اتوار, 13 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد: ملک میں اضافی بجلی پیداوار کے باعث نومبر سے جنوری تک رات کو ٹیرف میں کمی پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ نجی بجلی گھروں کو پیداواری صلاحیت کے مطابق ادائیگی میں آسانی رہے۔

وزارت توانائی نے مساجد کو مفت بجلی فراہم کرنے کی مخالفت کردی، فدا محمد خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بجلی کے اجلاس میں مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ سندھ میں شدید لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، وزارت کی طرف سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے صرف دعوے ہیں، سیکریٹری پاور ڈویژن عرفان علی نے بتایا کہ پیداواری صلاحیت35 ہزار میگاواٹ پر پہنچ گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف لانگ مارچ اور دھرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ ہائیکورٹ نے پوچھا کہ کیا دھرنے والوں نے اسلام آباد انتظامیہ سے دھرنے کی اجازت لی ہے؟۔

درخواست گزار حافظ احتشام نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبرکو لانگ مارچ کااعلان کیا ہے جس کی اجازت نہیں لی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈیموکریسی پارک کو دھرنوں کے لیے مختص کیا تھا اور سپریم کورٹ نے بھی فیض آباد دھرنا کیس میں واضح ہدایات جاری کی ہیں۔

 چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی مارچ کے وقت بھی ڈپٹی کمشنر کو اس وقت بھی ہم نے پابند کیاتھا کہ دھرنے والے اجازت لیں ورنہ نہیں کرسکتے، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا کام ہے کہ وہ دھرنے کوریگولیٹ کرے، آپ کی درخواست قبل از وقت ہے کیونکہ انہوں نے ابھی اجازت ہی نہیں مانگی نہ خلاف ورزی کی، قانون پرعمل درآمد کرانا اسلام آباد انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، ابھی کچھ بھی نہیں ہوا اور اجازت کے بغیر کوئی دھرنا نہیں دے سکتا، احتجاج بنیادی حق ہے لیکن اس سے شہریوں کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔

عدالت نے درخواست گزار کو وکیل کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

جامعہ این ای ڈی کے شعبہ ارتھ کوئیک انجینئرنگ اور پروونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)کے زیرِ ِ اہتمام ایک روزہ سیمینارمنعقد کیا گیا ، جس کا مقصد 8اکتوبر کے زلزلہ زدگان کی یاد کو تازہ کرنا جب کہ نوجوانوں میں زلزلے سے بچاوَکی تدابیر سے متعلق آگہی تھا ۔
 
اس موقع پر این ای ڈی یونی ورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے زلزلے سے بچاوَ کے اقدامات کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ۔ اُن کا کہنا تھاکہ 8اکتوبر کے زلزلے میں 80ہزار افراد کا لقمہ اجل بن جانا جب کہ متعدد علاقوں کا صفحہ ہستی سے مٹ جانا لمحہ فکریہ تھا،جاتلاں آزاد کشمیرکے حالیہ زلزلے کے حوالے سے انہوں نے حکومت اور افواج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے نقصان پر قابو پانے کے لیے ایک ادارہ ناکافی ہوتا ہے ، ہرفرداپنا کردار ادا کریں ۔
 
ارتھ کوئیک انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد مسعود رفیع کا کہناتھا کہ اس پروگرام کے انعقاد کا ایک مقصد زلزلہ زدگان اور پسماندگان دونوں کو یاد رکھنا جب کہ دوسرا مقصد اس زلزلے سے سبق حاصل کرتے ہوئے ،اس سے ہونے والے نقصانا ت کومستقبل میں کم سے کم کرنے کے لیے کوششیں کرنا ہے ۔
 
مزید کہا کہ مختلف شعبہ ہائے زندگی کا زلزلزلوں سے متعلق آگاہ ہونا کامیابی ہے ۔ پی ڈی ایم اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آپریشنز مقصود سومرو نے نیشنل ریزیلینس ڈے(قدرتی آفات سے متعلق مزاحمتی دن)پرجامعہ این ای ڈی کے شعبہ ارتھ کوئیک انجینئرنگ کی خدمات کو سراہا.

لاہور: قومی ٹیم تاریخ میں پہلی بار سری لنکا سے ٹی ٹونٹی سیریز ہارنے کے بعد کلین سویپ سے بچنے کی کوشش کرے گی۔

پاکستان اورسری لنکا  کے درمیان سیریز کا آخری اور تیسرا ٹی ٹونٹی آج لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جس میں پاکستان پہلی بار مہمان ٹیم سے شکست کے بعد کلین سوئپ سے بچنے کی کوشش کرے گی

 پہلے ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم نے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا لیکن ناتجربہ کار مہمان ٹیم سب کچھ بہا لے گئی، نوجوان بولر محمد حسنین کی ہیٹ ٹرک بھی شکست سے نہ بچاسکی۔ سری لنکا کے 165رنز کے جواب میں پاکستانی ٹیم 20 اوورز بھی پورے نہ کھیل سکی اور 18ویں اوور میں 101رنزپر ڈھیر ہو گئی۔

دوسرے میچ میں سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 182 رنز بنائے جس کے جواب میں قومی بیٹنگ لائن ایک بار پھر لڑکھڑاگئی اور ایک بار پھر پوری ٹیم پویلین واپس لوٹ گئی۔

قومی ٹیم میں واپسی کرنے والے احمد شہزاد اور عمر اکمل نے بھی ہیڈکوچ اور ٹیم انتظامیہ کو مایوس کیا، عمراکمل نے دونوں اننگز میں کھاتہ کھولنے کی بھی زحمت نہ کی تاہم دونوں کھلاڑی تیسرے میچ میں ٹیم کا حصہ ہوں گے یا نہیں یا کچھ دیر بعد ہی پتہ چلے گا۔

 
 
 
 
 
 
 
 
 
کراچی: مقامی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
 
مقامی کرنسی مارکیٹوں میں منگل کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ برطانوی پاونڈ اور سعودی ریال کے مقابلے میں بھی پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
 
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روزانٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قدر میں8پیسے کی کمی ہوئی جس سے امریکی ڈالر کی قیمت خرید156.52روپے سے گھٹ کر 156.44روپے اور قیمت فروخت156.62روپے سے گھٹ کر156.54روپے ہوگئی۔
 
جبکہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں30پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید156.40روپے سے گھٹ کر156.10روپے اور قیمت فروخت156.90روپے سے گھٹ کر156.60روپے ہوگئی۔
 
دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید171.50روپے اور قیمت فروخت173.50روپے مستحکم رہی جبکہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید1.50روپے کی کمی سے 192.50روپے سے گھٹ کر191روپے اور قیمت فروخت 194.50روپے سے گھٹ کر193روپے ہوگئی۔
 
سعودی ریال کی قیمت خرید 41.60روپے سے گھٹ کر41.55روپے اور قیمت فروخت 41.90روپے سے گھٹ کر41.75روپے ہوگئی جب کہ یو اے ای درہم کی قیمت خرید 42.60روپے اور قیمت فروخت 42.90روپے برقرار رہی ۔چینی یو آن کی قیمت خرید 22.50روپے اور قیمت فروخت 23.80روپے مستحکم رہی۔
 
 
 
 
 
 
 
واشنگٹن : معروف امریکی گلوکارہ ریانا نے اپنی ویژوئل آٹوبائیوگرافی کا نام ’دی ریانا بک‘ رکھا ہے جس میں گلوکارہ کی نایاب ایک ہزار تصاویر دی گئی ہیں۔
 
عام طور معروف شخصیات اپنی سوانح حیات کی اچھے سے اچھے کاغذ اور ٹائیٹل والی کتاب کی قیمت ایک ہزار ڈالر یعنی پاکستانی سوا ایک لاکھ روپے تک رکھتے ہیں تاہم پاپ گلوکارہ، اداکارہ و فیشن آئیکون ریانا نے دوسری شخصیات کے مقابلے منفرد فیصلہ کرتے ہوئے اپنی سوانح حیات کو تحریری نہیں بلکہ تصویری طور پر شائع کرنے اور اسے انتہائی زیادہ قیمت پر فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
 
جی ہاں، بارباڈوس کی گلوکارہ کی آنے والی ویژوئل سوانح عمری کو برطانوی پبلشر اینڈ ایونٹ کمپنی ’فیڈون‘ نے شائع کرکے آن لائن فروخت کے لیے پیش کردیا ہے جبکہ اسے رواں ماہ کے آخر تک عام دکانوں پر بھی پیش کردیا جائے گا۔
 
ریانا نے اپنی ویژوئل آٹوبائیوگرافی کا نام ’دی ریانا بک‘ رکھا ہے جس میں گلوکارہ کی نایاب ایک ہزار تصاویر دی گئی ہیں۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 500 سے زائد صفحات پر مشتمل اس منفرد کتاب کو چار مختلف سائز میں شائع کیا گیا ہے اور ایک سائز کی تو محض 10 کتابیں شائع کی گئیں تھیں جو اشاعت سے پہلے ہی فروخت ہوگئی تھیں۔
 
ریانا نے اپنی کتاب سے متعلق اپنے انسٹاگرام اور یوٹیوب چینل پر بھی مداحوں کو بتایا جب کہ کتاب کی آن لائن ویب سائٹ پر بھی کتاب سے متعلق معلومات فراہم کی گئیں۔
 
ریانا کی سوانح عمری کے سب سے سستے ایڈیشن کی قیمت 131 امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 20 ہزار روپے سے زائد رکھی گئی ہے اور اس میں انتہائی چھوٹے سائز کی تصاویر دی گئی ہیں۔
 
کتاب کے دوسرے سستے ایڈیشن کی قیمت 153 امریکی ڈالر ( پاکستانی 24 ہزار روپے زائد رکھی گئی ہے)،اسی طرح ریانا کی کتاب کے تیسرے سستے ایڈیشن کی قیمت 5 ہزار ڈالر سے زائد یعنی پاکستانی 8 لاکھ کے قریب رکھی گئی ہے، اس ایڈیشن میں تصاویر کو اچھی کوالٹی اور بڑے سائز میں دیا گیا ہے۔
 
ریانا کی کتاب کے سب سے مہنگے ایڈیشن کی محض 10 کاپیاں شائع کی گئی تھیں اور وہ تمام کی تمام فروخت ہوگئیں اور ان کی قیمت تقریبا ایک لاکھ 10 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد رکھی گئی تھی۔اس کتاب میں ریانا کی ایک ہزار نایاب تصاویر کو انتہائی اعلیٰ کوالٹی میں دیا گیا تھا۔
 
 
 
 
 
کراچی: شہر قائد میں اینکر مرید عباس کے قتل کیس میں مصروف تفتیش سب انسپکٹر پر فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں انہیں شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
 
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بریگیڈ تھانے کی حدود میں کار پر فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں سب انسپکٹر غوث عالم شدید زخمی ہوگئے۔
 
زخمی سب انسپکٹر کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ زخمی سب انسپکٹر کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، زخمی پولیس افسر کو چہرے پر ایک گولی لگی ہے۔
 
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ غوث عالم انویسٹی گیشن ساؤتھ زون میں تعینات ہیں۔ آج صبح 2 موٹر سائیکلوں پر سوار چار ملزمان نے ان پر حملہ کیا۔ غوث عالم کی گاڑی سگنل پر رکی تو ملزمان نے فائر کیا۔
 
ان کے مطابق ملزمان نے سر پر ایک ہی گولی چلائی، گولی سب انسپکٹر کے جبڑے پر لگی۔ فائرنگ کے بعد گاڑی آگے جا کر رکشے سے ٹکرا کر رکی۔
 
پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی سب انسپکٹر غوث عالم ہائی پروفائل کیس میں مصروف تفتیش تھے، غوث عالم نے اینکر مرید عباس قتل کیس کے انتہائی مطلوب ملزم کو گرفتار کیا۔ غوث عالم نے 3 گھنٹے پہلے ملزم عادل زمان کو تھانے منتقل کیا، تھانے سے دفتری امور کے لیے نکلا تو 4 ملزمان نے فائرنگ کردی۔
 
پولیس کے مطابق زخمی سب انسپکٹر غوث عالم کا کراچی آپریشن میں بھی اہم کردار ہے، غوث عالم دیگر انتہائی اہم مقدمات پر کام کر رہے تھے۔
 
 
 
 
 
 
 
لاہور : چوہدری شوگرمل کیس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا اور نیب حکام ریفرنس کی تیاری سےمتعلق عدالت کو آگاہ کریں گے۔
 
لاہور کی احتساب عدالت کے جج جوادالحسن چوہدری نے چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت کی ، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اور اُن کے کزن یوسف عباس کو عدالتی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
 
مریم نوازکی پیشی پر لیگی کارکنوں نے عدالت کے باہر اور کمرہ عدالت کےاندر نعرے بازی کی ، اس موقع پر جوڈیشل کمپلیکس اور اطراف خواتین پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات ہیں۔
 
مریم نواز کیخلاف چوہدری شوگرملزکیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے مریم نواز کےساتھ سیلفیاں لینے پراظہار برہمی کرتے ہوئے کمرہ عدالت میں تمام لوگوں کو فون بند کرنے کاحکم دے دیا۔
 
مریم نوازکے وکلا نے سائیڈروم میں مشاورت کی اجازت کی درخواست کی، جس پر عدالت نے کہا ملاقات کر لیں مگریقینی بنایا جائے کوئی دوسرا نہ ہو، غیر متعلقہ افراد ملاقات میں گئے تو ذمہ دار وکلاہوں گے۔
 
نیب حکام ریفرنس کی تیاری سےمتعلق عدالت کو آگاہ کریں گے۔
 
گذشتہ سماعت میں عدالت نے مریم نواز کے مزید جسمانی ریمانڈکی نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کو 9 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا۔
 
مریم نواز اور یوسف عباس نے درخواست کی تھی کہ انھیں کوٹ لکھپت جیل بھجوایا جائے تاہم عدالت نے قراردیا کہ اس سلسلے میں جیل حکام فیصلہ کریں گے۔
 
یاد رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔
 
نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔
کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ شہر میں اسٹریٹ کرائمزکی 60 فیصد وارداتوں میں منشیات کے عادی افراد ملوث ہیں۔
 
ایڈیشنل آئی جی نے اعتراف کیا کہ گزشتہ20 روزکے دوران شہرمیں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے اس کی بنیادی وجہ پولیس کا محرم الحرام اور پاک سری لنکا میچوں کی سیکیورٹی میں مصروف ہونا ہے۔
 
میؑڈیا سے گفتگو میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ حالیہ کچھ ماہ اورگزشتہ چند سال کے جرائم کی شح کا موازنہ کیا جائے تواس میں کوئی نمایاں فرق نظر نہیں آئے گا، البتہ گزشتہ 20 دن کے دوران شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بڑھی ہیں اس دوران بدقسمتی سے میڈیکل کی طالبہ مصباح اطہرکا دوران ڈکیتی قتل بھی شامل ہے۔
پولیس نے اسٹریٹ کرمنلز سے نمٹنے کے لیے حکمت علمی ترتیب دی ہے پولیس کا ہدف اسٹریٹ کرائمز کی واداتوں میں ملوث ملزمان کو گرفتارکرکے انھیں سزائیں دلوانا ہے اس سلسلے میں پولیس کے شعبہ تفتیش کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ گرفتار ملزمان کے خلاف موثر تفتیش ہوسکے، شہر میں60 فیصد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں نشئی ملوث ہیں، منشیات کے عادی نشئی اپنے نشے کے لیے وارداتیں کرتے ہیں ، اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے سی پی ایل سی ، محکمہ سماجی بہبود اور حکومت سندھ سے بات کی جارہی ہے۔
 
میمن گوٹھ میں قائم ایک سینٹر کی نشاندہی کی گئی ہے جو اس وقت خالی ہے اور وہاں کسی قسم کی کوئی سر گرمی نہیں ہورہی ہے یہ سینٹر سی سی ایل سی کے سپرد کرنے کے لیے محکمہ صحت سندھ کو باضابطہ خط لکھ دیا گیا ہے، اگر سینٹر مل گیا تووہاں پولیس کے تعاون سے منشیات کے عادی افراد کا علاج کیا جاسکے گا.
 
منشیات کے عادی افراد کا علاج کرکے انھیں کارآمد شہری بنانا کر اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر قابو پایا جاسکتا ہے، حکومت سندھ سے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے شہر میں مزید سینٹر بنانے کی سفارش کی جائے گی ، گلشن اقبال میں میڈیکل کی طالبہ مصباح اطہرکو قتل کرنے کے کیس میں پولیس تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے۔
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کا کہنا ہے کہ کسی کے کہنے پر حکومت نہیں گرے گی اور اسلام آباد آنے والے لوگ ملک کے خلاف آئیں گے۔
 
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی مدرسے کی رجسٹریشن منسوخ نہیں کی جائے گی، مدارس کا نصاب تبدیل نہیں کیا جا رہا بلکہ انہیں اعلی تعلیم دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، کسی کے کہنے پر حکومت نہیں گرے گی۔ پی ٹی آئی حکومت پاکستان کے عوام لے کر آئے ہیں، جب تک عوام کا اعتماد رہے گا کوئی پی ٹی آئی حکومت نہیں ہٹاسکتا۔
 
وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت پر تنقید کرنا اپوزیشن کا کام ہے، عمران خان کے دھرنے کے وقت صورتحال کچھ اور تھی، غلط وقت پرصحیح بھی کرو تو غلط ہی ہوتا ہے اور مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کا وقت صحیح نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کو ناموس رسالت کا پورا پاس ہے، اس حوالے سے کوئی مارچ درست نہیں، اسلام آباد آنے والے لوگ ملک کے خلاف آئیں گے۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 ہے، میں سمجھتا ہوں مولانا فضل الرحمان 27 اکتوبر کو نہیں آئیں گے، اللہ تعالی کسی بھی وقت ہدایت دے سکتا ہے، مولانا کو بھی ہدایت ہوگی۔
اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ 3 بار نوازشریف کو وزیراعظم بنانے پرعوام کو کیا ملا؟ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے ریاست مدینہ کی بات کی، وزیر اعظم کابینہ میٹنگ میں مخلوق خدا کی خدمت سے متعلق ہروزیر سے پوچھتے ہیں، ہر کام کے لئے پیسہ چاہیے جو پیسہ لے گئے ان سے متعلق میڈیا سوال پوچھتا ہی نہیں ،یہ اکیسویں صدی ہے پولیس کے ٹارچر سیل کہیں پر بھی منظور نہیں۔