پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

مانیٹرنگ ڈیسک : امریکا نے ٹک ٹاک سمیت چین کی دیگر سوشل میڈیا ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں غور شروع کردیا ہے۔
اس حوالے سےامریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے یہ بات بتاتے ہوئے کہا 'ہم اس معاملے کو بہت سنجیدہ لے رہے ہیں، ہم اس کو یقیناً دیکھ رہے ہیں، لوگوں کے فونز میں چینی ایپس کا ہم احترام کرتے ہیں، مگر امریکا میں درست ایپس کو جگہ دی جائے گی'۔
 
حالیہ مہینوں کے دوران امریکی پارلیمان کے اراکین کی جانب سے ٹک ٹاک کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا تھا اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ تھا کہ ٹک ٹاک صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے حوالے کرسکتی ہے۔
 
مائیک پومپیو سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکی شہریوں کو ٹک ٹاک استعمال کرنے کا مشورہ دیں گے تو ان کا کہنا تھا 'صرف اس صورت میں جب وہ اپنی نجی معلومات چینی حکومت کے حوالے کرنا چاہتے ہوں'۔
 
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کے بیان پر ٹاک ٹاک کے ایک ترجمان نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا 'ٹک ٹاک کی سربراہی ایک امریکی سی ای او کررہا ہے جبکہ اس کے سیفٹی، سیکیورٹی، پراڈکٹ اور پبلک پالیسی کے سیکڑوں ملازمین اور اہم عہدیداران امریکا میں ہیں، صارفین کے تحفظ اور ایپ کے تجربے کو محفوظ بنانے سے زیادہ اہم ہماری کوئی ترجیح نہیں، ہم چینی حکومت کو صارفین کا کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کرتے نہ ہی ہم سے ایسا کہا گیا ہے'۔
 
بھارتی حکومت نے ان ایپسس پر پابندی کے لیے سیکیورٹی خطرات اور صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کو جواز بنایا تھا۔
 
دوسری جانب امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کافی عرصے سے جاری ہے اور ٹک ٹاک سمیت دیگر چینی ایپس پر پابندی کا کوئی بھی فیصلہ صورتحال کو مزید بدتر بنادے گا۔
متعدد امریکی اداروں کی جانب سے ٹک ٹاک پر پہلے ہی پابندی عائد کی جاچکی ہے جیسسے گزشتہ سال امریکی بحریہ کی جانب سے اس پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
مانیٹرنگ ڈیسک: فیس بک کی جانب سے تمام میسجنگ ایپس کو اکٹھا کرنے پر کام کیا جارہا ہے، جن میں میسنجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ شامل ہیں۔ اب ایسا لگتا ہے کہ اس پر کام تیزی سے ہورہا ہے اور فیس بک میسنجر کے نئے بیٹا ورژن میں واٹس ایپ ریفرنسز شامل کیے گئے ہیں۔
واٹس ایپ کی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی سائٹ WABetaInfo کے مطابق ریورس انجنیئر @Alex193a نے فیس بک میسنجر کے نئے ورژن میں یہ شوائد دریافت کیے۔
یہ واٹس ایپ اور میسنجر کو اکٹھا کرنے کے طویل عمل کا ممکنہ طور پر ابتدائی حصہ ہے۔ دونوں میسجنگ ایپس میں واضح فرق یہ ہے کہ واٹس ایپ میں چیٹ ڈیوائس میں محفوظ ہوتی ہے اور اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سے لیس ہے جبکہ اشتہارات بھی نہیں ہوتے۔
 
یہی وجہ ہے کہ فی الحال واٹس ایپ کا اکاؤنٹ اس وقت صرف ایک ہی ڈیوائس پر استعمال ہوسکتا ہے۔ابھی فیس بک میسنجر میں جو حوالے نظر آرہے ہیں وہ میسجز اور سروسز کے انتظام سے متعلق ہیں۔
 
اس کے علاوہ دیگر عناصر کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جو فیس بک میسنجر کو واٹس ایپ صارفین جیسے بلاک کرنا، پش نوٹیفکیشن فرام واٹس ایپ اور چیٹ کرنے والی کی تففصیلات سمجھنے میں مدد دیں گے۔
میسج کے مواد کو فیس بک سرورز سے شیئر نہیں کیا جائے گا اور میسنجر اور واٹس ایپ کے درمیان کراس چیٹ کے لیے میسنجر میں نئے پروٹوکول کو متعارف کرانے کی ضرورت ہوگی۔
ابھی واضح نہیں کہ فیس بک تمام ایپسس کے ڈیٹا کو ڈیوائسز میں اکٹھا کرنے کے لیے کس قسم کا سرور استعمال کرے گی کیونکہ ابھی فیس بک میسنجر میں صارفین بیک وقت متعدد ڈیوائسز سے پیغامات بھیج سکتے ہیں یا موصول کرسکتے ہیں۔
یہ تو ابھی آغاز ہے تو ابھی آگے جاکر کافی تبدیلیاں آنے کا امکان ہے۔
کراچی: بین الصوبائی وزرائےتعلیم کانفرنس کے فیصلے ستمبر تک اسکولوں کی بندش آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی نے سخت مذمت کی ہے
 
تفصیلات کے مطابق آج وفاقی وزیر کے زیر صدارت بین الصوبائی تعلیمی کانفرنس میں یکم ستمبر تک اسکول بند رکھنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اس حوالے سے چیرمین سید حیدر علی اور سیکریٹری دوست محمد دانش اور دیگر ذمےداران نے حکومت وقت کو ہوش کے ناخن لینے کی درخواست کی ہے۔
 
سات ماہ کی طویل بندش سے ایک طرف بچوں کی تعلیم مکمل تباہ اور دوسری طرف آنے والا تعلیمی سال بھی مکمل متاثر ہوگا۔ اس طویل بندش کی وجہ سے نجی تعلیمی ادارے ہمیشہ ہمیشہ کے بند ہوجائیں گےاور پھر ان بچوں کو مستقبل میں کوئی تعلیمی ادارہ میسر نہیں آئے گا۔
نیز ایسوسی ایشن صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے مشکور ہیں جنہوں نے ہمارا بلا سود قرضے کی تجویز وفاقی وزیر کے سامنے رکھی لیکن اس پر فوری اور یقینی عمل اتنا آسان ہو کہ چھوٹے سے چھوٹا اسکول بھی اس سے مستفید ہوسکے۔
 
آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کریں اور ایس او پیز کے تحت اسکولوں کو فوری کھولنے کے احکامات جاری کریں اور اسکول اسٹاف اور اساتذہ کی تنخواہ حکومت اپنے ذمے لے تاکہ لاکھوں افراد کے گھروں کے چھولے جل سکیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے  9؍ ماہ  بعد بلاآخر صوبے کے 5تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے ناموں کی منظوری دیدی ہے تاہم نوٹیفکیشن کے اجراء کو کردار کی تصدیق سے منسلک کردیا گیا ہے جس میں چند روز مزید لگیں گے۔

 چیئرمین بورڈز کی تقرری میں 9 ماہ لگے گزشتہ سال اکتوبر میں اشتہار دیا گیا، مارچ کے پہلے ہفتے میں چیئرمین بورڈز کے عہدوں کے امیدواروں کے انٹرویوز ہوئے جس کے بعد چار ماہ تک سمری مشیر جامعات نثار کھوڑو نے روک کر رکھی تھی۔

ذرائع کےمطابق میٹرک بورڈ کراچی کیلئے لاء یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار پروفیسرشرف علی شاہ کے نام کی بطور چیئرمین منظوری دی گئی ہے، انٹر بورڈ کراچی کیلئے موجودہ چیئرمین میٹرک بورڈ ڈاکٹر سعید الدین ، سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کیلئے جامعہ کراچی کے سابق ناظم امتحانات پروفیسر ارشد اعظمی ،سکھر بورڈ کے چیئرمین کیلئے پروفیسر بھائی خان شر، لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کیلئے پروفیسر نسیم میمن کے نام کی منظوری دی گئی۔

 ان تمام افراد کے تقرر کی سفارش تلاش کمیٹی نے کی تھی جس کی سربراہی ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت نے کی تھی۔ 

اسلام آباد: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے آج وفاقی وزیر تعلیم سمیت دیگر صوبوں کے تعلیمی وزراء کے اجلاس کےدوران وفاق سےنجی اسکولز بالخصوص چھوٹے نجی اسکولز کو بلا سود قرضے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 
ذرائع کے مطابق سندھ وزیر تعلیم کا کہنا ہےنجی اسکولز موجودہ صورتحال میں شدید مالی بحران کا شکار ہیں اور اگر انہیں اس طرح کا سپورٹ حکومت کی سطح پر ملے گا تو اس سے بلواسطہ اور بلا واسطہ بچوں کو ہی فائدہ ہوگا.اگر اسٹیٹ بینک اس قرض پر کوئی سود لینا چاہتی ہے تو یہ سود وفاقی حکومت ادا کردے.
 
ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے لئے ان اسکولوں کو ریلیف فنڈز فراہم نہیں کئے جاسکتے البتہ اگر اسٹیٹ بینک کے ذریعے بلا سود قرض یا قرض پر سود وفاق برداشت کرلے تو یہ ممکن ہوسکتا ہے.
 
جبکہ دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم سمیت تمام صوبائی تعلیم کے وزراء کی جانب سے سعید غنی کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا اور یقینی دہانی کرائی ہے کہ اس حوالے سے جلد ہی وزیراعظم سے بات کرکے ان کو اس تجویز سے نہ صرف آگاہ کیا جائے گا بلکہ ان سے اس پر عملدرآمد کے لیے بھی تجویز دی جائے گی.
 
اسلام آباد: شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کانفرنس ہوئی جس میں چاروں صوبوں،آزادکشمیراورگلگت بلتستان کےوزرائےتعلیم شریک
کانفرنس بین الصوبائی وزرائے تعلیم نےتعلیمی اداروں کےحوالے سےاہم فیصلےکئے گئے ہیں۔
 
اجلاس میں تمام صوبائی وزرائے تعلیم کی تجویز پر تعلیمی ادارےستمبر کے پہلے ہفتے میں سخت ایس اوپیز کے ساتھ کھولنے پر اتفاق ہوا جس کے مطابق اگر حالات بہتر ہوئے تو سخت
 
ایس او پیزکےساتھ ستمبر کے پہلے ہفتے میں تعلیمی ادارے کھولےجائیں گے حتمی منظوری کل این سی او سی سے لی جائے گی۔ جبکہ تعلیمی اداروں کو ایس او پیز کے ساتھ امتحانات لینے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
 
اجلاس میں یہ بھی کہاگیاہےکہ تعلیمی ادارے کھولنے سے قبل کوویڈ 19 کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ ستمبر سے قبل دو مزید اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیاگیاہے۔
 
 

 اسلام آباد: وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس جاری ہے جس میں اسکول کالج اور جامعات کھولنے یا مزید بند رکھنے پر غور کیا  جائیگا۔

کوویڈ 19 کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش کے مسئلے پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے وزرائے تعلیم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہیں۔

تمام صوبے اپنی آرا اجلاس میں پیش کریں گے اور ایس او پیز کے ساتھ تعلیمی اداروں میں امتحانات کی اجازت دینے کی تجویز غور کیا جائے گا۔

صوبوں سے مشاورت کے بعد تجاویز قومی رابطہ کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی اور تعلیمی ادارے کھولنے کی حتمی منظوری این سی او سی دے گی۔ تمام صوبے متفق ہوئے تو جولائی اور اگست میں زیر التوا امتحانات لیے جاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا کی وبا کے باعث تین ماہ سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند ہیں۔

کراچی: وفاقی اردویونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس کی انجمن غیر تدریسی ملازمین ویلفیئر ایسوسی ایشن(رجسٹرڈ) کے نو منتخب عہدیداران برائے سال 2020-21 کی تقریب حلف برداری کی تقریب منعقد کی گئی ۔ تقریب سےخطاب کرتےہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹرعارف زبیر نےکہا کہ انجمن غیر تدریسی ملازمین ایسوسی ایشن جامعہ کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ میری ملازمین کیلئے ہاؤسنگ سوسائٹی کا قیام اولین ترجیح ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے ساتھ ساتھ انجمن غیر تدریسی ملازمین بھی انتظامیہ کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، سب باہم مل کر جامعہ کی ترقی و سربلندی کے لئے کام کریں۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عارف زبیر نے انجمن غیر تدریسی ملازمین ایسوسی ایشن کے نو منتخب صدرمحمد عدنان اختر،نائب صدر(اول)ہاشم صدیقی،نائب صدر(دوم)محمد سلیم صدیقی، جنرل سیکریٹری سید ریحان علی،جوائنٹ سیکریٹری(اول)محمد صدف شہاب،جوائنٹ سیکریٹری (دوم) عبدالطلال خان،آفس سیکریٹری(اول)تنویر حسین،سیکریٹری(دوم)محسن بٹ،پریس سیکریٹری(اول)سید کامران بخاری، سیکریٹری (دوم) عبدالرشید پریس اور خازن ہلال بختیار سے ان کے عہدوں کا حلف لیا۔تقریب سے رجسٹرار ڈاکٹر ساجد جہانگیر، رکن نامزد کنندہ کمیٹی ڈاکٹر افتخار احمد طاہری،رئیس کلیہ فنون پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین، رئیس کلیہ سائنس پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد،رئیس کلیہ معارف اسلامیہ پروفیسرڈاکٹر رابعہ مدنی اوررکن نامزد کمیٹی و سینیٹ ڈاکٹر عرفان عزیز نے بھی خطاب کیا

۔تقریب کے اختتام پر عدنان اختر نے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹرعارف زبیر، رجسٹرارڈاکٹر ساجد جہانگیرو دیگر مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔تقریب میں رکن سینیٹ ڈاکٹر سید طاہر علی،ٹریثرار عاصم بخاری، ڈائریکٹر ایووننگ عبدالحق کیمپس ڈاکٹر اصغر دشتی،غلام بشیر بگھیو، ڈاکٹر شاہین قادری بھی موجود تھے۔

اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے سمسٹرخزاں 2019ء میں پیش کئے گئے بیچلرپروگرامز کے فائنل امتحانات کے نتائج کا اعلان کردیا۔
 
بیچلر پروگرامز میں بی اے جنرل ، بی کام ،بی اے ، لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنسز ، بی اے ابلاغ عامہ اور بی اے درس نظامی پروگرامز شامل ہیں۔ نتائج یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر فراہم کر دیئے گئے ہیں۔
 
دریں اثنا یونیورسٹی نے ملک بھر کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیمی نیٹ ورک میں توسیع کا کام تیز کردیا ہے اس سلسلہ میں سکھر آفس کی بلڈنگ کی تعمیر شروع کردی گئی ہے جس سے سکھر، خیرپور، گھوٹکی اور کشمور کے طلباء و طالبات مستفید ہونگے ۔
کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کے اعلامیہ کے مطابق بورڈ آف گورنرز کے تحت فنانس سے متعلق میٹنگ میں پاکستان کی مسلح افواج، رینجرز، پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں میں شہید ہونے والے جوانوں کے بچوں کیلئے میٹرک بورڈ میں انرولمنٹ، رجسٹریشن اورامتحانات کی فیسیں ہمیشہ کیلئے معاف کر دی گئی ہیں۔
 
چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے کہا کہ اس ملک کیلئے قربانی دینے والے شہدا کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور میٹرک بورڈ سے امتحانات دینے والے شہدا کے بچوں کوہم نے زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینے کیلئے یہ فیصلہ کیا ہے ۔
 
اسی طرح میٹرک بورڈ سے امتحانات دینے والے نابینا، قوت سماعت و بصارت سے محروم او ر جسمانی طور پر معذورطلبہ کی بھی فیسیں معاف کر دی گئی ہیں،ایسے طلبہ حکومت سندھ، سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے سرٹیفکیٹ یا نادرا کی جانب سے ملنے والے معذوری کے سرٹیفکیٹ پیش کر کے فیسیں معاف کرا سکتے ہیں۔
 
اس کے علاوہ اساتذہ کی سہولت کے پیش نظر کاپیاں چیک کرنے کے معاوضے کو 16روپے سے بڑھا کر20روپے فی کاپی کر دیاگیا ہے جس کا اطلاق آئندہ امتحانات سے ہوگا۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ جو اساتذہ امتحانات میں اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دیتے تھے اور ان کی 10ہزار روپے پر انکم ٹیکس کی کٹوتی کی جاتی تھی اب اس میں رعایت برتتے ہوئے اس کی حد30ہزار روپے کر دی گئی ہے۔