اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

لاہور: محکمہ اسکول ایجوکیشن کی پالیسیوں سے تنگ اساتذہ نے وقت سے پہلے ریٹائرمنٹ کےلئے درخواستیں جمع کرانا شروع کردیں۔ مختلف اتھارٹیز میں ہزاروں اساتذہ نے درخواستیں جمع کرادیں۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن کےذرائع کاکہنا ہے کہ صوبہ بھر میں ہزاروں اساتذہ نے حکومتی پالیسیوں سےتنگ آکر قبل از وقت ریٹائرمنٹ کےلئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔

لاہور سے بھی اساتذہ نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ کےلئے درخواستیں جمع کرائی ہیں،اساتذہ کی مراعات اور تنخواہوں میں اضافہ کی بجائے انہیں بلاقجہ تنگ کررہی ہے۔ھکومت کااساتذہ سےغیرتدریسی کام لینا معمول بن گیاہے، اساتذہ کومعمولہ غلطیوں پر معطل کردیا جاتاہے۔حکام محکمہ اسکول ایجوکیشن کاکہناہےکہ اساتذہ کے مسائل کے حل کےلئے کام ہورہاہے

برلن: جرمن ماہرین نے وقت کے مختصر ترین دورانیے کی پیمائش کرلی ہے جو صرف 247 زیپٹو سیکنڈ ہے۔ وقت کی یہ پیمائش ایک فوٹون کو ہائیڈروجن ایٹم کے ایک سرے سے دوسرے کونے تک کا فاصلہ (53 پیکومیٹر) طے کرنے کے مشاہدے میں کی گئی ہے، جو آج تک کی انسانی تاریخ میں وقت کی مختصر ترین پیمائش ہے۔

اس سے پہلے وقت کی مختصر ترین پیمائش کا ریکارڈ بھی جرمن سائنسدانوں ہی نے قائم کیا تھا، جو 850 زیپٹو سیکنڈ تھا۔ نیا ریکارڈ اس سے بھی 3.4 گنا مختصر ہے۔

بتاتے چلیں کہ ایک زیپٹو سیکنڈ (zeptosecond) سے مراد ’’ایک سیکنڈ کے ایک ارب ویں حصے کے بھی ایک ارب ویں حصے کا ایک ہزارواں حصہ‘‘ ہوتا ہے۔
وقت کا یہ دورانیہ اتنا مختصر ہے کہ اگر ہم ایک زیپٹو سیکنڈ کو ایک سیکنڈ تصور کریں تو ہمارے مروجہ ’’ایک سیکنڈ‘‘ کا دورانیہ 31,700 ارب سال (اکتیس ہزار سات سو ارب سال) جتنا ہوجائے گا… یعنی ہماری کائنات کی موجودہ عمر (13 ارب 80 کروڑ سال) کے مقابلے میں بھی 2,365 گنا زیادہ!

وقت کی مختصر ترین پیمائش یہ تازہ کارنامہ گوٹے یونیورسٹی فرینکفرٹ، ڈوئچے الیکٹرون سنکروٹرون ایکسلیریٹر (DESY) ہیمبرگ اور فرٹز ہیبر انسٹی ٹیوٹ برلن کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر انجام دیا ہے۔

اگرچہ یہ تجربہ بھی بنیادی طور پر ویسا ہی تھا جیسا 2016 میں کیا گیا تھا لیکن گزشتہ پیمائش کےلیے ہیلیم ایٹم اور الٹراوائیلٹ شعاعیں استعمال کی گئی تھیں جبکہ نئے تجربے میں ہائیڈروجن ایٹموں پر ایکسریز کی نپی تلی بوچھاڑ کرکے وقت کی اس سے بھی مختصر پیمائش ممکن بنائی گئی۔

اس تحقیق کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’سائنس‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔

واضح رہے بیشتر اہم اور بنیادی نوعیت کے حامل مظاہرِ فطرت انتہائی مختصر وقت میں رونما ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وقت کے مختصر سے مختصر دورانیوں کی پیمائش ہمارے لیے اہمیت رکھتی ہے۔

1999 میں کیمیا کا نوبل انعام مصر کے پروفیسر ڈاکٹر احمد زویل کو ’’فیمٹو کیمسٹری‘‘ میں کلیدی کردار ادا کرنے پر دیا گیا تھا، جس کے ذریعے پہلی بار یہ ممکن ہوا تھا کہ کسی بھی کیمیائی عمل کا مشاہدہ ایک سیکنڈ کے دس ہزار کھرب ویں حصے جتنے مختصر پیمانے پر کیا جاسکے۔

لاہور: پاکستانی انجینئر ثاقب سجاد نے بین الاقوامی ایوارڈ برائے انرجی انوویٹر اپنے نام کر لیا۔

ایسوسی ایشن آف انرجی انجینئرز (اے ای ای) کے تحت ثاقب سجاد نے بین الاقوامی ایوارڈ برائے انرجی انوویٹر اپنے نام کیا۔انہوں نے پروجیکٹس میں توانائی کی اصلاح کی یقین دہانیوں کا مربوط ماڈل پر مبنی تصور متعارف کرایا جس کے نتیجے میں اوپیکس اور کیپیکس میں کمی واقع ہوئی.

2016 میں ثاقب سجاد نےمشرق وسطی کے لئے انرجی انجینئر آف دی ایئر ایوارڈ، 2017میں آئی ای پی نیشنل ایکسی لینس ایوارڈ اور 2019 میں بہترین کارکردگی کاایوارڈ بھی جیتا تھا۔ وہ ویسٹ ہیٹ ریکوری، آئل اینڈ گیس انڈسٹری میں قابل تجدید توانائی کے انضمام، ڈیجیٹلائزیشن ڈرائیو کے حصے کے طور پر متحرک توانائی کے استعمال کے معاملات پر سرگرم عمل ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک : پیغام رسائی اور ویڈیو کالنگ کی مقبول ترین ایپ واٹس ایپ صارفین کی آسانی کے لیے ایپ میں آئے روز تبدیلیاں کرتی رہتی ہے اور اب جلد واٹس ایپ ویب میں ایک اور بڑی تبدیلی سامنے آنے والی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واٹس ایپ حال ہی میں ایک نئی اپ ڈیٹ پر کام کر رہا ہے جس سے واٹس ایپ ویب استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بہت آسانی ہو جائے گی۔

واٹس ایپ اب ’واٹس ایپ ویب‘ پر بھی ویڈیو اور وائس کالنگ سپورٹ اپ ڈیٹ پر کام کر رہا ہے جسے جلد صارفین کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔فی الحال واٹس ایپ پر صرف موبائل فون صارفین ہی ویڈیو اور وائس کالنگ کر سکتے ہیں لیکن اب اس نئی اپ ڈیٹ کے بعد صارفین واٹس ایپ ویب کا استعمال کرتے ہوئے بھی ویڈیو اور وائس کالنگ کر سکیں گے۔

واٹس ایپ بیٹا انفو کی حالیہ رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ ویب پر کال سپورٹ اپ ڈیٹ آئندہ آنے والے چند ہفتوں میں تمام تر لوگوں کے لیے پیش کر دی جائے گی۔

واٹس ایپ بیٹا انفو کی جانب سے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے گئے ہیں کہ یہ فیچر دکھتا کیسا ہو گا۔

اسکرین شاٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی واٹس ایپ ویب پر کسی کی کال آئے گی تو فوراً ایک نئی ونڈو کھل جائے گی جس پر آپ کلک کر کے کال ریسیو اور ختم کر سکتے ہیں۔

کورین ٹیکنالوجی کمپنی ایل جی نے حال ہی میں اپنی بیوٹی لائن اپ پروڈکٹس میں ایک اور پروڈکٹ کو شامل کیا ہے جو کہ گنج پن کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

ذرائع کے مطابق کی اس پروڈکٹ کا نام ’میڈی ہیئر‘ ہے جو کہ دکھنے میں ایک عام ہیلمٹ کی طرح ہےجو بالوں کو دوبارہ اُگانے میں مدد کرے گی۔

میڈی ہیر لُو لیول لائٹ تھراپی (ایل ایل ایل ٹی) کی مدد سے بال کو دوبارہ اگانے کا کام کرے گی جب کہ اس پروڈکٹ کی امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ کورین کمپنی ایل جی کے مطابق جنوبی کوریا کے سوئل نیشنل یونیورسٹی اسپتال کے محققین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’میڈی ہیئر‘ پروڈکٹ کو ہفتے میں 3 بار جب کہ مہینے میں 4 دن استعمال کرنے سے بال گھنے ہوجائیں گے۔

میڈیل ہیئر میں 146 لیزر جب کہ 104 ایل ای ڈی لائٹس ہیں جو کہ بالوں کی نشوونما کے لیے ذمہ دار اسٹیم سیلز (خلیوں) کو ایکٹو کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

اس پروڈکٹ میں صارفین کے لیے 3 موڈز دستیاب ہوں گے جس میں سے ایک پورے اسکیلپ (سر کی جلد) کے لیے، دوسرا موڈ سر کے فرنٹ حصے کے لیے جب کہ تیسرا موڈ سر کے درمیانی حصے کے لیے ہوگا۔

کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اس ماہ کے آخر میں اس پروڈکٹ کو پیش کریں گے جب کہ اس کی کیا قیمت ہوگی اس بارے میں کمپنی نے نہیں بتایا۔

یہ تو آپ جانتے ہی ہونگے پہاڑی علاقوں میں اسپتال اور ایمرجنسی کی صورت میں ایمبولینس کو فوری پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے اور اسی مسئلے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے برطانیہ میں دنیا کی پہلے جیٹ سوٹ پیرامیڈک سروس کا تجربہ کیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے پہاڑی لیک ضلع میں حال ہی میں دنیا کی پہلی جیٹ سوٹ پیرامیڈکس سروس کا تجربہ کیا گیا ہے۔

جیٹ سوٹ سروس بنانے والی کمپنی گریویٹی انڈسٹریز کا کہنا ہے کہ یہ 1050 بریک ہورس پاور سسٹم اور 5 ٹربائنز کے تحت فضاء میں پرواز کرتا ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ یہ جیٹ سوٹ 5 سے 10 منٹ تک زیادہ سے زیادہ 85 میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے اڑان بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

برطانیہ میں اس سروس کا تجربہ کرنے والی ٹیم کا یہ ماننا ہے کہ یہ جیٹ سوٹ پیرامیڈکس سروس پہاڑی علاقوں کے لیے ایک بڑی تبدیلی سمجھی جا رہی ہے۔

جیٹ سوٹ پیرامیڈک سروس کا تجربہ کرنے والی ٹیم نے بتایا ہے کہ جہاں انہیں پیدل پہنچنے میں 25 منٹ کا وقت لگتا ہے، اس سروس کے ذریعے وہ یہ فاصلہ 90 سیکنڈز میں طے کر سکتے ہیں۔

یہ فلائنگ ایمرجنسی رسپانڈر مریض کے پاس پہنچتے ہی اس کی حالت کی جانچ کرنے کے بعد یہ فیصلہ کرے گا کہ آیا اسے ائیر لفٹ کے ذریعے اسپتال منتقل کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر عائد پابندی ہٹادی ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق فیصلہ ٹک ٹاک انتظامیہ کی جانب سے غیر اخلاقی مواد شیئر کرنے والے تمام اکاؤنٹس بلاک کرنے کی یقین دہانی پر کیا گیا ہے، ٹک ٹاک انتظامیہ صارفین کے تمام اکاؤنٹس ملکی قوانین کے مطابق ماڈریٹ کرے گا۔

پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ لیٹر کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کی انتظامیہ نے ’ٹک ٹاک‘ انتظامیہ کو متنازع اور غیرمناسب مواد ہٹانے کے لیے متعدد بار کہا اور انہیں نامناسب مواد ہٹانے کے لیے ہدایات بھی جاری کی گئیں اور اس حوالے سے ویڈیو شیئرنگ ایپ کو وقت بھی دیا گیا تاہم وہ ہمیں مطمئن کرنے میں ناکام رہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ’ٹک ٹاک‘ پر نامناسب مواد نہ ہٹانے کی وجہ سے ملک بھر میں پابندی عائد کردی تھی

راولپنڈی:بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن راولپنڈی نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی اسناد تیار کرلی ہے۔
بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ ایسے طلبا و طالبات جنہوں نے 2010 سے2015 تک میٹرک یا انٹر سالانہ یا سپلیمنٹری امتحان پاس کیا ہو وہ مطلوبہ فیس جمع کرواکر اپنی اسناد حاصل کرسکتے ہیں۔

نیز ریگولر طلبا اپنےادارے سے اتھارٹی لیٹر بھی ضرور ساتھ لائیں بصورت دیگر اسناد نہ ملنے پر متعلقہ امیدوار خود ذمہ دار ہوگا۔ اسناد کے حصول کے لئے مزید معلومات بورڈآفس سے بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

کراچی:وفاقی جامعہ اردو کے ملازمین کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ جاری ہے
مظاہرے میں سندھ بھر کے جامعات کے نان ٹیچنگ اور آفیسرز ایسوسی ایشنز کے رہنماؤں نے خطاب کررہے ہیں۔
احتجاج کے دوران مظاہرین کا کہنا ہے کہ قائم مقام وی سی فوری مطالبات حل کریں اختیارات نہیں ہیں تو سینڈیکیٹ اور جی آر ایم سی کا اجلاس کیسے بلایا؟

کراچی: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے اشتراک سے برصغیر کے عظیم مفکر سرسید احمد خان کا203واں یوم پیدائش روایتی جوش و جذبہ کے ساتھ منایا گیا اور ممتاز دانشوروں نے سرسید احمد خان کی حیات و خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی سابق کمشنر شفیق پراچہ نے کہا کہ ماضی ایک منجمد حقیقت ہے، آپ اسے بدل نہیں سکتے ۔ ایک بیج میں پورا جنگل ہوتا ہے ۔ سر سید تو ایک علامت ہے تبدیلی و ترقی کی سرسید احمد خان سلطنتِ برطانیہ کے باغی تھے ۔ قیام پاکستان اور دو قومی نظریہ کا محور اردو زبان تھی ۔ سرسید کے تسلسل کا دوسرا نام اقبال ہے

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈبوائز ایسوسی ایشن کے صدر اور سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ قیامِ پاکستان کے بعد بحثیت قوم، ہم نے سرسید احمد خان کے مشن کو تو پکڑے رکھا مگر اس کی آبیاری جس انداز میں ہونی چاہئے تھی ۔ بحثیت علمبردار، ہم نہیں کر پائے ۔ سرسید احمد خان نے برصغیر کے مسلمانوں کی بحیثیت ایک قوم پہچان کرائی اور انھیں ایک قوم کا تشخص دیا جس کے نتیجے میں پاکستان وجود میں آیا ۔انھوں نے کہا کہ ملازمتوں کے مواقع محدود ہونے کے باعث آج نوجوانوں کو جبری کاروباری تنظیم کاری forced entrepreneurship کی طرف رجوع کرنا لازم ہوگیا ہے

چانسلر جاوید انوار نے شہیدملت لیاقت علی خان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی شہادت پر گہرے تاسف کا اظہا ر کیا ۔ اس موقع پر انھوں نے شہید حکیم محمد سعید کی خدمات کو بھی اجاگر کیا جنھوں نے سرسید یونیورسٹی کا چارٹر منظور کیاتھا ۔ نوابزادہ لیاقت علی خان کو 16اکتوبر اور حکیم محمد سعید کو 17 اکتوبر کو شہید کیا گیا ۔اموبا کے صدر جاوید انوار نے سرسید یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید جاوید حسن رضوی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہارکیا ۔ممتاز اسکالر پروفیسررضوان صدیقی نے کہا کہ سرسید احمد خان برصغیر کے وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے جداگانہ قومیت کا نعرہ بلند کیا ۔ وہ جدیدیت کی اہمیت سے واقف تھے اور مسلم نشاط ثانیہ کے علمبردار بھی تھے ۔ وہ بلاشبہ برصغیر کے جملہ مسلمانوں کے محسن ہیں ۔

ڈاکٹر شاداب احسانی نے کہا کہ کائنات میں سارا جھگڑا غائب کا ہے، ظاہر کا کوئی جھگڑا نہیں ہے ۔ ہر عہد کسی نہ کسی نظریہ یا شخصیت کے زیرِ اثر ہوتا ہے ۔ زبان سے زیادہ بیانیہ اثر کرتا ہے ۔ سرسید احمد خان کا سب سے بڑا اہم کام ’’آثار الصنادید‘‘ ہے جو ہماری شناخت ہے ۔ سرسید احمد خان نے جدید سائنسی علوم سیکھنے کی ترغیب دی اور سائنس کی بنیاد مشاہدہ پر ہے

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری انجینئر محمد ارشد خان نے اظہارِ تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے زینے چڑھنے کے لیے مضبوط قوت ارادی اور ثابت قدمی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ سرسید احمد خان نے علیگڑھ مدرسے کی بنیاد رکھی جو درحقیقت قیامِ پاکستان کی بنیاد کی پہلی اینٹ تھی ۔ علیگ نے اپنے حصے کا کام کردیا اب المنائی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کام کو آگے بڑھائیں ۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سال کے کیلنڈر میں سرسید ڈے بھی ہو کیونکہ پاکستا ن کے قیام کی بنیاد دوقومی نظریہ ہے جسے سب سے پہلے سرسید احمد خان نے پیش کیا تھا ۔اختتامِ تقریب پر سرسید یونیورسٹی کے طلباء و طالبات اور علیگ نے مل کر ترانہ علیگڑھ پیش کیا ۔