اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

جامعہ کراچی کے شعبہ بیچلر آف فزیکل ایجوکیشن نےسالانہ امتحانات 2020 ءکے امتحانی فارم جمع کرانےکی تاریخ کا اعلان کردیا۔ ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق طلبہ اپنے امتحانی فارم8000/= روپے فیس کے ساتھ 23 اکتوبر2020 ء تک متعلقہ کالجز میں جمع کراسکتے ہیں۔

طلبہ اپنی امتحانی فیس ایچ بی ایل،یوبی ایل،نیشنل بینک آف پاکستان،ایم سی بی اور سندھ بینک کی کسی بھی برانچ میں جمع کراسکتے ہیں۔امتحانی فارم اور بینک واؤچر جامعہ کراچی کی ویب سائٹ سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایسے طلباوطالبات جو 2014 ء یا اس سے قبل کی انرولمنٹ کے حامل ہیں انہیں امتحانی فیس کے علاوہ 4000 روپے اضافی چارجز بھی جمع کرانے ہوں گے۔

کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ حصہ دوم سائنس پری انجینئرنگ اور سائنس جنرل گروپس کےسالانہ امتحانات کی مارک شیٹس تیارکرلی۔

کالج اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کے نمائندے پرنسپل کےاتھارٹی لیٹر کے ساتھ15 اکتوبر سے بورڈ کے متعلقہ سیکشن سے مارکس شیٹس حاصل کرسکتے ہیں۔

کراچی: پروفیسر اختر بلوچ کوشہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کامستقل وائس چانسلر مقرر کردیا ہے۔

شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے سے ڈاکٹر فتح محمد مری کی جانب سےمعذوری کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دوسرے نمبر پرآنے والے امیدوار پروفیسر اختر بلوچ کو لیاری یونیورسٹی کا مستقل وائس چانسلر مقرر کیاگیا س طرح پروفیسر اختر بلوچ دوسری مدت کے لیے بھی وائس چانسلر مقرر ہوگئے

ان کی پہلی مدت گزشتہ سال مارچ میں ختم ہوگئی تھی اور وہ اس دوران قائم مقائم وی سی کے طور پر کام کرتے رہے، محکمہ بورڈز و جامعات نے جو سمری بھیجی اس میں کہا گیا تھا کہ پہلے نمبر پر آنے والے پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد مری نے بطور وائس چانسلر جوائننگ سے انکار کردیا چناچہ دوسرے یا تیسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کو لیاری یونیورسٹی کا وی سی مقرر کیا جائے یا پھر دوبارہ اشتہار دیا جائے جس پر وزیر اعلیٰ نے اختر بلوچ کے نام کی منظوری دی۔ یاد رہے کہ پہلےنمبر پر ڈاکٹر فتح محمد مری دوسرے نمبر پر لیاری یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ اور تیسرے نمبر پر ڈاکٹر نبی بخش
جمانی تھے۔ ڈاکٹر نبی بخش جمانی شاہ لطیف یونیورسٹی خیرپور میں پہلے نمبر پر تھے تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے ان کے بجائے دوسرے نمبر پر آنے والے ڈاکٹر خلیل احمد ابوپوتو کو وائس چانسلر بنادیا تھا، پروفیسر اختر بلوچ کا نوٹیفکیشن آج جاری ہونے کا امکان ہے۔

کوئٹہ : صوبے بھرمیں لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لئے بلوچستان حکومت نے چھٹی سے بارہویں تک زیر تعلیم لڑکیوں کو ماہانہ وظائف دینے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے۔

سیکرٹری خزانہ بلوچستان نورالحق بلوچ کے مطابق ششم تا ہشتم 500، نہم دہم 800 اور انٹر کی طالبات کو ماہانہ 1 ہزار روپے وظیفہ دیا جائیگا، کابینہ سے منظوری کے بعد عملدرآمد شروع ہوگا۔ بلوچستان حکومت اپنے وسائل سے سالانہ ایک ارب 20 کروڑ روپے ماہانہ وظائف پر خرچ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ششم جماعت سے بارہویں جماعت تک ایک لاکھ دس ہزار طالبات زیر تعلیم ہیں۔ طلبہ کو دیئے جانے والے اسکالر شپ کو خورد برد سے بچانے کے لئے رقم طالبات کے اکاونٹس میں براہ راست منتقل کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کی منظوری کے بعد یکم جنوری سے اس منصوبے پر کام شروع کردیا جائے گا۔

اسلام آباد: شارٹ ویڈیو شیئرنگ موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی لگانے پر سینیٹ کمیٹی برائے قانون سازی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پر تنقید کی ہے۔ کمیٹی کاکہناہے کہ پاکستان کو عالمی ترقی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے اور تنہائی پسندانہ روش اپنانے کے بجائے اصلاحی اقدامات کرنا ہوں گے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر کودا بابر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پی ٹی اے کی جانب سے ٹک ٹاک پر لگائی جانے والی پابندی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سینیٹر کودا بابر نے کہا کہ پی ٹی اے کے اس طرح کے نقطہ نظر سے پاکستان ترقیاتی دوڑ سے دور ہوجائے گا۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ اگر مواد ملک کے قوانین کی خلاف ورزی کررہا تھا تو پورے پلیٹ فارم یا ایپلی کیشن پر پابندی لگانے کی بجائے اس مواد کو منظم کرنا ضروری تھا۔

تاہم، متعلقہ عہدیداروں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ یہ پابندی کوئی ’مستقل‘ فیچر نہیں ہے کیونکہ ایپ انتظامیہ نے حکومت کو یقین دہانی کرائی ہے اور جب وہ پاکستان کے قوانین کی پاسداری کریں گی تو اس کو ختم کیا جاسکتا ہے۔

سینیٹرز نے ٹیلی کام ایکٹ 1996 کے سیکشن 57 اور ٹیلی کام پالیسی 2015 میں شامل مسابقتی قواعد کی حیثیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ ٹیلی کام پالیسی 2015 کے مطابق، مارکیٹ کی مضبوطی کو مستحکم کرنے کے لیے ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر کے لیے مسابقتی قواعد کے اطلاق کے ذریعے ٹیلی کام کو منظم کیا جائے گا۔

مسابقتی قوانین ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر کے تمام امور دیکھیں گے اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹیلی کام ایکٹ کے سیکشن 57 کے تحت اور مسابقتی ایکٹ 2010 کے تحت تیار کیا جائے گا۔

کراچیـ : کراچی کے تین کالجز میں کورونا کیسز سامنے آگیا۔

ذرائع کے مطابق کورونا کی تصدیق اسٹاف ممبران میں ہوئی ہے جس کے بعد مذکورہ کالجز کو فی الفور سیل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ تینوں کالجز کو غیر معینہ مدت کیلئے لئے سیل کیا گیا ہے۔

سیل کئے گئےکالجز میں کیماڑی جنگل شاہ ڈگری کالج، سپیریئر سائنس کالج اورگورنمنٹ گرلز ڈگری کالج بلاک K نارتھ ناظم آباد شامل ہیں۔

کراچی: ضیا ءالدین یونیورسٹی فیکلٹی آف لاءنے انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف لاءاسکول کا ممبر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ ضیاءالدین یونیورسٹی فیکلٹی آف لاءسندھ بھر کی پہلی جبکہ پاکستان بھر سے دوسری یونیورسٹی سے جسے یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف لاءاسکول کا تعلق امریکہ کے کرنل لاءاسکول سے ہے۔ اس کی رکنیت میں 45 سے زائد ممالک کے تقریبا 170 سے زائد اسکولز شامل ہیں۔ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف لاءکا مقصد غیر ملکی یونیورسٹیز کے ساتھ اشتراک قائم کرنا اور دنیا بھر میں قانون کی تعلیم کو عام کرنا ہے۔ مزید اس بات پر زور دیناکہ مختلف ممالک مل کر اس پر کام کریں اور جرائم کا خاتمہ کرنے میں ایک دوسرے کی مدد کریں ۔

انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف لائ، فیکلٹی ایکسچینج پروگرام کے تحت ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جس کے ذریعے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 7500 فیکلٹی ممبران رکن ممالک کے لاءکالجز میں پڑھانے جا سکتے ہیں۔ اساتذہ کا یہ تبادلہ طلبا و اساتذہ دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف لاءکی جانب سے 2013 سے ایک سالانہ ڈین سمٹ کانفرنس کا انعقاد کیا جاتا ہے جہاں دنیا بھر سے رکن ممالک کی یونیورسٹیز آتی ہیں ۔ اس سال خوش قسمتی سے ضیا ءالدین یونیورسٹی فیکلٹی آف لاءسندھ بھر سے اس سمٹ میں شرکت کرنے والی پہلی یونیورسٹی ہوگی۔

کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے انٹرمیڈیٹ سائنس جنرل گروپ کی میرٹ لسٹ جاری کردی۔
انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2020ء میں پروموشن پالیسی کے تحت کامیاب ہونے والے پہلے دس امیدواروں کی میرٹ لسٹ جاری کردی ہے، تمام دس امیدواروں نے اے ون گریڈ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ مذکورہ امتحانات کے نتائج کا اعلان 10اکتوبر2020ء کو کیا گیا تھا۔

کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل سنگل بینچ نے غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے اساتذہ کی بھرتیوں، صوبے میں ای لائبریری اور کمپیوٹر لیب کے قیام سے متعلق دائر درخواست پر صوبائی حکومت کو تعلیمی اداروں کی مینجمنٹ میں نان پروفیشنل افراد کی تعیناتی سے روک دیا۔

عدالت کا کہنا ہے کہ سندھ میں 37 ہزار اساتذہ کی اسامیاں خالی ہیں لیکن کسی کو فکر نہیں، ایک ماہ میں اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے اقدامات نہ کیے گئے تو پھر سیکریٹری خزانہ کو طلب کریں گے۔ فاضل عدالت نے صوبائی حکومت کو اساتذہ میں سے ڈپٹی سیکریٹری اور ایڈیشنل سیکریٹری مقرر کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔سماعت کے موقع پر عدالت کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم میں ٹیچنگ کمیونٹی سے ایڈمنسٹریٹر لگائے جائیں، ایک سال میں کئی سیکریٹریز تعلیم کا تبادلہ کیا گیا ، متعلقہ ایجوکیشن آفیسر کے حوالے سے جلد ہی پالیسی بنائی جائے۔

سیکریٹری تعلیم احمد بخش ناریجو نے عدالت کو بتایا کہ جب تک رول بنتے ہیں تب تک کیڈر آفیسرز کو پوسٹنگ پر رہنے دیں۔ اس موقع پر عدالت نے حکم دیا کہ 6 ماہ میں ٹیچرز کو ان پوسٹوں پر مقرر کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کہ سندھ ایسا صوبہ ہے جہاں تعلیم کے حالات بدترین ہیں، کالجز کی کمی ہے، دیہی علاقوں میں بچے 15،15 کلومیٹر پیدل پڑھنے جاتے ہیں، محکمہ تعلیم دیہی علاقوں کے بچوں کو ٹرانسپورٹ فراہمی کے انتظامات کرے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 1996ء سے اب تک بی ایس کے نام پر طلبا سے فراڈ کیا جارہا ہے، بی ایس ڈگری ہولڈرز کیلئے ملک میں کوئی نوکری نہیں، دنیا تو دور کی بات ہے،آپ اخبارات میں اشتہار اور کالجز میں پینا فلیکس لگادیں کہ بی ایس اصل بی ایس ہے ہی نہیں۔ درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حیدرآباد کے ایک ہی اسکول میں 10 اساتذہ کی جگہ 30 کو تعینات کیاگیا ہے۔ جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ اضافی اساتذہ کی تعیناتی تو جرم ہے۔

کراچی : جامعہ کراچی نے نئے سمسٹر کی تمام کلاسز کی تاریخ کااعلان کردیا۔

ڈین فیکلٹی آف آرٹس سوشل سائنسز کے اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جامعہ کراچی 15 اکتوبر سے نئے سمسٹر کی تمام کلاسز آن لائن ہوں گی۔

کیمپس میں کلاسز صرف پی ایچ ڈی، ایم فل کی ہوں گی