پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

مانیٹرنگ ڈیسک: رواں سال کے تیسرے چاند گرہن کا مکمل دورانیہ 2 گھنٹے 45 منٹ رہا، چاند گرہن اس بار پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں نہیں دیکھا جا سکا۔
2020 کا تیسرا چاند گرہن نیوزی لینڈ، امریکا، افریقا اور یورپ کے بعض علاقوں میں دیکھا گیا۔
 
چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین چاند اور سورج کے درمیان میں آجاتی ہے اور زمین پر رہنے والے زمین کا سایہ چاند پر دیکھ سکتے ہیں،
 
یہ چاند گرہن پاکستان میں نہیں دکھائی نہیں دیا، اس سال کا آخری چاند گرہن 30 نومبر کو ہوگا۔
اسلام آباد: پاکستان کا پہلا اسپیس میوزیم اور پانچ فلکیاتی آبزرویٹریز بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
 
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی زیر صدارت قومی فلکیاتی مشاہدہ کمیشن کی سائنٹیفک کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
 
اجلاس میں اسلام آباد میں پاکستان کا پہلا اسپیس میوزیم اور پانچ فلکیاتی آبزرویٹریز بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔
 
فیصلے کے مطابق ابتدائی مرحلہ میں اسلام آباد اور گوادر میں فلکیاتی آبزرویٹری قائم کی جائیں گی
سلیکان ویلی: سوشل میڈیا پر گوگل نےموصول ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز کے لیے اپنی ڈیفالٹ بیک اپ کی سہولت معطل کردی ہے۔
 
صارفین کو معاونت فراہم کرنے والے گوگل سپورٹ پیج کے مطابق کمپنی نے انٹرنیٹ وسائل بچانےکے لیے بیک اپ اور سنک کرنے کی سہولت معطل کردی ہے۔
 
اس فیصلے کے بعد گوگل اکاؤنٹ کے ساتھ استعمال ہونے والی ڈیوائس میں سوشل میڈیا ایپلی کیشنز واٹس ایپ، فیس بک اور انسٹا گرام سے موصول ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز وغیرہ کا بیک اپ دستیاب نہیں ہوگا۔
 
گوگل کے مطابق کورونا وبا کے باعث تصاویر اور ویڈیو وغیرہ کی شیئرنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس لیے کمپنی اپنے انٹرنیٹ وسائل کو بچانے کےلیے یہ فیصلہ کررہی ہے۔
 
اب مختلف سوشل میڈیا پر موصول ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز کا گوگل فوٹو پر ڈیفالٹ بیک اپ نہیں ہوگا
 
تاہم صارفین مینول بیک کے ذریعے اپنی تصاویر وغیرہ گوگل فوٹوز پر محفوظ کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے متعلقہ سوشل میڈیا ایپ کے فولڈر کی ترتیبات میں جا کر ’’بیک اپ ناؤ‘‘ کا آپشن استعمال کرکے مینول بیک اپ حاصل کیا جاسکے گا۔
مانیٹرنگ ڈیسک: ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ خلا میں موجود ایک بلیک ہول تیزی سے پھیل رہا ہے اور ایک دن میں ہمارے سورج جتنا بڑا ہورہا ہے۔
 
آسٹریلیا کی نیشنل یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق کے مطابق کائنات میں موجود سب سے بڑے بلیک ہول ابیل -85 کا سائز سورج سے 40 ارب گنا بڑا ہے جب کہ J2157 نامی یہ بلیک ہول سورج سے 34 ارب گنا بڑا ہے۔
 
ماہرین کے مطابق  یہ بلیک ہول تیزی سے پھیل رہا ہے اور روزانہ ہمارے سورج جتنا بڑھ رہا ہے جب کہ یہ گذشتہ ماہ کے مقابلے میں دگنا بڑا ہوگیا ہے۔
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بلیک ہول کی بھوک اسی طرح جاری رہی یعنی وہ اسی طرح تیزی سے  پھیلتا رہا  تویہ ہماری کہکشاں میں موجود دو تہائی ستاروں کو کھا جائے گا۔
 
خیال رہے کہ کائنات کے اسراروں میں سے ایک اسرار بلیک ہول بھی ہے جسے جاننے اور سمجھنے کے لیے سائنسدان تگ و دو میں لگے رہتے ہیں۔
 
بلیک ہول کائنات کا وہ اسرار ہے جسے کئی نام دیے گئے ہیں، کبھی اسے ایک کائنات سے دوسری کائنات میں جانے کا راستہ کہا جاتا ہے تو کبھی موت کا گڑھا۔
 
اکثر کہکشاؤں کے مرکز میں ایک بلیک ہول ہوتا ہے، تاہم مختلف بلیک ہولز کی خصوصیات مختلف ہوتی ہیں اور ان میں سے کچھ تو قریبی گیس، خلائی دھول اور ستاروں کو ہڑپ کرتے ہیں جب کہ بعض بڑی مقدار میں توانائی خارج کرتے ہیں۔
 
اپنے نام کی طرح یہ خالی نہیں ہوتے، یہ مادے سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں، مادے کو ایک چھوٹی جگہ مقید کر دینے سے بلیک ہول بنتا ہے، اگر ہم اپنے سورج کو ایک ٹینس بال جتنی جگہ میں قید کر دیں تو یہ بلیک ہول میں تبدیل ہو جائے گا۔
امریکا میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی موت نے کمپیوٹر پروگرامنگ کی دنیا بھی بدلنا شروع کر دی۔
 
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر اور امریکی بینک جے پی مورگن نے اپنی کوڈنگ سے master ،slave اور blacklist جیسے الفاظ ہٹانا شروع کر دیے ہیں۔
 
کمپیوٹر پروگرامنگ میں ماسٹر ایسے کوڈ کو کہا جاتا ہے جو دوسرے کوڈ کوکنٹرول کرے جب کہ کنٹرول ہونے والا کوڈ slave کہلاتا ہے۔
 
اسی طرح بلیک لسٹ ایسی فہرست ہوتی ہے جس میں ممنوعہ اصطلاح اور الفاظ شامل ہوتے ہیں۔
ٹوئٹر اور جے پی مورگن اب اپنی کوڈنگ میں ماسٹر اور سلیو کی جگہ leader/follower جب کہ blacklist کی جگہ Denylist کی اصطلاح استعمال کریں گے۔
خیال رہے کہ امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر مینی پولس میں 25 مئی 2020 کو سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں 45 سالہ سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ ہلاک ہوگیا تھا۔
مینی پولس میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس نے امریکا اور برطانیہ کے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
بعدازاں فیس بک سمیت کئی کمپنیاں بھی سیاہ فام شہری کی ہلاکت پر ہونے والے احتجاج میں بھی شریک ہو گئیں اور پھر blacklivesmatter  کے ذریعے جارج فلائیڈ کیلئے انصاف اور سیاہ فاموں کے حقوق کا مطالبہ کیا گیا جس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
مانیٹرنگ ڈیسک: پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ملک میں انٹرنیٹ پر ہر طرح کے مواد تک رسائی کے لیے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) سافٹ ویئر استعمال کرنے والے صارفین کو رجسٹریشن کے لیے 30 جون تک مہلت دی گئی تھی، تاہم اب اس مدت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
 
پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کاروباری اداروں اور عام افراد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے وی پی این ایس رجسٹریشن کی مدت میں ایک ماہ کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
 
اب صارفین 31 جولائی تک رجسٹریشن کراسکیں گے۔
 
بیان میں انٹرنیٹ صارفین کو تجویز دی گئی کہ وہ اپنے انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر سے 31 جولائی تک وی پی این کی رجسٹریشن کروالیں، جبکہ متعلقہ معلومات کے لیے ای میل ایڈریس This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it. پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی ) نے یونیورسٹیز کھلنے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔
 
ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی ) کے آفیشل ٹوئیٹر اکاؤنٹ پہ جاری بیان میں کہا گیا کہ رواں ماہ یونیورسٹیز کھلنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
 
ایچ ای سی کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ ہفتے میٹنگ میں یونیورسٹیز کو کھولنے یا نہ کھولنے سے متعلق امور زیر غور لائے گی۔ابھی تک یونیورسٹیز کھولنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے نہ ہی یونیورسٹیز کو کوئی ہدایات دی گئی ہیں۔
 
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی تھیں کہ ایچ ای سی نے 7 جولائی سے جامعات کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
انجمن اساتذہ جامعہ کراچی اس بات پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتی ہے کہ KE کی طرف سے پچھلے کچھ ہفتوں سے جامعہ کراچی کو لوڈ شیڈنگ والے علاقوں کی فہرست میں ڈال دیا ہے جس کے نتیجے میں جامعہ اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی زد میں ہے۔
 
پاکستان کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے کی حیثیت سے جامعہ کراچی میں سینکڑوں طلباءاور اساتذہ تحقیقی کام سے منسلک ہیں۔
 
سائنس کے شعبہ جات میں لاکھوں روپوں کے کیمیائی مرکبات اور نباتاتی جرثومے نمونوں کے طور پر رکھے ہوئے ہوتے ہیں جن کو ایک مخصوص درجہ حرارت پر رکھنا انتہائی ضروری ہے ورنہ یہ تحقیقی نمونے خراب ہو جاتے ہیں۔
 
بجلی کی فراہمی کے تعطل کے سبب جامعہ کو کروڑوں مالیت کے نقصان کا خطرہ ہے۔
 
ہم حکام بالا سے پرزوراپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بابت توجہ دیں اور جامعہ کو لوڈ شیڈنگ سے استثناء دیا جائے تاکہ قومی خزانے کو اور تحقیق کو نقصان سے بچایا جا سکے۔
کراچی : کورونا وائرس کےخطرات کےپیش نظر محکمہ تعلیم کی جانب سےآن لائن کلاسز کے آغاز کے بعد مارکیٹس سے کمپیوٹر کے سامان خاص کرلیپ ٹاپ، کیمرے،ما ئیک اور ہیڈ فونز غائب یا مہنگے داموں فروخت ہونے سے والدین اور طلباء پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں۔
 
جس کی وجہ طلب میں اضافہ اورکمپیوٹر کے سامان کی پیداوار اور درآمدات میں کمی کا ہونا بتایا جارہا ہے۔
 
دوسری جانب والدین جہاں بچوں کو آن لائن کلاس میں دی جانیوالی تعلیم سے غیرمطمئن نظر آتے ہیں وہیں کمپیوٹر کے سازوسامان مہنگے ہونے سے والدین دہری پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
والدین کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں تعلیمی ادارے بند ہونے کے باوجود بھاری فیسوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ بچوں کو آن لائن کلاس کےحصول کے لئےلیپ ٹاپ اور ہیڈفون کا مہنگے ہوجانا اور انتظامیہ کی جانب سے غیر معیاری سازوسامان کی من مانی قیمت وصول کرنے کیخلاف کارروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
 
والدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس صورتحال کا جلدحل نکالا جائے تاکہ بچوں کی آن لائن کلاسز میں حائل رکاوٹیں دور ہوسکیں۔
محکمہ تعلیم سیول سیکرٹریٹ کمیٹی روم میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم اکبر ایوب خان نے کہا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار کی بہتری کیلئے عنقریب تین ہزار ٹیم لیڈرز تعینات کئے جائیں گے جو کہ اسکولوں میں صرف تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے کام کریں گے جبکہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں جاری بھرتیوں کا عمل بھی جلد پورا کردیا جائیگا، قبائلی اضلاع میں نئی پوسٹوں پر بھرتی اور ٹیم لیڈرز کی تعیناتی کے لیے صوبائی ٹیسٹنگ ایجنسی کی خدمات حاصل کی جائے گی۔
 
اس موقع پروزیراعلی کے مشیر برائے اعلی تعلیم خلیق الرحمن، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن حسن یوسفزئی، سیکرٹری ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ندیم اسلم چوہدری، ڈائریکٹر ایجوکیشن حافظ محمد ابراہیم، ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن اور چیئرمین پشاور تعلیمی بورڈ قیصر علم بھی اس موقع پر موجود تھے۔
 
وزیراعلی کے مشیر برائے اعلی تعلیم خلیق الرحمان نے کہا کہ ایٹا ایک سرکاری ادارہ ہے جس کو ازسرنو فعل کیا گیا ہے جس سے ان کی استعار میں مزید اضافہ ہوا ہے اور آئندہ کالجز اور یونیورسٹیز بشمول ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں بھرتیوں کا عمل ایٹا کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ ایجنسی کے ساتھ ٹیسٹنگ کے حوالےسےبہترین ڈیٹا بینک اور معیاری سسٹم موجود ہے۔
 
وزیر تعلیم اکبر ایوب خان نے کہا کہ ہم ایٹا کو مکمل سپورٹ کریں گے انہوں نے ہدایت جاری کی کہ ٹیسٹنگ ایجنسیوں کی سلیکشن میں ریٹ کے ساتھ ساتھ بھرتیوں کے عمل کی تکمیل کا دورانیہ بھی مد نظر رکھا جائے۔ہمیں اساتذہ کی کمی کا سامنا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ بھرتیوں کا عمل جلد از جلد پورا کردیا جائے۔جبکہ ٹیسٹ کم سے کم تعلیمی قابلیت کو مدنظر رکھ کر بنایا جائے۔
 
پشاور تعلیمی بورڈ کے چیئرمین قیصرعالم نے پشاور بورڈ کی طرف سے ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔وزیر تعلیم اکبر ایوب خان نے معذور اور خصوصی افراد کے لیے مخصوص پیرامیٹرز متعین کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کی ٹیسٹ، انٹرویوز اور ڈیمو میں ان کی مخصوص خصوصیات کو جانچا جائے اور اس پر خصوصی توجہ دی جائے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کرونا صورتحال کے بعد سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہر حال میں پوری کر دی جائے گی۔