پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: شعبہ جرمیات جامعہ کراچی کےوزیٹنگ فیکلٹی ممبرایڈووکیٹ محسن یحییٰ کا رضائے الٰہی سے انتقال ہوگیا ہے۔
 
مرحوم محسن یحییٰ نے ایم اے جرمیات میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔
 
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اوران کے لواحقین کو صبر جمیل عطاء کرے
کراچی: سندھ کے تعلیمی بورڈز میں مالی بحران شدت اختیار کرگیاجس کےبعدمارکس شیٹ کی اشاعت التوا کا شکار ہوگئی جس کے باعث نتائج کی تیاری خطرے میں پڑگئی ۔
 
تفصیلات کے مطابق شدید مالی بحران کے باعث سندھ بھر کے نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعت کے طلباوطالبات کو پروموٹ کرنے کے بعد مارکس شیٹ تک چھپوانے کے لیے بجٹ نہیں ہے جس کے باعث نویں دسویں جماعت کے طلباو طالبات کو پروموٹ کرنے کی پالیسی پر عمل درآمد تو کیاجائے گا لیکن ان کو جاری کرنے کے لئے مارک شیٹس چھپوانے تک کے پیسے نہیں ہیں جبکہ سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز کے پاس اپنے ملازمین کو اگلے ماہ کی تنخواہ دینے تک کے پیسے نہیں ہیں
 
ذرائع کے مطابق صوبے کے تعلیمی بورڈز خود مختار ادارے ہیں جو اپنی انکم خود جنریٹ کرتے ہیں تاہم کورونا وائرس پھیلنے کے بعد حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ تعلیمی بورڈز کو اپنے پاس سے فنڈز دیے جائیں گے تاکہ وہ اپنا نظام چلا سکیں تاہم حکومت کی جانب سے تعلیمی بورڈز کو فنڈز فراہم نہیں کئے گئے جس کے سبب تعلیمی بورڈز میں شدید مالی بحران پیدا ہوگیا ہے۔
 
2019 کے اسسٹمنٹ کی مد میں ٹیچرز کو ادائیگی کے علاوہ ٹینڈر ہونے والے کاموں کی ادائیگی بھی نہیں کی جاسکی۔ ذرائع کے مطابق طلبا و طالبات کی فیسوں کی مد میں سندھ حکومت پر تقریباً دو ارب روپے واجب الادا ہیں۔
کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا43واں اجلاس18اگست کوگورنر ہاؤس میں ہوگا۔
 
اجلاس کی صدارت چانسلر ڈاکٹر عارف علوی کرینگے جس میں موجودہ قائم مقام شیخ الجامعہ کے عہدے کی مدت میں توسیع کی منظوری لی جائیگی۔
کراچی: محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی نے نئی ڈگری پروگرام کاآغازکردیا۔(ماجو) کے فنانس اینڈ اکنامکس کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر محمد معراج نے گزشتہ روزاپنے شعبہ کے نئے ڈگری پروگرام بی ایس ( اکنامکس اینڈ پالیسی ڈیو یلپمنٹ ) میں داخلوں کے آغاز پر نصاب کا جائزہ لینے والی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پرانکاکہناتھاکہ پاکستان کی معاشی ترقی کی راہ میں ایک اہم رکاوٹ یہ بھی ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے عالمی مالیاتی اداروں اور حکومتوں کی جانب سے فراہم کیے جانے والے فنڈز کو پوری طرح استعمال ہی نہیں کیا جا رہا ہے۔
 
انہوں نے بتایا کہ اس چار سالہ ڈگری پروگرام کے دوران معاشیات کی تعلیم کے ساتھ ساتھ پالیسی ڈیولپمنٹ کی اہمیت کو بھی اجاگر کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس اکنامکس اینڈ پالیسی ڈویلپمنٹ کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد طلبہ سرکاری اداروں، این جی اوز ، اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں اور عالمی مالیاتی اداروں میں روزگار کے بہتر مواقع حاصل کرسکیں گے۔ ماہرین نے ماجو کی جانب سے شروع کیے جانے والے نئے ڈگری پروگرام کو طلبہ کے لئے انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے اس کے نصاب کو مزید بہتر بنانے کے لئے بعض تجاویز بھی پیش کیں۔
 
اجلاس میں ماجوکے ڈاکٹر رضوان الحسن، ڈاکٹر فرخ محمود، ڈاکٹر حنا فاطمہ اور آفاق علی خان نے جب کہ ایکسٹرنل ممبران میں سے فیڈرل اردو یونیورسٹی کے ڈاکٹر خرم شاہنواز بحریہ یونیورسٹی کے ڈاکٹر لیاقت علی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سلمان احمد نے شرکت کی
 
 
جامعہ کراچی نےآن لائن سیمسٹرامتحانات لینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
 
گزشتہ روز رجسٹرار کے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق آن لائن امتحانات کے فیصلے کا اطلاق یونیورسٹی سے الحاق شدہ کالجوں کے طلبہ پر بھی ہوگا۔
 
تفصیلات کے مطابق رجسٹرار جامعہ کراچی کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں آن لائن امتحانات کے لیے چار مختلف طریقہ کار کی وضاحت کی گئی ہے جن میں نمبر 1:” دوران سیشن اسسمنٹ، نمبر 2: فائنل امتحانات، نمبر 3: پریکٹیکل/لیب ورک اسسمنٹ اور نمبر4: سپلیمنٹری امتحانات اور الحاق شدہ کالجوں کے امتحانات شامل ہیں۔
 
دوران سیشن اسسمنٹ میں (مڈ ٹرم، ٹرم پیپر/کیس اسٹڈی پروجیکٹ/thematic essay ،انفرادی یا گروپ پریزینٹیشن ، کلاس ٹیسٹ /کلاس ایکٹیویٹی/ کوئز/ ای پورٹ فولیو، اوپن بک اسائنمنٹ/ انفرادی یا گروپ کا زبانی امتحان) لیا جاسکے گا
اسی طرح فائنل امتحانات بھی آن لائن اسسمنٹ (اوپن بک ، essay، کیا اسٹڈی ، فائنل ایئر پروجیکٹ، reading comprehension ، زبانی امتحانات) شامل ہونگے ان امتحانات کا وقت متعلقہ کورس انچارج معین کرے گا
 
نوٹیفیکیشن کے مطابق ان امتحانات کے مارکس کی allocation تخمینہ کورس انچارج طے کرے گا۔
 
پریکٹیکل اور لیب ورک کے حوالے سے نوٹیفیکشن میں بتایا گیا ہے کہ پریکٹیکل پارٹ کو ترک کردیا گیا ہے اور لیب ورک کا صرف میتھاڈولوجی پارٹ امتحانات کے لیے شامل کیا جائے گا اس کے لیے پہلے سے موجود لیب پریکٹیکل کے نتائج کی ویڈیوز طلبہ کے ساتھ شیئر کی جائے گی اس کی اسسمنٹ زبانی امتحانات کے ذریعے ہوسکے گی پریکٹیکل ورک ،انٹرن شپ اور لیب اسسمنٹ کی کمی متعلقہ کونسل اور پروفیشنل باڈیز کی دی گئی گائیڈ لائن سے پوری کی جائیں گی۔
 
سپلیمنٹری امتحانات کے حوالے سے نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ ان امتحانات کا طریقہ کار بھی فائنل امتحانات کی طرز پر ہی ہوگا جبکہ الحاق شدہ کالجوں کے امتحانات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان کے امتحانات میں 40 فیصد امتحانی نتائج کالج سے لیے جائیں گے جبکہ 60 فیصد امتحانات جامعہ کراچی کی فائنل ایگزام پالیسی کے تحت ہونگے annual سسٹم کے تحت چلنے والے ادارے کے امتحانات بھی فائنل ایگزام پالیسی کے مطابق ہی ہوں گے۔
 
نوٹیفیکیشن کے مطابق جامعہ کراچی کے طلبہ اور الحاق شدہ کالجوں کے طلبہ کے آن لائن امتحانات اسکائپ، گوگل کلاس روم، ایم ایس ٹیمز ، شام اور واٹس ایپ ویڈیو کالز کے ذریعے لیے جاسکتے ہیں۔ ایم فل/پی ایچ ڈی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس کا فائنل ڈیفنس اور زبانی امتحانات بھی آن لائن ہی ہوں گے۔
 
جن طلبہ کے پاس انٹرنیٹ سے متعلق شکایات یا آن لائن امتحانات دینے میں انھیں کسی قسم کی طبی دشواریاں پیش آرہی ہوں وہ اپنی درخواست کلاس ٹیچر یا چیئرپرسن کو دے سکیں گے ان طلبہ کے زبانی امتحانات فون پر ممکن ہوں گے یہ زبانی امتحانات مستقبل کی کسی بھی ضرورت یا ریفرنس کے طور پر ریکارڈ بھی کیے جائیں گے۔
مانیٹرنگ ڈیسک: جاپان کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی توشیبا نے اپنے تمام تر شیئرز بیچنے کے بعد باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ لیپ ٹاپ اور کمپیوٹرز نہیں بنائے گی۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2018 میں ایک جاپانی کمپنی شارپ نے توشیبا کمپنی کے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کی تیاری کے 80 فیصد شیئرز 36 ملین ڈالرز میں خرید لیے تھے۔
 
جس کے بعد اب توشیبا کی جانب سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ شارپ نے توشیبا کے بقیہ 20 فیصد شیئرز بھی خرید لیے ہیں۔
 
توشیبا نے ٹی 1100نامی اپنا پہلا لیپ ٹاپ سن 1985 میں پیش کیا تھا جس کا وزن 4کلو گرام تھا جب کہ اس میں 3.5 انچ کی فلوپی ڈسک تھی۔
 
توشیبا نے 2011 میں 17 ملین سے زائد کمپیوٹر فروخت کیے تھے لیکن 2017 میں ان کی فروخت کم ہو کر صرف 1.9 ملین رہ گئی تھی۔
وفاقی نظامت تعلیمات نے پریپ سے پانچویں اور چھٹی سے دسویں جماعت کےداخلوں کاشیڈول جاری کردیااور ساتھ ہی تمام عملےاوراساتذہ کو فی الفور متعلقہ تعلیمی اداروں میں ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی ہدایت کر دی،
 
تعلیمی سیشن 15ستمبر سے شروع کرنے سے متعلق بھی اساتذہ کو آگاہ کر دیا گیا۔ تمام ایریا ایجوکیشن آفیسرز کو مراسلہ بھیج دیا گیا، ڈائریکٹر اکیڈمکس کی منظوری سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انجم ظہیر کے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ایف ڈی ای کے تحت نئے تعلیمی سیشن کا آغاز کیا جا رہا ہے جس کے تحت پہلے فیز میں انٹرمیڈیٹ پارٹ ون ، بی ایس اور ایسوسی ایٹ ڈگری پرو گرامز میں داخلے جاری ہیں ، دوسرے فیز میں چھٹی سے دسویں جماعت تک داخلوں کا آغاز دس اگست سے پچیس اگست تک کیا گیا ہے جبکہ پریپ سے پانچویں تک داخلوں کا آغازیکم سے 11ستمبر تک جاری رہے گا۔
 
داخلہ پالیسی کے تحت تمام کلاسوں میں داخلہ کیلئے تحریری ٹیسٹ لئے جائیں گے تاہم پریپ سے پہلی جماعت میں داخلے کے طریقہ کار کا تعین بعد میں کیا جائے گا، 15ستمبر سے تمام کلا سوں کا اجرا کیا جائے گا۔
ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے راولپنڈی سمیت صوبہ بھر کے 600سے زائد کالج اساتذہ کی ترقی کیلئے سنیارٹی لسٹیں تیار کر لیں.آئندہ ہفتے ڈی پی سی میں ان کی منظوری لی جائے گی
 
کالج اساتذہ کی ترقی کا عمل دوسال سے زیر التوا ہے ۔ ذرائع نے بتایاکہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے راولپنڈی سمیت دیگر اضلاع کے کالج اساتذہ کی ترقی کیلئے سنیارٹی لسٹیں مکمل کر لی ہیں اور امکان ہے کہ آئندہ ہفتے ڈی پی سی ہو گی جس میں ان اساتذہ کو ترقی دینے کی منظوری دی جائے گی۔
 
ان 600سے زائد اساتذہ میں گریڈ 19سے 20کیلئے 125فی میل، گریڈ 18سے 19میں ترقی کیلئے 76میل اور گریڈ 18سے 19میں ترقی کیلئے 430فی میل اساتذہ شامل ہیں۔
اسلام آباد: قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں 73 واں یوم آزادی پاکستان منانے کیلئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں
 
یوم آزادی کے حوالے سے پرچم کشائی کی تقریب مینجمنٹ بلاک کے سامنے ہو گی، یونیورسٹی کی سکیورٹی کا دستہ پرچم کشائی کے بعدقومی پرچم کو سلامی دے گا۔
 
13اگست کی رات آتش بازی کا مظا ہرہ اور یونیورسٹی سے ملحقہ پہاڑی پر چراغاں کیاجائے گا۔
کراچی : الائنس آف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین علیم قریشی، جنرل سیکریٹری محمدحنیف جدون، صدر ضلع جنوبی شکر شکور و دیگر نے عہدیداران نے تعلیمی ادارے ہر صورت 15اگست سے کھولنے کے عزم کو دہرایا ہے۔
 
انہوں نے حکومتی فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمام کاروبار زندگی اور تمام شعبہ جات کھولنے کی اجازت دینے کے باوجود محض تعلیمی اداروں کو مزید بند رکھنے کا فیصلہ ظلم ہے، ہم دو برس سے ہر قسم کے مظالم برداشت کررہے ہیں مگر اب تو حد ہو گئی ہے۔