بدھ, 15 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے تحت موبائل سائنس لیبارٹریز کا افتتاح کردیا ہے جو 10 بسوں پر مشتمل ہیں۔
ان موبائل سائنس لیبارٹریز کا مقصد تجربات کے ذریعے اسکول کے بچوں میں سائنس کا شوق پیدا کرنا اور انہیں تحقیق و ایجادات کی طرف مائل کرنا ہے۔ ایسی ہر بس میں میٹرک کی سطح پر پاکستانی نصاب میں شامل کیمسٹری اور فزکس کے تجربات رکھے گئے ہیں جبکہ سائنس میں بچوں کی دلچسپی بڑھانے کےلیے معلوماتی سائنسی دستاویزی فلموں (ڈاکیومنٹریز) کا اہتمام بھی کیا گیا ہے جو بس میں نصب ایل ای ڈی پر دکھائی جائیں گی۔
موبائل لیبارٹریز ملک بھر کے ایسے اسکولوں میں بھیجی جائیں گی جہاں بچوں کےلیے سائنسی تجربات کی سہولیات کا فقدان ہے۔ پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے ’’سائنس پاپولرائزیشن ڈویژن‘‘ میں گزشتہ 25 سال سے ’’سائنس کاروان‘‘ بھی یہی کام کرتے آرہے ہیں جسے سائنس لیبارٹریز کے طور پر جدید روپ دیا گیا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ بھی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے ’’ٹیلنٹ فارمنگ پروگرام‘‘ کے تحت میٹرک میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے بچوں کو اسکالرشپس بھی دی جاتی ہیں تاکہ ملک بھر سے سائنس کے شعبے میں ٹیلنٹ کو پروان چڑھایا جائے۔

 

 

ایمزٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک)اٹلی کے ماہرین نے بڑے مگرمچھ جیسے ایک قدیم جانور کی باقیات کا ایک بار پھر جائزہ لے کر بتایا ہے کہ شاید یہ اپنے زمانے میں زمین پر رہنے والا سب سے خونخوار جانور تھا جو ڈائنوسار تک کا شکار کیا کرتا تھا۔
چند سال پہلے مڈغاسکر سے ایک معدوم جانور کی کھوپڑی اور دانتوں کے رکازات (فوسلز) دریافت ہوئے تھے جسے Razanandrongobe sakalavae یا مختصراً ’’رازانا‘‘ کا نام دیا گیا۔ کھوپڑی کی باقیات اور دانتوں کی بنیاد پر اندازہ لگایا گیا کہ یہ جانور کسی بہت بڑے مگرمچھ جیسا رہا ہوگا جبکہ یہ آج سے 17 کروڑ سال پہلے موجودہ مڈغاسکر کے علاقے میں پایا جاتا تھا۔ اب نیچرل ہسٹری میوزیم، میلان کے ماہرین نے رازانا کے دانتوں پر مزید باریک بینی سے تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ ان کی مضبوطی اور نوک دار بناوٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ گوشت خور تھا اور آج سے 17 کروڑ سال پہلے خشکی پر اسی کا راج تھا۔
اس کے نوک دار دانت 15 سینٹی میٹر لمبے تھے جو دیوقامت گوشت خور ڈائنوسار ’’ٹی ریکس‘‘ کے دانتوں سے مماثلت رکھتے ہیں جبکہ اس کی کھوپڑی آج کے مگرمچھ جیسی ہے۔ ان معلومات کو سامنے رکھتے ہوئے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ رازانا اگرچہ گوشت خور اور شکاری جانور تھا لیکن یہ ٹی ریکس کی طرح سامنے آ کر حملہ نہیں کرتا تھا بلکہ اونچی اونچی جھاڑیوں کی آڑ میں چھپ کر بیٹھا رہتا تھا اور موقعہ ملتے ہی اپنے شکار پر جھپٹ پڑتا تھا۔

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کے خلاف بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو دفتر خارجہ طلب۔کرلیا گیا
ذرائع کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کر کے بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا گیاجبکہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو احتجاجی مراسلہ جاری کردیا گیاہے۔
واضح رہے بھارت کی جانب سے آج صبح ایل او سی پر چڑی کوٹ اور ستوال سیکٹر پر بھاری ، چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹرگولوں کا استعمال کیا گیا۔
 
بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2شہری شہید جبکہ 3زخمی ہوگئے تھے، بھارت کی جانب سے شہری آبادی کونشانہ بنانے پر پاکستان نے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)برہان وانی شہید کی پہلی برسی کے موقع پراپنے خصوصی پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ برہان مظفر وانی تحریک آزادی کشمیر کے ایک نئے باب کا عنوان ہے، ایک سال پہلے اس جواں سال شہادت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے لہو سے جو چراغ روشن کیا، اس سے آج پوری وادی میں چراغاں ہے، برہان وانی کی شہادت نے ثابت کردیا کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کے جذبے سے سرشار ہے، برہان وانی کا یوم شہادت ساری دنیا کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا یہ بازار گرم رہا تو پھر دنیا میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ یہ شہادت عالمی برادری اور اور قوتوں کو بھی متوجہ کرتی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی سے آنکھیں نہیں چرا سکتے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اسلحہ کے زور پر قوموں کے جذبہ آزادی کو نہیں کچلا جا سکتا۔ کوئی بھی بھارت کے غاصبانہ قبضے کو قبول کرنے کے لئے آمادہ نہیں، بھارت کو یہ حقیقت بھی سمجھ لینی چاہیے کہ تاریخ کو اندھا نہیں کیا جا سکتا، برہان وانی کی شہادت نے بھارتی پروپیگنڈے کو بھی بے نقاب کر دیا کہ آزادی کشمیر کی تحریک کسی خارجی مداخلت کے زیر اثر ہے، مقبوضہ کشمیر کی یہ تحریک آزادی مقامی اور ہر طرح کی بیرونی مداخلت کے بغیر آگے بڑھ رہی ہے۔

 

ایمزٹی وی (خیبرپختونخواہ) ملک کے بالائی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں ریکٹراسکیل پر جن کی شدت 5.3 ریکارڈ کی گئی۔
 
میڈیا ذرائع کے مطابق ملک کے بالائی علاقوں سوات، ایبٹ آباد، بالاکوٹ، بٹگرام اور میرپور آزاد کشمیر میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔
 
جھٹکے اس قدر شدید تھے کہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔
 
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹراسکیل پر 5.3 ریکارڈ کی گئی اور زیرزمین اس کی گہرائی 13 کلومیٹر تھی جب کہ زلزلے کا مرکز خیبرپختون خوا کا علاقہ کاغان تھا ۔
ایمزٹی وی (روالپنڈی)پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ برہان وانی اور دیگر کشمیریوں کی قربانیاں بھارتی مظالم کے خلاف ان کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے شہید برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کشمیریوں کو حق خوداردیت حاصل ہے جب کہ برہان وانی اور دیگر کشمیریوں کی قربانیاں ان کے کشمیر سے متعلق عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ایمزٹی وی (کراچی)سماجی خدمت کے شعبے میں عالمگیر شہرت پانے والے مولانا عبدالستار ایدھی کی وفات کو ایک سال بیت گیا۔ دکھی انسانیت کے مددگار، “بابائے خدمت”، ایدھی فائونڈیشن انٹر نیشنل کے بانی عبدالستار ایدھی کی انسانیت کے لئے خدمات بھلائی نہیں جاسکتیں، لڑکپن سے ہی ایدھی میں سماجی خدمت کا جذبہ نمایاں تھا۔ آج ایدھی ہم میں نہیں مگر ان کا نام اور کارنامے انہیں زندہ رکھے ہوئے ہیں، ایک گاڑی سے شروع ہونے والا سفر آج دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس بن چکا ہے۔
ایدھی بھارتی ریاست گجرات کے شہر بانٹو میں پیدا ہوئے ، ان کے خاندان نے تقسیم ہند کے بعد 4 ستمبر 1947ء کو ہجرت کی اور کراچی میں میٹھا در کو اپنا مسکن بنایا۔ ابتدائی تعلیم کے دوران ہی وہ گھر سے ملنے والے دو پیسوں میں سے ایک پیسہ ضرورت مندوں پر خرچ کرتے تھے تاہم والدہ کی بیماری عبدالستار ایدھی کی زندگی کا اہم موڑ ثابت ہوئی۔
عبدالستار ایدھی نے صرف 5 ہزار روپے سے اپنے پہلے فلاحی مرکز ایدھی فاؤنڈیشن کی بنیاد ڈالی، 1973 میں جب شہر میں ایک پرانی رہائشی عمارت زمین بوس ہوئی تو ایدھی ایمبولینسیں اور ان کے رضا کارمدد کےلئے سب سے پہلے پہنچے، اس دن کے بعد سے آج تک ملک بھر میں کوئی بھی حادثہ ہوایدھی ایمبولینسیں کام آتی ہیں بلکہ لاوارث لاشوں کو دفنانے کا کام بھی سرانجام دیاجاتا ہے.
ایدھی فاؤنڈیشن کی مختلف ممالک میں بھِی شاخیں ہیں، اسی لئےعبدالستار ایدھی کی فلاحی خدمات کو ملکی اور عالمی سطح پربھرپور پذیرائی ملی مختلف ممالک نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ایوارڈز سے نوازا حکومت پاکستان نے انہیں نشانِ امتیاز دیا۔ عبدالستار ایدھی نے اپنی سوانح عمری بھی تحریر کی جو کتابی شکل میں موجود ہے۔
ایمزٹی وی (تعلیم/ کراچی) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے طالبعلموں نے آٹزم، پارکنسن اور فالج کے شکار مریضوں کی مدد کے لئے مختلف انواع و اقسام کے ایسے شاندار پراجیکٹس تیار کئے ہیں جنہیں جان کر آپ بلا ساختہ ملک کے ہونہار طالبعلموں کو داد دینے پر مجبور ہو جائیں گے۔
ڈاکٹر فرزانہ اشفاق اور دیگر سینیئر اساتذہ کی زیر نگرانی ڈاؤ یونیورسٹی کے شعبہ میڈیکل ٹیکنالوجی کے تحت آکیوپیشنل تھراپی ڈپارٹمنٹ کے طالبعلموں کی تیار کردہ ایجادات اور اختراعات کی نمائش ہوئی جس میں طالبعلموں کی جانب سے فالج، دماغی عارضوں، حادثات اور دیگر وجوہ سے متاثر ہونے والے مریضوں کی مدد کے لیے مختلف پراجیکٹس پیش کئے گئے۔
اس کے علاوہ یونیورسٹی کے طالبعلوں کی جانب سے آٹزم اور سیریبرل پالسی ( بچپن سے دماغ پر اثر انداز ہو کر مفلوج کرنے والی بیماری) کے شکار بچوں میں سیکھنے، لکھنے اور احساس پیدا کرنے والے بھی کئی پروجیکٹس شامل تھے۔
یونی ورسٹی کی دو طالبات اریبہ خان اور عبیرہ قاسم نے گرومنگ کِٹ تیار کی جس کے ذریعے خواتین لپ اسٹک، نیل پالش اور بالوں میں کنگھا کرسکتی ہیں۔ مرض یا معذوری کی وجہ سے کئی افراد کا ہاتھ مطلوبہ مقام تک نہیں پہنچ پاتا اور اسی لیے مختلف اشیا پر ہلکے پھلکے اور طویل ہینڈل لگائے گئے تھے تاکہ خواتین باآسانی اس گرومنگ کٹ کا استعمال کر سکیں۔
خصوصاً چلنے پھرنے سے معذور افراد کو بستر سے وہیل چیئر اور غسل خانے تک منتقل کرنا ایک بہت مشکل عمل ہوتا ہے۔ اس مسئلے کا حل حفصہ سخی اور اثنا آصف نے ’ ایک خمیدہ تختہ‘ Curve Transfer Board کی صورت میں پیش کیا۔ اس کے ذریعے مریض کو بستر سے وہیل چیئر اور وہیل چیئر سے کموڈ تک آسانی سے منتقل کیا جا سکتا ہے۔
رمشہ منصور اور کشف فاطمہ نے آٹزم زدہ بچوں میں نفیس حرکات (فائن موٹر موومنٹس) کو فروغ دینے اور انہیں مصروف رکھنے کے لیے کارڈ بورڈ پر جانوروں کی تصاویر بنائیں جن میں سوراخ تھے اور ان میں موٹی ڈور گزر سکتی ہیں۔ طالبات نے بتایا کہ بچے جانوروں کی تصاویر میں دلچسپی لیتے ہیں اور ان کے کٹ آؤٹ میں بنائے گئے چھید سے وہ دوڑ گزار کر اپنے ہاتھوں اور انگلیوں کی حرکات کی بہتر مشق کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے قلم پر مختلف چیزوں کا اضافہ کرکے مریضوں کو لکھنے کے قابل بنانے والی اشیا بھی تیار کی تھیں۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وزیرِ داخلہ چوہدری نثار سے فیس بک کے اعلیٰ عہدیدار جوئل کپلان نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے پر مکمل یقین رکھتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر توہین آمیز اور گستاخانہ مواد بڑی تعداد اب بھی دیکھا جا سکتا ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ امر مسلمانوں کے لیے تشویش ناک ہے۔
اس موقع پر فیس بک کے نائب صدر جوئل کپلان نے کہا کہ وہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو مزید محفوظ اور پاکستانی اقدار سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کریں گے۔ چوہدری نثار نے بتایا کہ پاکستان میں فیس بک کے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ یوزرز ہیں لیکن ہمارے نزدیک اسلام اور اس کی پاکیزہ ہستیاں سب سے زیادہ محترم اور مقدم ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے وزارتِ اطلاعات و نشریات کی جانب سے ویب سروس فراہم کرنے والے اداروں کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال روکنے کے اقدامات کا ذکر بھی کیا۔
جوئل کپلان نے وزیر داخلہ کو یقین دلایا کہ وہ نہ صرف جعلی اکاؤنٹس بند کر دیں گے بلکہ دہشت گردی اور تشدد کی وجہ بننے والے نفرت آمیز اور غیراخلاقی مواد ہٹانے کی کوشش بھی کریں گے۔ اس موقع پر فیس بک کے نائب صدر نے کہا کہ پاکستان میں حال ہی میں ’ آئی چیمپ‘ کے نام سے ڈیجیٹل خواندگی مہم شروع کی گئی ہے جس کے تحت سیکنڈری اسکول کے طلبا و طالبات اور نوجوانوں کو انٹرنیٹ کے محفوظ اور مفید استعمال کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
اس پروگرام کی تائید میں فیس بک کا فری بیسک پروجیکٹ بھی کام کرے گا جس کے تحت گلگت بلتستان سمیت ملک کے چاروں صوبوں کے 76 اضلاع میں 6 لاکھ سے زائد افراد کو مفت کتابیں اور مواد بھی فراہم کیا جائے گا۔
اس سے قبل وفاقی وزیرِ داخلہ نے مارچ میں اسلامی ممالک کے سفیروں سے ملاقات میں فیس بک پر موجود توہین آمیز اور نفرت انگیز مواد پر اپنے تحفظات کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کے درمیان اتفاقِ رائے پیدا کیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو سمجھنا ہوگا کرپشن ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اورجمہوریت کے حوالے سے حکمرانوں کا منطقی ہیرپھیرجمہوریت کی نفی ہے۔
سماجی میڈیا پر پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام کومحتسب قراردے کرنوازشریف نےجمہوریت مخالف ذہنیت کا اظہارکیا، عوام نمائندے منتخب کرتے ہیں اوراُمید کرتے ہیں کہ وہ قانون کی پاسداری کریں ، عوام نہیں چاہتے منتخب نمائندے بے فکری سےقانون کی دھجیاں اڑائیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلامی اور مغرب کی جمہوری روایات میں قانون کی ذمہ داریاں برابر ہیں جہاں جواب دہی ضروری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ترقی مضبوط اداروں، قانون کی تابعداری، شفاف حکومت سے ممکن ہے جب کہ جمہوریت میں قانون کی حکمرانی اورعوامی نمائندوں کی جواب طلبی اہم ہے اورجمہوریت کے حوالے سے حکمرانوں کا منطقی ہیرپھیرجمہوریت کی نفی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ انتخابات کوجمہوریت میں مرکزی حیثیت حاصل ہے جب کہ کرپشن ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے.