پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے سمسٹر خزاں 2020ء کے میرٹ بیسڈ پروگرامز ایم فل، ایم ایس سی، پی ایچ ڈی ،ایم بی اے اور بی ایس کے داخلوں کا آغازکردیا ہے۔
 
فیس ٹو فیس ان تعلیمی پروگرامز میں داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 8ستمبر مقرر کی گئی ہے۔
 
ان تمام تعلیمی پروگرامز کے داخلہ فارم اور پراسپکٹس یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ پی ایچ ڈی اور ایم فل پروگرامزکے انٹری ٹیسٹ یونیورسٹی کے اکیڈمک کمپلیکس میں 14تا 18ستمبر ہونگے ۔
 
یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر پہلی میرٹ لسٹ 21ستمبر کو جاری کی جائے گی۔ جبکہ فیس جمع کرانے کی آخری تاریخ 25ستمبر ہے ۔
سام سنگ کا آن لائن ایونٹ اگلے ہفتے شیڈول ہے مگر پہلے سے کافی حد تک اندازہ ہوچکا ہے کہ جنوبی کورین کمپنی کی جانب سے کیا کچھ پیش کیا جاسکتا ہے۔
 
سام سنگ کی جانب سے پہلے ہی اعلان کیا جاچکا ہے کہ وہ 5 اگست کو 5 ڈیوائسز متعارف کرائے گی اور اب ایک ٹیزر ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں ان ڈیوائسز کے سائے نظر آرہے ہیں۔
 
اگر اس ٹیزر سے اندازہ لگائے جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ سام سنگ کی جانب سے گلیکسی ٹیب ایس 7 (ٹیبلیٹ)، گلیکسی بڈز لائیو، گلیکسی واچ 3، نیا گلیکسی فولڈ (یا فولڈ 2) اور گلیکسی نوٹ 20 کو متعارف کرایا جائے گا۔
 
ان تمام ڈیوائسز کے بارے میں یا تو سام سنگ کی جانب سے براہ راست اشارہ دیا گیا یا گزشتہ چند ماہ کے دوران مختلف لیکس میں ان کے بارے میں بتایا گیا۔
 
سام سنگ کی جانب سے کئی سال سے اگست میں گلیکسی نوٹ کے نئے ماڈل کو پیش کیا جارہا ہے جبکہ کمپنی نے کلائی اور کانوں کے لیے ڈیوائسز کا ذکر بھی کیا ہے تو گلیکسی بڈز لائیو اور واچ 3 بھی لگ بھگ یقینی ہیں۔
 
تاہم گلیکسی فولڈ کے اپ ڈیٹ ماڈل کے بارے میں اب تک زیادہ تفصیلات سامنے نہیں آسکیں مگر اس ٹیزر میں اس کے سائے کو نظرانداز کرنا مشکل ہے۔
 
اس ایونٹ میں ابھی ایک ہفتہ باقی ہے اور اس دوران بھی نئی ڈیوائسز کے بارے میں مزید لیکس سامنے آسکتی ہیں۔
 
اس کے مقابلے میں گلیکسی نوٹ 20 کے بارے میں لگ بھگ تمام تر تفصیلات پہلے ہی لیک ہوکر سامنے آچکی ہیں۔
 
ایسا کہا جارہا ہے کہ اس بار سام سنگ کی جانب سے گلیکسی نوٹ 20 سیریز کے 3 فونز متعارف کرائے جاسکتے ہیں، جبکہ گزشتہ سال 2 ماڈل پیش کیے گئے تھے۔
 
اس بار گلیکسی نوٹ 20، نوٹ 20 پلس اور نوٹ 20 الٹرا کے نام سے 3 ماڈلز پیش کیے جانے کا امکان ہے اور تمام ماڈلز میں 5 جی سپورٹ موجود ہوگی۔
 
مختلف لیکس میں بتایا گیا تھا کہ گلیکسی نوٹ 20 لگ بھگ گلیکسی ایس 20 والے فیچرز سے ہی لیس ہوگا مگر اس میں زیادہ بڑی اسکرین اور ایس پین کا فرق ہوگا۔
 
مخلف افواہوں کے مطابق گلیکسی ایس 20 الٹرا میں 100 ایکس زوم موڈ کو گلیکسی نوٹ 20 سیریز کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔
 
ایسا بھی کہا جارہا ہے کہ گلیکسی نوٹ سیریز کے نئے فونز میں پہلی بار کروڈ کی بجائے فلیٹ ڈسپلے دیا جاسکتا ہے یا کم از کم ایک ماڈل میں ایسا ضرور ہوگا۔
 
سام سنگ کے فونز کے حوالے سے درست معلومات لیک کرنے والے ٹوئٹر صارف آئس یونیورس نے بتایا ہے کہ گلیکسی نوٹ 20 پلس میں 108 میگا پکسل کیمرا دیا جا ئے گا جبکہ ٹی او ایف سنسر کو لیزر فوکس کیمرے سے بدل دیا جائے گا جو مین کیمرے کو معاونت فراہم کرے گا۔
 
کیمرا سنسر میں گلیکسی ایس 20 الٹرا کی طرح سام سنگ برائٹ ایچ ایم 1 دیا جائے گا جبکہ پس منظر کا تجزیہ کرنے والے ٹائم آف فلائٹ کی جگہ لیزر فوکس سنسر دیا جائے گا۔
 
اسی طرح 12 میگا پکسل الٹرا وائیڈ اینگل بھی اس فون کا حصہ ہوگا جس میں سنسر کا حجم 1/2.55 ہوگا۔
 
پیری اسکوپ ٹیلی فوٹو لینس 13 میگا پکسل کا ہوگا جس میں 50 ایکس ہائبرڈ زوم ممکن ہوگا مگر اب سام سنگ 100 ایکس زوم کے لیے مزید کام کرنے کی خواہشمند نہیں۔
 
اس سے قبل لیکس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ گلیکسی نوٹ 20 پلس میں اپ ڈیٹڈ ایکسینوس 992 پراسیسر دیا جائے گا جبکہ کچھ ممالک میں اس فون میں اسنیپ ڈراگون 865 پراسیسر دیا جائے گا۔
 
ایسا بھی مانا جارہا ہے کہ اس فون میں 4300 ایم اے ایچ بیٹری دی جائے گی جبکہ 6.9 انچ ڈسپلے پنج ہول سیلفی کیمرے کے ساتھ دیا جائے گا۔
 
اس کے مقابلے میں گلیکسی نوٹ 20 میں ڈسپلے کا سائز 6.7 انچ دیئے جانے کا امکان ہے۔
 
دونوں فونز میں 120 ہرٹز ریفریش ریٹ، ایس پین اسٹائلوس، 16 جی بی ریم اور 25 واٹ وائرلیس چارجنگ سپورٹ دیئے جانے کا امکان ہے۔
 
جی ایس ایم ایرینا نے کورین میڈیا کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ سال گلیکسی نوٹ 10 کی قیمت ساڑھے 12 لاکھ کورین وان (ایک لاکھ 72 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) جبکہ نوٹ 10 پلس کی قیمت ڈیڑھ لاکھ وان (2 لاکھ 7 ہزار روپے سے زائد) تھی۔
 
مگر گلیکسی نوٹ 20 اور نوٹ 20 پلس 50 0زاروان (لگ بھگ 7 ہزار پاکستانی روپے) سستے ہوں گے۔
 
اگرچہ یہ بہت زیادہ کمی نہیں مگر یہ ان اندازوں کے برخلاف ہے کہ 2020 کے ماڈلز گزشتہ سال کے مقابلے میں کچھ مہنگے ہوں گے۔
 
قیمت میں کی ممکنہ وجہ کووڈ 19 کی وبا کے باعث فونز کی مانگ میں کمی ہوسکتی ہے۔
کراچی: موجودہ وباء کووڈ 19 کے پیش نظر والدین اور طلبہ مالی مشکلات کودیکھتےہوئے عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے طلبہ کی فیس میں بیس فیصد کمی کا اعلان کردیا ہے تاکہ مالی مشکلات میں آسانی فراہم ہو سکے اور طلبہ کو تعلیمی نقصان سے دوچار نہ ہونا پڑے۔
 
ڈائیریکٹر یو آئی ٹی ظہیرعلی سید کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی موجودہ لہر کی وجہ سے ہردوسرا شخص مالی مشکلات کا شکار ہے، ہم ایک اعلی تعلیی ادارے کا حصہ ہیں اسی لئے یہ ہمارا فرض ہے کہ طلبہ کا تعلیمی نقصان نا ہونے دیں اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے یو آئی ٹی مینیجمنٹ نے فیس میں بیس فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ تاکہ تمام طلبہ بغیر کسی رکاوٹ تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں۔
 
واضح رہے کہ بیس فیصد کمی کا اطلاق فال 2020 میں ہونے والے نئے داخلوں کے خواہشمند طلباوطالبات کے علاوہ سمر اورفال سیمسٹر کے موجودہ طلبہ پر بھی ہوگا۔
کراچی: سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے اساتذہ نے وی سی سرچ کمیٹی کی طرف سے سندھ یونیورسٹیز ایکٹ اور عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی میں سندھ مدرسہ کے قائم مقام وی سی کو شارٹ لسٹ کرنے کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا۔
 
جامع سندھ مدرسہ کے اساتذہ نے جامع کے غیر قانونی قائم مقام وی سی کی طرف سے اساتذہ کو ہراسان اور وکٹمائیز کرنے کے خلاف سخت احتجاج کیا
 
 
اساتذہ کا کہنا تھا کہ ایک ہی جامع میں وی سی شپ کا تیسرا ٹینیور یونیورسٹیز ایکٹ، ہائیکورٹ کے فیصلے اور محکمہ قانون کے خط کی رو سے غیر قانونی ہے۔
 
سرچ کمیٹی نے سارے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ڈاکٹر محمد علی شیخ کو انٹرویو کے لئے شارٹ لسٹ کیا ہے۔
 
جامع کے سینیٹ اراکین نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو ایک کے بعد دوسرا پھر تیسرا خط لکھ کر قائم مقام وی سی کی بے ضابطگیوں اور بدعنوانیوں کے ثبوت فراہم کر کہ جوڈیشل اور نین انکوائری کا مطالبہ بھی کیا ہے جس پر تاحال کوئی عمل نہیں ہوا۔
 
سندھ مدرسہ کے اساتذہ نے بتایا کہ حق کے لئے آواز اٹھانے اور وزیراعلی سندھ کو خط لکھنے پر قائم مقام وی سی ان کو جھوٹی انکوائریوں، لیٹرز اور دھمکیوں سے خاموش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
 
سندھ مدرسہ کے اساتذہ نے سرچ کمیٹی اور حکومت سندھ سے قانون کی بالادستی برقرار رکھنے اور غیر قانونی تعیناتی نگران وی سی کو ہٹا کر کسی قابل شخص کو مستقل وائس چانسلر بنانے کا مطالبہ کیا ہے.
مانیٹرنگ ڈیسک: بھارتی حکومت نے مزید 47 چینی ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کردی۔
 
چین کے ہاتھوں بھارتی فوج کی رسوائی کے بعد مودی حکومت نے جن مزید 47 ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کی ان کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ یہ گزشتہ بند کی جانے والی ایپلی کیشنز کی کلون ایپلی کیشنز تھیں۔
 
بھارتی نیوز ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پابندی کا سامنا کرنے والی ان نئی ایپلی کیشنز کی فہرست کا اعلان کیا جانا ابھی باقی ہے۔
 
بھارتی ٹی وی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت نے مزید 250 ایپلی کیشنز کی فہرست تیار کی ہے جن کا صارفین کی پرائیویسی یا قومی سلامتی کی خلاف ورزی کے حوالے سے معائنہ کیا جارہا ہے۔
 
کہا جارہا ہے کہ دنیا کا معروف گیم پب جی بھی اس نئی پابندی کا سامنا کرنے والے ایپلی کیشنز میں شامل ہے۔
اسلام آباد: بچوں کی خودکشی کی تحقیقات تک پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے پب جی پر پابندی برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
 
علی خان جدون کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں ارکان نے بدنام زمانہ آن لائن گیم کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ عدالت نے پابندی اٹھانے کا فیصلہ دیا لیکن پی ٹی اے نے برقرار رکھی ہے۔ حکام نے بتایا ہائیکورٹ میں پب جی کے نمائندے نے پریس ریلیز کے ذریعے پابندی کا معاملہ اٹھایا،جس پرعدالت نے فریقین کو سن کر دوبارہ فیصلہ جاری کرنے کا حکم دیا۔
 
پی ٹی اے نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ گیم کے متعلق متعدد شکایات ملیں، بچوں کی خود کشیوں کے بعد اس پر عارضی پابندی کا فیصلہ کیا۔کنول شوزب نے کہا قانونی طریقے سے گیم کھیلنے اور ریونیو حاصل کرنے پر پابندی ہے جبکہ پراکسیز کے ذریعے نوجوان آج بھی یہ گیم کھیل رہے ہیں۔
 
پی ٹی اے حکام نے بتایا پب جی سے معلومات مانگی ہیں،رجسٹریشن کیلئے بات چیت چل رہی ہے، 14 ہزار سے زائد پراکسیز بند کی ہیں،حتمی حکم تمام پہلو سامنے رکھ کر جاری کیا جائے گا۔
کراچی: ضیاءالدین یونیورسٹی اور ہسپتال کی جانب سے ہیپاٹائیٹس کے عالمی دن کےموقع پرورچوئل سیمینار ”فائند دا مسنگ ملینز“ کاانعقادکیاگیا۔ سیمینار میں ضیاءالدین یونیورسٹی کی پرو چانسلر اور فزیشن انٹرنل میڈیسن ڈاکٹر ندا حسین نےاپنےخیالات کااظہارکرتےہوئے کہناتھاکہ ”جگر کے مرض میں مبتلا افراد کو کورونا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ چونکہ ایسے مریضوں کے جگر پہلے سے ہی متاثر ہوچکے ہوتے ہیں اس لیے کورونا ان پر جلد حملہ آور ہوجاتا ہے۔ لہذا ایسے مریضوں کو بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے
 
ان کا کہنا تھا کہ ہیپاٹائیٹس بی حاملہ خواتین سے بچے میں بھی منتقل ہوسکتا ہے جبکہ ہیپاٹائیٹس سی کے منتقل ہونے امکانات کم ہوتے ہیں، لیکن کوئی خاتون اگر ایچ آئی وی کے ساتھ ہیپاٹائیٹس کا شکار ہے تو پھر بچے میں منتقل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
 
اس موقع پر ضیا ءالدین ہسپتال کے ماہر امراض جگر پاکستانی سوسائٹی فار اسٹڈی آف لیور ڈیزیز (PSSLD) کے صدر ڈاکٹر ضیغم عباس کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں ہیپاٹایٹس اے، بی، سی، ڈی اور ای تمام اقسام پائی جاتی ہیں ان کی اہم وجوہات میں، نشہ، شراب، وائرل انفکشنز وغیرہ شامل ہیں۔ ہیپا ٹائٹس کی اہم علامات میں پیلیا، قے، دل گھبرانا، چکر آنا، جگر کے امراض شامل ہیں۔ ہیپاٹائٹس خون کی منتقلی، غیر محفوظ جسمانی تعلقات اور استعمال شدہ ریزر سے منتقل ہو سکتا ہے۔ صفائی ستھرائی کا خیال نہ رکھنا بھی اس وائرس کے پھیلاؤ کی بنیادی وجوہات ہیں۔
 
پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے بڑھتے ہوئے کیسز کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دیگر مقررین جن میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ایم ایس ڈاکٹر زاہد اعظم اور ڈاکٹر ضیاءالدین ہسپتال کے ماہر امراض جگر ڈاکٹر قمر العارفین اور ڈاکٹر سہیل حسین کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا مرض ہے جس کے بارے میں مریضوں کو پتہ نہیں چلتا اور جسم میں سرایت کر جاتا ہے۔ یہ مرض انتہائی خاموشی سے اپنے پنجے گاڑے رہتا ہے اسی لیے اس کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے ۔ لوگوں میں ہیپاٹائٹس کے متعلق آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے اس انفیکشن کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔
کراچی: جامعہ کراچی نے ایم فل، پی ایچ ڈی،ایم ایس اور ایم ڈی کے انٹرویوز کے لئے امیدواروں کی فہرست جاری کردی۔
 
جامعہ کراچی کے رجسٹرارپروفیسرڈاکٹر سلیم شہزادکے اعلامیے کے مطابق ایم فل،پی ایچ ڈی،ایم ایس(سرجری) اور ایم ڈی(میڈیسن) آن لائن داخلے برائے سال 2020 ء کے انٹرویوز کے لئے امیدواروں کی فہرست جاری کردی گئی ہے۔
 
طلباوطالبات کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے پورٹل  www.uokadmission.edu.pk  پر جاری کردہ فہرست میں اپنا اسٹیٹس چیک کریں۔
کراچی: جامعہ کراچی میں سیمسٹرکے ضمنی امتحانی فارم آن لائن جمع کرائے جاسکتے ہیں
 
جامعہ کراچی کےانچارج سیمسٹرایگزامینیشن سیکشن ڈاکٹر تاثیر احمد خان کے مطابق سیمسٹر کے ضمنی امتحانات 2019 ء کے امتحانی فارمز آن لائن جمع کرانے کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کی قیادت میں اور ڈاکٹر تاثیر احمد خان کی زیر نگرانی جامعہ کراچی کے شعبہ سمسٹر امتحانات کو ڈیجیٹلائزیشن کی جانب مثبت پیش قدمی کی جارہی ہے اور مذکورہ عمل اسی حکمتِ عملی کی جانب ایک قدم ہے۔
 
طلباوطالبات ویب سائٹ  sesuok.edu.pk  پرجاکر ڈائریکٹ یا جامعہ کراچی کی ویب سائٹ www.uok.edu.pk  کے ذریعے خود کو رجسٹر کرنے کے ساتھ امتحانی فارم جمع کر سکتے ہیں۔
 
امتحانی فیس ملک بھر کے یوبی ایل کی کسی بھی برانچ میں حاصل شدہ واؤچر کے ذریعے جمع کرائی جاسکتی ہے۔ طلبہ کو ایڈمٹ کارڈ بھی اسی آن لائن پورٹل پر موصول ہوجائینگے۔
کراچی : جامعہ این ای ڈی میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی زیرصدارت  ایک سو ترانوے اور دوسرے آن لائن سنڈیکیٹ کا اجلاس ہوا،
 
اجلاس میں گزشتہ اجلاس کی سفارشات کی منظوری سمیت تعلیمی اورانتظامی اُمورکا تفصیلی جائزہ لیا گیااور کووڈ 19 کے پیشِ نظرپروموشن ریگولیشن میں وقتی طور پر ریلیف کی منظوری دی گئی۔
 
تفصیلات کے مطابق سنڈیکیٹ اجلاس میں دو سینٹر کے قیام کی منظوری، ایچ ای سی کے ہراسمنٹ ایکٹ 2020 کے اطلاق، فیکلٹی ممبران کی اپ گریڈیشن ہارڈشپ پر جب کہ ماسٹرز اور ڈگری پروگرامزکی ریگو لیشن میں بھی ریلیف اور ٹیوشن فیس کی مد میں بیس فی صد کمی کی منظوری دی گئی ہے۔
 
جامعہ ترجمان کے مطابق ڈاکٹر نزہت ارشدکو کیمسٹری، ڈاکٹرعرفان احمد کو فزکس، پروفیسرڈاکٹر محمد علی اسمعیل کوکمپیوٹرسسٹم اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ڈاکٹر علی داد چانڈیو کو میٹالرجیکل انجینئرنگ جب کہ ڈاکٹرعاطف مصطفی کو شعبہ انوائرمینٹل انجینئرنگ کے چیئرمین کی حیثیت سے اپائنٹ کیا گیا۔
 
اجلاس میں پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، سیکریٹری سنڈیکیٹ اورجسٹرارسید غضنفر حسین،چیئرمین چارٹر انسپکشن اینڈ ایولیشن کمیٹی ڈاکٹر عبدالقدیر خان راجپوت،ایچ ای سی سندھ سے پروفیسر ڈاکٹر اے کیو مغل،نمائندہ چیف منسٹر فرحت عادل، ڈائریکٹر کیو ای سی پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ،ڈائریکٹر سروسز وصی الدین، لیکچرارمحمد صمد خان اورڈپٹی رجسٹرارخالد مخدوم ہاشمی موجود تھے جب کہ یونی ورسیٹز اینڈ بورڈزڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف سندھ کے سیکریٹری ڈاکٹر محمد ریاض الدین، ڈائریکٹر ایڈیشنل سکریٹری انفارمیشن، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ نیاز احمد لغاری، حکومت سندھ کے نمائندے مفتی محمد نجیب خان، نمائندہ چیف منسٹرمسز نائلہ ملک، پنجوانی فاؤنڈیشن اینڈ ٹرسٹ کی چیئر پرسن مسز نادرہ پنجوانی،چیف ایگزیکٹو آفیسر کراچی ٹول ڈائس اینڈ مولڈز سینٹرزمنصور احمد، چیئرمین ڈیپارٹمنٹ الیکٹرونک انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان علی شاہ، چیئرمین شعبہ اکنامکس اینڈمینجمنٹ سائنسزپروفیسرڈاکٹر رضا علی خان،شعبہ مکینکل کے پروفیسرڈاکٹر مبشر علی صدیقی اورکنٹرولرایگزامینیشن اسٹنٹ پروفیسرصفی احمد ذکائی نے آن لائن شرکت کی۔