ھفتہ, 11 جنوری 2025

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے 13 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔ ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف سہ روزہ میچ میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے وشال سنگھ اور شیمرون ہیٹمائر کو پہلے ٹیسٹ کیلئے اسکواڈ کا حصہ بنانے کے ساتھ ساتھ 2014 کے بعد کیرن پاول کو بھی دوبارہ طلب کر لیا ہے۔ شیمرون ہیٹمائر نےٹور میچ میں پریذیڈنٹ الیون کی نمائندگی کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 97 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر 119 رنز بنائے۔ اس کے ساتھ میچ کی واحد سنچری بنانے والے وشال سنگھ کو بھی 135 رنز کی اننگز پر اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ جیسن ہولڈر ٹیم کی قیادت کریں گے۔ 28 سالہ بیٹسمین وشال سنگھ اور گزشتہ انڈر 19 ورلڈ کپ ٹائٹل جیتنے والی ویسٹ انڈین ٹیم کے کپتان شیمرون ہیٹمائر کو بھی پرفارمنس کا صلہ ملا ہے اور ان کو پاکستان کے خلاف ڈیبیو کا موقع ملے گا۔ اکتوبر میں پاکستان کے خلاف یو اے ای میں ٹیسٹ سیریز میں شامل مارلن سیموئلز، ڈیرن براوو اور لیون جونسن کو ڈراپ کر دیا گیا ہے۔ ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جیسن ہولڈر (کپتان) دویندرا بشو، جیرمائن بلیک ووڈ، کریگ بریتھ ووڈ، روسٹن چیز، میگل کمنز، شین ڈاروچ، شینن گیبریل، شیرشیمرون ہیٹمائر، شائے ہوپ، ایلزاری جوزف، کیرون پاولاور وشال سنگھ۔ جمعے سے سبینا پارک میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں اسیٹورٹ لائ ہیڈ کوچ ہونگے، جس کے بعد سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کیلئے دونوں ٹیمیں برج ٹائون میں مدمقابل ہوں گی، جبکہ دورہ ویسٹ انڈیز کا آخری میچ 10 مئی سے ونڈسر پارک میں کھیلا جائے گا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ڈان لیکس حساس معاملہ ہے جس پر وزیر داخلہ کا بیان اداروں کے ساتھ مذاق ہے۔ پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں اپنے چیمبر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس حساس ایشو ہے جو ریاست سے منسلک ہے، اتنا حساس معاملہ تھا کہ حکومت نے اپنے وزیر کو فارغ کیا، اس معاملے پر اتنا پریشر بڑھا کہ حکومت کو مجبور ہو کر کمیشن بنانا پڑا ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ اب وزیر داخلہ کا بیان اداروں کے ساتھ مذاق ہے، یہ کہہ کر اداروں کو مذاق بنا دیا کہ جب کمیٹی بنی اس وقت ڈی جی آئی ایس پی آر موجود نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی آئینی ترمیم ہے جو اتفاق رائے پیدا کیا جائے، اگر اتفاق رائے کرنا ہے تو پھر تحقیقات کیسی جب کہ پندرہ دن سے وزیر داخلہ کے بیان پڑھ رہا ہوں کہ ایک دو دن میں رپورٹ آ جائے گی۔

 

انہوں نے کہا کہ بہتر ہے جسٹس عامر رضا اس کمیشن سے فارغ ہو جائیں اور کسی اور کو ذمہ داری سونپی جائے، موجودہ حکومت کے لوگ ریاست کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، میں نہیں سمجھتا فوج اس معاملے پر حکومت کے ساتھ ایک پیج پر آئے کیونکہ یہ فوج کا مسئلہ نہیں، قومی سلامتی اور عوام کا مسئلہ ہے جب کہ جن کے ذمہ قومی سلامتی ہے وہ کمزور پیچ پر تو نہیں ہوں گے۔

 

 

ایمز(ٹی وی مانیٹرنگ ڈیسک )یہ دریافت ’ناسا‘ کے خلائی کھوجی ’’میون‘‘ (MAVEN) نے کی ہے جو 2014 سے مریخ کے گرد مدار میں چکر کاٹ رہا ہے اور اپنے مخصوص آلات کی مدد سے اس کی فضا میں موجود مختلف عناصر اور مرکبات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔ اس مقصد کےلیے ’’میون‘‘ پر ایک طاقتور اور حساس طیف نگار (اسپیکٹرو میٹر) نصب ہے جو مریخ کی ہوا سے پلٹنے والی (سورج کی) روشنی کا تجزیہ کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ ہر عنصر ایک مخصوص انداز سے روشنی منعکس کرتا ہے جس کی بنیاد پر اس کی مقدار، موجودگی اور دیگر طبیعی کیفیات کا پتا چلایا جاسکتا ہے۔ یہی بات طیف نگاری کے علم کی بنیاد بھی ہے لیکن اس طریقے پر مریخی فضاؤں کا جائزہ لینا بہت مشکل ہے کیونکہ اوّل تو مریخ کی فضا ہمارے زمینی کرہ ہوائی کے مقابلے میں بہت ہلکا یعنی صرف 0.6 فیصد دباؤ کا حامل ہے جب کہ اس میں بھی کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار 96 فیصد ہے۔ مریخ کے تقریباً 3.99 فیصد کرہ ہوائی میں آرگون، نائٹروجن، آکسیجن، کاربن مونو آکسائیڈ اور میتھین شامل ہیں۔ مریخ کی ہوا میں دھاتی ایٹموں کی مقدار بہت ہی کم ہے، اتنی کم کہ ماضی میں انہیں محدود صلاحیت اور حساسیت والے طیف نگاروں کی مدد سے دریافت نہیں کیا جاسکا۔ مریخ پر انسانی بستیاں بسانے سے پہلے وہاں کی مٹی اور فضا کے بارے میں تفصیلی معلومات ہونا اشد ضروری ہے جن کی روشنی میں ان بستیوں کی بہتر منصوبہ بندی کی جاسکے گی۔ اس دریافت کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(تجارت)عالمی بینک نے پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف کرتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ سال 2017 میں اس کی شرح نمو 5.2فیصد رہے گی تاہم ملک میں پائیدار وشمولیتی ترقی اور تخفیف غربت کے لیے نجی شعبے کی وسیع تر سرمایہ کاری کے ساتھ طویل مدتی بنیادوں پر انفرااسٹرکچرڈیولپمنٹ کی ضرورت ہو گی۔

 

گزشتہ روز جاری کردہ ’’جنوبی ایشیا اکنامک فوکس‘‘ نامی ششماہی رپورٹ کے مطابق پاکستانی معیشت میں مسلسل بہتری اور افراط زر قابو میں رہنے کا امکان ہے، 2016 میں پاکستان میں جی ڈی پی کی شرح نمو4.7 فیصد رہی جو 2017 میں 5.2 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے جو ترقی کے امکانات میں بدستور بہتری کی عکاسی ہے۔

 

رپورٹ میں کہا گیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت جاری منصوبوں سے ملک میں تعمیراتی سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے جس کے نتیجے میں صنعتی شعبے کی نمو میں تیزی آنے کی توقع ہے۔ ان منصوبوں سے مقامی تعمیراتی صنعت کے ساتھ ساتھ بجلی کی پیداوار بڑھانے میں بھی مدد ملے گی، پائیدار و شمولیتی ترقی اور غربت میں کمی کے لیے بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری کے ساتھ انفرااسٹرکچر کی طویل المدتی ترقی کی ضرورت ہو گی۔

 

ششماہی رپورٹ میں جنوبی ایشیا کی مجموعی معاشی صورتحال کاجائزہ پیش کیا گیا ہے جس میں تصدیق کی گئی ہے کہ یہ خطہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ تیزی کے ساتھ ترقی کرتا ہوا خطہ ہے جو مشرقی ایشیا سے بتدریج آگے بڑھ رہاہے۔ رپورٹ کے مطابق علاقائی جی ڈی پی کی شرح نمو 2017 میں 6.8 فیصد اور 2018 میں7.1 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے جو2016 میں 6.7 فیصد تھی۔

 

ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا اینٹے ڈکسن نے کہاہے کہ ترقی یافتہ معیشتیں بحالی کی جانب گامزن ہیں جس سے شرح نمو میں مزید تیزی آئے گی اور اس کے نتیجے میں جنوبی ایشیائی مصنوعات کی طلب میں بھی اضافے کا امکان ہے، خطے کوموقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی برآمدات کو متنوع بناتے ہوئے سپلائی میں اضافہ کرنا چاہیے، اس سے لیبر فورس میں نئے شامل ہونے والوں کے لیے بڑے پیمانے پرروزگار میسر آئے گا۔

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک)اسنیپ چیٹ کے سی ای او نے ایون اسپیگل 2015 میں مبینہ طور پر کہا تھا ' یہ ایپ صرف امیر افراد کے لیے ہے، میں اسے غریب ممالک جیسے بھارت او اسپین تک توسیع نہیں دینا چاہتا'۔

یہ بیان اس وقت منظرعام پر آیا جب اس کمپنی کے ایک سابق ملازم انتھونی پومپلیانو نے رواں سال جنوری میں اس ایپ کے خلاف مقدمہ دائر کیا جس کی دستاویزات رواں ہفتے سامنے آئیں۔ اگرچہ گزشتہ روز اسنیپ چیٹ کی جانب سے جاری بیان میں اس بات کی تردید کی گئی ہے کہ ایون اسپیگل نے ایسی کوئی بات نہیں کی مگر غریب ممالک کی بات سامنے آنے کے بعد بھارت میں شدید ردعمل سامنے آیا اور وہاں لوگ اس ایپ کو اسمارٹ فونز سے ڈیلیٹ کرنے لگے جبکہ ٹوئٹر پر #UninstallSnapchat کا ہیش ٹیگ کا ٹرینڈ سامنے آیا۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ جامشورو)لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جام شورو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ لمس یونیورسٹی کی سیکنڈ ایئر کی طالبات نورین لغاری کسی بھی مشکوک سرگرمی میں ملوث نہیں ہے وہ ہوشیار طالبات تھی روزہ مرہ کی زندگی میں نارمل تھی

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک)کسی بلند تار یا الگنی پر یہ روبوٹ سسست رفتاری سے سفرکرنے والے جانور سلوتھ کی طرح جھولتا ہوا آگے بڑھتا ہے اور اس دوران یہ سورج سے توانائی حاصل کرتا رہتا ہے اور کسی انسانی مداخلت کے بغیر اپنا کام کرتا رہتا ہے۔

ماہرین نے اسے کچھ اس طرح ڈیزائن کیا ہے کہ یہ مستقبل میں ازخود کئی کام کرسکے گا۔ اسے بنانے والے انجینئر کا کہنا ہےکہ اس سے فصلوں پر دیر تک نظر رکھنے، خراب پودوں کی نشاندہی کرنے اور خشک سالی نوٹ کرنے کا کام لیا جاسکتا ہے۔ ابتدائی طورپر اسے یونیورسٹی آف جارجیا کے کھیتوں میں آزمایا جائے گا جو عام حالات میں بہت وقت طلب اور محنت کا کام ہوتا ہے جب کہ روبوٹ میں بعض تبدیلیاں کرکے اس سے بہت سارے کام لیے جاسکتے ہیں۔

لیکن ضروری ہے کہ روبوٹ کے لیے بلندی پر تار لگائے جائیں تاکہ وہ اس کے ذریعے آگے بڑھ سکے۔ ٹارزن کے بازوؤں کے درمیان سینسر لگائے گئے ہیں جو ڈیٹا حاصل کرکے اسے مرکزی نظام تک بھیجتے رہتے ہیں

 

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/بلوچستان)ہائیرایجوکیشن کمیشن پاکستان کو بلوچستان کی یونیورسٹیوں پر جس طرح توجہ دینی چاہئے اس طرح نہیں دی جاتی ۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہیلتھ اور ایجوکیشن کو تباہ و بربادکر دیا گیا ہے، ان خیالات کا اظہار چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمالدینی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے تعاون سے لسبیلہ یونیورسٹی میں پہلا انٹرنیشنل کانفرنس اکنامکس بزنس اینڈ سوشل ریسرچ کےعنوان سے جو فیکلٹی آف سوشل سائنسز منیجمنٹ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے ملک کی معیشت میں بہتری آئے گی ۔ سی پیک کے تحت بلوچستان کے لئے 12پروجیکٹ منظور لیے گئے ہیں لیکن ابھی تک ان منصوبے ڈاکومنٹس نہیں بنائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ چائنا پاکستان کا یہ معاہدہ طویل مدت کے لئے کیا گیا ہے اس منصوبے میں ٹیکنیکل افرادی قوت کی ضرورت پڑے گی اس کے لئے ہمیں ٹیکنیکل تعلیم پر توجہ دینی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ ترقی کے مخالف نہیں ہیں لیکن بلوچستان کے تحفظات دور کرنے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ میں فری زون پر بھی کام ہو رہا ہے اور اس ترقی سے بڑی تبدیلی آئے گی ۔ لسبیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر دوست محمد بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلاآباد نے لسبیلہ یونیورسٹی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے لسبیلہ یونیورسٹی میں ایک اینٹ بھی نہیں لگائی گئی جبکہ صوبائی حکومت ہمیں یہ کہتی ہے کہ لسبیلہ یونیورسٹی پر خود کش حملوں کا خطرہ ہے جبکہ لسبیلہ یونیورسٹی کا رقبہ 400ایکڑ پر مشتمل ہے اور یہ ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جس کی چار دیواری بھی نہیں ہے جبکہ صوبائی حکومت کو چار دیواری کے متعلق کئی بار تحریری طور پر آگاہ کر چکے ہیں ۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف گوادر کی ترقی کے بلند بانگ دعوے کرتی ہے لیکن گوادر کے عوام پینے کے صاف پانی کے لئے ترس رہے ہیں ۔اس موقع پر عابد مستی خان ، ڈاکٹر مظفر ، ڈاکٹرنزہت، ڈاکٹر فرزانہ یاسمین ، وائس چانسلر بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری اختر بلوچ، یونیورسٹی آف کیمبرج کے ڈاکٹر عارف نوید ، لسبیلہ یونیورسٹی کے ڈاکٹر جان محمد ، ڈاکٹر ناصر عباس ، ڈاکٹر جلال فیض اور دیگر بھی موجود تھے ۔علاوہ ازیں ٹیکنیکل سیشن میں ایگری مزنس کے حوالے سے مختلف ریسرچ اسکالرز نے اپنے مکالمے پیش کیے ۔ سیشن کی صدارت ڈاکٹر حمید بلوچ نے کی جبکہ تربت یونیورسٹی کے رجسٹرارڈاکٹر حنیف الرحمان ، ڈاکٹر سید رحمت اللہ شاہ ان کی معاونت کر رہے تھے ۔ مذکورہ ٹیکنیکل سیشن میں ماہی گیری اور حیوانات کے فروخت کے متعلق آگاہی دی گئی