اتوار, 13 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 
 
 
کراچی: ملک میں ڈپریشن کی بیماری وبا کی صورت اختیار کرتی جارہی ہے، پاکستان میں 34 فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے۔
 
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈپریشن کے حوالے سے عالمی ادارے صحت کی رپورٹ شیئر کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 34 فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے۔
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر و بیشتر افراد کی جانب سے اسٹریس سمجھ کر ڈپریشن کا علاج نہیں کرایا جاتا ہے، ماہرین کہنا ہے کہ دنیا میں 4.4 فیصد یعنی 30 کروڑ افراد ڈپریشن کا شکار ہیں، ڈپریشن کی علامات کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کی علامات میں جسمانی درد، چڑچڑا پن، معمول کے کام میں دل نہ لگنا، وزن میں نمایاں کمی، توجہ اور فیصلہ سازی میں کمی ہیں۔
 
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کو اسٹریس سمجھ کر اس کا علاج نہ کرانا اس بیماری میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔
 
ڈاکٹر مہرین زمان نے باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈپریشن کو پہلے تصور ہی نہیں کیا جاتا تھا، ڈپریشن کو اگر آسان لفظوں میں بیان کیا جائے تو اداسی ہے، نارمل بارڈر لائن سے نیچے محسوس کرنا، بستر سے نہ اٹھنا، بھوک کا نہ لگنا ڈپریشن کہلاتا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ روزمرہ کے کاموں میں دل نہ لگنا، جو چیزیں ہمیں خوشی دیتی ہیں ان سے بھی اداس ہوجانا ڈپریشن کی علامات ہیں۔
 
ڈاکٹر مہرین زمان نے کہا کہ تاریخ اگر آپ دیکھیں تو ڈپریشن کا سب سے زیادہ شکار نوجوان ہوتے ہیں، یہ بیماری ایک خاص عمر میں نہیں ہوتی ہے، ڈپریشن بچپن میں بھی ہوسکتا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ ڈپریشن کا لفظ اب فیشن کے طور پر بھی استعمال ہونے لگا ہے کہ مثال کے طور پر لوگ کہتے ہیں کہ میں بہت ڈپریسڈ ہوں، ڈپریشن سے نجات کے لیے ضروری ہے کہ اس کا علاج فوری طور پر کرایا جائے۔
 
ڈاکٹر مہرین زمان نے کہا کہ ڈپریشن کے علاج کے لیے ایسی دوائیاں موجود ہیں جو آپ کو نارمل زندگی کی جانب راغب کرتی ہیں تاکہ آپ اپنے روزمرہ کے معمولات کو صحیح طریقے سے انجام دے سکیں۔
 
 
 
 
 
 
نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرادادوں پر عمل درآمد نہ ہونے کی قیمت کشمیریوں کی نسلوں نے اپنے خون سے ادا کی ہے۔
 
مطابق پاکستان کی مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سلامتی کونسل کی کاردرگی پر ہونے والے مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کا اپنی قراردادوں کو نظرانداز کرنا ادارے کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔
 
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر بھارتی بربریت کے ساتھ ساتھ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درامد نہ ہونے کی بھی واضع علامت و نشانی ہے۔
 
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانچ اگست کے غیر قانونی بھارتی اقدامات سے مقبوضہ وادی کشمیر میں ریاستی جبر و تشدد اور ظلم و بربریت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
 
 
 
ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے زور دے کر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کو ختم ہونا ہوگا اور اس ضمن میں سلامتی کونسل کو کرفیو ختم کروانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں بشمول جبری گرفتاریاں اور مظاہرین پر پیلٹ گنز کے استعمال کو بھی رکوانا ہوگا۔
 
 
 
 
لاہور: سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت جاری ہے، رانا ثنا اللہ 14 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر تھے۔
 
لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ کو ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا، پراسیکیوٹر صلاح الدین مینگل طبیعت خرابی کے باعث پیش نہ ہوئے۔
 
عدالت نے دریافت کیا کہ بتایا جائے کون سے پراسیکیوٹر درخواست ضمانت میں سرکار کی جانب سے پیش ہوں گے۔ عدالت نے اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے پراسیکیوٹر کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔
 
رانا ثنا اللہ کے وکیل نے کہا کہ پہلے بھی واٹس ایپ پر جج کو تبدیل کر دیا گیا، ایسا نہ ہو کہ آپ کو بھی واٹس ایپ آجائے۔ اگر مرضی کے جج لگائے جائیں گے تو پھر کیس میں انصاف کیسے ہوگا۔
 
خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔
 
اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔
 
اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔
 
ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔
 
گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
 
 
 
 
 
 
کراچی: نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں اضافے کے بعد والدین پریشان ہیں، کراچی کے عوام کہتے ہیں کہ اسکول مافیا بن گئے ہیں، فیسوں میں ہوشربا اضافے سے تنخواہ دار طبقہ بری طرح پریشان ہے، سپریم کورٹ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ۔
 
نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں من مانے اضافے نے والدین کو پریشان کردیا، کراچی کے عوام نے کہا کہ تعلیم کو بزنس بنالیا گیا ہے، اسکول مافیا بن گئے ہیں، اسکول فیسوں میں کمی کے فیصلے پر عملدرآمد کروایا جائے جبکہ سپریم کورٹ نے 2017 کے بعد فیسوں میں ہونے والے اضافے کو کالعدم قرار دے دیا۔
 
والدین کا کہنا ہے کہ فیسوں میں ہوشربا اضافے سے تنخواہ دار طبقہ پریشان ہے، اگر ایک گھر کے تین بچے زیر تعلیم ہوں تو کیسے گزارا ہوگا۔
 
دوسری جانب سپریم کورٹ نے نجی اسکول کی فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے فیسوں میں 2017 کے بعد ہونے والے اضافے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
 
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نجی اسکولوں ںے 2017 سے خلاف قانون فیس میں بہت زیادہ اضافہ کیا، اسکول کی فیس کے دوبارہ تعین کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی اور اتھارٹی کی منظور شدہ فیس ہی والدین سے وصول کی جائے گی۔
 
سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی فیسوں کو جنوری 2017 تک منجمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نجی اسکولوں کی فیس وہی ہوگی جو جنوری 2017 میں تھی اور فیسوں میں کی گئی 20 فیصد کمی والدین سے وصول نہیں کی جائے گی۔
 
سپریم کورٹ کے مطابق والدین سے لی گئی اضافی فیس آئندہ فیس میں ایڈجسٹ کی جائے جبکہ ریگولیٹری حکام اسکولوں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس کی نگرانی کریں۔
 
نجی اسکول انتظامیہ کو حکم دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ نجی اسکول قانون کے مطابق اپنی فیسوں کا دوبارہ تعین کریں اس کے علاوہ اسکول فیس کے حوالے سے شکایات کے ازالے کے لیے شکایتی سیل قائم کیا جائے۔
 
 
 
 
 
لاہور : اداکارہ مہوش حیات نے کہا اداکار کو ایوارڈ ملنے کے ساتھ اس کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے، ہمیشہ وقت کی قدر کی ہے اور دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کی عادی ہوں۔
 
امور اداکارہ مہوش حیات نے ایک انٹر ویو کہا ہے کہ بہترین کام کرنے کے عوض ایوارڈ کا حقدار ٹھہرنے پر جو خوشی ہوتی ہے اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا لیکن اس کےساتھ ساتھ مزید ذمہ داری بھی بڑھ جاتی ہے۔
 
مہوش حیات کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں فنکار عام لوگوں کی نسبت زیادہ حساس ہوتے ہیں، ہمیشہ وقت کی قدر کی ہے کیونکہ گیا وقت کبھی لوٹ کرواپس نہیں آتا۔میری کوشش ہوتی ہے کہ میرے پاس جتنا بھی وقت ہو اس سے کسی نہ کسی طرح استفادہ کروں۔
 
انہوں نے کہا کہ میں دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کی عادی ہوں کیونکہ اسکے بغیر آپ زندگی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جاتے ہیں اور پھر سوائے پچھتاوے کے کچھ نہیں بچتا۔
 
مزید پڑھیں : پاکستانی اداکارہ مہوش حیات دنیا پر اثر انداز ہونے والی پانچ مسلم خواتین میں شامل
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ اپنی اداکاری میں مزید نکھار لاﺅں کیونکہ میرے پرستار مجھ سے بہترین کام کی توقع رکھتے ہیں ۔
 
یاد رہے بین الاقوامی میگزین دی مسلم وائبز نے خواتین کے حقوق کیلئے سرگرم دنیا بھر کی پانچ مسلم خواتین کو منتخب کیا تھا ،ان پانچ خواتین میں مہوش حیات بھی شامل تھیں۔
 
مہوش حیات کو بچیوں کی تعلیم کیلئے کاوشوں پر بین الاقوامی میگزین مسلم وائبز نے شامل کیا گیا تھا، مہوش حیات نےاس اعزازپربین الاقوامی میگزین دی مسلم وائبز کا شکریہ ادا کیا تھا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ مجھے دنیا کی ان پانچ مسلم خواتین میں سے ہوں ، جو دقیانوسی تصورات کو ختم کرکے دنیا میں تبدیلی کیلیے کوشاں ہیں۔
 
 
 
 
برلن: جرمنی نے امریکا کی طرف سے طالبان کے ساتھ مذاکرات منسوخ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
 
جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ طالبان کو یہ پیغام دینا ناگزیر تھا کہ امریکا امن معاہدے کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کی لیے تیار نہیں ہے۔
 
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیان میں مزید کہنا تھا کہ کابل حملوں کے ذریعے طالبان نے اپنی امن کی خواہش پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
 
جرمنی نے افغانستان میں سکیورٹی کے مخدوش حالات کی وجہ سے پولیس کے ایک تربیتی منصوبے کو بھی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے کئی تریبت کاروں کو واپس جرمنی بلا لیا تھا۔
 
خیال رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔
 
 
امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
 
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔
 
 
 
 
 
لاہور : پاکستانی ڈاکٹر پروفیسر جاوید اکرم نے ایل او سی کے قریب اسپتال بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ایل او سی پر بھارتی فائرنگ، گولہ باری سے لوگوں کو نقصان ہورہا ہے ، ایل او سی پرزخمی ہونے والوں کے لئے اسپتال کی بہت ضرورت ہے۔
 
پاکستانی ڈاکٹرز کے وفد نے آزادکشمیر میں ایل او سی پر دورے کے بعد بڑا فیصلہ کیا ، پروفیسر جاوید اکرم نے ایل او سی کے قریب اسپتال بنانے کا اعلان کردیا ہے۔
 
جاوید اکرم نے کہا ایل او سی کے قریب فوج کے تعاون سے اسپتال بنانے جا رہے ہیں، مستقبل میں بہت کشمیریوں کی بڑی تعداد آزاد کشمیر آنے والی ہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر بھارتی فائرنگ، گولہ باری سےلوگوں کونقصان ہورہا ہے، ایل او سی پرزخمی ہونےوالوں کےلئےاسپتال کی بہت ضرورت ہے، اسپتال میں11،11ڈاکٹرز پر مشتمل 3شفٹیں بنائی جائیں گی۔
 
پروفیسر جاوید اکرم نے مزید کہا کہ ایل اوسی پرایک چھوٹا سا اسپتال ہےجوکہ انتہائی نہ کافی ہے، اسپتال میں سرجری، آپریشنز سمیت دیگر بڑی سہولتیں موجودہونگی، ایل او سی کے قریب اسپتال بنانے کے لیے جگہ دیکھ آئے ہیں۔
 
یاد رہے پاکستانی ڈاکٹرز نے کشمیریوں کے علاج کے لیے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) عبور کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا مظلوم کشمیریوں کی مدد اور علاج کے لیے مقبوضہ کشمیر جانا چاہتے ہیں، پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ بھارت ڈاکٹرز کی ٹیم کو کشمیریوں کو علاج معالجہ کرنے دے۔
 
بعد ازاں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ پاکستانی ڈاکٹرز کا مقبوضہ کشمیر جانے کا اعلان مثبت قدم ہے۔
 
 
 
 
 
 
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ اندرون سندھ اور کراچی کو تباہ کر دیا گیا ہے، 11 سال میں کراچی میں جو پیسے لگنے تھے بتایا جائے وہ کہاں گئے۔
 
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کراچی کے لیے آرٹیکل 149 فور اور 140 اے کے قانونی و آئینی تقاضے پر ابہام دورکردیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تو آرٹیکل 149 فور بتائی ہے اس کا دوسرا حصہ سامنے نہیں لا رہا۔ اس کو آگے کیسے لے کر چلنا ہے وہ بھی میرے ذہن میں ہے۔
 
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسٹریٹجک کمیٹی، وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ کے سامنے اپنی تجاویز رکھے گی، وفاقی کابینہ اجازت دے گی تو پھر ایگزیکٹو آرڈر صوبائی حکومت کو جائے گا۔ صوبائی حکومت نہ مانی تو آرٹیکل 184 ون کے تحت سپریم کورٹ جائیں گے۔
 
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ صوبائی اور وفاقی حکومت کے تنازعات پر فیصلہ کر سکتا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آرٹیکل کے تحت وفاق کے حق میں آجاتا ہے تو صوبائی حکومت کو ماننا ہوگا، صوبائی حکومت نے فیصلہ نہ مانا تو عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کا کیس بنے گا۔
 
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے وکلا بڑے قابل ہیں، آئینی شقوں کا توڑ نکالیں ہمیں اچھا لگے گا۔ اختیارات منتقل نہیں کیے گئے اور بلدیاتی نظام کو ناکام کیا گیا۔ کراچی کے مسائل کا حل 18 ویں ترمیم کے بعد واحد اور آسان ہے۔ سندھ میں جو حالات ہیں ضروری ہے وفاق ایگزیکٹو آرڈر جاری کرے۔ عام آدمی نہیں سمجھتا اختیارات کی کیا جنگ ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ گاربیج سسٹم، ویسٹ ڈسپوزل اور ماس ٹرانزٹ کا سسٹم بنانا ہوگا، عمران خان نے اس ایشو کو ٹیک اپ کیا اور کمیٹی بنائی ہے۔ وفاقی حکومت کراچی کے مسائل کا دیرپا حل چاہتی ہے۔ اختیار پیپلز پارٹی کے پاس ہے۔ پیپلز پارٹی 140 اے کے تحت اختیار لوکل گورنمنٹ کو نہیں دے رہی۔
 
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا جائے کہ کیا کراچی کے عوام یہاں کےحالات سے خوش ہیں؟ ورلڈ بینک کی رپورٹ ہے 11 سال میں کراچی کے ساتھ کیا ہوا۔ کراچی کو ریسکیو کرنے کے لیے 11 بلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔ 11 سال میں کراچی میں جو پیسے لگنے تھے بتایا جائے وہ کہاں گئے۔
 
انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ کا حال دیکھ لیں، کراچی کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کسی بھی صوبائی حکومت کو ایگزیکٹو آرڈر جاری کرسکتی ہے۔
 
 
 
اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانیں بچانے میں آرمی میڈیکل سینٹر ایبٹ آباد کا اہم کردار ہے۔ معیاری صحت کے لیے اے ایم سی ڈاکٹرز کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
 
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی میڈیکل سینٹر ایبٹ آباد کا دورہ کیا۔ آرمی چیف نے لیفٹیننٹ جنرل خاور رحمٰن کو کرنل کمانڈنٹ اے ایم سی کے بیج لگائے۔
 
اس موقع پر سبکدوش کرنل کمانڈنٹ لیفٹیننٹ جنرل زاہد حامد ریٹائرڈ، حاضر سروس افسران اور جوانوں نے تقریب میں شرکت کی۔
 
آرمی چیف نے آرمی میڈیکل کور کے افسران و جوانوں سے بات چیت بھی کی، انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے کی سویلینز اور فوجی جوانوں کے لیے طبی خدمات کو سراہا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے یادگارشہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی بھی کی۔
 
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانیں بچانے میں اے ایم سی کا اہم کردار ہے۔ معیاری صحت کے لیے اے ایم سی ڈاکٹرز کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ آرمی میڈیکل کور پاک فوج و دیگر اہم شہریوں کو بہترین سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔
 
اس سے قبل آرمی چیف نے سندھ بھر کے نوجوانوں کے نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے، آپ لوگوں نے پاکستان کی قیادت کے لیے ترجیحات طے کرنی ہیں۔
 
انہوں نے کہا تھا کہ اگر ہم خود کو ایمانداری سے نہیں دیکھیں گے تو کوئی مدد نہیں کرے گا۔ پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے، پاکستان دنیا میں اپنا مقام حاصل کرے گا۔
سری لنکا: سری لنکن کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان کیلئے اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے جبکہ سری لنکن وزیر کھیل ہرین فرنینڈو نے اس کی منظوری دیدی ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق سری لنکا کی ون ڈے ٹیم کی قیادت لاہیرو تھریمانے کے سپرد کی گئی ہے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں دنوشکا گوناتھیلاکا، سدیرا سمارا وکراما، اویشکا فرنینڈو، اوشادا فرنینڈو، شیہان جے سوریا، دسون شناکا، مینود بھانوکا، اینجلو پریرا، وانیندو ہسارانگا، لکشن سنداکن، نووان پرادیپ، ایسورا اوڈانا، کسون راجیتھا اور لاہیرو تھریمانے شامل ہیں۔
ٹی 20 سکواڈ کی قیادت دسون شناکا کو سونپی گئی ہے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں دنوشکا گوناتھیلاکا، سدیرا سمارا وکراما، اویشکا فرنینڈو، اوشادا فرنینڈو، شیہان جے سوریا، اینجلو پریرا، بھنوکا راجا پاکشا، مینود بھانوکا، لاہیرو مادوشانکا، وانیندو ہسارانگا، لکشن سنداکن، نووان پرادیپ، ایسورا اوڈانا، کسون راجیتھا اور لاہیرو کمارا شامل ہیں
 
واضح رہے کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم 25 ستمبر کو پاکستان پہنچے گی اور27 ستمبر سے 9 اکتوبر کے درمیان تین ون ڈے انٹرنیشنل اور تین ٹی 20 میچوں پر مشتمل سیریز کھیلے گی