ھفتہ, 05 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی:سندھ کی جامعات و بورڈز کے مشیر نثار احمد کھوڑو نےصوبے میں دو سالہ تمام ڈگری پروگرامز کو جاری رکھنے کا اعلان کردیا ۔

سندھ کی جامعات و بورڈز کے مشیر نثار احمد کھوڑو نے وفاقی ہیک کی جانب سے دو سالہ گریجوئیشن ڈگری پروگرام کو ختم کرکے چار سال کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے ہیک کے اس عمل کو صوبائی خودمختاری پر حملہ قرار دے کر صوبے میں دو سالہ تمام ڈگری پروگرامز کو جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔

جامعات و بورڈزسندھ کے مشیر نثار احمد کھوڑو نےگزشتہ روزسندھ اسمبلی کی کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کے ہم وفاقی ہیک کی ان تمام پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیںاور سندھ کی تمام جامعات صوبے کے یونیورسٹی ایکٹ کے تحت صوبائی خودمختاری کو استعمال کرکے تمام دو سالہ ڈگری پروگرامز جاری رکھینگے۔اس حوالےسے تفصیلات بتاتےہوئےانکاکہناتھاکہ صوبائی خودمختاری کو یقینی بنانے کے لیے آئین میں تاریخ ساز 18ویں ترمیم روز اول سے مرکزیت پسند عناصر کو کَھل رہی ہےاس لئے صوبائی ہیک کے باجود وفاقی ھایر ایجوکیشن کمیشن کا قیام بھی صوبائی خودمختاری کے خلاف ہے۔

اس خبر کوبھی پڑھیں: ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2 سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا کے وفاقی ہیک کی طرف سے ناقص پالیسیوں کے اجرا سے ایک طرف صوبائی خود مختاری پامال ہو رہی ہے دوسری طرف جامعات کی خود مختاری بھی متاثر ہو رہی ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے 18ویں ترمیم کے ذریعے کنکرنٹ لسٹ کے خاتمے کے بعد وفاق کے پاس صرف چار محکمے ہونے چاہئیں باقی وہ محکمے صوبوں کو منتقل تو نہیں کئے گئے مگر وفاق اپنی اجاراداری برقرار رکھنے کے لئے صوبوں کی تعلیم میں بھی بے جا مداخلت کر رہا ہے اور وفاقی ہیک قائم کرکے صوبوں کی جامعات کو کنٹرول کرنے کی سازش ہے کبھی پی ایم سی نام پر طلبہ و طالبات کے حقوق پر ڈاکہ ڈالہ جا رہا ہے تو کبھی ہیک کی سخت پالیسیاں بنا کر صوبائی خودمختاری پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا سندھ صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کی مصلحت نہیں کرے گی اور وفاق کی ایسی کسی ڈکٹیشن کو بھی قبول نہیں کرینگے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے تعلیم کا شعبہ 18ویں ترمیم کے بعد اب صوبائی اختیار میں آتا ہے جسکی بنیاد پہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا قیام عمل میں آیا اور سندھ اسمبلی نے سندھ یونیورسٹیز ایکٹ پاس کیا۔ جس نے جامعات کو خود مختاری دی۔

انہوں نے کہا کے وفاقی ہیک کے حالیہ اقدامات سے جن میں ہیک کی ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام اور Ph.D پالیسی سے بہت بڑے پیمانے پر مڈل اور لوئر مڈل کلاس کو اعلیٰ تعلیم سے محروم ہوجائینگے اور ہیک کی اس پالیسی سے بے اے،بی کام اور دو سالہ گریجوئیشن اور ماسٹرز پروگرام اور پرائیوٹ گریجوئشن کے دروازے طالب علموں کے لئے بند ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کے وفاقی ہیک کو اس بات کی ہر گز اجازت نہیں دیں گےکہ وہ سندھ کے تعلیمی اداروں کی جاری کردہ اسنادکی تصدیق کریں کیوں کےتصدیق صرف وہی ادارہ کرسکتا ہے جو ڈگری جاری کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکے سندھ حکومت اس مسئلہ کو مشترکہ مفادات کی کونسل (CCI) میں بھی اٹھائے گی اور ہم یہ واضع کر دینا چاہتے ہیں کہ سندھ 18ویں ترمیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کے وفاق ون یونٹ طرز پر عمل کرکےصوبے کی خودمختاری کو صلب کرنا چاھتا ہے مگر کسی کو صوبائی خودمختاری پر حملہ آور نہیں ہونے دینگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کے وزیر اعظم نے نیشنل کریکیولیم لانے کی بات ہوا میں کی ہے جس کا گراؤنڈ پر کچھ نہیں ہے۔

راولپنڈی : وزیر داخلہ شیخ رشید احمدنےوقارالنسا کالج کو یونیورسٹی بنانے کااعلان کردیا۔

راولپنڈی میں کی میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہناتھاکہ وقار النساء خواتین کالج کو یونیورسٹی کادرجہ دینے کااعلان کرتا ہوں اور اسے  اسی سال مکمل کیاجائے گا

انہوںنے مزید کہا کہ پورے ملک میں تعلیم کے لحاظ سے آج راولپنڈی پہلے نمبر پر ہے، جوقومیں اپنی ذمہ داریوں سے نبردآزما نہیں ہوتیں وہ انتشار کاشکار ہوجاتی ہیںاورغلامی سے آزادی تعلیم دیتی ہے۔

پشاور: کراچی اور اسلام آباد کی طرح پشاور میں بھی کورونا ویکسی نیشن کی تقریب ہوئی ۔

جس کاافتتاح وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کیا۔افتتاحی تقریب میں نصیر اللہ بابر ہسپتال کے ڈاکٹر کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔

وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کو ابتدائی طور پر 16 ہزار ویکسین موصول ہوئی، ویکسین صوبے کے 8 اضلاع میں ہیلتھ ورکرز کو لگائی جائے گی، ہیلتھ ورکرز کا تحفظ ہماری پہلی ترجیح ہےمحمود خان نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز بشمول ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈکس اور دیگر عملے کی خدمات قابل ستائش ہیں۔

ویکسین کی فراہمی پر وفاقی حکومت اور وزیراعظم کے مشکور ہیں، ویکسین فراہمی پر دوست ملک چین کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کورونا کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے اقدامات جاری ہیں، ویکسین وباء سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگی۔

کراچی: کراچی کے ڈاؤ ہسپتال میں کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے تقریب ہوئی۔

تقریب میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، وزیر صحت سندھ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

وائس چانسلر ڈاو یونیورسٹی نے ویکسین سینٹر میں انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے ویکسین فراہم کرنے پر چین اور وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ چین نے ہمیں کوروناویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں دی ہیں، چینی بھائیوں کا شکر گزار ہوں، جنہوں نے مشکل وقت میں ساتھ دیا۔

ملک بھرمیں آج سے کورونا ویکسی نیشن کا آغاز 

انکا مزید کہنا تھاکہ چین نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ہمیں تنہا نہیں چھوڑا، سندھ کو 83 ہزار کورونا ویکسینز موصول ہوئیں، کورونا کی ویکسی نیشن شفاف انداز میں ہونی چاہیے، معلوم نہیں چینی ویکسین کی تقسیم کس طرح کی گئی۔

کراچی میں ویکسین کی 83 ہزار سے زائد خوراکیں نجی ائیر لائن کے ذریعے پہنچائی گئیں، جنہیں پولیس اور رینجرز کی سیکورٹی میں کولڈ سٹوریج منتقل کیا گیا۔ نیو کراچی چلڈرن ہسپتال میں ویکسی نیشن کیلئے موک ایکسرسائز بھی کی گئی۔

واضح رہے آج سے کراچی سمیت ملک بھرمیں آج سے کورونا ویکسی نیشن کا آغاز ہوگیاہے۔

اسلام آباد: پاکستان بھی کورونا ویکسی نیشن کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا۔

وفاق سمیت سندھ، پنجاب، خیبرپختونخواہ، بلوچستان میں کورونا ویکسی نیشن کا عمل شروع ہوگیا۔ کورونا ویکسین پر شہری کو مفت لگائی جائے گی۔

ویکسی نیشن کےپہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی، پہلی ڈوز کے 21 دن بعد دوسرا انجکشن لگے گا، ہر شہری کو ویکسین مفت لگائی جائے گی۔

فاقی دارالحکومت میں کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے این سی او سی میں تقریب ہوئی، جس میں وفاقی وزرا اور چینی حکام نے شرکت کی، اس موقع پر ہیلتھ ورکرز کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔

اسلام آباد میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نےکہا کہ کورونا ویکسی نیشن پروگرام کا آغاز کر دیا گیا، ملک پر مشکل وقت آیا، ہم نے مل کر مقابلہ کیا، عوام کے تعاون اور حکومت کی کوششوں سے کورونا پر قابو پایاجس کی وجہ سے کورونا صورتحال میں پاکستان کی حکمت عملی کامیاب رہی، کورونا سے نمٹنے کیلئے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز نے کام کیاےپہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کی مدد کی، دونوں ممالک کی دوستی مثالی ہے، مشکل صورتحال میں چین کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر، این سی او سی کے حکام،چینی سفیر اور فواد چوہدری اورسمیت طبی عملہ بھی موجود تھا

پنجاب: وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد کا کہناہے کہ تعلیمی شعبے میں ٹیکنالوجی کااستعمال نہیں کیا گیا ۔

تفصیلا ت کے مطابق نجی چینل پر ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ 2018 میں ہم وڈیو کانفرنس سے ناواقف تھے

ٹیکنالوجی کا استعمال شعبہ تعلیم نہیں کیا گیا، ٹیکنالوجی کے استعمال نہ ہونے سے ڈیٹا ہونا مشکل ہےپہلے تعلیم پر کبھی دھیان نہیں دیاگیا۔

مختلف سروے میں یہ بتایاگیاتھاکہ پر 50 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ کووڈ کے باعث 4 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہوگئے ہیں۔

اب ہماری پہلی کوشش یہ ہےاسکول جانے والے بچوں کا ڈیٹا بذریعے بے فارم جمع کیاجائےگا تاکہ ہمیں معلوم ہوسکے اسکول جانے والے بچوں کا کیا تناسب ہے،

اسکے ان بچوں کا ڈیٹا جمع کیاجائے گا جو اسکولوں سے باہرہیں تاکہ صوبےبھرمیں تعلیمی شرح کو بیترین کی جانب گامزن کیاجائے

مانیٹرنگ ڈیسک : آکسفورڈ یونیورسٹی اورآسٹر زینیکاکےذریعہ تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین موثرترین ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک مطالعہ نے دعوی کیا ہے کہ آسٹر زینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے ذریعہ تیار کردہ کورونا وائرس ویکسین کی ایک خوراک تین ماہ تک علامتی انفیکشن کے خلاف 76 فیصد موثر ہے۔

تحقیق کے مطابق ، تین مہینوں کے دورا ن قوت مدافعت کم نہیں ہوتا ہے

اور اس کے بجائے ، دوسری خوراک کے بعد ویکسین کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

یہ مطالعہ ، جو برطانیہ ، برازیل اور جنوبی افریقہ میں کلینیکل آزمائشوں کے نتائج پر مبنی ہے ،

انہوںنے دعویٰ کیاہے بالغوں میں ابتدائی اور بوسٹر ڈوز کے درمیان طویل وقفہ کے ساتھ مدافعتی ردعمل میں اضافہ ہوتا ہے

اس سلسلے میں ، ویکسین کا پہلی خوراک 82.4 فیصد موثر ہےجب دوسری خوراک کا انتظام 54.9 افادیت کے مقابلے میں تین ماہ سے زیادہ کے بعد کیا جاتا ہےجب دونوں خوراکیں صرف چھ ہفتوں کے فاصلہ پر دی جائیں۔
دوسری جانب اس تحقیق میں برطانوی حکومت نے اس ویکسین کی دو خوراکوں کے درمیان وقفےکو تین ماہ تک بڑھانے کے فیصلے کی بھی حمایت کی گئی ہے۔

آسٹرا زینیکا نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے ، کہا ہے کہ خوراک کے درمیان وقت بڑھانے میں لچک اس ٹیکے کی بہترین حکمت عملی ہے
واضح رہےپاکستان نے COVAX کے ذریعہ ایسٹرا زینکا کی کورونا وائرس ویکسین کی 17 ملین خوراکیں حاصل کی ہیں۔

ان میں سے تقریبا 7 ملین خوراک مارچ تک دستیاب کردی جائے گی جبکہ بقیہ 2021 کےاپریل ، مئی تک موصول اور تقسیم کی جائے گی۔

کراچی: جامعہ کراچی نےبی ڈی ایس فرسٹ،سیکنڈ اور تھرڈ پروفیشنل سالانہ امتحانات برائے 2020 ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔

نا ظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی ڈی ایس فرسٹ،سیکنڈ اور تھرڈ پروفیشنل سالانہ امتحانات برائے 2020 ء کے نتائج کا اعلان کردیا گیاہے۔

نتائج کے مطابق بی ڈی ایس فرسٹ پروفیشنل امتحانات میں 103 طلبہ شریک ہوئے،66 طلبہ کو کامیاب قراردیا گیا جبکہ 37 طلبہ ناکام قرارپائے۔کامیابی کا تناسب 64.08 فیصدرہا۔

بی ڈی ایس سیکنڈ پروفیشنل کے امتحانات میں 102 طلبہ شریک ہوئے،87 طلبہ کو کامیاب قراردیاگیا جبکہ 15 طلبہ ناکام قرارپائے۔کامیابی کا تناسب 85.29 فیصدرہا۔

جبکہ بی ڈی ایس تھرڈ پروفیشنل کے امتحانات میں 119 طلبہ شریک ہوئے85 طلبہ کو کامیاب قراردیاگیا جبکہ 34 طلبہ کو ناکام قراردیاگیا۔کامیابی کا تناسب71.43 فیصدرہا۔

کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نےپریس کانفرنس میں کہا ہے کہ یکم فروری سےپورے ملک کی طرح سندھ بھر میں تمام تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں اور ہماری والدین سے استدعا ہے کہ وہ محکمہ صحت اور تعلیم کی جانب سے جو ایس او پیز بنائی گئی ہیں اس پر وہ خود بھی اپنے بچوں کی اسکول میں مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں، والدین کوشش کریں کہ اپنے بچوں کو اسکول وین یا دیگر ٹرانسپورٹ کی بجائے خود لینا چھوڑنا کریں۔ ماسک اور سینیٹائزر کے استعمال کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ خدانخواستہ اگر کرونا وائرس بڑھتا ہے تو ہمیں مجبوراً تعلیمی اداروں کو بند بھی کرنا پڑ سکتا ہے

ہماری ایس او پیز اسکول انتظامیہ، والدین اور بچوں کے لئے ہیں اور ہم ان پر عمل پیرا ہوکر تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روک سکیں گے۔ ان اسکولوں کو اس بات کی چھوٹ دی گئی ہے، جنہوں نے کرونا ایس او پیز کی تیاری مکمل نہیں کی ہے وہ کچھ دنوں کے بعد اسکولز کھول سکتے ہیں، اسی طرح جو والدین اپنے بچوں کو کرونا کے خدشہ کے باعث اسکول بھیجنا نہیں چاہتے تو اسکول بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے۔

۔ سعید غنی کابورڈ امتحانات کےحوالےسےکہنا تھاکہ ہم نے اس سال امتحانات کے شیڈول کو تبدیل کیا ہے اور اس حوالے سے جلد امتحانی ماڈل پیپر بھی جاری کیا جارہا ہے اس سال ہم نے امتحانات کے وقت کو ایک گھنٹہ کم کیا ہے اور امتحانی طریقہ کار کو تبدیل کیا ہے اور اس حوالے سے بچوں اور والدین میں کچھ چیزوں کو لے کر الجھن کا سامنا ہے، اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے ہم جلد ہی ایک امتحانی ماڈل پیپر شائع کردیں گے تاکہ ان کو آسانی ہوسکے۔ جبکہ ہم نے اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ جو کورس ہم نے 60 فیصد کیا ہے اس کو امتحانات سے قبل مکمل کرایا جاسک

۔ 20 فیصد کی لاک ڈاؤن میں رعایت دی گئی تھی، اس پر تمام نجی اسکولوں کو لازمی عمل کرنا ہے البتہ فیس معافی کے حوالے سے کوئی قانون نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ اب تک صوبے بھر کے کالجز میں اب تک 13966 کرونا ٹیسٹ کئے گئے ہیں، جس میں سے 12121 منفی اور 265 کے نتائج مثبت آئے ہیں اور ابھی 1580 کے نتائج آنا باقی ہے۔ اس طرح یہ 1.9 فیصد بنتے ہیں، اسی طرح اسکولوں میں اب تک 11845 میں سے 8457 منفی اور 546 مثبت آئے ہیں اور ابھی 2642 کے نتائج آنا باقی ہے اس طرح یہاں مثبت کا تناسب 5.9 فیصد ہے
نہوں نے کہا کہ دادو ہو یا دیگر ڈسٹرکٹ وہاں جو بھی گھوسٹ اسکول بنے وہ 2008 سے قبل بنے انہوں نے کہا کہ ہم نے صوبہ سندھ میں تمام اسکولوں کو جی پی ایس سے کنیکٹ کردیا ہے اور جہاں جہاں ایسے اسکول ہیں جن کی یا تو عمارتیں نہیں، یا استاد یا طلبہ نہیں اس کو اپنی فہرست سے نکال رہے ہیں اور اب تک 3 ہزار ایسے اسکولز کی نشاندہی ہوگئی ہے اور ان کو فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

کراچی: جامعہ کراچی نے طلبا وطالبات کی سہولت کےلئے کلیم فارم کی ہدایت جاری کردی۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ایسے طلباوطالبات جو جاری کردہ داخلہ فہرستوں سے مطمئن نہیں ہیں وہ 08 فروری2021 ء تک اپنے آن لائن پورٹل سے کلیم فارم داخل کرسکتے ہیں۔

داخلہ فہرستیں جاری کردی 

طلباوطالبات کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ جامعہ کراچی کی جانب سے جاری کردہ کلوزنگ پرسنٹیج/ اہلیت کو مد نظر رکھتے ہوئے کلیم فارم جمع کرائیں۔