بدھ, 15 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی (دوشنبے) تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں پاکستان، تاجکستان اور افغانستان کا سہہ فریقی سربراہ اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستانی وزیراعظم نوازشریف، افغان صدر اشرف غنی اور تاجک صدر امام علی نے شرکت کی۔
اجلاس اس وقت بے نتیجہ ثابت ہوا جب افغانستان نے سہہ فریقی تجارتی راہداری میں بھارت کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور زیادتی کررہا ہے، بھارتی فوج کی جانب سے مظلوم نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جائے اور ہم بھارت کو تجارتی رعایت دیں یہ کسی صورت ممکن نہیں۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک بھارت کو تجارتی رعایت نہیں دی جاسکتی تاہم ہم نے افغانستان کو راستہ دے رکھا ہے اس کے سامان کی ترسیل کو نہیں روکا جائے گا۔
سہہ فریقی سربراہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم خود جے آئی ٹی کے عمل سے گزرنا چاہتے ہیں اور حالات کا تقاضا بھی یہی ہے میں نے کبھی بھڑک نہیں ماری لیکن جے آئی ٹی کا معاملہ حل ہوجائے پھر دھرنا پارٹی سے بھی نمٹ لیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس)مایہ ناز پاکستانی باکسرمحمدوسیم نے ایک اورانٹرنیشنل ٹائٹل اپنےنام کرلیا۔ پاناما میں حریف باکسر کو دوسرے راؤنڈ میں ہی ناک آؤٹ کردیا ۔
کوئٹہ سےتعلق رکھنےوالے ڈبلیو بی سی سلورفلائی ویٹ چیمپئن اور باکسرمحمد وسیم کی انٹرنیشنل چیلنج فائٹ آج صبح پاناماسٹی کےاسپورٹس جمنازیم میں ہوئی،جہاں ان کا مقابلہ پاناما کےباکسرایلی سروالڈیزسے ہوا۔
ورلڈباکسنگ کونسل کےتحت ہونےوالی فائٹ آٹھ راؤنڈزپرمشتمل تھی،تاہم محمدوسیم فائٹ سےقبل ہی جارحانہ موڈ میں نظرآئے اوراس کامظاہرہ انہوں نے فائٹ کےآغاز میں پہلے ہی راؤنڈ میں حریف باکسر کو ناک آؤٹ کرکےکیا،تاہم اس نے شکست تسلیم کرنےسےانکارکردیا۔
دوسرا راؤنڈ ہوا تو اس میں بھی محمدوسیم نے مخالف پر تابڑ توڑ حملے کئے اوراسے مکمل ناک آؤٹ کردیا ۔ اس طرح محمدوسیم نے یہ فائٹ دوسرے راؤنڈ میں جیت کر مسلسل چھٹی فائٹ میں ناقابل تسخیرہونےکااعزازبھی برقرار رکھا۔
باکسروسیم اپنی شاندار کامیابی پر بےحد خوش نظر آئے،ان کا کہناتھا کہ انہوں نے اس فائٹ کے لئے زبردست محنت کی تھی، پاکستانی کوچ محمدطارق سےکوچنگ کےعلاوہ انہوں نے امریکی ٹرینر جیف مے ویدر سے بھی تربیت حاصل کی ، جس کی بنا پر وہ اپنی کامیابی کے لئے نہایت پرعزم بھی تھے۔
محمد وسیم کےاہل خانہ نے بھی ان کی کامیابی پر بےحد خوشی کا اظہار کیا۔
باکسرمحمدوسیم بین الاقوامی سطح پر کامیابی کےجھنڈے تو گاڑہی رہےہیں اب اُن کا آئندہ ہدف ڈبلیو بی سی گولڈ ٹائٹل حاصل کرنےکا ہے جس کےلئے وہ رواں سال کےآخر میں جاپانی باکسر سےمقابلہ کریں گے ۔

 

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس) فٹبال کے عالمی ستارے 9 جولائی کو لاہور میں جگمگائیں گے۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں دنیائے فٹبال کے اتنے بڑے اسٹارز پرمشتمل میچ تاریخ میں پہلی بار کھیلا جائیگا، برازیلین فٹبالر رونالڈینہو کے ہمراہ برازیل کی 2002 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے رابرٹو کارلوس، رابرٹ پائرز ، فرانسس نیکولس اینلکا ،پرتگال کے لوئیس بوا مورٹے، ہالینڈ کے جیورج بوتنگ، انگلینڈ کے ڈیوڈ جیمز اور مانچسٹر یونائیٹڈ کے کھلاڑی ریان جوگزبھی لاہور آئیں گے، 2 میچزکی فٹبال سیریزکا پہلا میچ ہفتہ 8 جولائی کو کراچی اوردوسرا اتوار 9 جولائی کولاہور میں ہوگا۔
انتظامیہ کے مطابق سیریز سے نہ صرف ملک میں فٹبال کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ دنیا میں بھی پاکستان کا امیج بہتر ہوگا ، ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کے دورۂ پاکستان سے ملک میں فٹبال کے کھیل کو بہت فائدہ ہوگا۔
کوئی بھی یقین کرنے کو تیار نہیں تھا کہ فٹبال کے اتنے بڑے کھلاڑی پاکستان آسکتے ہیں لیکن اگلے ہفتے ایسا ہوگا اور ملک میں کرکٹ کی طرح فٹبال بھی مقبولیت حاصل کرے گا، انھوں نے کہاکہ کراچی کے مقابلے میں لاہور میں فٹبال زیادہ کھیلی جاتی ہے، لاہور کھیلوں کا گڑھ ہے اور امید ہے کہ اس میچ کو دیکھنے کیلیے تماشائیوں کی بڑی تعداد اسٹیڈیم آئیگی، دونوں ٹیمیں ملکی اورغیرملکی کھلاڑیوں پر مشتمل ہوں گی، ملکی کھلاڑیوں کیلیے یہ بہت یادگار لمحات ہوں گے اورانھیں غیر ملکی کھلاڑیوں سے کافی سیکھنے کا موقع ملے گا، صدر ماڈل ٹائون فٹبال اکیڈمی میاں رضوان نے بتایا کہ رونالڈینہو فٹبال اکیڈمی کا بھی افتتاح کریں گے۔

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس)چیف سلیکٹر انضمام الحق کو کوچ مکی آرتھر سے دگنا انعام ملنے پر سوال اٹھنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کے فاتح اسکواڈ کو انعام کی تقسیم میں کئی خامیاں نظر آئی ہیں، ماہانہ12 لاکھ روپے تنخواہ پانے والے چیف سلیکٹر انضمام الحق کو ایک کروڑ روپے انعام دینے پر سوال اٹھنے لگے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے کوچ مکی آرتھر کو اس سے آدھی رقم بطور انعام ملی،واضح رہے کہ انضمام نے ریٹائرمنٹ کے وقت بھی بورڈ سے ایک کروڑ روپے لیے تھے۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی فہرست میں ٹیم منیجر طلعت علی، میڈیا منیجر رضا راشد، سوشل میڈیا منیجر عون زیدی، انچارج ٹور آپریشنز شاہد اسلم،کرکٹ انالسٹ محمد طلحہ، سیکیورٹی منیجراظہرعارف ،فزیوتھراپسٹ شین ہیز اور مساجرڈونلڈ ڈیو البرٹ کو50،50 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا گیا تھا، مگر بعدازاں نظرثانی شدہ فہرست میں رقم آدھی کر دی گئی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ بورڈ کی ایک اعلیٰ شخصیت نے اپنے منظور نظر افراد کو شامل کرانے کیلیے حکومت کو یہ تجویز دی کہ ملکی آفیشلز کا انعام کم کر کے بچنے والی رقم دیگر افراد میں تقسیم کر دی جائے، یوں جو 2 کروڑ روپے کم ہوئے، اس میں سے آدھی رقم چیف سلیکٹر انضمام الحق، 10، 10لاکھ ان کے ساتھیوں وسیم حیدر، توصیف احمد اور وجاہت اﷲ واسطی کو دیے گئے، ایک ، ایک ملین روپے ہی ڈائریکٹر میڈیا امجد حسین بھٹی اور جی ایم انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو بھی ملے،اس صورتحال سے متاثرہ آفیشلز سخت نالاں مگر ملازمت خطرے میں پڑنے کے ڈر سے کچھ نہیں کہہ رہے ہیں،واضح رہے کہ آخرالذکر دونوں آفیشلز ٹیم مینجمنٹ کا حصہ بھی نہیں تھے۔

 

ایمزٹی وی (سری نگر)مقبوضہ کشمیر میں شہید کمانڈر برہان وانی کی پہلی برسی کے سلسلے میں احتجاجی مظاہروں کے ڈر سے بھارتی قابض فورسز نے پہلے ہی کشمیری شہریوں پر پابندیاں نافذ کرنا شروع کردیں، حریت رہنمائوں اور نوجوانوں کی گرفتاریوں کا بھی فیصلہ کرلیا جبکہ گزشتہ روز سری نگر میں بھی کرفیو جیسی پابندیاں نافذکیے رکھیں اورسرکاری اہلکار شہریوں کو زیریں علاقے نوہٹہ جانے سے روکتے رہے۔
دوسری طرف بھارتی پولیس نے برہان مظفر وانی کی شہادت کی پہلی برسی پر جاری کردہ احتجاجی پروگراموں کو ناکام بنانے کیلیے حریت رہنمائوں، کارکنوں اور عام کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کا سلسلہ تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا، برہان مظفر وانی کے والد مظفر احمد وانی کو بھی ترال تھانے سے ٹیلی فون کرکے تھانے طلب کیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے سری نگر جموں ہائی وے پر بانیہال کے مقام پر فوجی قافلے کو اوورٹیک کرنے والے انجینئرنگ کے کشمیری طالب علم معظم بشیر وانی کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ سید علی گیلانی نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں اس وقت قابض بھارتی فورسز کا ظلم و ستم اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے جس کے باعث علاقے کی صورت حال روز بہ روز سنگین اور ابتر ہوتی جا رہی ہے ، بھارتی فورسز کی چیرہ دستیوں کے سبب کشمیری نوجوان سیاسی جدوجہد سے بددل ہو رہے ہیں، انھوں نے پلوامہ کے علاقے بمنو میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عظیم قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔
سری نگر میں حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق کو بھارتی قابض فورسز نے ہراساں کرنا شروع کردیا جس پر پاکستان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ بدھ کواپنے بیان میں دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہاہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمرفاروق کے رشتے داروں کو ہراساںکرنے کی شدیدمذمت کرتے ہیں۔ جھوٹے اور پرتشدد رویے سے کشمیری جدوجہدکوخاموش نہیں کرایا جاسکتا۔

 

 

ایمزٹی وی (تجارت) انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کا کاروبار کا آغاز 107 روپے 80 پیسے سے ہوا لیکن صرف دو گھنٹے میں اس کی قیمت 108 روپے 10 پیسے پر پہنچ گئی۔
روپے کی قدر میں تیز رفتار کمی پر وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں بھی اختلافات سامنے آچکے ہیں کیونکہ وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز روپے کی قدر میں کمی کو ملک میں جاری سیاسی بحران کا نتیجہ قرار دیا لیکن اسٹیٹ بینک کے مطابق ایسا بیرونِ ملک سے ترسیلاتِ زر میں کمی کے باعث ہوا تھا اور یہ ایک مثبت رجحان ہے۔
ا
ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک، آئی ایم ایف اور دوسرے عالمی مالیاتی ادارے پچھلے چند سال سے وفاقی وزارتِ خزانہ سے مسلسل یہ کہتے آرہے ہیں کہ پاکستانی روپے کی خرید و فروخت اس کی ’’اصل قیمت‘‘ کے مطابق ہونی چاہیے جو اِن اداروں کے حساب سے اِس وقت 116 روپے فی ڈالر یا اس سے بھی کچھ زیادہ ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ روپے کی قدر میں غیرمعمولی کمی سے صرف 3 ہفتے قبل ہی آئی ایم ایف کے ڈائریکٹرز نے پاکستان سے کہا تھا کہ انتظامی اقدامات پر انحصار کرنے کے بجائے شرح مبادلہ (ایکسچینج ریٹ) میں لچک پیدا کی جائے تاکہ اس حوالے سے بیرونی عدم توازن کم کیا جاسکے۔
علاوہ ازیں وسط جون 2017 میں آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ ایک ہینڈ آؤٹ میں بتایا گیا تھا کہ ڈالر اور روپے میں مستحکم شرح مبادلہ کے تناظر میں پاکستان میں زرِ مبادلہ کے ذخائر کم ہوئے ہیں یعنی حکومتِ پاکستان نے روپے کی قدر برقرار رکھنے کےلیے ڈالر کی حقیقی مالیت کو داؤ پر لگادیا ہے۔
فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ آنے والے دنوں اور مہینوں میں روپے کی قدر مزید کم ہوگی یا اس میں اضافہ ہوگا لیکن ماضی کے تجربات مدنظر رکھے جائیں تو پاکستانی حکومت کے پاس آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے دیئے گئے ’’مشوروں‘‘ پر عمل کرنے کے سوا اور کوئی چارہ بھی نہیں ہوگا۔

 

 

ایمزٹی وی (آزاد کشمیر)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے گزشتہ روز پاکستان ہائی کمیشن لندن میں سفارتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ڈپلومیٹک کور نے مشکل حالات میں بہترین سفارتکاری کے جوہر دکھائے، مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی اور سفارتکاری کا بنیادی ستون ہے، پاکستان کی کسی حکومت نے مسئلہ کشمیر پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا کیونکہ پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل اورکشمیر کی پاکستان کے بغیر کوئی شناخت نہیں، اگر بھارت کشمیر پر قبضہ کو برقرار رکھنے میں کامیاب ہو جائے تو وہ کشمیر سے آنے والے دریاؤں کا پانی روک کر پاکستان کو بنجر بنانے اور ہائیڈرو پاور پروجیکٹس کو ناکارہ کرنے کی سازش کر سکتا ہے، آزاد کشمیر پاکستان کے دفاع کیلیے ایک مضبوط حصار ہے۔
سی پیک کے گلگت بلتستان سے گزرنے کے باعث پاکستان کی معاشی شہ رگ بھی مسئلہ کشمیر کے ساتھ جڑ چکی ہے، اس لیے سفارتکار مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے اپنی کوششیں تیز تر کر دیں۔
صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ عالمی حالات تیزی سے بدل رہے ہیں، امریکا بظاہر عالمی قیادت سے دستبردار ہوتا نظر آ رہا ہے، برطانیہ یورپی یونین سے نکلنے کے بعد یورپ میں اثر و سوخ کھو دے گا، مڈل ایسٹ میں اکثر عرب ممالک خانہ جنگی کا شکار ہر کر تباہ و برباد ہو چکے ہیں، ایسے حالات میں سفارتکاری کے طے شدہ اصول بھی بدل جائیں گے، اس لیے حالات کی نزاکت کو پیش نظر رکھ کر پالیساں بنانا ہوں گی۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں3 رکنی بنچ نے ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی۔ ڈاکٹرعاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے مؤقف پیش کیا کہ ڈاکٹرعاصم کی طبیعت انتہائی ناساز ہے اور وہ علاج کے لئے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔ نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کو ضمانت طبی بنیادوں پر ملی اس لئے ہم اس کی منسوخی چاہتے ہیں۔

جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ سمجھ نہیں آتی کہ ہر بڑے آدمی کو بیماری کا سرٹیفیکیٹ کیسے مل جاتا ہے ہر میڈیکل بورڈ کہتا ہے کہ بڑے آدمی کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں۔

 

جسٹس دوست محمد نے کہا کہ یہ معاملہ 1980 سے شروع ہوا جب عدالت نے ایک مرگی کے مریض کی ضمانت منظور کی تھی اور آج تک ہر ملزم مرگی کا سرٹیفکیٹ لے کر آجاتا ہے۔

عدالت نے نیب اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا جب کہ ضمانت منسوخی سے متعلق نیب کی درخواست پر ڈاکٹرعاصم کو نوٹس جاری کیا گیا اور کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

 

 

ایمزٹی وی (کامرہ)چیف آف دی ائیراسٹاف ائیرچیف مارشل سہیل نے ایوی ایشن سٹی کے قیام کی تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاک فضائیہ کے دفاعی وژن کے تحت ایوی ایشن سٹی کا قیام عمل میں آیا، ایوی ایشن سٹی کے قیام سے اس شعبے میں بہتری کے ساتھ معاشی ترقی بھی ہوگی۔
ائیر چیف مارشل سہیل امان نے کہا کہ پاک فضائیہ مکمل خود انحصاری کی جانب تیزی سے گامزن ہے، پاک فضائیہ انجینیرنگ میں بھی اپنا کردار ادا کررہی ہے اور ایرواسپیس اینڈایوی ایشن کیمپس آف ایئر یونیورسٹی کا قیام بھی عمل میں لارہے ہیں۔ ائیرچیف مارشل سہیل امان نے کہا کہ اسلام آباد اور کراچی میں میڈیکل ایئر یونیورسٹیز بھی قائم کی جارہی ہیں، ایئر یونیورسٹی ملک میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں اہم کردارادا کررہی ہے جب کہ مضبوط دفاع کیلیے ایسے اداروں کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل ایوی ایشن سٹی کے قیام کے سنگِ بنیاد رکھنے کی پْروقارتقریب ہوئی، وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی احسن اقبال تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے جب کہ چیف آف دی ائیر اسٹاف ائیر چیف مارشل سہیل امان تقریب میں موجود تھے۔
ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق ایوی ایشن سٹی کا قیام دفاعی شعبے میں خود انحصاری کی جانب اہم پیش رفت ہے، ایوی ایشن سٹی میں ہوا بازی سے متعلقہ اعلیٰ تعلیم اورتحقیق و ترقی کے شعبہ جات بنائے جائیں گے، ایوی ایشن سٹی کے قیام کا مقصد ہوا بازی میں جدید تکنیکی اورتحقیقی امورمیں ترقی کرنا ہے اورایوی ایشن سٹی کے شعبہ جات میں ایوی ایشن ڈیزائننگ کی تحقیق شامل ہے جب کہ ایوی ایشن سٹی میں سول ایوی ایشن اتھارٹی اوردیگراداروں کے طلبا بھی مستفید ہوسکیں گے۔
ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق ایروسپیس اینڈ ایوی ایشن کیمپس آف ائیر یونیورسٹی کا بھی قیام سمیت ہوا بازی اورجہازسازی سے متعلقہ “صنعت اور تعلیمی” اداروں میں مربوط الحاق قائم کیا جائے گا جب کہ ملکی ساختہ ففتھ جنریشن لڑاکا طیارے کی پیداوارکی طرف اہم پیش رفت ہے۔

 

 

ایمزٹی وی (دوشنبے)تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں سنٹرل ایشیا ساؤتھ ایشیا پاور پروجیکٹ (کاسا) منصوبے پر 4 ملکی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نواز شریف، افغان صدر اشرف غنی، تاجک صدر امام علی رحمانوف اور کرغزستان کے وزیراعظم سورنو بے ینبیکوف نے شرکت کی۔
کاسا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کے منصوبے سے پاکستان و افغانستان کو ماحول دوست بجلی ملے گی اور تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ انہوں نے کاسا 1000 کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبہ وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کو آپس میں ملائے گا اور اس سے علاقائی روابط کو بھی فروغ ملے گا۔
واضح رہے کہ کاسا ایک ہزار منصوبہ تاجکستان اور کرغزستان سے پاکستان اور افغانستان کو بجلی کی فراہمی کا منصوبہ ہے جو 2018 میں مکمل ہوگا۔
 
توانائی کے شعبے میں اپنی نوعیت کے اس منفرد منصوبے کا افتتاح 2016 میں ہوا تھا اور پایہ تکمیل تک پہنچنے کے بعد پاکستان کو موسم گرما (یکم مئی تا 30 ستمبر) میں 1300 میگاواٹ بجلی مہیا کی جائے گی۔