اتوار, 13 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

سان فرانسسكو:بلاشبہ 5 ارب ایک بڑا ہندسہ ہے اور تازہ خبر یہ ہے کہ اب تک فیس بک ایپ کو ڈاؤن اور انسٹال کرنے والوں کی تعداد 5 ارب تک جاپہنچی ہے۔

انٹرنیٹ یا ڈیجیٹل تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ گوگل کی بنائی ہوئی ایپس مثلاً پلے سروس، میپس اور یوٹیوب وغیرہ کے مقابلے میں کسی اور ادارے کی ایپ اتنی بڑی تعداد میں انسٹال ہوئی ہے۔

اس بات کی تصدیق خود گوگل کے پلے اسٹور اور سرچ انجن سے کی جاسکتی ہے کہ یکم اکتوبر تک فیس بک انسٹال ہونے کی تعداد 5 ارب تک پہنچ چکی ہے۔ اس طرح یہ گوگل کمپنی سے باہر کی پہلی ایپ ہے جو بڑے پیمانے پر انسٹال اور استعمال کی جارہی ہے۔

بعض ویب سائٹس کے مطابق اتنی مرتبہ انسٹال ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ 5 ارب افراد اسے روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ زیفوریا ویب سائٹ کے مطابق جون 2019 تک ایک ارب 59 کروڑصارفین روزانہ فیس بک پر آتے ہیں۔

اسی طرح ایک سال میں فیس بک کے ملازمین کی تعداد 39 ہزار 651 تک جاپہنچی ہے جو سال 2018 کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہے تاہم ہر ماہ فیس بک پر لاگ ان ہونے والے صارفین کی تعداد 2 ارب 40 کروڑ کے قریب ہے۔

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں احساس سیلانی لنگر اسکیم کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام کے تحت نادار اور ضرورت مند افراد کو مفت کھانے کی سہولت مہیا کی جائے گی۔
 
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ ملک کی تاریخ کا غربت میں کمی کا سب سے بڑا پروگرام ہے جسے چھوٹے شہروں تک بھی پہنچائیں گے، مشکل وقت میں پوری کوشش کریں گے کہ کوئی بھوکا نہ رہے، لوگ بھوکے سوتے ہیں تو ریاست میں بے برکتی ہوتی ہے۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ شروع میں ریاست مدینہ کے بھی مشکل حالات تھے، حکومت کاروباری، صنعتی اور امیر طبقے کی مدد کر رہی ہے، ان سے ٹیکس اکٹھا کرکے غریبوں پر خرچ کریں گے، لوگوں سے صبر نہیں ہوتا اور کہتے ہیں 13 ماہ ہوگئے کہاں ہے نیا پاکستان۔
 
عمران خان کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست پہلے دن نہیں بن گئی تھی بلکہ رسول ﷺ نے جدوجہد کی تھی جس کے نتیجے میں آہستہ آہستہ لوگ تبدیل ہوئے، پاکستان بھی بدلے گا لیکن تبدیلی آہستہ آہستہ آئے گی جب ذہن بدلیں گے، تبدیلی اس وقت آئے گی جب ہم کمزور طبقے کی مدد کریں گے، پولیس کا نظام تبدیل کررہے ہیں تاکہ تھانوں میں ظلم نہ ہو۔
 
 
 
 
 
 
 
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ حکومت عوامی فلاح کے وہ کام کر رہی ہے جو ماضی میں نہیں کیے گئے۔
 
وزیراعلیٰ پنجاب سے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ملاقات کی، انہوں نے لوگوں کے مسائل سنے، اور ان کے حل کے لیے موقع پر احکامات جاری کیے۔
 
سردار عثمان بزدار نے کہا کہ تنقید کی پرواہ نہیں، عوام کی خدمت کا مشن آگے بڑھا رہا ہوں ، میرا سرمایہ عام لوگ ہیں ،ان کے مسائل ذاتی طور پر سنتا ہوں۔
 
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عام آدمی کے مسائل کے حل میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ سابق ادوارمیں اشرافیہ کو نوازا گیا، سابق ادوارمیں نمائشی منصوبوں پروسائل ضائع کیے گئے، ہماری حکومت نے عوام کی بنیادی ضرورتوں پر فوکس کیا ہے۔
 
سردار عثمان بزدار نے کہا کہ عام آدمی کے مسائل کے حل کے لیے اوپن ڈور پالیسی ہے، میں خود دورے کرکے بھی عام آدمی کے مسائل کا جائزہ لیتا ہوں۔
 
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کوئی اور ایجنڈا لے کر نہیں آئے صرف عوامی خدمت ہمارا مقصد ہے، حکومت عوامی فلاح کے وہ کام کر رہی ہے جوماضی میں نہیں کیے گئے۔
 
 
 
 
 
 
 
پشاور: صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ دور حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے محکمہ تعلیم جدید اور عملی تربیت فراہم کر رہا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع سمیت صوبے کے تمام سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے اور انہیں دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے جدید معیاری نصابی تربیت دینے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
 
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ اساتذہ برادری کی فلاح وبہبود اور ان کی ترقی وخوشحالی کے لیے حکومت ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں کثیر درجاتی تدریس کے خاتمے کے لیے 65 ہزار اساتذہ شفاف طریقہ کار کے تحت میرٹ پر بھرتی کیے جارہے ہیں۔
 
صوبائی وزیر نے کہا کہ دور حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے محکمہ تعلیم جدید اور عملی تربیت فراہم کررہا ہے۔
 
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے تمام متعلقہ فورمز پر قبائلی اضلاع کے عوام کے حقوق اور انہیں قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتے ہیں۔
 
 
 
 
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج اسلام آباد میں“احساس سیلانی لنگر” اسکیم کا افتتاح کریں گے ، لنگر اسکیم سماجی و فلاحی بہبود کے جامع پروگرام “احساس” کا اہم جزو ہے۔
 
وزیراعظم عمران خان نادار اور مستحق افراد کیلئے ایک اور احسن قدم اٹھاتے ہوئے اسلام آباد میں آج “احساس لنگر” پروگرام کا آغاز کریں گے، پروگرام کے تحت مستحق اور غریب افراد کے لئے کھانے کا اہتمام کیا جائے گا۔
 
اسلام آباد سے شروع کی جانے والی اس اسکیم کو ملک بھرمیں پھیلایا جائے گا ، لنگر اسکیم سماجی و فلاحی بہبود کے جامع پروگرام “احساس” کا اہم جزو ہے۔
 
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اس احساس پروگرام سے متعلق کہا کہ حساس لنگر‘‘ ایک مکمل طور پر مختلف سکیم ہے جو وزیراعظم کی ہدایت پر مستحق افراد کے لئے شروع کی جا رہی ہے ، یہ احساس لنگر اسکیم ضرورت مند افراد کو روزانہ کی بنیاد پر کھانا فراہم کرے گی۔
 
خیال رہے احساس‘‘ کے زیرانتظام حکومت پاکستان کی یہ پہلی سکیم ہے جو سرکاری اور نجی شراکت داری کے تحت شروع کی جا رہی ہے۔
 
یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ احساس پروگرام کو ملک گیر سطح تک پھیلایا جائے گا، احساس پروگرام کے ثمرات پورے پاکستان کوملیں گے، پروگرام کا مقصد پسے ہوئے طبقے کی زندگی کو بہتر کرنا ہے، حکومت نے احساس پروگرام کے لیے 190 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت اس سال کئی اقدامات کیے جائیں گے، احساس پروگرام کا مقصد لاکھوں غریبوں کو پیروں پر کھڑا کرنا ہے ، محروم طبقے کو وسائل، مخصوص فنڈز اور تربیت فراہمی کے ذریعے ان کو غربت سے نکالا جائے گا۔
 
اس سے قبل وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا وزیراعظم نے خود احساس پروگرام کوشروع کیاہے، ہرماہ نیا پروگرام لائیں گے، احساس پروگرام پاکستان کاسب سےبڑاجامع پروگرام ہے، پروگرام سےمتعلق 115پروگرامز ہیں۔
 
 
 
 
کراچی :سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ مولانافضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی حمایت کریں گے لیکن پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوگی۔
 
  مولانافضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی حمایت کریں گے لیکن عملی طور پر پیپلزپارٹی دھرنے میں شریک نہیں ہوں گے۔
 
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو بھی اظہارکرچکے ہیں ، جمہوریت کوخطرات لاحق ہیں ، بلاول بھٹو عوام کو مسائل سے نکالنا چاہتے ہیں۔
 
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وفاقی وزرا اپنے کام کے علاوہ سب کام کرتےہیں ، شیخ رشید ریلوے کو بہتر بنانے کے بجائے سیاست میں مصروف ہیں، شیخ رشید کو چاہیے کہ وہ وزیراعظم کو مشورے دیں پیپلزپارٹی کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔
 
یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گی جس سے جمہوریت کو نقصان ہو، ہم ظلم برداشت کرنے کو تیار ہیں مگر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
 
 
بلاول کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمٰن کی کس حد تک مدد کر سکتے ہیں پارٹی اجلاس بلایا ہے
 
واضح رہے مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا آزادی مارچ کی تاریخ سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، ملک بھر سے اس مارچ میں قافلے شریک ہوں گے۔
 
 
 
 
 
 
 
 
بینکاک : تھائی لینڈ کے جج نے بھری عدالت میں قتل کے مقدمے کے فیصلہ سنانے کے بعد خود کو گولی مار لی۔
 
تھائی جج نے قتل اور فیس بک کی لائیو ویڈیو میں سلطنت کے عدالتی نظام کی برائی کرنے کے کیس میں کئی ملزمان کو بری کرنے کے فیصلہ سنانے کے بعد خود کو سینے میں گولی ماری۔
 
ناقدین کا کہناتھا کہ تھائی لینڈ کی عدالتیں اکثر امیروں اور طاقتور افراد کے حق میں فیصلے سناتی ہیں جبکہ عام آدمی کو معمولی جرم میں بھی جلد اور سخت سزائیں سنائی جاتی ہیں تاہم کسی جج کے منہ سے آج تک عدالتی نظام پر تنقید سننے میں نہیں آئی۔
 
یالا شہر کی عدالت کے جج کاناکورن پیانچانا پانچ مسلم ملزمان کے خلاف قتل کے کیس کی سماعت کر رہے تھے،انہوں نے قتل کرنے والے گروپ کے ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا اور اس کے بعد پستول نکال کر خود کو سینے میں گولی مار لی۔
 
قبل ازیں عدالت میں ریمارکس اور فیس بک لائیو پر اپنے الفاظ نشر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی کو سزا سنانے کے لیے آپ کو شفاف اور ٹھوس ثبوتوں کی ضرورت ہوتی ہے لہذا اگر آپ کو یقین نہ ہو تو کسی کو سزا نہیں دینی چاہیے۔
 
انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ پانچوں ملزمان نے کوئی جرم نہیں کیا، انہوں نے شاید کیا ہو لیکن عدالتی نظام کو شفاف اور قابل اعتبار ہونے کی ضرورت ہے اور بے گناہوں کو سزا دینا انہیں قربانی کا بکرا بنانا ہے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے بعد فیس بک لائیو ویڈیو ختم ہوگئی تاہم عینی شاہدین نے کہا کہ جج نے سابق تھائی بادشاہ کی تصویر کے سامنے آئینی حلف کے الفاظ دہرائے اور پھر خود کو گولی مار لی۔
 
عدالتی دفتر کے ترجمان نے بتایا کہ ڈاکٹرز جج کا علاج کر رہے ہیں اور اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ جج نے ذاتی دباؤ کی وجہ سے خود کو گولی ماری تاہم اس دباؤ کی وجہ فی الوقت واضح نہیں جس کی تحقیقات کی جائے گی۔
 
 
 
 
 
لندن :ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارت کی ویب سائٹ ہالٹ دی ہیٹ نے کہا ہے کہ بھارت میں 2016 سے نفرت انگیزی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جو رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ میں بدترین حد تک پہنچ گیا ہے۔
 
ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارت کی رپورٹ میں کہاگیاکہ 2019 کے ابتدائی 6 ماہ میں 181 مبینہ نفرت انگیز واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جو گزشتہ تین برس کے اس دورانیے سے دوگنا ہے۔
 
رواں برس کے ابتدائی 6 ماہ کی رپورٹ میں بھارت میں صورت حال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت میں صورت حال خطرناک ہے۔
 
ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارت کے نمائندے آکار پٹیل کا کہنا تھا کہ بھارت نے نفرت انگیز جرائم کے خاتمے کا عزم کیا تھا جہاں لوگوں کو ان کی شناخت، مذہب، ذات، جنس اور دیگر بنیادوں پر نشانہ بنایا جاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ بھارت کے قوانین میں خامیوں کی نشان دہی کی جائے اور ان واقعات کو ترتیب دیا جائے۔
 
بھات کی ریاست اترپردیش میں 52 سالہ محمد اخلاق کو گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں قتل کیے جانے کے بعد نفرت انگیز واقعات کے حوالے سے ریکارڈ مرتب کرنے کے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 2015 میں ہالٹ دی ہیٹ ویب سائٹ کا اجرا کیا تھا۔
 
رپورٹ کے مطابق ستمبر 2015 سے جون 2019 تک ہالٹ دی ہیٹ نے بھارت میں مجموعی طور پر 902 واقعات ریکارڈ کیے جن میں سے 181 مبینہ نفرت انگیز واقعات رواں برس جنوری سے جون کے درمیان پیش آئے،ان کا کہنا تھا کہ ان واقعات میں سے 37 ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
 
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق جنوری سے جون 2019 کے دوران دو تہائی واقعات دلت شناخت پر پیش آئے اور دوسرے نمبر پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے 40 واقعات ریکارڈ ہوئے، آدیواسی 12، عیسائی 4 اور جنسی تفریق پر 6 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔
 
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ان میں سے کئی واقعات دلت کو سرعام چلنے، پانی اور اسکولوں کی سہولت سے دور رکھنے سے متعلق تھے، گائے اور غیرت کے نام پر قتل کے 17 واقعات رپورٹ ہوئے۔
 
رپورٹ کے مطابق کئی افراد کو ان کی مخصوص شناخت پر نشانہ بنایا گیا، جن خواتین نے خود کو دلت، مسلمان، عیسائی یا کسی جنس کے حوالے سے شناخت کرائی ان کو نشانہ بنانے کے 58 واقعات پیش آئے جن میں 30 خواتین کو یا تو ریپ کا نشانہ بنایا گیا یا جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔
 
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ویب سائٹ کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ فروری 2019 میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فوج کے 42 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد ہجوم کی جانب سے کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے 14 واقعات بھی پیش آئے اور نشانہ بننے والے اکثر کشمیری چھوٹے تاجر تھے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ فروری 2019 میں سب سے زیادہ 37 واقعات پیش آئے جس کے بعد مارچ میں 36 نفرت انگیز واقعات رپورٹ ہوئے،بھارت میں ہجوم کی جانب سے نشانہ بنانے کے واقعات کے حوالے سے کہا گیا کہ ہجوم کا نشانہ بننے والے واقعات مجموعی طور 72 ریکارڈ ہوئے جن میں سے نصف سے زیادہ 37 واقعات میں مسلمان نشانہ بنے۔
 
رپورٹ کے مطابق ان تمام واقعات میں متاثرین کو یا تو وندے ماترم یا جے شری رام یا جے ہنومان یا پاکستان مردہ باد کہنے یا سر سے ٹوپی اتارنے پر مجبور کیا گیا جبکہ 5 افراد کو ہجوم کے تشدد میں مارا گیا۔
 
ایمنسٹی انٹرنیشل کا کہنا تھا کہ بھارت میں 2015 میں نریندر مودی کی قیادت میں بننے والی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کی حکومت کے دوران اترپردیش، گجرات، راجستھان، ہریانہ اور شدت پسند جماعت کی قیادت میں تامل ناڈو میں نفرت انگیز واقعات میں بدترین اضافہ ہوا ہے۔
 
 
 
 
کر اچی : پی آ ئی اے کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے تحفہ کے طور پر اضافی سامان کی نئی اسکیم متعارف کرائی گئی ہے، اضافی سامان کی بکنگ پر پچاس فیصد تک رعایت ملے گی۔
 
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پی ۤئی اے نے مسافروں کے اضافی سامان کی بکنگ پر نئی اسکیم متعارف کرائی ہے، جس کے تحت مسافروں کو اضافی سامان کی بکنگ پر پچاس فیصد تک رعایت ملے گی۔
 
پی آئی اے نے مذکورہ اسکیم اوورسیز پاکستانیوں کے لئے تحفہ کے طور پر متعارف کرائی، اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ شیڈول فلائٹ سے چار گھنٹے قبل مسافروں کو اضافی سامان کی بکنگ پر پچاس فیصد تک رعایت ملے گی۔
 
اسکیم سے برطانیہ ،کیینڈا ،یورپ سمیت دیگر خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کو سہولت حاصل ہوگی، ترجمان کے مطابق اضافی سامان کی نئی اسکیم سے اوورسیز پا کستانیوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔
 
 
اندرون ملک اور بیرون ملک جانے والے مسا فروں کے لیے بھی سہو لت میسر ہوگی، قومی اییر لائن کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام سے ادارے کو خاطر خواہ ریونیو حاصل ہوگا۔
 
 
 
 
 
 
 
 
 
لاہور : پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے سولو فلائٹ کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی کی روشنی میں مولانا کا فیصلہ ٹھیک ہے، پیپلزپارٹی سندھ سے دوبارہ جلسوں کا آغاز کرے گی۔
 
 حکومت کیخلاف احتجاج کا تمام اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا تھا لیکن اپوزیشن نے مشترکہ اور متفقہ فیصلہ نہیں کیا۔
 
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے سولو فلائٹ کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی کی روشنی میں مولانا کا فیصلہ ٹھیک ہے، پیپلزپارٹی خود بھی رواں ماہ سے مارچ کا سلسلہ شروع کر رہی ہے۔
 
ایک سوال کے جواب میں قمرزمان کائرہ نے کہا کہ جے یو آئی کے مارچ میں بھی شامل ہوسکتے ہیں، تاہم پیپلزپارٹی دھرنے کے خلاف ہے کیونکہ یہ ملک دھرنوں سے ڈسا ہوا ہے۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی مذہبی ایشوز کو سیاست کیلئے استعمال نہیں کرے گی، ہم مذہب کارڈ کے استعمال کے خلاف ہیں، پیپلزپارٹی رواں ماہ ہی سندھ سے مارچ کا آغاز کرے گی۔
 
 
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمن نے ماہ اکتوبر میں آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے، ن لیگ کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمن کے اکتوبر میں اعلان کردہ آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہ مارچ میں عملی شرکت کیلئے جے یو آئی ف سے مشاورت کریں گے، تاہم آزادی مارچ میں شرکت کا حتمی فیصلہ نوازشریف سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔