پیر, 20 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی (کراچی/ تعلیم)جامعہ کراچی نے بی ایڈ، ایم ایڈ کے سالانہ امتحانات کی تاریخ کا اعلان کردیا۔
جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات ڈاکٹر عرفان عزیز کے اعلامیے مطابق بی ایڈ،ایم ایڈ (مارننگ وایوننگ) سالانہ امتحانات برائے 2017 ء 20 نومبر سے شروع ہوں گے۔ایم ایڈ (مارننگ وایوننگ) کے امتحانات 20 تا29 نومبر جامعہ کراچی کے شعبہ نفسیات میں منعقد ہوں گے جبکہ بی ایڈ (مارننگ وایوننگ) کے امتحانات 20 نومبر تا09 دسمبر2017 ء جامعہ کراچی کے شعبہ ٹیچرز ایجوکیشن میں منعقد ہوں گے۔
تمام امتحانات دوپہر 2:00 تا شام5:00 بجے جبکہ جمعہ کے روز دوپہر ڈھائی تاشام ساڑھے پانچ بجے تک منعقد ہوں گے۔

 

 

ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) سینٹرل بورڈ آف فلم سینسرز اسلام آباد نے پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم ”ورنہ“ کو فلم بینوں کیلئے نامناسب قرار دیتے ہوئے اس کی نمائش پر پابندی عائد کر دی ہے۔
سینسر بورڈ کی جانب سے پابندی عائد کئے جانے کے بعد یہ فلم فل بورڈ کے سامنے اسکرین ٹیسٹ کیلئے پیش کی جائے گی جس کے بعد پابندی برقرار رکھنے یا ہٹانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
فلم ”ورنہ“ کی افتتاحی تقریب آج لاہور میں سے طے تھی جس میں شوبز کے ستاروں سمیت مختلف شعبہ سے تعلق رکھنے والے معروف افراد نے شرکت کرنا تھی جبکہ کل اسے اسلام آباد اور اس سے اگلے روز کراچی میں نمائش کیلئے پیش کیا جانا تھا۔
فلم کی نمائش پر پابندی کے بعد یہ افواہیں بھی گردش کرنے لگیں کہ یہ افواہ فلم بنانے والوں کی جانب سے شہرت حاصل کرنے کیلئے پھیلائی گئی ہے تاہم پی آر ٹیم کی قائد ثمرا مسلم نے ان افواہیں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ”اور جب ہماری آدھی ٹیم دعوت نامے بانٹ رہی تھی، ہم نے سینسر بورڈ کو فون کر کے یہ سب کرنے کو کہا؟ کوئی بھی سینماءسینسر بورڈ کے سرٹیفکیٹ کے بغیر فلم کیسے چلا سکتا ہے۔ “
فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر ندیم منصور کی جانب سے فلم کی نمائش پر اچانک پابندی سے متعلق تاحال کوئی بیان سامنے آیا ہے اور نہ ہی ماہرہ خان نے لب کشائی کی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل شعیب منصور کی فلم ”مالک“ کو بھی نمائش کیلئے پیش کئے جانے کے چند روز بعد بند کر دیا گیا تھا جس میں کرپشن کے موضوع کو زیر بحث لایا گیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(نئی دہلی)بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کم سن پاکستانی بچے کو دل کے آپریشن کے لیے فوری طور پر میڈیکل ویزا فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردی۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق دبئی میں رہائش پذیر پاکستانی شہری توقیر علی کا کم سن بیٹا دل کی ایک نایاب بیماری میں مبتلا ہے جس کا علاج بھارت میں ہی ممکن ہے۔ توقیر علی نے بھارتی ویزا کے لیے دبئی میں واقع بھارتی قونصلیٹ آفس سے 18 ستمبر کو رجوع کیا مگر تاحال اسے اب تک ویزا نہیں ملا جس پر پاکستانی شہری نے بہتر سمجھا کہ اسے مدد کے لیے بھارتی وزیر خارجہ سے رابطہ کرنا چاہیے۔توقیر علی نے ٹوئٹر پر وزیر خارجہ کو مخاطب کیا اور کہا کہ میرا بیٹا دل کے ایک ایسے عارضے میں مبتلا ہے جس کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں، اسے علاج کے لیے اوپن ہارٹ سرجری کی ضرورت ہے جس کے سپیشلسٹ بھارت میں موجود ہیں، میں آپ سے مدد کی اپیل کرتا ہوں، 18 ستمبر سے بیٹے کے لیے ویزا کی درخواست دی ہے جو کہ تاحال نہیں ملا۔
بھارتی وزیر خارجہ سمشا سوراج نے توقیر کے ٹوئٹ کا فوری جواب دیا اور کہا کہ وہ مایوس نہ ہوں، انہیں اور بیٹے کو ویزا دلانے کے لیے دبئی میں بھارتی ویزا آفس کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاکہ وہ بھارت آکر بیٹے کی اوپن ہارٹ سرجری کراسکیں۔
 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم نہ ڈرنے والے ہیں نہ بھاگنے والے ہیں، احتساب کے نام پر انتقام کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
تفصیلا ت کے مطابق مریم نواز کا مسلم لیگ (ن) ملتان سٹی کے سینئر نائب صدر شیر محمد انجم خان سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہناتھا کہ میاں نواز شریف نے پہلے بھی آمرانہ قوتوں کے انتقام کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اب بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
 
میاں صاحب کو سازش کے تحت وزارت عظمیٰ سے ہٹانے والے اب ان کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام پہلے بھی میاں نواز شریف کے ساتھ تھے اور اب بھی میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ)وزیر اعظم شاہد خان عباسی ایک روزہ دورے پر کوئٹہ روانہ ہو گئے ہیں، دوران کے دوران گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کریں گے، صوبائی کابینہ کے ممبران اور ہزارہ کمیونٹی کے وفد سے بھی ملاقات کریں گے 

 

بلوچستان میں امن و امان، ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاسوں کی صدرات کریں گے۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے زیر اہتمام اینکرنگ شارٹ کورسزکا23 واں الوداعی سیمینار منعقد کیا گیا ۔ تقریب میں ملک کے نامور سینئر نیوز اینکر پرسنزشہزاد خان، عرفان حیدر، عباس ممتازسمیت فرحان رضا شریک تھے ۔

w4

تقریب میں مہمانوں نے شریک طلبا و طالبات کی میڈیا اور نیوز اینکرنگ کے حوالے سے رہنمائی کی اور نئے آنے والے جونیئر اینکر پرسنز کو میڈیا میں آنے اور احسن طریقے سے ذمہ داریاں ادا کرنے کے حوالے سے مفید معلومات دیں۔

w1

 

w2

 

سیمینار میں مہمانوں نے طلبا و طالبا ت کے پوچھے گئے سوالوں کے جوابات بھی دیئے۔

w5

اس موقع پر تمام مہمانوں نے آوازانسٹیٹیوٹ کے اسٹوڈیو، پی سی آر کا وزٹ بھی کیااور آواز انسٹی ٹیوٹ کی کاوشوں کو سراہا۔

 

w6

 

 

ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم)وفاقی اردو یونیورسٹی کے 15ویں ”یومِ تاسیس“کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پرفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال نے کہا کہ جامعہ اردو کے اساتذہ اور غیر تدریسی عمال اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایک دوسرے کا احترام کریں گے اور سب مل کر جامعہ کی ترقی و سلامتی کے لئے کام کریں گے۔ جامعہ کے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ یہ ملک کی واحد جامعہ ہے جہاں سب سے بڑے قانونی ادارے سینیٹ میں زیادہ نمائندگی جامعہ کے اساتذہ کے بجائے باہر کے افراد کو دی گئی ہے جو یہاں کے بنیادی مسائل سے ناآشنا ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور غیر تدریسی ملازمین کی ترقیوں و مستقلی کے مسائل جلد حل کردیئے جائیں گے۔ہم سب کو مل کر یہ سوچنا چاہئے کہ ہم جامعہ کو کیا دے رہے ہیں۔انہوں نے اپنے ذاتی کتب خانے کی62ہزار کتب جامعہ اردو کے کتب خانے کو عطیہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔
پروفیسر ڈاکٹر فہیم الدین نے اس موقع پر کہا کہ کسی بھی جامعہ کی پہچان وہاں کی جانے والی تحقیق، کانفرنسوں، سیمینارزاور ورکشاپس سے ہوتی ہے۔ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ اس ضمن میں اساتذہ کی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کی جائے۔پروفیسر اصغر علی نے کہا کہ جامعہ اردو کا اسلام آباد کیمپس 2004 میں بنا جبکہ بابائے اردو مولوی عبدالحق کے 1949میں دیکھے گئے خواب کی تعبیر کی صورت میں2002میںا ردو کالج کراچی کو جامعہ کا درجہ دے دیا گیا تھا۔اسوقت زیادہ طلباءو اساتذہ جامعہ کے کراچی کیمپسز سے وابستہ ہیں۔ اگرچہ جامعہ اردو کے قیام کو 15برس بیت چکے ہیں اس کے باوجود یہ فنڈز کی کمی ،اسلام آباد کیمپس کی عمارت کی تعمیر جیسے مسائل کا شکار ہے جن کے حل کے لئے حکومت کی توجہ کی ضرورت ہے۔
پروگرام سے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر فہیم الدین،رئیس کلیہ فنون پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالدین، رئیس کلیہ سائنس پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، سابق استاد پروفیسر اصغر علی،ڈاکٹر وسیم الدین۔ مشیر امور طلباءمحمد افضال، سیکریٹری انجمن غیر تدریسی ملازمین ویلفئر ایسوسی ایشن سید ریحان علی نے بھی خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض سابق استاد سلیم مغل نے سرانجام دیئے اور شازیہ ناز نے نعت شریف پیش کی۔

 

 

ایمزٹی وی(چمن)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی نےچمن میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضروری نہیں اچھاکرکٹراچھا سیاستدان بھی ہو،یوٹرن خان کے پاس گالیوں اورموقف بدلنے کے علاوہ کچھ نہیں،ہم یوٹرن نہیں لیتے، اسفند یار ولی کا کہناتھا کہ مجھے قوم کی پرواہ ہے کسی کی پسند ناپسند کی نہیں، عمران خان کسی کونہیں بخشتے سب کوگالیاں دیتے ہیں اورآج کل انتخابات کرانے کا نیا شوشہ چھوڑاجارہاہے،وہ پارلیمنٹ کواپنی مدت پوری کرنے دیں
اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ،نوازشریف کے سی پیک کے وعدے پورے کریں،انہوں نے کہا کہ ہم زرداری سے اتحاد کیاتوپشتون قوم کوخیبرپختوخوا کاصوبہ لےکردیااور قوم کواٹھارویں ترمیم دی،مولانا فضل الرحمان اور اچکزئی نے بھی نوازشریف سے اتحاد کیا، انہوں نے کیا دیا؟
ا
انہوںنے کہا کہ محمود اچکزئی کو اتحادکے بدلے بھائی کےلئے گورنرکاعہدہ ملا،محموداچکزئی کونوازشریف سے اتحادکے بدلے رشتے داروں کیلئے وزارت ملی،ہمیں سمجھ نہیں آتافضل الرحمان کیوں فاٹاکے انضمام کیخلاف ہیں،اسفندیار ولی کاکہناتھاکہ جے یو آئی کے سربراہ کس کی زبان بولتے ہیں،ہم اپنا منہ بند رکھنا چاہتے ہیں،یہ فضل الرحمان کی خام خیالی ہے کہ وہ فاٹاکوصوبہ بناکرعمربھرحکومت کرتے رہیں گے ۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)سندھ اسمبلی میں طلبا یونین پر پابندی اٹھانے کی قرار داد منظور کر لی گئی، ایم کیو ایم نے قرارداد کی بھر پور حمایت کی،قرارداد پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی عبدالستارراجپرنےپیش کی۔
*
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالستارراجپر نے قراد داد میں کہا کہ طلبا یونین پر پابندی کی وجہ سے تعلیمی ادورں میں طلبا کا استحصال ہو رہا ہے اور نوجوان نسل ملکی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر رہی ہے، طلبا یونین پر سے پابندی اٹھا کر تعلیمی ادوروں میں الیکشن کروانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایم کیو ایم نے بھی طلبا یونین کی حمایت کی، متحدہ قومی موومنٹ کے سنئیر راہنما فیصل سبز واری نے کہا کہ طلبا کو قانون کے دائرے میں لا کر متحرک کیا جانا چاہیے۔ تاہم بحث کے بعد طلبا یونین پر پابندی اٹھانے کی قرار داد منظور کر لی گئی۔
یاد رہے کہ پاکستان میں طلبا یونین پر پابندی سابق آمر جنرل ضیا الحق کے دور میں 9 فروری 1984ء میں لگائی گئی تھی۔ بعدازاں 1998ء میں بھی میاں محمد نواز شریف نے بحیثیت وزیر اعظم تعلیمی اداروں میں طلبا تنظیموں اور یونینوں پر پابندی لگانے کا اعادہ کیا تھا۔ اس سے قبل 1988ء میں اور بعد میں 2008ء میں طلبا یونین پر عائد پابندی اٹھانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اس پر عمل درآمد ممکن نہیں ہو سکا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)مایہ ناز سپنر سعید اجمل نے کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ٹی 20 کپ ان کا آخری ٹورنامنٹ ہو گا۔
میڈیا زرائع کے مطابق سعید اجمل نے کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی ٹیم پر بوجھ نہیں بننا چاہتے اس لئے پاکستان میں جاری نیشنل ٹی 20 کپ ان کا آخری ٹورنامنٹ ہو گا جس کے بعد وہ کسی بھی طرز کی کرکٹ میں حصہ نہیں لیں گے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سعید اجمل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کر رہے تھے تاہم تیسرے ایڈیشن کیلئے انہیں اسپن باﺅلنگ کوچ مقرر کر دیا گیا ہے یعنی وہ پی ایس ایل میں بھی ان ایکشن نہیں ہوں گے۔
واضح رہے کہ اپنی عمدہ سپن باﺅلنگ کے ذریعے دنیا کے نامور بلے بازوں کو گھما دینے والے سعید اجمل باﺅلنگ ایکشن کی درستگی کے بعد غیر موثر ہو گئے تھے، انہوں نے اپنا آخری انٹرنیشنل میچ اپریل 2015ءمیں ڈھماکہ میں کھیلا تھا۔
سعید اجمل نے 35 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 178 وکٹیں حاصل کیں اور 113 ون ڈے میچوں میں 184 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ 64 ٹی 20 میچوں میں 85 شکار کئے۔