
ہلاک ہونے والوں میں ایک ایس ایچ او بھی شامل ہے۔ یہ واقعہ شہر کے مغربی بائی پاس کے علاقے میں نیو انڈسٹریل پولیس سٹیشن کے اندر پیش آیا۔
سریاب پولیس کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ پہلے ایک پولیس کانسٹیبل نے تھانے کے ایس ایچ او نور بخش مینگل پر تھانے کے اندر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایس ایچ او اور ان کا ایک مہمان ہلاک ہوگئے۔
سینیئر اہلکار نے بتایا کہ پولیس کانسٹیبل نے فائرنگ کے بعد اپنے آپ کو حوالے کرنے کی بجائے تھانے کے باہر مورچہ زن ہوگیا اور وہاں سے فائرنگ کرتا رہا جس پر دوسرے پولیس اہلکاروں نے اسے گولی ماری جس کے باعث وہ ہلاک ہوا۔
پولیس کے دیگر ذرائع نے بتایا کہ جس کانسٹیبل نے ایس ایچ او کو ہلاک کیا اس کو کچھ عرصہ بیشتر ایران سے متصل پنجگور کے علاقے سے کوئٹہ ٹرانسفر کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق واقعے سے قبل پولیس کانسٹیبل اور ایس ایچ او کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ خان نے آئی جی پولیس کو واقعے کی تحقیقات کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد) قومی اسمبلی میں بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسی پر مذمتی قرارداد متفقہ طورپرمنظور کرلی گئی۔ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے شیراکبرخان نے بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو پھانسی کے خلاف قرارداد مذمت جمع کرائی جو متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی۔ قرارداد کے متن کے مطابق یہ ایوان بنگلادیش میں پھانسیاں دیے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے اورحکومت بنگلا دیش سے وضاحت طلب کرے اور اس معاملے کوعالمی سطح پراٹھائے۔

واضح رہے کہ بنگلا دیش کی موجودہ وزیراعظم حسینہ واجد نے 1971 کے واقعات پرخصوصی ٹریبونل قائم رکھا ہے، جہاں جماعت اسلامی اورملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، اسی ٹریبونل کے فیصلے پر اب تک جماعت اسلامی کے 5 اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ایک رہنما کو پھانسی دی جا چکی ہے۔

ایمزٹی وی(چترال)وزیر اعظم نواز شریف نے چترال میں ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھدیا۔عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کو جواب دینے کے لئے میرے پاس وقت نہیں ہے، پنجاب کے لوگ مخالفین کو بھرپور جواب دے رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ چترال کے لوگ بھی ہمارے مخالفین کو بھرپور جواب دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے دل میں بغض نہیں بلکہ لوگوں کی خدمت کا جذبہ ہے، اگر چاہتے تو خیبر پختونخوا میں حکومت بنا سکتے تھے، دعا ہے کہ اللہ ہمارے مخالفین کو ہدایت دے تاکہ وہ بھی ہمارے ساتھ مل کر ملک کی ترقی کے لئے کام کریں۔

وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ چترال کے لئے ہمیشہ سے دل میں بہت عزت اور مقام رہا ہے، ماضی میں بھی چترال آتا رہا ہوں اور آئندہ بھی آتا رہوں گا، چترال کا مقام بھی لاہور، کراچی اور دیگر بڑے شہروں سے کم نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو بہت کچھ دینے والوں کا اعلان کرنے والوں نے چترال کے لئے کچھ نہیں کیا، لواری ٹنل کا سنگ بنیاد 1955 میں رکھا گیا لیکن افسوس کہ چترال کی عوام کے ساتھ ہمیشہ ظلم کیا گیا، ماضی میں لواری ٹنل کے نام پر ووٹ مانگے جاتے رہے، یقین دلاتا ہوں کہ لواری ٹنل جون 2017 میں مکمل کر لیا جائے گا اور ہم سب مل کر اس کا افتتاح کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چترال کے لئے یونی ورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ایک نہیں بہت ساری یونی ورسٹیاں بنیں گی اس کے علاوہ وزیراعظم نے چترال میں 250 بستروں پر مشتمل اسپتال کے قیام کا اعلان بھی کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گولن گول سے چترال تک 132 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن بچھائی جائے گی، اس کے علاوہ 108 میگاواٹ کے منصوبے سے صرف چترال نہیں پورے خطے کو بجلی کی فراہمی کی جائے گی، پوری کوشش ہو گی کہ یہ منصوبہ بھی اگلے سال مکمل ہو جائے، منصوبے سے کم از کم 100 دیہات کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے چترال ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کیلئے بھی 20 روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا جو گلیوں، بازاروں اور سیوریج کے نظام کو ٹھیک کرنے کے لئے استعمال کی جائے گی۔

ایمزٹی وی(تعلیم/اسلام آباد) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے بی ایڈ کے سالانہ امتحانات کا شیڈول جاری کردیا۔ ترجمان کے مطابق بی ایڈ کے سالانہ امتحانات 27ستمبر سے شروع ہونگے ۔

ان امتحانات کیلئے گلگت بلتستان میں سات امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جن میں 1908امیدوار شریک ہونگے ،تمام امیدواروں کو رول نمبر سلپ ارسال کر دی گئی ہیں۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد)جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں یوم دفاع کی مناسب سے مرکزی تقریب منعقد ہوئی۔تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، سفرا، وزیردفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید، ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ سمیت نمایاں سیاسی و عسکری شخصیات نے شرکت کی۔

یوم شہدا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ تمام سازشوں کے باوجود سرحدوں کی حفاظت کے لیے تیار ہیں، قومی سلامتی کی خاطر کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کریں گے، روایتی و غیر روایتی ہر انداز میں وطن عزیز کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہم اپنے دشمنوں کی ہر سازش سے بخوبی آگاہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ستمبر 1965 ملک کی تاریخ کا روشن باب ہے اور شہدا کی بدولت آزاد اور باوقار ملک میں رہ رہے ہیں جب کہ دہشت گردی کے ناسور سے کئی ممالک انتشار کا شکار ہوئے لیکن اللہ کے کرم سے پاکستان نے دہشت گردی کے چیلنجز کا بھرپور مقابلہ کیا۔

جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دشمنوں کو بتانا چاہتا ہوں کامیابیوں کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں، امن کی خاطر ہم نے اپنے گھر بار چھوڑنے کی تکالیف برداشت کیں لیکن ہمارے امن کولاحق اندرونی، بیرونی خطرات پوری طرح ختم نہیں ہوئے۔ سربراہ پاک فوج نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں، حق خوداریت کے لیے مقبوضہ کشمیرکی عوام کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، کشمیر ہماری شہہ رگ ہے اور کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، کشمیر کا حل گولیوں کی بارش نہیں اس کے لیے وہاں کے عوام کی سننا ہوگی، کشمیر کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنے سے ہی ممکن ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ دفاع وطن پر قربان ہونے والے اے پی ایس کے شہدا، باچا خان یونیورسٹی کے شہید طلبا، بلوچستان کے وکیل، ایف سی، رینجرز، لیویز، پاک فوج کے شہدا اور باہمت جوانوں اور ان کے باہمت لواحقین کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں، آپ کا جذبہ ہمارا حوصلہ بڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم اور کرپشن کا گٹھ جوڑ امن کی راہ میں رکاوٹ ہے، دانشوروں اور میڈیا کو اسلام کا پرامن پیغام پھیلانا ہوگا۔

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عبدالغنی سومرو پر مشتمل بنچ نے مذکورہ ملازمین کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ سماعت میں سندھ ہائی کورٹ نے ڈی ایم سیز کے 6نابینا کنٹریکٹ ملازمین کو گزشتہ 8ماہ کی تنخواہیں ادا کرنے اور انہیں مستقل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

سماعت کے دوران عدالت نے حکم دیا ان ملازمین کو فوری طور پر عیدالاضحی سے قبل دوتنخواہیں اور مزید چھ تنخواہیں دواقساط میں ادا کی جائیں اورانہیں مستقل کرنے کے لیے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے توسط سے سیکرٹری بلدیات کو سمری منظور کی جائے۔

قبل ازیں نابینا اساتذہ محمد نواز خان ،ثنائڈینیئل ،محمدسلیمان ،شاہین ناز ،پیر حسن اور نصیر احمد نے ندیم شیخ ایڈووکیٹ ،شعاع النبی ایڈووکیٹ کے توسط سے سجن یونین (سی بی اے ) کے ایم سی کے صدر سیدذوالفقارشاہ کے ہمراہ درخواست پر موقف اختیار کیا تھا کہ نابینا اساتذہ کو کنٹریکٹ پر 2012میں بھرتی کیا گیا تھاتاہم تاحال انہیں مستقل کیا گیا ہے اور نہ ہی گزشتہ آٹھ ماہ سے تنخواہیں اداکی جارہی ہیں۔

ایمزٹی وی (تعلیم/اسلام آباد)چنار آرمی پبلک اسکول میں یوم دفاع پر تقریب منعقد کی گئی .

 

اس موقع پر زاہدہ امبرین ہیڈمسٹریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے65کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی جبکہ ڈائریکٹر آرٹس کونسل محمد ابرار عالم نے آرٹس کونسل کے اغراض و مقاصد بیان کئے ۔