اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

لاہور: پنجاب یونیورسٹی نےکیمپس میں کلاسز لینے کی اجازت دے دی ۔

پنجاب یونیورسٹی نے بی ایس آنرز کے تیسرے اور پانچویں سمسٹرز کے طلبا کو کیمپس میں کلاسز لینے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ طلبا 2 نومبر سے کیمپس میں حاضرہوکرکلاسز لے سکیں گے۔

آن لائن کلاسز لینے والے طلبا کو فیس میں 50 فیصد رعایت ملے گی جبکہ ہاسٹل میں رہائش کیلئے طلبا واجبات ادا کریں۔

لاہور: لمز کے طلبا کلاسز کا آغاز نہ ہونے پر سڑکوں پر آگئے ۔لمزکے مختلف کلاسز کے طلبا نے یونیورسٹی کے سامنے بھرپور احتجاج کیا۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ ملک میں تمام نجی اور سرکاری جامعات کھل گئیں ہیں مگر ان کی یونیورسٹی تاحال بند ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے کوئی ڈیڈ لائن بھی نہیں دی جارہی، آن لائن کلاسز سے تنگ آگئے ہیں، صحت متاثر ہونے لگی ہے، فیس میں بھی کوئی رعایت نہیں دی جارہی اور فیس آن لائن کلاسز کے لیے نہیں دی تھی۔

وائس چانسلر ڈاکٹر ارشد کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی بند نہیں ہے، روز ایک ہزار سے زیادہ طلبا وزٹ کرتے ہیں، حالات کا جائزہ لےرہے ہیں اور اگلےسمسٹر سے روایتی طریقے سے کلاسز لگانے کا پلان ہے۔ احتجاج کے بعد انتظامیہ نے طلبا کو مذاکرات کے لیے بلایا اور صورتحال سے آگاہ کیا۔

لاہور: صوبے بھرمیں نجی اسکولوں کی آن لائن رجسٹریشن کا معاملہ تاخیرکا شکار،محکمہ تعلیم کی نااہلی کےباعث لاہور سمیت صوبہ بھرکےسینکڑوں اسکولوں کودو سال سےرجسٹریشن جاری نہ ہوسکیں۔

تفصیلات کے مطابق سرونگ اسکولز ایسوسی ایشن پاکستان کےصدر میاں رضاء الرحمان کا کہنا ہےکہ نیا آن لائن سسٹم فلاپ ہوگیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ تمام سکولزکو فوری طور پررجسٹریشن کے لیے توسیع دی جائے،اسکولوں کی رجسٹریشن التوا کا شکار ہونے کی وجہ سے نہم جماعت کےداخلوں میں مشکلات کاسامنا ہے.

میاں رضاء الرحمان نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو مکمل کھول دیا جائے،ہفتےمیں 4 چھٹیاں کرنے سے بچوں کی تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے،حکومت سے مطالبہ ہےکہ 30اکتوبر سے تعلیمی ادارے ہفتےمیں 6 دن کھولے جائیں تاکہ مزید تعلیمی نقصان نہ ہو۔

دوسری جانب اساتذہ کے پروفائل کو آن لائن کرنے کے لئے ایچ آر ایم ایس کواپ ڈیٹ کردیا گیا۔اسکول سربراہان کو اساتذہ کا ڈیٹا ایچ آر ایم ایس پر فوری اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کردی گئی،سکول سربراہان کی سہولت کیلئے صرف اساتذہ کی اسناد کی تعداد اپ لوڈ کرنا ہوگی۔

اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اتھارٹیز کو ڈیٹا اپ لوڈ کرنے کیلئے تین روز کی مہلت دے دی،سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کےمطابق ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم پر ڈیٹا اپ ڈیٹ نہ کرنے پر سکول ہیڈز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں بیچلر آف سائنس ان نرسنگ کا داخلہ ٹیسٹ کاانعقادکل ہوگا۔ داخلہ ٹیسٹ کل دوپہر 2:00بجے ہوگا

وائس چانسلر پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے امتحان کی نگران ٹیم کو داخلہ ٹیسٹ کےدوان حکومت کے وضع کردہ SOPs پرعمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ڈائریکٹر ایڈمیشن نعمان احسن نے بتایا کہ کل داخلہ ٹیسٹ میں شریک ہونے والے طلباء و طالبات کی تعداد تقریباً گیارہ سو ہوگی ۔

جن کے لیے تمام حفاظتی تدابیر کے ساتھ نگرانی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔تمام امیدوار ایڈمٹ کارڈز اور شناختی دستاویزات ساتھ لائیں ۔ ماسک پہننا اندر داخلے کے لیے لازمی ہو گا۔

راولپنڈی :ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی راولپنڈی نے اساتذہ کے کوالیفکیشن الاؤنس جاری کر دیئے۔

ڈی ای اوسیکنڈری نے 10سے زائد مردوخاتون اساتذہ کے کوالیفکیشن الاؤنس کے بقایاجات کے کیسز کی منظوری دی۔جس کی بنیاد اساتذہ کو فی کس 5000روپے ملیں گے۔

پی ٹی یو کے رہنما راجہ شاہد مبارک، قاضی عمران، شفیق بھلوالیہ، بشارت اقبال نے ڈی او چودھری سعید،ڈپٹی ڈی ای او اخلاق کا شکریہ ادا کیا اور توقع کا اظہارکیا کہ ایس ایس ٹی کے بھی آرڈرز جلد مکمل ہوں گے۔

لاہور: پنجاب یونیورسٹی کالج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پروفیسرآف آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروفیسر ڈاکٹر سید وقار الکونین جعفری کو امریکہ کی ایسوسی ایشن آف کمپوٹنگ مشینری کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا سینئر ممبرنامزد کر لیا گیا

ڈاکٹر وقار الکونین پنجاب یونیورسٹی کے آن ڈیوٹی واحد تعلیمی ماہر ہیں جنہیں اس اعزاز سے نوازا گیا ۔

کراچی: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ مواصلات سید امین الحق نے سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا دورہ کیا اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کی ترقی کے لیے باہمی تعاون بڑھانے اور مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے پر غور کیا گیا۔

وفاقی وزیر سید امین الحق نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئےکہا کہ ہمارے نوجوانوں میں بڑا ٹیلنٹ اور پوٹینشل ہے مگرترقی کے سفر میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے ان کو درست سمت میں رہنمائی کی ضرورت ہے۔قومی بجٹ میں تعلیم کی مد میں جی ڈی پی کا 3.1 فیصد مختص کیا گیا ہے۔ہم اسے کم سے کم 10فیصد تک لے جانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے انفارمیشن ایند کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی بڑی اہمیت ہے اور ہماری پوری توجہ پاکستان کی اقتصادی ترقی پر مرکوز ہے

سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ حیلے بہانوں کا وقت گزر چکا۔اب کچھ کر دکھانے کا وقت ہے۔پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے درآمدات کو کم کرکے برآمدات کے حجم کو بڑھانا ہوگا تاکہ زرمبادلہ پاکستان میں آئے۔معیشت کے فروغ کے لے کاٹیج انڈسٹری کو فروغ دینابہت ضروری ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کا فروغ، معاشی ترقی کی کنجی ہے اورمعاشرے کے عروج و زوال میں تخلیقات و ایجادات کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ جامعہ کی توجہ ایجادات اور تخلیقات پر مرکوز ہے۔ہم پاکستان میں ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا چاہتے ہیں جس کی بنیاد علم و فنون پر ہو۔سرسید یونیورسٹی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی جامعہ کے طور پرایک موثر کردار ادا کر رہی ہے اور اداروں کے ساتھ باہمی تعاون و اشتراک کے ذریعے سماجی و معاشی ترقی کے لیے جدید دور کے چیلنجز سے بخوبی بنرد آزما ہورہی ہے

اس موقع پرسرسید یونیورسٹی اور وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و مواصلات کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کئے گئے۔سرسید یونیورسٹی کی طرف سے رجسٹرار سید سرفراز علی اور وزارت مواصلات کے طرف سے سید جنید امام نے دستخط کئے۔

کراچی: جامعہ کراچی نےبی پی ایڈ (بیچلر آف فزیکل ایجوکیشن) سالانہ امتحانات 2020 ء کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی۔

ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق بی پی ایڈ (بیچلر آف فزیکل ایجوکیشن) سالانہ امتحانات 2020 ء کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 06 نومبر2020 ء تک توسیع کردی گئی ہے ۔

طلبہ اپنے امتحانی فارم8000 روپے فیس کے ساتھ 06 نومبر2020 ء تک متعلقہ کالجز میں جمع کراسکتے ہیں۔طلبہ اپنی امتحانی فیس ایچ بی ایل،یوبی ایل،نیشنل بینک آف پاکستان،ایم سی بی اور سندھ بینک کی کسی بھی برانچ میں جمع کراسکتے ہیں۔
امتحانی فارم اور بینک واؤچر جامعہ کراچی کی ویب سائٹ سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایسے طلباوطالبات جو 2014 ء یا اس سے قبل کی انرولمنٹ کے حامل ہیں انہیں امتحانی فیس کے علاوہ 4000 روپے اضافی چارجز بھی جمع کرانے ہوں گے۔

کراچی: ملک کی سب سے بڑی درسگاہ جامعہ کراچی اور اقوامِ متحدہ کے خصوصی ادارے یونیسکو کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں جس کا مقصد بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر یونیسکو چیئر قائم کرنا ہے۔

شیخ الجامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر خالد محمود عراقی نےگزشتہ روزایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری جامعہ کراچی میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران معاہدے پر دستخط کیے، جبکہ اس سے قبل یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آودرے ازولے نے پہلے ہی اس معاہدے پر اکتوبر (ماہِ رواں) کی دو تاریخ کو پیرس میں دستخط کرچکے ہیں۔

پروفیسر خالد عراقی نے اپنے خطاب میں یونیسکو حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا بہترین تحقیقی ادارہ ہے جس کی کارکردگی دیگر قومی اداروں کے لیے قابلِ تقلید ہے اس معاہدے کی تکمیل سے جامعہ کراچی نے تعلیم و تحقیق کی شاہراہ پر ایک اور سنگِ میل طے کیا ہے۔ اس چیئر کے قیام سے قومی اور علاقائی سطح پرقدرتی ادویات اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے شعبوں میں صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

محترمہ پیٹریشیا میک فلپس نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا پاکستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں یونیسکو نے کئی چیئر قائم کی ہیں اور اب ایک ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر چیئر بین الاقوامی مرکز میں جو دنیا کا بہترین تحقیقی ادارہ ہے

پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن نے جامعہ کراچی کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی مرکز کے لیے یہ انتہائی اعزاز کی بات ہے کہ یونیسکو نے یہاں ادویاتی اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری پر ایک چیئر قائم کی ہے

پروفیسر اقبال چوہدری نے کہایونیسکو چیئر اور اس معاہدہ کا مقصد ہی قدرتی ادویات اور بائیو آرگینک نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے مربوط نظام، معلومات اور تربیت کو فروغ دینا ہے۔ انھوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا شمارترقی پذیر دنیا کے بہترین حیاتیاتی اور کیمیائی علوم کے اداروں میں ہوتا ہے، بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ یونیسکوسینٹر فار ایکسلینس کیٹیگری 2 انسٹی ٹیوٹ" کے منصب پر بھی فائز ہے۔

ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ تقریب میں شیخ الجامعہ کراچی کے علاوہ وزیراعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن، آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری سمیت جامعہ کراچی کے کئی آفیشل موجود تھے۔

کراچی : جامعہ اردو میں وائس چانسلرکےانتخاب کےلئے15 امیدوار شارٹ لسٹ کرلیئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ اردومیں قائم تلاش کمیٹی نے پہلے مرحلے کے انٹرویو کے بعد وائس چانسلر کے انتخاب کے لئےسلسلے میں 15 امیدواروں کے انٹرویوز بدھ اور جمعرات تک کمیٹی کے کنوینر زوہیر اشیر کی زیر صدارت جاری رہی جب کہ شارٹ لسٹ کیے گئے 15 امیدواروں کو دوبارہ انٹرویو کے لیےگزشتہ روز بلایاگیا ۔

شارٹ لسٹ کئےگئے 15 امیدواروں میں جامعہ اردو کے موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، سابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر عارف زبیر، جامعہ کراچی کی پروفیسر ڈاکٹر بلقیس گل ، قائد اعظم یونیورسٹی کے ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری،، اسپا کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد قریشی ، ڈاکٹر احمد قادری، ڈاکٹر ماجد ممتاز ، ڈاکٹر عرفان انجم مناوری ، ڈاکٹر عارف کمال، ایچ ای جے کے ڈاکٹر خالد خان، غلام قمبر ، پیرزادہ جمال، اظہر عطا ، قادر بخش اور محمود احمدشامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے حال ہی میں وائس چانسلر کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے ڈاکٹر محمد علی شیخ انٹرویو کے بعد شارٹ لسٹ امیدواروں میں شامل نہیں کیے گئے۔

یاد رہے کہ تلاش کمیٹی کوجامعہ اردوکے وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے 90 سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ جن میں سے اسکروٹنی کے بعد 61 امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ یونیورسٹی کی سینیٹ نے ایک عدالتی حکم پر فی الحال وائس چانسلر کی تقرری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صرف انٹرویوز کا مرحلہ مکمل کرکے 5موزوں نام سینیٹ کو بھجوائے جائیں گے۔