اتوار, 12 جنوری 2025

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /کوئٹہ ) سینئر ایجوکیشن اسٹاف سیسا بلوچستان کے ایک پریس ریلیز میں وزیرتعلیم کے بیان پر ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شعبہ تعلیم کی پستی کا ذمہ داروزارت تعلیم ہے کیونکہ ایک طرف تعلیم ایمرجنسی کے ڈھونگ رچائے جارہےہیں۔ دوسری طرف تعلیم کے اصلاح احوال کے برعکس تمام فیصلے سیاسی اورسفارش کی بنیاد پرکئے جارہے ہیں دنیا بھر میں ترقی کے اہداف طے کرنے کیلئے حقائق کو سامنے رکھ کر فیصلے کئے جاتے ہیں ۔ مگر بدقسمتی سے یہاں حقائق کو چھپاکر لفاظی اورجعلی اعدادوشمار پیش کرکے عوام الناس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہے۔

 

انتظامی عہدوں پر جونیئر افراد مسلط کرکے شعبہ تعلیم تنزلی کا شکار ہوکر رہ گیا ہے خستہ حال اور سہولیات سے محروم تعلیمی اداروں کی فعالی اساتذہ اور افسران کی ذمہ داری نہیں یہ اپنی ایماندارانہ خدمات تو دے سکتے ہیں۔ لیکن ان اداروں کاانفراسٹرکچر اور معدوم سہولیات کی فراہمی کے ذمہ دار نہیں ہوسکتے وزیرتعلیم ایک جانب میٹرک امتحانات بہتر طورپر جاری رہنے کا دعویٰ کرتے ہیں اور دوسری جانب دو سینٹرز کے اسٹاف کو صرف اس لئے فارغ کیاکہ وہ اپنے فرائض میں مصروف اور بورڈ کے طے کردہ احکامات کی پیروی کررہے تھے۔

 

 

ایمز ٹی وی (صحت /کوئٹہ ) تنظیم ادارہ بحالی مستحقین کی چیئر پرسن مسز ثریا اللہ دین نے گزشتہ روز بولان میڈیکل کالج ہسپتال کے کینسر وارڈ کا معائنہ کیا ان کے ہمراہ مسز صبا نواز مگسی بھی تھیں۔ انہوں نے کینسر کے مریضوں کی عیادت کی انہوں نے ڈاکٹر زاہد محمود اور انکی ٹیم کی کارکردگی توجہ اور خدمت خلق کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرض کی بروقت تشخیص اور علاج سے کئی قیمتی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزیر صحت اپنی ذاتی توجہ سے بی ایم سی شعبہ کینسر پر خصوصی توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پورے صوبے کیلئے بی ایم سی میں صرف ایک ہی کینسر یونٹ قائم ہے اور بستروں کی کمی کے باعث مریض زمینوں پر لیٹے ہوئے ہیں اور علاج معالجے کی دیگر سہولیات بھی ناپید ہیں ۔ جبکہ مریضوں کی سالانہ تعداد ہزاروں میں ہے اور انکے کیلئے پورے صوبے میں صرف ایک یونٹ نہایت ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری ارباب اختیار سے اپیل ہے کہ بی ایم سی کی عمارت میں ہی الگ سے 40بستروں پر مشتمل ایک اور وارڈ قائم کیاجائے اور یہاں متعلقہ ضروری مشینری بھی فراہم کی جائے ۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /کوئٹہ)بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدر رشید کریم بلوچ نے خضدار میں پبلک لائبریری کیلئے چلائی جانےوالی مہم کے سلسلے میں اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کی ترقی کادارومدار کتابوں پر ہے اور یہی کتابیں ہمیں پوری دنیا سے متعارف کراتی ہیں اگر بلوچ قوم دنیا کے جدید تقاضوں پر پورا اترنا چاہتی ہے تو اس کو اپنے معاشرے میں کتاب کلچر کوفروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے نوجوانوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ خضدار کے نوجوانوں نے اپنی مددآپ کے تحت لائبریری کے قیام کا فیصلہ کیا ہے نوجوانوں کی یہ خدمات تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف سے یاد کی جائیں گی۔

آخر میں ان کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ بطور ذمہ دار تنظیم ہم اپنے نوجوانوں کے ساتھ ہر وقت علمی اور تحقیقی کاموں میں ساتھ دینگے اس موقع پر بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی خضدار زون کے صدر بابر کمال بلوچ جنرل سیکرٹری وحید اشرف بلوچ سینئر رہنما فہیم بلوچ نوید اشرف بلوچ اور لیاقت بلوچ موجود تھے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /کوئٹہ)کنٹرولر ثانوی تعلیمی بورڈ سید عباد اللہ شاہ غرشین نے کہا ہے کہ صوبے سے نقل کے خاتمے کیلئے ثانوی تعلیمی بورڈ کا عملہ دن رات کام کررہا ہے تمام امتحانی مراکز کی سختی سے نگرانی کی جارہی ہے صوبائی حکومت کی ٹیمیں ضلعی انتظامیہ بورڈ کے سنٹر انسپکٹر روزانہ صوبہ بھر میں امتحانی مراکز کے دور ے کررہے ہیں امتحانات میں تعینات اساتذہ جانفشانی سے کام کررہے ہیں۔

صوبائی وزیر تعلیم چیئرمین بورڈ سیکرٹری بورڈ ڈپٹی کنٹرولرز امتحانی مراکز کے ہنگامی دور ےکررہے ہیں تمام طلباء کو امتحانی سلپ بروقت پہنچادی گئی ہیں کسی بھی امتحانی مرکز سے بدانتظامی کی شکایت نہیں ملی پیپر آئوٹ ہونے کا پروپیگنڈا تعلیم دشمن عناصر کررہے ہیں وہ خود امتحانی مراکز جاکر سوالیہ پرچے واٹس اپ کے ذریعے میڈیا تک پہنچارہے ہیں ۔

جو لوگ اس گھنائونے کاروبار میں ملوث ہیں جلد ہی انکے خلاف کارروائی ہوگی یہ محکمے کی بدنامی کا باعث ہیں اگر کہیں بدانتظامی ہے تو ثبوت دیکر اسکی نشاندہی کریں ہم کارروائی کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں ایک لاکھ پندرہ ہزار امیدوار امتحان دے رہے ہیں امتحان شروع ہونے کے بعد کوئی بھی شخص پرچہ آئوٹ کرسکتا ہے

 

صوبائی وزیر تعلیم نے ان جھوٹے پروپیگنڈوں اور من گھڑت بیانات کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور اس میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے احکامات جاری کردیئے ہیں یہ جلد ہی قانون کی گرفت میں ہونگے۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم / کوئٹہ ) کالج اساتذہ کے ریمونریشن اور ٹی اے ڈی اے کے بقایاجات میں غیر ضروری تاخیرکے حوالے سے چیف سیکرٹری کو آگاہ کریں گے ۔

 

ان خیالات کا اظہار بی پی ایل اے کے مرکزی صدر پروفیسر محمد سعید مندوخیل جنرل سیکرٹری پروفیسر محمد اقبال سملانیپروفیسر امداد بلوچ پروفیسر عابد کاکڑ پروفیسر شیریں گل کاکڑ پروفیسر راحیلہ رمضان پروفیسر نصراللہ خان کاکڑ پروفیسر امجد حسین پروفیسر سید شیر محمد پروفیسر ریاض کھوسہ پروفیسر یوسف کبزئی پروفیسر منصور بلوچ پروفیسر ممتاز احمد اور پروفیسر ادریس جعفر نے ایک اجلاس میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ سالوں سے کالج اساتذہ کے ریمونریشن ٹی اے ڈی اے اور میڈیکل کی رقوم ادا نہیں کی گیئں۔ محکمہ کی عدم توجہہی کی وجہ سے ریمونریشن کے پانچ کروڑ روپے کے بقایاجات کالج اساتذہ کو ادا کرنے ہے اور ٹی اے ڈی اے کی مد میں دو کروڑ روپے ہے۔ ٹی اے ڈی اے کی مد میں ایک کروڑ روپے بی پی ایل اے کی کوششوں سے منظورہوئے لیکن ڈائریکٹریٹ کا اصرار ہے کہ صرف 2016 کے بقایاجات ادا ہو نگے جو قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالج اساتذہ کے حق کیلئے بی پی ایل اے نے چیف سیکرٹری سےرابطہ کیا ہے اور جلد ہی انہیں کالج اساتذہ کے ساتھ ناانصافی سے آگاہ کریں گے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(صحت / راولپنڈی ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی افشاں اعجاز صوفی نے بھی گردوں کی غیرقانونی خرید وفروخت کے الزام میں گرفتار کڈنی سینٹر کے مالک ڈاکٹر کرنل ریٹائرڈ مختار حامد شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ قبل ازیں سول جج راولپنڈی وعلاقہ مجسٹریٹ وقار منصور بریار نے ان کی درخواست کو مسترد کیا تھا.

 

گزشتہ روز ملزم کی طرف سے عنصر نواز مرزا نے دلائل دیئے جبکہ متاثرین کے وکیل اسد عباسی اور یاسر حسین شاہ ترمزی کا موقف تھا کہ گردوں سمیت انسانی اعضاء کی خریدو فروخت کا کاروبار سراسر غیرقانونی ہے لیکن ملزم اپنے بچوں اور دیگر عملے کے ساتھ ملکر پیسے بٹورنے کیلئے طویل عرصے سے یہ غیرقانونی کاروبار کر رہا تھا۔

 

تھانہ مورگاہ میں درج ہونے والی ایف آئی آر کے بعد اعلٰی سطح پر باقاعدہ ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی تھی جس نے میرٹ پر تفتیش کرتے ہوئے ملزم کو اس غیرقانونی کام میں ملوث پاکر قصوروار ٹھہرایا تھا، اندراج مقدمہ کے بعد ملزم مفرور رہا اور ملزم کی طرف سے آج دن تک جتنی بھی پٹیشن سیشن اور ہائی کورٹ کی سطح پر دائر کی گئیں وہ سب کی سب سماعت کے بعد خارج ہوئیں۔ محض زیادہ عمر یا بیماری کو جواز بناکر ضمانت حاصل نہیں کی جاسکتی۔ عدالت نے متاثرین کے وکلا ءکی بحث سننے کے بعد گزشتہ روز بھی ملزم کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /فیصل آباد )چیئرمین تعلیمی بورڈ پروفیسر مہر غلام محمد جھگڑ نے تعلیمی بورڈ کے احاطہ میں پودا لگا کر موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح کر دیا۔

اس موقع پر سیکرٹری بورڈ خرم قریشی اور کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر محمد ظفر اقبال طاہر نے بھی الگ الگ پودے لگائے۔

چیئرمین بورڈ نے کہا کہ درختوں کی افادیت و اہمیت سے کسی بھی طرح انکار ممکن نہیں۔ بہت سے ترقی یافتہ ممالک ایسے ہیں جن کی تجارت کا 60 فیصد سے زائد حصہ ان کے جنگلات پر مشتمل ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تعلیم /کراچی) فیکلٹی آف ایجو کیشن اینڈ لر ننگ سائنسز اقراء یونیورسٹی کے دو پی ایچ ڈی اسکالرز غلام محی الدین سو لنگی اور راحت بھٹی آج اقراء یونیورسٹی گلشن کیمپس میں اپنے تحقیقی مقالے پیش کریں گے ۔

غلام محی الدین سو لنگی نے اپنا مقالہ ڈاکٹر محمد نسیم قیصرا نی اور راحت بھٹی نے اپنا مقالہ ڈاکٹر حنا حسین کاظمی کی زیر نگرانی مکمل کیا ہے ۔

ان دونوں اسکالرز کے مقالات ایچ ای سی کے قواعد کے مطابق بین الاقوامی ماہرین سے پہلے ہی منظور ہو چکے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /نوابشاہ)شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی نوابشاہ کا دوسرا کانووکیشن ہفتے کو منعقد ہو گا جس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ایم این اے ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کرینگے۔

 

 

کراچی (صحت) سول اسپتال کراچی کے پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کا احتجاج جمعے کو پانچویں روز بھی جاری رہا ۔
ٹرینیز نے شعبہ حادثات کے سوا اوپی ڈی اور آپریشن تھیٹر سمیت تمام شعبہ جات کا بائیکاٹ کیاجس کے باعث مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑااور کئی آپریشن ملتوی ہوئے ۔
 
مظاہرین نے سول اسپتال کراچی کے ٹراما سینٹر سے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز تک احتجاجی ریلی نکالی اور یونیورسٹی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر انتظامیہ کے خلاف زبردست نعرے بازی بھی کی گئی
 
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سول اسپتال کے صدر ڈاکٹر وارث علی کا کہنا تھا کہ جمعرات کو ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر جمال نے مذاکرات کرنے کی کوشش کی لیکن وہ صرف زبانی یقین دہانی کرارہے تھے ان کی جانب سے تحریری طور پر کچھ فراہم نہیں کیا جس کے باعث

مذاکرات ناکام ہو گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے سمری کی منظوری کے باوجود وظائف میں اضافہ نہیں کیا گیا تو ایک ایڈیشنل سیکرٹری کی زبانی یقین دہانی پر کیسے یقین کر سکتے ہیں ۔