پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی : وفاقی اُردویونیورسٹی کی نظامتِ اعلیٰ تعلیم وتحقیق(GRMC)کا 43واں اجلاس قائم مقام شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹرعارف زبیرکی زیرِ صدارت منعقدہوا۔
 
اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹرعارف زبیر(شیخ الجامعہ،چیئرمین/رُکن)، پروفیسر ڈاکٹرمحمد ضیاء الدین(رئیس کلیہفنون،رُکن)، پروفیسر ڈاکٹرمحمد زاہد(رئیس کلیہ سائنس وٹیکنالوجی،رُکن)، پروفیسرڈاکٹرمسعود مشکور صدیقی(رئیس کلیہ نظمیاتِ کاروبار، تجارت و معاشیات،رُکن)، پروفیسر ڈاکٹرروبینہ مشتاق(شعبہ حیوانیات،رُکن)، ڈاکٹررابعہ مدنی (انچارج کلیہمعارفِ اسلامیہ)، ڈاکٹر مہہ جبین(انچارج کلیہ فارمیسی)،ڈاکٹرعبدالمتین (ایڈیشنل رجسٹرار، اسلام آبادکیمپس)، ڈاکٹرساجد جہانگیر(رجسٹرار،رُکن)، ڈاکٹر کوثر یاسمین (ایڈوائزراکیڈمک افیئرز برائے شیخ الجامعہ)، محترمہ راشدہ خاتون(ڈپٹی رجسٹراراکیڈمک،سیکریٹری) اور وحید مراد (انچارج جی۔آر۔ایم۔سی)نے شرکت کی۔
 
اجلا س میں دس(10)طلبہ کو پی ایچ ڈی کی اسناد تفویض کی گئیں جبکہ اکتالیس(41)طلبہ کو ایم فل/ایم ایس کی اسناد تفویض کی گئیں
 
۔اجلاس میں جامعہ میں ایم فل، ایم ایس او رپی ایچ ڈی کے داخلوں کے اشتہارمشتہر کرنے کی منظوری دی گئی۔ وفاقی محتسب میں زیرسماعت کیسزاور طلبہ کی موصولہ متفرق درخواستوں کا جائزہ لیاگیااور ان معاملات پرغوروخوض کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔
کراچی: ہائرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے جامعہ کراچی کو فراہم کئے جانے والے آن لائن لرننگ مینجمنٹ سسٹم(موڈل) پرعملدرآمد کے لئےآج وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی زیر صدارت وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں اجلاس منعقد ہوا۔
 
اجلاس میں ہائرایجوکیشن کمیشن پاکستان کے لرننگ مینجمنٹ سسٹم کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر محمد عاصم نور اور نمائندے علیشبہ صدیقی،منصورحسین ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ جامعہ کراچی کے پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان،ڈاکٹر ندیم محمود،ڈاکٹر صادق علی خان،ڈاکٹر مصطفی حیدر،مکیش کمار،جاوید اکرم اور انجینئر اشفاق خانزادہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
 
اجلاس میں طے پایا کہ آئند ہونے والے سیمسٹر کے تدریسی عمل کو مذکورہ سسٹم پر منتقل کردیا جائے گا۔مذکورہ سسٹم پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان کی سربراہی میں ایک نو رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایچ ای سی کے بھی دوتربیتی نمائندے شامل ہیں جو مختلف ذیلی کمیٹیوں کو مرتب کرکے شعبہ جاتی نمائندوں کے ذریعے اساتذہ اور طلباوطالبات کا ڈیٹا مرتب کرے گی جس کی مدد سے اساتذہ اور طلبہ کے لئے ٹیچنگ لرننگ اکاؤنٹس مرتب کئے جائیں گے۔
 
مذکورہ سسٹم شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی درخواست پر جامعہ کراچی کو فراہم کیا گیا ہے جس کے ساتھ ساتھ ایچ ای سی جامعہ کراچی کو تکنیکی سہولیات بھی فراہم کرے گا۔علاوہ ازیں ایچ ای سی نے جامعہ کراچی کے تکنیکی عملے کو مینیجریل اکاؤنٹس بھی مہیا کردیئے ہیں۔
 
واضح رہے کہ مذکورہ سسٹم پوری دنیا میں ایک منفرد اور معیاری لرننگ مینجمنٹ سسٹم کے طور پر جانا،پہچاناجاتاہے اور جامعہ کراچی اپنی تدریسی وتحقیقی سرگرمیوں کی بدولت بین الاقوامی رینکنگ کو مزید بہتر بنانے کے لئے شب وروز کام کررہی ہے۔
 
اس موقع پر ہائرایجوکیشن کمیشن پاکستان کے لرننگ مینجمنٹ سسٹم کے کنسلٹنٹ ڈاکٹر محمد عاصم نورنے کہا کہ بلا شبہ مذکورہ سسٹم پر عملدرآمد ایک بہت بڑی قومی خدمت ہے اور وائس چانسلر کی پیشہ وارانہ فہم و فراست کا عملی ثبوت ہے جو یقینی طور پر موجودہ صورتحال میں سماجی اور تعلیمی نقصان کو کم کرنے میں ایک بہت بڑی خدمت ہے۔
 
ہماری خواہش ہے کہ جامعہ کراچی نہ صرف اس میں خود کفیل ہو بلکہ ایک بڑی جامعہ ہونے کے ناطے دیگر جامعات کو بھی اس حوالے سے تربیت فراہم کرنے میں ایچ ای سی کی معاونت کرے۔انہوں نے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی اس بات کی تائید کی کے اس قسم کے اقدمات عارضی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر ہونے چاہیئے اور انہوں نے اس حوالے سے جامعہ کراچی کی کاوشوں کو سراہا۔
کراچی: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ انڈر گریجویٹ نصاب طویل مشاورت کے بعد تیار کرلیا.نئے نظام پر آئندہ سال سے عمل ہوگا
 
۔ تفصیلات کے مطابق ایچ ای سی کی طرف سے گزشتہ 18ماہ سے 143جامعات کے ایک ہزار اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع پیمانے پر مشاورت جاری تھی۔
 
نئے نصاب میں ابتدائی سمسٹرز میں ہر طالب علم کے لیے انسانی علوم کے اہم ترین شعبے یعنی آرٹس، ہیومینٹیز نیچرل سائنسز، سوشل سائنسز، کوانٹی ٹیٹیو ریزننگ اور ایکسپوزٹری رائٹنگ میں جنرل ایجوکیشن کے کورسزاور پاکستان اسٹڈیز و اسلامک اسٹڈیزکے کورسزکی تکمیل لازمی قرار دی گئی ہے۔ بعد کے سمسٹرز میں طلبا مطلوبہ ادارہ جاتی کورسز پڑھیں گے جن میں ان کے میجر سبجیکٹس شامل کیے گئے ہیں۔ طلبا کو ایک میجر یا ڈبل میجرز کے علاوہ ایک یا دو مائنرز سمیت ایک میجر میں گریجویشن کرنے کی سہولت دستیاب ہو گی۔
 
نئے نصاب میں عملی تجربے کو گریجویشن کی لازمی ضرورت قرار دیا گیا ہے ۔ تمام طلبا کے لیے انٹرن شپ کرنا لازمی ہوگی اور اضافی صلاحیتوں جیسے انٹر پری نیورشپ ، بزنس ڈیولپمنٹ وغیرہ کا انتخاب کرنا بھی ضروری ہوگا۔ اس فریم ورک کااطلاق تمام انڈرگریجویٹ ڈگریوں پر ہوگا۔ نئے انڈرگریجویٹ پروگراموں میں طلباکیلئے ایک ڈگری پروگرام سے دوسری طرف منتقلی ممکن ہو گی۔
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر مصطفیٰ کمال پاشا کے انتقال پرافسوس کااظہارکیا ہے۔
 
 
سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹوئٹرٹوئٹ کرتے ہوئے ان کاکہناہے کہ میری دعائیں اور تمام تر ہمدردیاں کروناء (COVID-19) کےباعث انتقال کرنے والے نشتر میڈیکل یونیورسٹی کےوائس چانسلر مصطفیٰ کمال پاشا اور ندیم ممتاز کے اہل خانہ کےساتھ ہیں۔
ندیم ممتاز اور میں 9 برس تک ایچی سن میں اکھٹے رہے
 
<blockquote class="twitter-tweet"><p lang="ur" dir="rtl">میری دعائیں اور تمام تر ہمدردیاں کروناء (COVID-19) کےباعث انتقال کرنے والے نشتر میڈیکل یونیورسٹی کےوائس چانسلر مصطفیٰ کمال پاشا اور ندیم ممتاز کے اہل خانہ کے<br>ساتھ ہیں۔ ندیم ممتاز اور میں 9 برس تک ایچی سن میں اکھٹے رہے۔</p>&mdash; Imran Khan (@ImranKhanPTI) <a href="https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1283361252295745536?ref_src=twsrc%5Etfw">July 15, 2020</a></blockquote> <script async src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8"></script>۔

مانیٹرنگ ڈیسک: امریکی کمپنی ایپل جان بوجھ کر آئی فونز کو سلو کرنے کے جرم میں ایک معاہدے کے تحت صارفین کو ہرجانہ ادا کرے گی۔

اگر آپ کا فون بھی ان اسمارٹ فونز کی فہرست میں شامل ہے جنہیں ایپل نے بغیر آپ کو بتائے سلو یعنی سست کیا تو آپ بھی ہرجانہ وصول کرنے کے اہل ہیں۔

ایپل کا کہنا ہے کہ اس نے بعض آئی فون ماڈلز کو اس لیے "سلو" کیا تاکہ ان کی زندگی کو بڑھایا جا سکتے تاہم صارفین کا خیال ہے کہ امریکی کمپنی ایسا اس لیے کرتی ہے تاکہ لوگ پرانے فون ترک کرکے نئے ماڈلز خریدیں۔

ایپل کا قصور ہے کہ اس نے صارفین کو بتائے بغیر ان کے اسمارٹ فونز کو سست یعنی سلو کر دیا تھا ۔

اس عمل پر ایپل نے صارفین کو 50 کروڑ ڈالر بطور زرتلافی ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے جب کہ فرانسیسی مسابقتی ادارے نے اس کے علاوہ امریکی کمپنی پر ڈھائی لاکھ یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

ایپل کے سربراہ ٹم کک کا کہنا ہے کہ" ایسا کرنے کا مقصد صارفین کو بہتر سروس کی فراہمی تھا۔۔۔لیکن ہمیں شاید اس وقت اپنا نقطہ مزید واضح کرنے کی ضرورت تھی ۔"

ہرجانے کے اس معاہدے کے بعد امریکا میں ایپل صارفین جنہوں آئی فون 6، 6s، 6s پلس یا ایس سی 21 دسمبر 2017 سے پہلے خریدے تھے اور ان پر آئی او ایس 10.2.1 موجود تھا، وہ ہرجانہ وصول کرنے کے اہل ہیں ۔

اسی طرح آئی فون 7 اور 7 پلس کے صارفین جنہوں نے اپنے فون 21 دسمبر 2017 سے پہلے خریدے تھے وہ بھی ایپل نے پیسے وصول کر سکتے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق ہر صارف کو ایپل 25 ڈالر فی اسمارٹ فون دے گا تاہم اگر صارفین کی تعداد زیادہ ہوئی اور مجموعی جرمانہ 50 کروڑ سے زیادہ بنا تو فی صارف 25 ڈالر کی رقم کم بھی ہو سکتی ہے۔

ایپل تمام صارفین کو اس سال کے آخر تک چیک کی صورت میں رقم فراہم کرے گا۔

واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے غیر ملکی طلبہ کو امریکہ بدر کرنے کی پالیسی واپس لے لی۔

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے غیر ملکی طلبہ کے لیے گذشتہ ہفتے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم ہارورڈ اور ایم آئی ٹی سمیت کئی دیگر یونیورسٹیوں کی جانب سے مقدمات کے بعد اب یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ کہ جن طلبا کے آن لائن کورسز جاری ہیں وہ اپنے اپنے ملکوں کو واپس چلے جائیں۔

امریکہ میں 10 لاکھ غیر ملکی طلبہ زیر تعلیم ہیں جن کی جانب سے دی جانے والی فیس کے سبب کالجز اور یونیورسٹیز کا بجٹ چلتا ہے، صدر ٹرمپ کے آن لائن کلاسز والے طلبہ کو ملک بدر کرنے سے ان کالجز کی انتظامیہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی تاہم اب نئے حکم نامے کے بعد غیر ملکی طلبہ اور کالجز، یونیورسٹیوں کی انتظامیہ نے بھی سکون کا سانس لیا ہے۔

 مانیٹرنگ ڈیسک: گوگل نے بھارت میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 گوگل کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی نے سرمایہ کاری کرنے کا اعلان بھارت میں کمپنی کے سالانہ ایونٹ کے دوران خطاب میں کیا۔ 

ایونٹ میں گوگل فار انڈیا ڈیجیٹائزیشن فنڈ کے قیام کا اعلان کیا گیا جس کے تحت اگلے 5 سے 7 سال کے دوران یہ کمپنی 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

حالیہ کچھ ماہ کے دوران بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے بھارت میں سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے۔

چینی موبائل کمپنی اوپو  جلد ہی دنیا کی تیز ترین چارجنگ ٹیکنالوجی متعارف کروانے والی ہے۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ جی ایس ایم ارینا  کے مطابق ابھی کسی فون میں سب سے فاسٹ چارجنگ ٹیکنالوجی 65 واٹ کی ہے مگر اوپو کی جانب سے 15 جولائی کو جو ٹیکنالوجی متعارف کرائے جائے گی وہ 125 واٹ سپر فلیش چارج ہوگی۔

اس نئی ٹیکنالوجی کو متعارف کروانے کے حوالے سے چین میں بدھ کو اوپو کمپنی کی جانب سے ڈیمو بھی دیا جائے گا اور تمام معلومات سے آگاہ بھی کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 65 واٹ کی فاسٹ چارجنگ سے اوپو رینو ایس کی 4000 ایم اے ایچ بیٹری 10 منٹ میں 48 فیصد تک چارج ہوجاتی ہے  تاہم ممکن ہے کہ 125 واٹ فاسٹ چارجنگ ٹیکنالوجی سے فون کی بیٹری صرف 15 منٹ کے اندر صفر سے 100 فیصد تک چارج ہوسکتی ہے۔

لندن: برطانیہ نے چینی کمپنی ہواوے کی فائیو جی ٹیکنالوجی پر پابندی عائد کردی۔
 
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ میں موبائل فون کے کاروبار سے وابستہ افراد پر 31 دسمبر 2020 کے بعد سے چینی کمپنی ہواوے کی فائیو جی ٹیکنالوجی خریدنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جب کہ موبائل فون کمپنیوں کو 2027 سے پہلے اپنے نیٹ ورکس سے تمام چینی کمپنیوں کی فائیو جی کٹ کو ہٹانا ہوگا۔
 
برطانیہ کے ڈیجیٹل سیکرٹری اولیور ڈاؤڈین نے پارلیمان کو اس حکومتی فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے ملک میں ایک سال سے پہلے فائیو جی کا آغاز تاخیر کا شکار ہوگا۔
 
برطانوی میڈیا کے مطابق برطانیہ نے یہ پابندی امریکا کی چین پر پابندیوں کے بعد لگائی ہے جس میں ہواوے کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
 
برطانوی ڈیجیٹل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ ہواوے پر پہلے سے عائد پابندیوں اور اب کے حکومتی اقدامات کی مجموعی لاگت 2 ارب برطانوی پاؤنڈ تک ہوگی۔
 
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے لیے کوئی آسان فیصلہ نہیں لیکن برطانوی ٹیلی کام سیکٹر، ہماری قومی سلامتی اور معیشت کے لیے درست فیصلوں میں سے ایک ہے جنہوں نے یقیناً اب ایک ساتھ آگے بڑھنا ہے۔
 
دوسری جانب برطانوی حکومت کے فیصلے پر ہواوے نے اپنے رد عمل میں کہا ہےکہ یہ برطانیہ میں موبائل فون رکھنے والے ہر ایک شخص کے لیے بری خبر ہے جس سے اس بات کا خطرہ ہے کہ برطانوی شہری ڈیجیٹل کے سست رفتار دور میں شامل ہوجائیں گے۔
 
کمپنی کا کہنا ہےکہ حکومتی فیصلہ ہواوے کی صارفین کو اسمارٹ فونز فروخت کرنےکی صلاحیت کو متاثر نہیں کرتا۔
 
برطانیہ میں تعینات چینی سفیر نے بھی برطانوی حکومت کے فیصلے کو مایوس کن اور غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سوالیہ نشان بن گیا ہےکہ کیا برطانیہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں کمپنیوں کو کھلا اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرسکتا ہے۔
 
ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے برطانوی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ اس اقدام سے ان ملکوں کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے جو اپنی قومی سلامتی کے لیے ایسی ناقابل بھروسہ کمپنیوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں واٹس ایپ کی سروس جزوی معطلی کے بعد بحال ہوگئی۔
 
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سماجی رابطے کی معروف ایپ واٹس ایپ کی سروس پاکستان، بھارت اور برطانیہ سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں معطل ہوئی تھی۔
 
واٹس ایپ کی سروس معطل ہونے سے لاکھوں صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث صارفین کو پیغامات بھیجنے اور وصول کرنے میں پریشانی رہی
برطانوی میڈیا کے مطابق سرور میں خرابی کی وجہ سے دنیا بھر میں واٹس ایپ سروس متاثر ہوئی۔
 
اس سے قبل بھی گزشتہ ماہ واٹس ایپ کی سروس میں خرابی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔
 
دوسری جانب مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر واٹس ایپ کی سروس معطل ہونے کے باعث واٹس ایپ کا ہیش ٹیگ سر فہرست ٹرینڈ کر رہا ہے۔
 
صارفین نے جہاں واٹس ایپ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے سروس کی معطلی کے بارے میں شکایت کی وہیں کچھ مزاحیہ تبصرے کرتے نظر آئے ہیں۔