Reporter SS
نئی دہلی: خلائی تحقیق کے بھارتی ادارے ’’اِسرو‘‘ (ISRO) کی جانب سے چاند کے مخالف حصے کی طرف بھیجے گئے مشن ’’چندریان 2‘‘ کا زمینی اسٹیشن سے رابطہ منقطہ ہوگیا ہے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ مشن ناکام ہوچکا ہے۔ اس مشن پر 978 کروڑ بھارتی روپے لاگت آئی جو 2130 پاکستانی روپیوں کے برابر بنتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، چندریان 2 مشن اپنے پورے سفر میں ٹھیک کام کرتا رہا لیکن جب اس کی چاند گاڑی (مون لینڈر) ’’وکرم‘‘ نے چاند کی سطح پر اترنا شروع کیا تو صرف 2100 میٹر کی اونچائی رہ جانے پر اچانک ہی اس کا رابطہ زمینی مرکز سے منقطع ہوگیا۔ اس کے بعد سے اب تک چندریان 2 کا رابطہ منقطع ہے۔ اس بارے میں اندازہ یہی ہے کہ چندریان 2 مشن ناکام ہوچکا ہے۔
اِسرو کے زمینی مرکز میں موجود نریندر مودی سے یہ ناکامی برداشت نہ ہوئی اور وہ کسی سے بات کیے بغیر فوراً ہی وہاں سے چلے آئے۔ ذرا ذرا سی بات پر ٹویٹ کرنے والے مودی جی کا ٹوئٹر اکاؤنٹ اس سانحے کے بعد سے اب تک بالکل خاموش ہے۔
چندریان 2 مشن کا مقصد، چاند کے اس حصے پر اُتر کر وہاں کا جائزہ لینا تھا جو زمین سے مخالف سمت میں ہے اور ہمیں دکھائی نہیں دیتا۔ یہی وجہ ہے کہ اس خلائی مشن کی ناکامی کے بارے میں کچھ بھی کہنا مشکل ہوگا۔
22 جولائی 2019 کو روانہ ہونے والا ’’چندریان 2‘‘ اسپیس مشن 20 اگست 2019 کو چاند کے گرد اپنے مقرر کردہ مدار میں داخل ہوا۔ بھارتی وقت کے مطابق اس کے مون لینڈر ’’وکرم‘‘ کو رات ڈیڑھ بجے سے ڈھائی بجے کے درمیان چاند کے جنوبی قطب پر اُترنا تھا۔
بتاتے چلیں کہ چندریان 2 سے پہلے چاند کی طرف بھیجے گئے درجنوں مشن ناکام ہوچکے ہیں جن میں سے 16 ایسے تھے جو اپنے آخری مراحل پر ناکامی کا شکار ہوئے۔
لاہور: ملک بھر میں آج 7 ستمبرکو یوم فضائیہ روائتی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے۔
یوم فضائیہ ہمیں اس چیزکی یاد دلاتا ہے کہ کس طرح ہمارے جاں بازدلیر شاہینوں نے دشمن کے حملے کو پسپاکرکے وطن عزیزکی آن بان اورشان کو قائم رکھا۔ بزدل دشمن نے ہمارے ملک پرجب وارکیا تو ہماری فضائیہ نے بھی اس کا بھرپور طریقے سے جواب دیا۔
دشمن کے طیاروں کو نہ صرف فرارپرمجبور ہونا پڑا بلکہ پاک فضائیہ کے طیاروں نے ان کا پیچھاکیا اورانھیں نشان عبرت بنایا۔ پاک فضائیہ نے دشمن کے ہوائی اڈوں پربھی جوابی حملہ کیااورلدھیانہ، جالندھر، بمبئی اورکلکتہ کے ہوائی اڈوں پر حملہ کرکے دشمن کے کئی طیارے تباہ کردیے
اسلام آباد: سرکاری ملازمین کا اکٹھی 6 چھٹیاں منانے کاخواب ادھورا رہ گیا اور وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نوٹیفکیشن کو جعلی قرار دیدیا۔
پانچ اورچھ ستمبر کی درمیانی شب سوشل میڈیا پر وزارت داخلہ سے منسوب ایک نوٹیفکیشن سرکاری ملازمین میں تیزی سے گردش کرنے لگا جس میں لکھا ہوا تھا کہ جمعہ 6ستمبر سے 11ستمبر تک سرکاری اور غیرسرکاری دفاتر بندرہیں گے، یہ چھ چھٹیاں محرم الحرام میں سیکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہیں اور عوام کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ان دنوں میں گھروں کے اندر رہیں اور خصوصا لاہور میں عوامی مقامات کا رخ نہ کریں۔
ذرائع کے مطابق اس جعلی نوٹیفکیشن کو دیکھ کر اکثر سرکاری ملازمین اور افسران میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور ملازمین و افسران اس نوٹیفکیشن کو آگے سے آگے بھیجتے رہے۔
اسلام آباد :یپرا کی تحقیقاتی ٹیم نے کرنٹ لگنے کے 35 میں سے 19 واقعات میں اور بجلی کی طویل بندش پر کراچی الیکٹرک کو ذمہ دارقرار دیا ہے۔
کراچی میں حالیہ بارشوں کے باعث کرنٹ لگنے سے اموات اور طویل لوڈ شیڈنگ پر نیپرا کی تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ اتھارٹی کو جمع کرادی اور نیپرا نے کراچی الیکٹرک کمپنی کے بارے میں تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی میں کرنٹ لگنے سے ہونے والی 35 اموات میں سے 19 افراد کی موت کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو قرار دیا گیا ہے. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کی ذمہ داربھی کے الیکٹرک ہی ہے۔
کراچی میں حالیہ بارشوں کے پیشِ نظر این ای ڈی یو نی ورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے تحت انٹری ٹیسٹ ہفتہ 31اگست کے بجائے 6 ستمبرجمعے کومنعقد کیا گیا،جس میں قریباًدس ہزار تین سوپچیاسی طالبِ علموں نے شرکت کی۔جامعہ ترجمان کے مطابق کراچی کے امیدواروں کی تعداد6186 تھی جب کہ صوبہ سندھ کے دیگرشہروں سے آئے طالب علموں کی تعداد 4199تھی۔جامعہ میں داخلوں کے خواہش مندوں میں 6649 طلباجب کہ 3736طالبات نے ٹیسٹ میں شرکت کی۔یا د رہے کہ جامعہ کی2566 سمیت تھر اسلام کوٹ کی 60سیٹوں کے لیے یہ انٹری ٹیسٹ منعقد کیاگیا تھاجب کہ جامعہ این ای ڈی میں سیلف فنانس کی545 سیٹیں مختص ہیں۔ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان بھی رات تک کردیا جائے گا، کامیاب امیدواروں کے لیے اوپن ڈے 11ستمبر کے بجائے 7 ستمبرکو کیا جائے گاجب کہ اورینٹیشن 11اکتوبر کو ہوگی.