ایمزٹی وی (تجارت)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 75 ارب روپے سے زائد مالیت کے واجبات وصول کرنے کے لیے ٹیکس جمع نہ کرانے والی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈیسکوز)کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی منظوری دے دی ہے، ماتحت ادارے ڈیسکوز کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے ٹیکس وصول کرنے کے لیے رقم نکلواسکیں گے۔ ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ وزارت پانی و بجلی کی مداخلت پر ایف بی آر نے تمام ماتحت اداروں کیلیے ٹیکس واجبات کی عدم ادائیگی پر ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن کی منظوری کے بغیر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈیسکوز)، نیشنل ٹرانسیمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ (سی پی پی اے جی) کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے پر پابندی عائد کردی تھی جس کیلیے ایف بی آر نے ملک بھر میں قائم 18 سے زائد ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز)، کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز (سی آر ٹی اوز) اور لارج ٹیکس پیئرز یونٹس کے چیف کمشنرز کو تحریری طور پر ہدایات بھجوا رکھی تھیں۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے یہ پابندی ایف بی آر اوروزارت پانی و بجلی کے درمیان پاور سیکٹر سے 75 ارب روپے سے زائد مالیت کے ٹیکس واجبات مذاکرات کے ذریعے وصول کے فیصلے کے تحت عائد کی گئی تھی جس میں وزارت پانی و بجلی نے ایف بی آر کو یقین دہانی کرائی کہ مذکورہ کمپنیوں کی جانب سے ٹیکس واجبات کی ادائیگی میں ایف بی آر کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا اور یہ ادارے ایف بی آر کو کمپلائنس کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی ریجنل ٹیکس آفسز نے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے رجوع کیااور بتایا کہ متعدد بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں تعاون نہیں کررہیں اور ان کے ذمے اربوں روپے کے ٹیکس واجبات ہیں مگر وہ جمع نہیں کرا رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت پانی و بجلی کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں چونکہ یہ طے ہوا تھا کہ ان میں سے کوئی ادارہ ٹیکس ڈیمانڈ کے واجبات مذاکرات کے ذریعے ادا کرنے کیلیے تیار نہیں ہوتا اور ٹیکس اتھارٹیز کو ٹیکس ریونیو ریکور کرنے کیلیے ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی ضرورت پڑتی ہے تو اس کی منظوری کیلیے ایف بی آر کے متعلقہ ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز)، کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز (سی آر ٹی اوز) اور لارج ٹیکس پیئرز یونٹس کے چیف کمشنر کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے رجوع کرنا ہو گااور ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشن کی منظوری کے بعد مذکورہ کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جا سکیں گے، اسی فیصلے کے تحت ریجنل ٹیکس آفسز اور ایل ٹی یوزکی جانب سے ڈیسکوز و دیگر اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے ٹیکس ریکوری کی اجازت کیلیے ایف بی آر ہیڈ کوارٹر سے رجوع کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹیکس واجبات ادا نہ کرنے والی ڈیسکوز و اداروں کے چندروز میں اکاؤنٹس منجمد کرنا شروع کر دیے جائیں گے۔
ایمزٹی وی (تجارت)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کوشدیداتارچڑھاؤ کے بعد دوبارہ مندی کے بادل چھائے رہے جس سے 48000 سمیت کئی حدیں گر گئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے91 ارب54 کروڑروپے ڈوب گئے۔ کاروباری دورانیے میں سیمنٹ بینکنگ ودیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے ایک موقع پر531.66 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 48600 پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تھا لیکن بعد ازاں حصص کی دھڑا دھڑ فروخت نے تیزی کو مندی میں تبدیل کر دیا جس کی شدت ایک موقع پر583.79 پوائنٹس کی کمی تک جاپہنچی تھی لیکن اختتامی لمحات میں محدود پیمانے پرخریداری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی ہوئی۔ کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 462.40 پوائنٹس کمی سے 47608.64 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 264.87 پوائنٹس کی کمی سے 24805.58 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس1272.38 پوائنٹس کی کمی سے 80734.39 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس292.21 پوائنٹس کی کمی سے23150.14 ہوگیا۔ واضح رہے کہ کاروباری حجم منگل کی نسبت19.43 فیصد کم رہا اور 25 کروڑ55 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار361 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں76 کے بھاؤ میں اضافہ، 267 کے داموں میں کمی اور 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایمزٹی وی (تجارت)بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے کہا ہے کہ خام تیل کی عالمی پیداوار آئندہ سال طلب سے بڑھے گی۔ گزشتہ روز جاری اپنی ماہانہ رپورٹ میں ایجنسی نے کہاکہ امریکی پروڈیوسرز ایکسپورٹرز کیلیے درسربن چکے ہیں، 2018 میں نان اوپیک پیداوار میں اضافہ ہوگا اور یہ عالمی طلب میں متوقع اضافے سے بھی زیادہ رہے گا جس کی بنیادی وجہ امریکی پیداوار میں اضافہ ہے جس سے ایکسپورٹرز کی قیمتوں میں اضافے کی کوششوں میں رکاوٹ آئے گی۔ واضح رہے کہ آئندہ سال تیل کی نان اوپیک پیداوار 1.5 ملین بیرل کے اضافے سے 59.7 ملین بیرل یومیہ ہو جائے گی جبکہ امریکی پیداوار 14.1ملین بیرل یومیہ تک پہنچ جائے گی تاہم مئی میں اوپیک کی پیداوار 32.08 ملین بیرل اور عالمی سپلائی 96.69 ملین بیرل رہی۔