Reporter SS
کراچی:ڈاکٹر خالد عراقی نیشنل لابنگ ڈیلی گیشن برائے اقلیتی حقوق کے چاررکنی وفد نے گزشتہ روز جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے وائس سکریٹریٹ جامعہ کراچی میں ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں وفد نے شیخ الجامعہ سے درخواست کی کہ صوبے کی سب سے بڑی جامعہ کراچی میں اقلیتوں کے لئے دوفیصد کوٹہ مختص کیا جائے تاکہ اقلیتوں کو بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بہتر سے بہتر مواقع میسر آسکیں۔انہوں نے صوبہ سندھ میںپنجاب حکومت کی جانب سے اقلیتوں کے لئے دوفیصد کوٹہ مختص کرنے کی خواہش کااظہارکیاہےانہوں نےمزیدکہاکہ اعلیٰ تعلیم کاحصول نہ ہونے کی وجہ سے اقلیتی برادری کو اعلیٰ مناصب پر فائز ہونے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتاہے۔
اس موقع پر ممبرسنڈیکیٹ جامعہ کراچی صاحبزادہ معظم قریشی،رجسٹرارجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر سلیم شہزاداور مشیر امورطلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی بھی موجود تھے۔
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ جامعہ کراچی روزاول سے ہی بلاتفریق رنگ ونسل اور مذہب تمام طلباوطالبات کو میرٹ کی بنیاد پر داخلہ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ڈاکٹر خالد عراقی نے
وفد کی کاوشوں کی سراہتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ اس مسئلے کو جلد ازجلد جامعہ کراچی کے متعلقہ فورم پر زیر بحث لایا جائے گااور کوشش کی جائے گی کہ 2021 ء کے داخلوں میں ان کے لئے نہ صرف کوٹہ مختص کیا جائے بلکہ ایسے اقلیتی طلباوطالبات جو نامساعد مالی حالات کی وجہ سے فیس دینے سے قاصر ہوں ان کے لئے اسکالر شپ یا مالی امداد کے لئے بھی کوششیں کی جائے گی تاکہ محض مالی مشکلات کی وجہ سے وہ تعلیم سے محروم نہ رہیں۔ہماری خواہش ہے کہ مذہبی اقلیتی براداری سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے معاشرے کی بہتری اور ترقی کے لئے اپنا مثبت اور کلیدی کرادار اداکریں اور وہ اپنی کمیونٹی اور ملک کا نام پوری دنیا میں روشن کرسکیں۔
ممبرسندھ اسمبلی اینتھونی نوید نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اقلیتی براداری کے لئے اسکالرشپ کی فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ممبر سنڈیکیٹ جامعہ کراچی صاحبزادہ معظم قریشی نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جامعہ کراچی اس حوالے سے تر جیحی بنیادوں پر اقدامات کرکے اقلیتی برادری کے طلباوطالبات کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔
مانیٹرنگ ڈیسک : بلیک بیری کمپنی نے ایک عرصے کے بعد نت نئے ماڈلز والے اسمارٹ فونز کے دور میں کی بورڈ والے 5 جی اسمارٹ فون کے ساتھ ایک شاندار انٹری کا فیصلہ کیاہے
2018 سے اب تک بلیک بیری نے کوئی اسمارٹ فون لانچ نہیں کیا تاہم اب کمپنی نے جلد ہی نئے 5 جی اسمارٹ فون کے ساتھ واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ میش ایبل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روزفیکس کون سبسڈری، آنورڈ موبیلیٹی، ایف آئی ایچ موبائل کمپنیوں نے اعلان کیا کہ وہ تینوں اشتراک سے بلیک بیری 5 جی فون لانچ کریں گے جس میں کی بورڈ ہوگا۔
اس سے متعلق آنورڈ موبیلیٹی کمپنی کے سی ای او پیٹر فرینک لن کا کہنا تھا کہ بلیک بیری اسمارٹ فونز، پرائیویسی ، ڈیٹا سیکیورٹی اور بات چیت کے اعتبار سے بہترین جانے جاتے ہیں، کمپنی کے لیے یہ اچھا موقع ہے کہ 5 جی ڈیوائسز کو بلیک بیری کی واپسی کے ساتھ لایا جائے۔
رپورٹ کے مطابق بلیک بیری کا نیا اسمارٹ فون آئندہ برس 2021 کے سہ ماہی تک مارکیٹ میں لانچ کردیا جائے گا۔
فی الحال بلیک بیری کے اس نئے اسمارٹ فون کی خصوصیات کے حوالے سے تفصیلات جاری نہیں کی گئیں مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں ٹچ پیڈاور کی بورڈ کی سہولت دی جائے گی۔
مانیٹرنگ ڈیسک : گوگل ڈرائیو، جی میل اور گوگل میٹ صارفین کو لاگ ان میں مشکلات کاسامناہے۔ امریکا، بھارت سمیت مختلف ممالک سے صارفین کی جانب سے شکایت کی جارہی ہے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق گوگل صارفین نے شکایت کی ہے کہ وہ جی میل اکاؤنٹ کو لاگ ان کرنے میں ناکام ہیں جب کہ کچھ کا کہنا ہے کہ جی میل ایپ میں بھی ای میلز دکھائی نہیں دے رہی ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ گوگل ڈرائیو میں فائل اپلوڈ بھی نہیں ہورہی ہیں۔
اس حوالےسے گوگل کا کہنا ہے کہ ہمیں اس خرابی کا علم ہے اور اسے دور کرنے کی کوشش جاری ہے۔تاہم ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ یہ خرابی کب تک ٹھیک ہوگی۔
کراچی: آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کی پریس کانفرنس رنگ لے آئی۔تمام اسکولز کومندرجہ ذیل SOPs پر پابندی لازمی ہوگی بصورت دیگر انہیں ادارے کھولنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ تعلیمی اداروں کے لئےجاری کردہ ایس او پیزکے مطابق تمام اسکولوں میں بیل لگائی جائے گی اسمبلی نہیں ہوگی نہ ہی ریسس کی جائے گی۔ اسکول میں کھانے یا لنچ کی اجازت نہیں ہوگی۔
اسکول آنےوالےہربچےپرماسک اور گلوز کا استعمال لازمی ہو گا۔ہر بچہ اپنی پانی کی بوتل یا تھرماس اپنے ساتھ لائے گا اور اسے کسی کے ساتھ شیئر نہیں کرے گا نہ ہی اپنی اسٹیشنری اور کتابوں غیرہ کو کسی کے ساتھ شیئر کرے گا ہر بچہ سینیٹائزر کی بوتل اپنے ساتھ رکھے گا۔بچے آپس میں ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے گریز کریں گےاسکول میں کھیلنے کودنے کی اجازت نہیں ہوگی نزلہ زکام اور بخار والے بچوں اور اسٹاف کو اسکول آنے کی اجازت نہیں ہوگی ہر بچے کو فاصلے سے بٹھایا جائے گا
پہلے دو ہفتے صرف کلاس سوئم سے دہم تک کے بچوں کو اسکول آنے کی اجازت ہوگی پہلی شفٹ صبح 8:00 بجے سے 10 بجے تک ہوگی جبکہ دوسری شفٹ گیارہ بجے سے ایک بجے تک ہو گی صبح اسکول سے شروع ہونے سے پہلے اور دوسری شفٹ شروع ہونے سے پہلے کلاس کو طبی اصولوں کے مطابق ڈس ا ن فیکٹ اور صاف کیا جائے گاکلاس میں اگر عام حالات میں 20بچے بٹھائے جاتے ہیں تو اب 10 بٹھائے جائیں گے اور ان کے درمیان بھی فاصلہ یقینی بنایا جائے گا
ڈائریکٹوریٹ کےاحکامات کےمطابق طلبا کی طرح تمام اسکول اسٹاف بشمول مالکان، نان ٹیچنگ اسٹاف چوکیدار، ماسی، پیون وغیرہ کا کرونا ٹیسٹ لازمی کروایا جائےگا
ٹیسٹ رزلٹ نیگیٹو نہ آنے کی صورت میں اسکول داخلہ ممنوع ہوگا ماسک اور گلوز کےاستعمال کو اسکول کےتمام اسٹاف بشمول نان ٹیچنگ ا سٹاف چوکیدار وغیرہ بھی یقینی بنائیں گے
جو والدین اپنے بچوں کو اسکول نہ بھیجنا چاہیں انہیں انسسٹ نہیں کیا جائے گا ان کے والدین ان کا ہوم ورک اور دیگر کام لے جانے اور چیک کرانے کے پابند ہوں گے۔اسکول میں صرف انگلش، میتھ، اردو اور سندھی کا کام کروایا جائے گا باقی مضامین کا کام ہوم ورک کے طور پر دیا جائے گا اور اس کے لیے حسب ضرورت ورک شیٹ اور سوشل میڈیا کا استعمال کیا جائے گا۔
تمام بچوں کو اسکول لانا اور لے جانا والدین کی ذمہ داری ہوگی۔ رکشہ اور پبلک ٹرانسپورٹ کی اجازت صرف اس صورت میں ہوگی جب تمام بچے ایک ہی فیملی سے تعلق رکھتے ہوں اور رکشہ شیئر نہ ہو رہا ہو۔ نیز والدین ٹرانسپورٹرز کو SOPs پر عمل درآمد کا پابند بنائیں اور بچوں کو اٹھانے سے پہلے گاڑی کی ڈس انفیکشن یقینی بنائیں۔