Reporter SS
ایمازون نے اپنے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ 'سیکیورٹی خدشات' کی بنا پر اپنے ان موبائل ڈیوائسز سے ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹک ٹاک' کو ہٹا دیں جن سے وہ کمپنی کا ای میل اکاؤنٹ استعمال کرتے ہیں۔
تاہم ملازمین کو اندرونی پیغام میں یہ کہا گیا ہے کہ وہ ایمازون کے لیپ ٹاپ براؤزرز پر یہ ایپ استعمال کر سکتے ہیں۔
کمپنی کی جانب سے ملازمین کو بھیجی گئی ای میل، جو متعدد ملازمین نے ٹوئٹر پر شیئر کی، میں کہا گیا کہ 'سیکیورٹی خدشات کی بنا پر ٹک ٹاک ایپ ان موبائل ڈیوائسز پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جن سے ایمازون کا ای میل اکاؤنٹ استعمال کیا جاتا ہو۔'
ای میل میں ملازمین سے کہا گیا کہ اگر وہ ایمازون ای میل موبائل پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو انہیں 10 جولائی تک ڈیوائس سے لازمی طور پر ٹک ٹاک ایپ ہٹانی ہوگی۔
چینی کی اس ایپ کو ان دنوں اسکروٹنی کا سامنا ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ یہ چین سے ڈیٹا شیئر کرتی ہے۔
ٹک ٹاک نے اپنے بیان میں کہا کہ ایمازون کے خدشات سمجھ سے بالاتر ہیں۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ اسے ملازمین کو ای میل بھیجنے سے قبل اس کا کوئی پیغام نہیں ملا۔
ٹک ٹاک نے کہا کہ 'ہمیں اب بھی ان کے خدشات سمجھ نہیں آرہے، ہم مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہیں تاکہ اگر انہیں کوئی مسئلہ درپیش ہے تو اس کا حل نکالا جائے اور ایمازون کی ٹیم ہماری کمیونٹی میں شرکت جاری رکھے۔'
بیجنگ: چینی کمپنی نے دنیا کی ارزاں ترین کار تیارکرلی ہے جس کی قیمت صرف 930 ڈالر ہے اور اسے گھر بیٹھے آرڈر کیا جاسکتا ہے جس کے بعد یہ آپ کے پتے پر ارسال بھی کی جاسکتی ہے۔
اس کار کا نام ’چینگلی‘ رکھا گیا ہے اور اسے چینگ زو ژائلی کار انڈسٹری نے تیار کیا ہے۔ دنیا بھر میں لوگ برقی کاروں کی جانب متوجہ ہورہے ہیں۔ اس وقت چینگلی کار کا چرچا عام ہے جس پر آن لائن بات کی جارہی ہے۔ پاکستانی روپوں میں اس کی قیمت ڈیڑھ لاکھ روپے ہے جبکہ طاقتور اور بڑی بیٹیوں کے ساتھ اس کی قیمت 1200 ڈالر ہے جو دو لاکھ روپے کے لگ بھگ ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ دنیا کی سستی ترین برقی کار ہے جو جیب پر بھاری نہیں اور اس کی قوت ایک ہارس پاور سے کچھ زائد ہے لیکن یہ زیادہ سے زیادہ 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے۔ لیکن اس قیمت میں بھی گاڑی کے اندر دیگر اہم لوازمات شامل ہیں جن میں ایئر کنڈیشننگ، سسپینشن، ہیٹر، ریڈیو اور ریورس کیمرہ بھی لگا ہوا ہے۔ لیکن اس کی سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ آپ آن لائن آرڈر دیجئے اور کار آپ کے گھر تک پہنچادی جائے گی۔
کار کے سب سے کم خرچ ورژن میں دو افراد بیٹھ سکتے ہیں جبکہ تین نشستوں والی کار کی قیمت 1500 ڈالر رکھی ہے۔ نت نئی کاروں پر تبصرہ کرنے والے بلاگر جیسن ٹورچنسکی نے اس پر ویڈیو بنائی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ رقم کم ہے اور خود کار بھی محدود خواص رکھتی ہے۔ اگرچہ اس کی قیمت گالف کے میدانوں کی کار سے بھی آدھی ہے لیکن یہ ڈھلواں سطح پر نہیں چڑھ سکتی ۔
دیگر ناقدین نے اسے نہایت کم قیمت پر ایک ماحول دوست ایجاد قرار دیا ہے۔
کراچی : وفاق المدرس کے تحت ملک بھر میں امتحانات کاآغاز ہو گیا، سالانہ امتحان میں4لاکھ 20ہزار سے زائد طلبہ وطالبات حصہ لے رہے ہیں، امتحانات کیلئے ایس او پیز بھی جاری کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں مجموعی طور پر امتحانی مراکز کی تعداد دو سو اٹھائیس ہے جبکہ88 سینٹر طلبہ کے لئے اور 140 طالبات کے لئے تشکیل دیئے گئے ہیں۔
ملک بھر میں سینٹرز کی تعداد 2ہزار100 ہے اور سالانہ امتحان 1441ھ میں شریک طلبہ وطالبات کی مجموعی تعداد 4لاکھ 20ہزار سے زائد ہیں جبکہ کراچی کے چھ اضلاع میں طلبہ کے امتحانی مراکز کی تعداد چونسٹھ جبکہ طالبات کے چوراسی ہیں
ترجمان وفاق المدارس طلحہ رحمانی کے مطابق وفاق المدارس نے آج سے شروع ہونے والے امتحانات کیلئے ایس او پیز جاری کردی ہے، جس کے مطابق امتحانات کھلی جگہوں اور مساجد میں لئے جائیں گے، مساجد کے ہال اور صحن امتحانی سینٹرز کے لئے استعمال کئے جائیں گے۔
جاری ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ ہر طالبعلم 6فٹ کے سماجی فاصلے پر بیٹھے گا، تمام امیدوار اپنے کاغذات، قلم ، پینسل کو اپنے استعمال تک محدود رکھے۔
ترجمان وفاق المدارس کا کہنا ہے کہ کمرہ امتحان میں آنے سے قبل ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح سے دھوکر آئیں جبکہ امتحانی مراکز سے باہر بھی صابن اور سینیٹائزر کا انتظام کیا جائے اور ہاتھ ملانے سے گریز کیا جائے۔
ایس او پیز کے مطابق ہر امتحان سے قبل کمرہ امتحان کو کلورین سے اچھی طرح صاف کیا جائے امتحانی ہال میں دریا اور قالین نہ بچھائے جائیں اور ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق کراچی سمیت سندھ ، پنجاب، کے پی کے ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں بھی ایس او پی کے تحت کے وفاق المدرس کے تحت امتحانات جاری ہے ، امتحانات مرحلہ سولہ جولائی کو اختتام پذیر ہوگا۔
دوسری جانب جید علمائے کرام نے جامعہ بنوریہ ساییٹ ، جامع مسجد بنوری ٹاون، دارالعلوم کورنگی ، جامعہ اسلامیہ پیپلز چورنگی سمیت مختلف امتحانی کا دورہ کیا۔
اطلاعات ہیں کہ امریکی کمپنی ایپل کی طرح کورین کمپنی سام سنگ بھی اپنے اسمارٹ فونز کے ساتھ چارجر کی فراہمی بند کرنے پر غور کر رہا ہے جس کا بنیادی مقصد لاگت میں کمی لانا ہے۔
ایک کورین ویب سائٹ کے مطابق امکان ہے کہ سام سنگ کے آئندہ برس یعنی 2021 میں آنے والے کچھ اسمارٹ فون ماڈلز کے ساتھ چارجر موجود نہیں ہو گا۔
یاد رہے کہ ایپل پہلے ہی اپنے آئی فونز کے ساتھ چارجر نہ فراہم کرنے کے آئیڈیا پر کام کر رہا ہے اور ٹیکنالوجی کی دنیا کے بہت سے تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ آئی فون کی بارہویں سیریز میں چارجر فراہم نہیں کیا جائیں گے۔
ایپل کے بارے میں اطلاعات ہیں وہ 20 واٹ کا تیز چارجر الگ سے مارکیٹ میں فروخت کرے گا۔
کہا جا رہا ہے کہ ایپل اور سام سنگ کے اس آئیڈیا کے پیچھے فون پر آنے والی لاگت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ "ای ویسٹ (ای فضلہ)" میں بھی کمی لانا ہے کیونکہ جیسے جیسے دنیا میں ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھ رہا ہے ویسے ہیں الیکٹرانک اشیاء کا فضلہ بھی بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے ماحول اور صحت کے مسائل جنم لے رہے ہیں ۔
مانیٹرنگ ڈیسک : کینیا کے ایک گاؤں میں الفابیٹ انکارپوریشن نے غباروں کا استعمال کرتے ہوئے دنیا کی پہلے کمرشل ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ سروس متعارف کرادی۔