پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ پولیٹیکل سائنس میں ایم فل ،پی ایچ ڈی میں داخلے کے لئے شعبہ جاتی ریسرچ کمیٹی میں من پسند استادکو شامل کرنے پر تنازعہ کھڑاہوگیا جس کے بعد ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسسز نے ایم فل ،پی ایچ ڈی میں داخلے کے دوسرے مرحلے میں جاری انٹرویو رکوا دئیے ۔
 
ذرائع کےمطابق اساتذہ نے ایک پی ایچ ڈی استاد کو کمیٹی میں شامل نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، اس ضمن میں رجسٹرار جامعہ کراچی سے رائے طلب کی تو رجسٹرار نے فیصلہ دیا کہ ہر پی ایچ ڈی استاد شعبہ جاتی ریسرچ کمیٹی کا رکن ہے ، لیکن اس کے باوجود ڈین فیکلٹی آف آرٹس نے مداخلت کرتے ہوئے پیر کو ہونے والے تمام انٹرویو زبردستی ختم کروادیئے ۔
 
بعدازاں وائس چانسلر کی جانب سے ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز نسرین اسلم شاہ،ڈاکٹر نصرت ادریس، ایم فل اور پی ایچ ڈی داخلہ کمیٹی کی کنوینر راحیلہ ، شعبہ کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثمر سلطانہ اور دیگر اساتذہ کو اپنے دفتر بلاکر انٹرویو کی منسوخی کی وجوہات معلوم کیں اورشعبہ پولیٹیکل سائنس کے داخلوں کے انٹرویو ڈین آفس میں منعقد کرنے کے احکامات دئیے ۔
لاہور: کورونا کی وجہ سے تعلیمی سال مختصر ہونے کے بعد محکمہ اسکول ایجوکیشن نے سمارٹ سلیبس کی پالیسی پر کام کرتے ہوئے نصاب میں پچاس فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے تمام مضامین کا سلیبس برائے امتحانات 2021 چالیس سے 50 فیصد تک کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں ٹیکسٹ بک بورڈ ڈائریکٹر کریکلم اور ان کی ٹیم کی ماہر اساتذہ کے ساتھ میٹنگز جاری ہیں جس میں ماہر اساتذہ کوپی ٹی بی کی طرف سے سمارٹ سلیبس کا تنقیدی جائزہ لینے اورنظر ثانی کا ٹاسک دیا گیا۔ پہلی سے دسویں تک کے مضامین کا نصاب ممکنہ حد تک کم کرنے کے بعد اس کا پرنٹ صوبہ بھر کے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرز کی سکول انتظامیہ کو ارسال کر دیا جائے گا اور اس کو آن لائن بھی کردیا جائے گا ۔
 
ہر مضمون کے اہم ابواب اور عنوانات کی فہرست تیار کی گئی ہے تاکہ سلیبس 6 ماہ کے مختصر سیشن میں آسانی سے مکمل ہو جائے ۔ ذرائع کا کہنا ہے اگلے ہفتے کے دوران آٹھویں، نویں اور دسویں کے پیپر سیٹرز کے ساتھ ایک میٹنگ بھی رکھی جا رہی ہے جس میں ان کو بریفنگ دی جائے گی کہ امسال بورڈز کے سالانہ امتحانی پرچہ جات اسی سمارٹ سلیبس سے ہی بنائے جائیں۔
مانیٹرنگ ڈیسک : مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ چینی ایپ ٹک ٹاک ایک زہریلہ جام ہے جسے مائیکروسافٹ نہ ہی خریدے تو اچھا ہوگا۔
 
بل گیٹس مائیکروسافٹ کے بانی ضرور ہیں مگر اس وقت صرف ایک مشیر کی حیثیت سے کمپنی کے ساتھ منسلک ہیں۔
 
مائیکروسافٹ کی جانب سے ٹک ٹاک کو خریدنے کی اطلاعات پر انہوں نے کہا کہ کوئی نہیں جانتا کہ اس ڈیل کا کیا ہوگا، لیکن ہاں یہ ایک زہریلہ جام ہے۔سوشل میڈیا کے بزنس میں بڑا ہونا کوئی آسان چیز نہیں ہے بالخصوص انکرپشن والا معاملہ۔"
 
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پاس کیا ہے جس کے مطابق ٹک ٹاک کو امریکا میں اپنا آپریشن بند کرنے یا کسی دوسری کمپنی کو فروخت کرنے کے لیے 45 دن کا وقت دیا گیا ہے۔
 
مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ ان کا ارادہ ہے کہ ٹک ٹاک کی خریداری کا معاملہ 15 ستمبر تک مکمل کر لیا جائے۔
 
بل گیٹس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے واحد حریف کو ختم کر دینا بہت ہی عجیب ہے۔
کراچی: پاکستان سمیت دنیا بھر کے 9 لاکھ سے زائد طلبہ کے امتحانات کے بغیر براہ راست گریڈنگ کے بعد کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل نے جون 2020 سیریز کے “اے اور او لیول” کے امتحانی نتائج جاری کردیے ہیں۔
 
دنیا میں پھیلی کورونا کی وبا کے سبب کیمبرج کی حالیہ تاریخ میں یہ پہلی بار امتحانات کے انعقاد کے بغیر متوقع گریڈ predicted grade دیے گئے ہیں اور پاکستان میں پہلی بار گریڈنگ کیساتھ ساتھ “رینکنگ” بھی کی گئی ہے۔
 
دنیا بھر کے 139 ممالک کے 4 ہزار سے زائد تعلیمی اداروں میں پاکستان کے 550 تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں جو نتائج جاری کیے گئے ہیں ان میں کیمبرج “او لیول، آئی جی سی ایس ای، کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس اور اے لیول، آئی پی کیو، اے آئی سی ای اور آئی سی ای” 9 لاکھ 50 ہزار گریڈ جاری کیے گئے ہیں۔
 
کیمبرج کے اعلامیے کے مطابق پاکستان میں اس سال مقبول مضامین انگریزی لینگویج، ریاضی اور طبعیات جبکہ کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس اینڈ اے لیول میں طبعیات، ریاضی اور کیمیا شامل ہیں۔
 
کیمبرج انٹرنیشنل کے چیف ایگزیکٹیو کرسٹین اووز ڈین کے مطابق اس غیر معمولی صورتحال میں کیمبرج انٹرنیشنل نے غیر معمولی اقدامات کیے تاکہ دنیا بھر میں ہمارے کیمبرج کے طلبہ محفوظ رہ کر اپنی تعلیم بھی جاری رکھ سکیں۔
 
یاد رہے کہ پاکستان میں مارچ کے آخری ہفتے کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایکزامینیشن نے امتحانات ملتوی کرتے ہوئے برائے راست گریڈنگ کا اعلان کیا تھا اور حتمی گریڈنگ کے لیے اسکولوں سے طلبہ کی کارکردگی کی بنیاد پر purpose یا predicted grading کرائی گئی تھی جس کی بنیاد پر نتائج جاری کیے گئے ہیں جبکہ رینکنگ متعارف کراتے ہوئے ہر مضمون کے ہر گریڈ میں زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم مارکس کی بنیاد پر رینکنگ کی گئی ہے گریڈ اے اسٹار سے لے کر گریڈ ای تک مضامین میں رینکنگ کی گئی ہے۔
کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کے ناظم امتحانات غیاث الدین احمد کے مطابق کراچی میں ہونے والے بی اے(سال دوم)اوربی اے،بی کام (مشترکہ) پرائیویٹ سالانہ امتحان دسمبر2019 کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔
 
بی اے،سال دوم کے امتحان میں 717 طلباء رجسٹرڈ ہوئے جن میں 695طلباء نے امتحان میں شرکت کی اور435 طلباء کامیاب قرار پائے جبکہ مجموعی رزلٹ62.59فیصد رہا۔ بی اے(مشترکہ) کے امتحان میں 910 طلباء رجسٹرڈ ہوئے جن میں 889طلباء نے امتحان میں شرکت کی اور149 طلباء کامیاب قرار پائے جبکہ مجموعی رزلٹ 16.76فیصد رہااوربی کام(مشترکہ) کے امتحان میں 520 طلباء رجسٹرڈ ہوئے جن میں 503طلباء نے امتحان میں شرکت کی اور33 طلباء کامیاب قرار پائے جبکہ مجموعی رزلٹ6.56فیصد رہا۔

کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی نےداخلہ فیس جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی۔ جامعہ اردوکے کے ڈائریکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر راشد تنویر کے مطابق بیچلرز،ماسٹرز اورفارم ڈی 2020(شام)کی داخلہ فیس جمع کرانے کی تاریخ میں 13اگست2020تک توسیع کردی گئی ہے۔

خواہشمند امیدوار داخلہ فیس واؤچر جامعہ اردوکی ویب سائٹ www.fuuast.edu.pk  سے ڈاؤن لوڈکرکے متعلقہ بینکوں میں جمع کرائیں ۔

کراچی: کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ورلڈ کشمیر فورم کی جانب سے آزادیء کشمیر ریلی کا اہتمام کیا گیا جس میں شرکاء نے سی ویو روڈ سے نشان پاکستان یادگار تک واک کیا ۔ ریلی میں ۵/اگست کے دن کو سیاہ دن قرار دیا گیا ۔ ریلی میں فاروق ستار، شوکت بسرا ۔ احمد چنائے، طارق حسن، رشید گوڈیل، ثروت اعجاز قادری سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
 
تقریب کے مہمانِ اعزازی سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار تھے جبکہ آرگنائزرز میں فورم کے چیئرمین حاجی محمد رفیق پردیسی اور سیکریٹری جنرل انور منصور خان شامل تھے ۔
 
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ، عمران اسماعیل نے کہا کہ کشمیری ایک مسلسل عذاب میں ہیں ۔ عذاب کے بارے میں سننا اور دیکھنا آسان ہے مگر عذاب سہنا بہت مشکل ہے ۔ دنیا کو اب اپنی آنکھیں کھول لینی چاہئے ۔ حکومت نے جو نقشہ پیش کیا ہے وہ سیاسی نہیں بلکہ حقیقی ہے ۔ کشمیر کی آزادی کا دن دور نہیں ۔
 
آزادی کشمیر کی ریلی میں شریک مہمانِ اعزازی، سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ اجتماع کشمیریوں کے ساتھ ہمارے اتحاد کا مظہر ہے
 
انھوں نے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کی حمایت اور دادرسی کے لیے حکومت کی کوششیں لائقِ ستائش ہیں ۔ ۔ وفاقی کابینہ نے پاکستان کے نئے سیاسی نقشے کی منظوری دے کر پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے ۔ یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ فیصلہ قومی اتفاقِ رائے سے کیا گیا ہے جس میں تمام سیاسی قوتوں اور عوام کی رضامندی شامل ہے ۔ پاکستان کی جانب سے نقشے کو اقوامِ متحدہ میں پیش کیا جائےگا ۔ پرائم منسٹر کے اس اقدام کے دورس نتاءج سامنے آئیں گے اور اس سے ڈپلومیٹک چینل پرایک مثبت میسج جائے گا ۔
 
چانسلر جاوید انوار کا کہنا تھا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اٹھایا جائے اور تمام شواہد اور ثبوتوں کے ساتھ قانونی جنگ لڑی جائے ۔ اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ پیش کیا جائے ۔ اب بات صرف انسانی حقوق کی پامالی کی نہیں رہی ہے کیونکہ پوری دنیا اس بات کو دیکھ اور سمجھ چکی ہے کہ انڈیا کشمیریوں کے ساتھ کس قدر سفاک برتاءو کررہا ہے ۔ ۔
 
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حاجی رفیق پردیسی نے کہا کہ لوگ اب کشمیر کے لیے نکلنا شروع ہوگئے ہیں ۔ کشمیر کی آزادی مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ۔ انھوں نے ۲۷ سال میں پہلی مرتبہ جنیوا میں پیٹیشن لے جانے کے عہد کا اعادہ کیا ۔
 
چیلا رام کلوانی نے کہا کہ ڈرتا ظالم ہے ۔ کشمیر پاکستان کے خون میں شامل ہے ۔
 
بشوپ خادم بھٹو نے کہا کہ مظلوم کی آواز دب نہیں سکتی ۔ اب کچھ کرنے کا وقت ہے ۔ ہر روز افسوس سے بہتر ہے کچھ کر گزریں ۔
 
آزادی کشمیر ریلی میں سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، رجسٹرار سید سرفراز علی، ڈین بیسک اینڈ اپلائیڈ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر عقیل الرحمن، ایسوسی ایٹ ڈین آف انجینئرنگ پروفیسر داکٹر محمد عامر نے بطورِ خاص شرکت کی ۔
 

حیدر آباد تعلیمی بورڈ میں سندھ کے تمام تعلیمی بورڈ کے چیئرمین، کنٹرولرز اورآئی ٹی منیجرز کے اجلاس میں دی گئی جس میں پرموشن پالیسی کا جائزہ لیتے ہوئے اسے اختیارکرنے کا طریقہ کار اور اس میں درپیش مسائل کو حل کرنے پر غور کیا گیا۔ 

اس بات کی منظوری گزشتہ روزز ہونے والے اجلاس میں طے کیاگیا کہ طالبعلم کو سال اوّل کے مطابق سال دوئم میں نمبر دیے جائیں اور اس میں 3 فیصد کا اضافہ کردیا جائے گا اور مارکس سرٹیفکیٹ پر سال اوّل کے نمبرظاہر کیے جائیں گے جب کہ سال دوئم کے مضامین کے آگے ظاہر نہیں ہوں گے لیکن اگر کوئی طالبعلم کسی بھی مضمون میں فیل ہوا ہوگا تو اس کوپالیسی کے مطابق پاس کرتے ہوئے اس مضمون کے آگے نمبر ظاہرکیے جائیں گے۔ 

سال اوّل میں ناکام یا غیر حاضر طالبعلم کے لیے پالیسی کے مطابق واضح کیاگیا کہ اگر کوئی طالب علم دو پرچوں میں ناکام ہے تو اس کو پاس مضامین کے اوسط نکال کر فیل پرچوں کے نمبر شمار کیے جائیں گے لیکن اگر کوئی طالب علم دو پرچوں سے زیادہ میں فیل یا غیر حاضر ہے تو اس کو 33 نمبر فی پرچہ دے کر پاس کیا جائے گا۔

مانیٹرنگ ڈیسک: ورجن گلیکٹک نے اپنے اسپیس شپ 2 کے مسافر کیبن کا ڈیزائن متعارف کرادیا ہے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ لوگ کس طرح زمین کے مدار کی سیر راکٹ پاور سے چلنے والی سواری سے کرسکیں گے۔
 
 اس کمپنی کی بنیاد 2004رچرڈ برانسن نے  میں رکھی تھی اور انہیں توقع تھی کہ 2009 میں لوگوں کو خلا کی سیر کرانے کا آغاز ہوسکتا ہے، مگر اس سسٹم کی تیاری مشکل ثابت ہوئی جبکہ مالی اخراجات زیادہ اور 2014 کی تجرباتی پرواز جان لیوا ثابت ہوئی۔
 
تاہم 16 سال کی کوششوں کے بعد یہ کمپنی توقع کررہی ہے کہ اب اسے کامیابی مل سکے گی جو اب تک 600 افراد کو 2 سے ڈھائی لاکھ ڈالرز کے ٹکٹ فروخت کرچکی ہے۔
 
امریکا کی ریاست نیو میکسیکو سے سیاحوں یا سائنسی محققین کو اس اسپیس شپ سے خلا میں بھیجا جائے گا جہاں وہ چند منٹ تک بے وزنی، بالائی خلا سے زمین کے مسحور کن نظارے اور محفوظ لینڈنگ کے تجربے سے گزر سکیں گے۔
 
اب کمپنی کے چیف اسپیس آفیسر جارج وائٹسائیڈز نے بتایا ہے کہ اب تک 600 افراد خلائی پرواز کا حصہ بننے کے لیے اپنے نام درج کراچکے ہیں جبکہ کم از کم مزید 400 نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔
 
اب تک پہلی کمرشل پرواز کی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے تاہم کمپنی کے بانی سر رچرڈ برانسن بھی اس میں سوار ہوں گے۔
 
اس اسپیس شپ کے مسافر کیبن میںمتعدد گول کھڑکیاں ہوں گی جو لوگوں کو خلا کے نظارے کا موقع فراہم کریں گی۔
یہ طیارہ ایک بڑے کیرئیر طیارے سے منسلک ہوگا جو نیو میکسیکو کے اسپیس پورٹ سے اڑان بھرے گا اور پرواز کے دوران اسپیس شپ کو بالائی خلا میں جانے کے لیے لانچ کرے گا، جس میں ایک وقت میں 6 مسافر 90 منٹ تک بالائی خلا کی سیر کرسکیں گے۔
 
ورجن گلیکٹک کو خلائی سیاحت کے شعبے میں اسپیس ایکس اور بلیو اوریجن جیسی کمپنیوں کا سامنا ہے۔
کراچی:۔ بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی نے اعلان کیا ہے کہ آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرام برائے 2020ء کے لیے اہل اُمیدواروں کے داخلہ انٹرویو 4 سے 13اگست کے درمیان ہوں گے۔
 
آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق مختلف شعبہ جات سے متعلق اہل اُمیدواروں کے داخلہ انٹرویو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی، ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری جامعہ کراچی، اورایل ای جے نیشنل سائینس انفارمیشن سیٹر جامعہ کراچی میں منعقد ہوں گے۔ تمام انٹرویو صبح کے اوقات کار میں منقعد ہوں گے۔ انٹرویو سے متعلق مزید تفصیلات جامعہ کراچی کے ایڈمیشن پورٹل سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
 
واضح رہے کہ انٹرویو میں کامیاب اُمیدوار نامیاتی کیمیاء، تجزیاتی کیمیاء، طبعیاتی کیمیاء، غیر نامیاتی کیمیاء، حیاتی نامیاتی کیمیاء، فارماکولوجی، اور مالیکیولر میڈیسن جیسے اہم شعبہ جات میں داخلہ لینے کے مجاز ہوں گے۔