ایمز ٹی وی(لاہور) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عابد حسین قریشی نے ڈی آئی جی آپریشز ڈاکٹر حیدر اشرف سمیت لاہور کے تمام تھانوں کے ایس ایچ او زکو حکم دیا ہے کہ تھانوں میں درج ہونے والی ایف آئی آر کی نقل فوری علاقہ مجسٹریٹ کو بھجوائی جائے۔ سیشن جج لاہور کے علم میں لایا گیا تھا کہ پولیس کے تفتیشی افسران مقدمہ درج کرنے کے بعد ایف آئی آر کی نقل علاقہ مجسٹریٹ کے پاس بروقت نہیں بھجواتے جس کی وجہ سے متعلقہ مجسٹریٹ کو علم ہی نہیں ہوتا کہ اس کے علاقے میں کتنی ایف آئی آر زدرج کی گئی ہیں جس پر سیشن جج نے ڈی آئی جی آپریشنز،ایس ایس پی آپریشنزاور تمام تھانوں کے ایس ایچ او کو مذکورہ بالا حکم جاری کردیا ہے ۔علاوہ ازیںسیشن جج لاہور نے تمام ایس ایچ او زکو حکم دیا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے 14روز کے اندر چالان عدالتوں میں پیش کئے جائیں تاکہ مقدمات کی جلد سماعت کی جا سکے،سیشن جج نے یہ بھی حکم جاری کیاہے کہ جو مقدمات نمٹائے جا چکے ہیں ان کا مال مقدمہ جس کی ضرورت نہیں اس کو فوری طور پر نیلام کرنے کی کارروائی کی جائے
ایمز ٹی وی(لاہور) لاہورہائیکورٹ نے نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عمل درآمد نہ ہونے کے خلاف دائرمتفرق درخواست پروفاقی اورپنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یکم مارچ کو جواب طلب کرلیا ہے۔ جسٹس امین الدین خان نے سول سوسائٹی نیٹ ورک اورمنیراحمد کی جانب سے دائرمتفرق درخواست پرسماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے بیس نکاتی ایجنڈاپرمکمل عمل درآمد نہیں کیا۔ درخواست گزارکا کہناتھا کہ عدالتی نظام میں اصلاحات ، دینی مدرسوں کی رجسٹریشن سمیت نیشنل ایکشن پلان کے دیگر نکات پردوسال سے عمل درآمدنہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کو نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات پرمکمل عمل درآمد کرنے کاحکم دیا جائے
ایمز ٹی وی(لاہور) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈکیتی کے مقدمہ میں ملوث ملزمان کی پشت پناہی کرنے کے الزام میں گرفتار خاتون ام فروا کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید5روز کی توسیع کرتے ہوئے اسے پولیس کے حوالے کردیا ہے ۔ ملزمہ ام فروا کو ملت پارک پولیس نے ڈکیتی کے ملزمان کی پشت پناہی کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھجوا رکھا ہے۔ عدالت میں پولیس نے ریمانڈ ختم ہونے پر ملزمہ کو جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمہ کا ریمانڈ ختم ہو گیا ہے اس میں توسیع کی جائے اس پر عدالت نے ملزمہ کا مزید 5روز کا ریمانڈ دے دیا ہے۔ عدالت نے ملت پارک پولیس کو حکم دیا کہ ملزمہ کا چالان عدالت میں پیش کیا جائے،ملزمہ پر الزام ہے کہ وہ واردات کے دوران ملزمان کی رہنمائی کرتی تھی، ملزمان جو اسلحہ استعمال کرتے وہ واردات کے بعد خاتون کے حوالے کردیتے جس کو لے کر وہ خاموشی سے لے کرفرار ہوجاتی تھی جبکہ ملزمان راستے میں اپنی تلاشی دیتے تو ان کے پاس سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوتا تھا
ایمز ٹی وی(کراچی) شاہ لطیف ٹاون میں پاکستان رینجرز سندھ کے آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے 7 دہشت گردوں میں سے 5 کی شناخت ہوگئی ہے۔ رینجرز کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ہلاک شدہ دہشت گردوں کے جرائم کی تصدیق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس موجود کریمنل ریکارڈ سے ہوئی ہے جبکہ 2 کی شناخت کے لئے معلومات اکھٹی کی جا رہی ہیں۔ مارے جانے والے انتہائی خطرناک دہشت گرد تھے جن کا تعلق لشکر جھنگوی سے تھا جو کراچی میں مل کر دہشت گردی کی وارداتوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ رینجرز ترجمان کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔ عمر حیات عرف قاری ملزم دہشت گردی کے ؓحملوں، سہولت کاری اور مالی معاونت کرنے میں انتہائی مطلوب تھا، ملزم نے 2010ءمیں محرم کے جلوسوں پر حملے کئے جس کے نتیجے میں 20 افراد لقمہ اجل بن گئے، ملزم 2014ءمیں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملے میں ملوث تھا، ملزم 2011ءمین مہران بیس حملوں میں بھی ملوث تھا، لشکر جھنگوی کے امیر آصف چھوٹو کے ساتھ مل کر کارروائیاں کرتا تھا۔ عامر علی چوہدری ملزم 2014ءمیں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ حملے میں ملوث تھا اور بارودی مواد بنانے کا ماہر تھا، ملزم کراچی میں جیل توڑنے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا، ملزم اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی جس میں ڈرون گرانا شامل ہے کا بھی ماہر تھا۔ اجتباءاحمد فیروز عرف سلمان عرف سلمان جاوید ملزم فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔ محمد شکیل عرف برمی ملزم مذہبی اور لسانی قتل و غارت، فرقہ وارانہ فسادات اور سیاسی ورکرز کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا ہے، ملزم نے 2013ءمیں میران شاہ سے اسلحہ اور بارود کے استعمال کی ٹریننگ حاصل کی۔ عاقب یوسف ملزم پاکستان آرمی پر حملوں میں ملوث رہا ہے اور دہشت گردی میں سہولت کار کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔ پاکستان رینجرز سندھ اور دہشت گردوں کے درمیان 40 منٹ تک مقابلہ جاری رہا جس میں ملزمان کی طرف سے بھاری اور جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ مقابلے میں پاکستان رینجرز سندھ کا ایک جوان بھی زخمی ہوا
ایمز ٹی وی(ریاض) سعودی پاسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے غیر ملکیوں کو خبردار کر دیا گیا ہے کہ گمشدہ پاسپورٹ اور مقیم کارڈز (غیرملکیوں کیلئے) کی اطلاع 24 گھنٹے کے دوران متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کو دیں، ورنہ 1000 ریال (تقریباً 28000 پاکستانی روپے)سے 3000 ریال (تقریباً 84000 پاکستانی روپے) جرمانے کے لئے تیار رہیں۔ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے غیر ملکیوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ اپنے مقیم آئی ڈی کے ایکسپائر ہونے سے قبل وزارت داخلہ کی ویب سائٹ سے اس کی تجدید کروائیں۔ ایکسپائر مقیم کارڈ رکھنے والے کو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے خدمات کی فراہمی بند کردی جائے گی۔ اس حکم کی پہلی بار خلاف ورزی کے مرتکب ہونے پر 500 ریال جرمانہ کیا جائے گا جبکہ بعدازاں یہ جرمانہ بڑھ جائے گا۔ مقیم کارڈ اقامتی لائسنس کا جدید متبادل ہے جس کا اطلاق دو سال قبل کیا گیا۔ یہ آئی ڈی پانچ سال کیلئے کارآمد ہوتا ہے اور اسے تجدید کے بعد بذریعہ ڈاک پہنچایاجاتا ہے۔ مقیم آئی ڈی رکھنے والوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ دوران سفر اسے خود پر آویزاں رکھیں
ایمز ٹی وی(لاہور)ایمز ٹی وی(لاہور) آئی ایس پی آر نے کہاہے کہ خیبر پختون خواہ کے ضلع ٹانک میں پاک فوج نے انٹیلی جنس معلومات پر تحریک طالبان پاکستان کے عصمت اللہ شاہین ویٹنی گروپ کیخلا ف آپریشن کیا جس دوران کالعدم جماعت کے 4کمانڈرز کو ہلاک کر دیا گیاہے ۔ پاک فوج کے ادارہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے مطابق ٹانک کے علاقے پنگ ایریا میں عصمت اللہ شاہین ویٹنی گروپ کیخلا ف انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن کیا گیا جس دوران انتہائی مطلوب چار دہشتگردوں کو ہلاک کر دیاگیاہے، نائب کمانڈر عمر ولد عصمت اللہ شاہین بھی مارا گیا ہے۔مارے جانے والوں میں کمانڈروصی اللہ اورکمانڈرزولام الدین عرف ظلمت بھی شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ دہشتگردگروپ ٹارگٹ کلنگ،بھتااور اغوا برائے تاوان میں ملوث تھا،مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کر لیا گیاہے۔آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ عصت اللہ شاہین 2014 میں آپس کی لڑائی میں مارا گیا تھا۔ پاک فوج کے ادارہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے مطابق ٹانک کے علاقے پنگ ایریا میں عصمت اللہ شاہین ویٹنی گروپ کیخلا ف انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن کیا گیا جس دوران انتہائی مطلوب چار دہشتگردوں کو ہلاک کر دیاگیاہے، نائب کمانڈر عمر ولد عصمت اللہ شاہین بھی مارا گیا ہے۔مارے جانے والوں میں کمانڈروصی اللہ اورکمانڈرزولام الدین عرف ظلمت بھی شامل ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ دہشتگردگروپ ٹارگٹ کلنگ،بھتااور اغوا برائے تاوان میں ملوث تھا،مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کر لیا گیاہے۔آئی ایس پی آر کا کہناتھا کہ عصت اللہ شاہین 2014 میں آپس کی لڑائی میں مارا گیا تھا
#COAS lauds security forces' response to Charsada Blast. First tier Police response has saved many lives. Shares grief on loss of lives.
— Maj Gen Asif Ghafoor (@OfficialDGISPR) February 21, 2017