ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی آ زاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ امریکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ جنوبی ایشیاء میں امن آسکے اور کشمیری عوام کو انکا حق خود ارادیت بھی مل سکے ۔ امریکی افواج افغانستان میں ہیں اور مسئلہ افغانستان بھی تب ہی حل ہوسکتا ہے جب کہ مسئلہ کشمیر حل ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پرامریکن ایمبیسی کی پولیٹیکل آفیسر اینڈریا ہیلئر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم و بربریت جاری ہے تاہم بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ظلم سے دبا نہیں سکتا۔
ایمز ٹی وی(صحت) کراچی اور اندرون سندھ بھر میں آج سے سہ روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہورہی ہے۔ کراچی کی 188 یونین کونسلوں میں پانچ سال سے کم عمر کے 22لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلانے کے لیے 8ہزار 999سے زائد رضاکاروں کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں جبکہ 518 فکسڈمراکز اور کراچی میں داخل ہونے والے تمام اندرونی راستوں پر 80پولیو مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔ محکمہ صحت نے کراچی کی تمام یونین کونسلوں میں پولیو مہم کوکامیاب بنانے کے لیے تمام حفاظتی اقدامات مکمل کرلیے گئے۔ ڈائریکٹر صحت ڈاکٹرایم توفیق کے مطابق کراچی کے دفتر میں پولیو کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا جہاں عالمی ادارہ صحت اور یونیسف سمیت دیگر نمائندے پولیو مہم کو مانیٹر بھی کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ قومی پولیو مہم کے دوران اندرون سندھ مہم میں 65لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلائی جائے گی ۔ دوران مہم پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی تعینات کردی گئی تاہم رینجرز حکام کی تعیناتی کے بارے میں کسی بھی حکام نے تصدیق نہیں کی۔ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے نجی اسکولوں کی انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا اور اسکولوں میں پولیو رضاکاروں کی ٹیمیں جائیں گی جہاں 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے حفاظتی خوراک پلائی جائیں گی۔
ایمز ٹی وی(صحت) تھرپارکر میں غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث مزید 2بچے دم توڑ گئے ۔رواں ماہ ہلاکتوں کی تعداد 16ہو گئی جبکہ رواں سال کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 102تک جا پہنچی ۔ ذرائع کے مطابق مٹھی اسپتال میں جان محمد کا نومولود بچہ اور نگرپارکر میں ہیموں کولہی کا بچہ دم توڑ گئے ۔ بچوں کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں ایک ماہ کی عمر کے کم وزن والے18بچے جبکہ پیڈس وارڈ میں ایک سال سے پانچ سال کی عمر کے 27بچے داخل ہیں جو موت اور زندگی کی کشمکش میں سانسیں لے رہے ہیں۔ اکثر بچوں کو صحتیا ب ہوئے بغیر ڈسچارج کیا جاتا ہے،جن کو والدین جب گھر لے جاتے ہیں تو وہاں ایک دود ن میں دم توڑ جاتے ہیں۔ تھرپارکر کے کل 2300رجسڑڈ دیہات ہیں ۔جن کے لیے 6 اسپتال ہیں مگر وہاں نوزائید بچوں کے لیے تاحال نگہداشت وارڈز فعال نہیں ہیں ۔ دیہات میں مڈ وائف کی کوئی سہو لت نہیں ہے ۔ہزاروں حاملہ خواتین غذائی قلت کا شکار ہیں ججی معیاری ادویات بھی موجود نہیں ہیں ۔