ھفتہ, 27 اپریل 2024

Displaying items by tag: Health


ایمز ٹی وی (صحت) پنجاب حکومت نے ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور ان کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں گرفتار کر نے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہڑتالی ڈاکٹروں کا موقف درست نہیں اس لئے ان کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور جلد ہی مظاہرین سے مال روڈ خالی کرا لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف مقدمات درج کر کے انہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔


حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کسی کو کمیشن کی رپورٹ پر اعتراض ہے تو وہ قانونی راستہ استعمال کرتے ہوئے اسے چیلنج کر سکتا ہے لیکن ہڑتال اور سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دیں گے



ایمز ٹی وی (صحت) ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے باعث ایک اور بچی دم توڑ گئی،مجموعی ہلاکتوں کی تعداد دو ہو گئی ۔

ینگ ڈاکٹرز کاتیسرے روز بھی احتجاج جاری ہے جس کے باعث ایک اور بچی دم توڑ گئی اورمجموعی ہلاکتیں دو ہوگئیں جبکہ ادھر مال روڈ بلاک ہونے سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہیں۔بچی کے ماموں کے مطابق دوسالہ ثناءکو جسم پر چائے گرنے کے سبب چار دن پہلے میو ہسپتال کے برن یونٹ لایا گیاتھالیکن ہڑتال کے باعث ڈاکٹروں نے بچی پر توجہ نہ دی جس کے سبب دو سالہ ثنا کے زخم کینسر میں تبدیل ہو گئے ۔بچی کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر اہل خانہ نے ڈاکٹروں سے منت سماجت کی تو جواب ملا کہ مال روڈ چلے جائیں تمام ڈاکٹرز وہاں سڑک پر موجود ہیں۔بلآخر بچی ڈاکٹروں کی ہڑتال کی بھینٹ چڑھ گئی۔


گزشتہ روز بھی محمد صادق نامی شخص دل کا دورہ پڑنے کے سبب دم توڑ گیا تھااس وقت بھی ڈاکٹرز نے بڑی بے حسی کا مظاہر ہ کیا تھا۔ مشیر صحت پنجاب سلمان رفیق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز کو نوٹس دے دیئے گئے وہ معافی مانگ کر واپس آجائیں،دو تین دن میں مسئلہ حل کرلیا جائیگا، اگر ڈاکٹرز پھر بھی واپس نہیں آئے تو انہیں فارغ کرکے نئے ڈاکٹرز کو بھرتی کیا جائیگا۔اموات کے معاملے پر بھی تحقیق کر رہے ہیں۔ مذہبی سکالر مفتی زبیر نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کے احتجاج کا طریقہ کار ٹھیک نہیں ہے،لوگوں کی جانوں کے ضیاءکو روکا جائے،جبکہ حکومت کو بھی تمام معاملے پر لچک دکھاکر معاملے کو جلد از جلد حل کرنا چاہئے۔

ایمز ٹی وی(صحت) لاہور کے چھ سرکاری ہسپتالوں میں سکیورٹی انتظامات بہتر نہ بنانے کیخلاف ڈاکٹرز اور نرسز نے او پی ڈیز بند کر کے ہڑتال کر دی جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق میو ہسپتال‘ چلڈرنز‘ گنگا رام‘ جناح‘ لیڈی ولنگڈن اور لیڈی ایچی سن ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز‘ نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے احتجاجاً او پی ڈیز بند کر دیں۔ وائی ڈی اے کے مطابق ہسپتالوں میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات معمول بن کر رہ گئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی بہتر بنانے تک وہ احتجاج کرتے رہیں گے۔ گزشتہ روز بھی میو ہسپتال کے ڈاکٹرز اور نرسز نے ہڑتال کر کے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کیا تھا۔

ایمز ٹی وی(صحت) غذا کو تلنے یا بھوننے کی بجائے ابال یا ہلکی آنچ پر پکانا زندگی کے لیے خطرہ بن جانے والے دل کے امراض کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

یہ دعویٰ اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ایڈنبرگ یونیورسٹی کی تحقیق میں جائزہ لیا گیا کہ آخر کیوں کچھ اقوام میں امراض قلب کی شرح دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہے اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ایسا ممکنہ طور پر غذا کو زیادہ درجہ حرارت میں پکانے کی وجہ سے ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جنوبی ایشیائی ممالک میں کھانا پکانے کی تیکنیک میں زیادہ درجہ حرارت کو اہمیت حاصل ہے جس کے نتیجے میں غذا میں ٹرانس فیٹی ایسڈز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔

اس کے مقابلے میں چین میں امراض قلب کی شرح کافی کم ہے جس کی وجہ عام طور پر کھانے کو دم دیکر یا ابال کر پکانا ہے جس سے ٹرانس فیٹی ایسڈز غذا کا حصہ نہیں بن پاتے۔

تحقیق کے مطابق کھانے کو 150 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ پکانے پر غذا کی کیمیائی ساخت بدل جاتی ہے۔

تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والے افراد میں ہارٹ اٹیک سے مرنے کا خطرہ انگلینڈ اور ویلز میں پیدا ہونے والے لوگوں کے مقابلے میں 62 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ہمیں معلوم نہیں تھا کہ کچھ اقوام میں امراض قلب کی شکایت زیادہ کیوں ہوتی ہے اور تحقیق کے نتائج اس معمے کے جواب کا حصہ ہیں۔

ان کے بقول یہ پرجوش دریافت ہے کیونکہ اگر نتائج درست ثابت ہوئے تو ہم ایک نسل کے اندر امراض قلب کی شرح میں نمایاں کمی لانے میں کامیاب ہوسکیں گے۔

بدھ, 26 اکتوبر 2016 14:01

انسداد پولیو ریلی

 

ایمز ٹی وی ( صحت) انسداد پولیو کےحوالے سے گھارو شہر میں محکمہ صحت کی جانب سے ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا ۔

اسسٹنٹ کمشنر میرپورساکرو ایٹ گھارو کے آفس سے نکالی جانے والی ریلی کی قیادت گھارو ٹاون کمیٹی کے چیرمین عثمان کھنبار اور گھارو ہیلتھ سینٹر کے ایم ایس ڈاکٹر سرور شیخ کر رہے تھے۔

ریلی میں مقامی کونسلروں طلبا اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے ۔

جن پر قطرے پلاو پولیو بھگاو اور دیگر نعرے درج تھے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سرور شیخ ڈاکٹر سلطان شیخ ڈاکٹر غلام مرتضی شاہ اسماعیل جتوئی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایسا مرض ہے جس سے پہلے ہی احتیاطی تدابیر کر کے بچا جا سکتا ہے اور اس ریلی کا مقصد عوام میں پولیو کے حوالے سے شعور بیدار کر نا ہے۔

 

ایمز ٹی وی (صحت) دنیا بھر میں امراضِ قلب سے اموات کی شرح بڑھتی جارہی ہے لیکن غذائی کیفیات تبدیل کرکے اور ورزش کو معمول بناکر دل کو صحتمند رکھا جاسکتا ہے۔ کئی برسوں کی تحقیق کے بعد ماہرین نے دل کے لیے ان غذاؤں کو بہت مفید قرار دیا ہے۔ ان جادوئی کھانوں میں سرِ فہرست ہیں۔

لہسن لہسن میں موجود کئی وٹامن اور اینٹی آکسیڈنٹس دل کے لیے مفید ہوتے ہیں۔لہسن میں ایلیسن نہ صرف دل کو مضبوط رکھتا ہے بلکہ کولیسٹرول اور بلند بلڈ پریشر کو بھی قابو کرنے میں مدد دیتا ہے۔ لہسن کے متعلق نیا انکشاف ہوا ہے کہ یہ کئی اقسام کے کینسر کو بھی روکتا ہے اور خلیاتی سطح کی ٹوٹ پھوٹ کو روکتا ہے۔

ٹماٹر ٹماٹر میں ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ لائسوپین پایا جاتا ہے جو کئ طرح کے تجربات کے بعد امراضِ قلب، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو روکتا ہے۔ اس کے علاوہ خلیات کو خراب اور ٹوٹنے سے بچاتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ٹماٹر میں موجود لائسوپین کو جسم میں بہتر طور پر جذب کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اسے زیتون کے تیل میں تھوڑا نرم کرکے استعمال کیا جائے۔ماہرین ہر روز تین ٹماٹر کھانے کا مشورہ دیتےہیں اور اس کے بہت اچھے اثرات صرف چھ ہفتوں میں ظاہر ہوجاتےہیں۔

تیل والی مچھلیاں سامن،سارڈائن اور ماکرل مچھلیوں میں قدرتی طور پر تیل موجود ہوتا ہے جس میں اومیگا تھری وٹامن ڈی اور دیگر پروٹین کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہےتیل والی مچھلیاں نہ صرف امراضِ قلب کی وجہ بننے والے ٹرائی گلیسرائیڈ کو روکتے ہیں بلکہ اومیگا تھری خون کے تھکے بننے کے عمل کو روکتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ اومیگا تھری دل کے امراض کو دور رکھتا ہے۔ برطانوی فاؤنڈیشن برائے قلب کے مطابق ہفتے میں دو سے تین مرتبہ روغنی مچھلیاں ضرور کھائیں۔

دارچینی

دارچینی خون میں شکر کی مقدار کو بلند نہیں ہونے دیتی۔ یہ کولیسٹرول کو روکتی ہے اور بلڈ پریشر کا سدِ باب کرنے کے علاوہ کینسر اور الزائیمر سے بھی بچاتی ہے۔

سبز چائے

گرین ٹی یا سبز چائے کے لاتعداد فوائد ہیں ۔ اس کی اہم بات یہ ہے کہ رگوں اور شریانوں کی دیواروں کے استر پر موجود خلیات کو یہ بہترین حالت میں رکھتی ہے۔ جاپان میں یہ چائے بہت پی جاتی ہے اور وہاں تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سبز چائے کا باقاعدہ استعمال 31 فی صد خواتین اور 22 فی صد مردوں کو دل کے امراض سے بچاتا ہے۔

گریپ فروٹ گریپ فروٹ کو چکوترا کہا جاتا ہے جس کا رس فائبر، وٹامن سی ، کولائن اور لائسوپین سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ خون میں مضرِصحت چکنائیوں کی مقدار کو قابو میں رکھتا ہے جن میں دل کی رگوں کو سخت کرنے والے ٹرائی گلیسرائیڈز شامل ہیں۔

اس کے علاوہ گریپ فروٹ یں پیکٹن نامی فائبر ہوتا ہے جو دل کو شریانوں کو صحتمند رکھتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق سرخ گریپ فروٹ لائسوپین کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو مضر کولیسٹرول کو قابو کرتی ہے۔

گہری رنگت والی چاکلیٹ گہری رنگت والی چاکلیٹ میں ’فینیتھائلامائن‘ پایا جاتا ہے جو ایک اہم مرکب ہے۔ اگر آپ 85 فیصد کوکو والی 45 گرام چاکلیٹ کھاتےہیں تو یہ ایک دن کے لیے کافی ہے اور یہ تھکاوٹ، بے چینی کو کم کرکے توانائی بحال رکھتی ہے۔اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور فلیوونولز دل اور دورانِ خون کو درست رکھتے ہیں۔

 

ایمز ٹی وی (صحت ) ہمیں بچپن سے ہی ایک بات بار بار بتائی گئی کہ ہمیں دانت کب کب برش کرنے چاہئیں؟ یعنی رات کو سونے سے پہلے، صبح اٹھنے کے بعد اور بہت زیادہ میٹھی چیزیں جیسے کہ مٹھائی اور چاکلیٹ کھانے کے فوری بعد دانت ضرور برش کرنے چاہئیں۔

لیکن معلوم یہ ہواہے کہ ہمیں میٹھی چیزیں کھانے کے بعد دانت برش کرنے کے حوالے سے باتیں بتائی گئیں ، وہ ہرگز کوئی اچھا مشورہ نہیں تھا ۔ اس بات سے تو کبھی بھی کوئی اختلاف نہیں کرسکتا کہ دانتوں میں صفائی رکھنے سے وہ نہ صرف صاف ستھرے رہتے ہیں بلکہ مضبوط بھی ہوتے ہیں ۔

لیکن مسئلہ وقت کا آیا ہے کہ دانت آخر صاف کس وقت کرنے چاہئیں ۔ کچھ بھی کھانے کے فوری بعد دانتوں کو برش کرنا ٹھیک نہیں اور خاص کر اس وقت جب آپ نے کچھ تیزابیت سے بھرپورغذا لی ہو ۔

ایسا کہنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ جب آپ سٹرس فروٹ جیسے لیموں ، کینوں اور گریپ فروٹ کھاتے ہیں یا پھر ٹماٹر اور انرجی و مصنوعی ڈرنکس پیتے ہیں تو یہ سب چیزیں آپ کے دانتوں میں موجود انیمل کی تہہ کو نرم کردیتی ہیں اور جب آپ فوری طور پر دانتوں پر برش کرتے ہیں تو انیمل کی تہہ بتدریج ہٹتی چلی جاتی ہے اور یوں برش کا براہِ راست اثر دانتوں پر پڑتا ہے، جس کی وجہ سے وہ کمزور ہوجاتے ہیں۔

اس لیے اب دانتوں کے ڈاکٹرز مشورہ یہی دیتے ہیں کہ کچھ بھی کھانے یا پینے کے کم از کم 30 منٹوں تک دانتوں کو صاف نہ کریں بلکہ صبح اور رات کو دانت کرنا ہی مفید ہے ۔

 
 

 

ایمزٹی وی(صحت) کیمبرج، میساچیوسٹس: ہارورڈ کے سائنسدانوں نے تھری ڈی بایوپرنٹنگ کی مدد سے گردے کی بافتیں تیار کرلی ہیں جو تجربہ گاہ میں اسی طرح کام کررہی ہیں جیسے قدرتی گردے کی نالیاں کرتی ہیں یعنی یہ بڑی کامیابی سے خون صاف کرسکتی ہیں۔

’’تھری ڈی بایوپرنٹنگ‘‘ وہ ٹیکنالوجی ہے جس میں تھری ڈی پرنٹنگ کے لیے خاص طرح کی روشنائی (بایو اِنک) استعمال کی جاتی ہے جب کہ اس حیاتی روشنائی (بایو اِنک) میں مختلف اقسام کے زندہ خلیات بھی شامل ہوتے ہیں۔ اس طرح تھری ڈی پرنٹر سے بننے والی چیز کو ’’جاندار‘‘ بھی کہا جاسکتا ہے کیونکہ اس میں نہ صرف زندہ خلیات ہوتے ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ اُس عضو (organ) جیسی خصوصیات بھی ہوتی ہیں کہ جس سے ان خلیوں کا تعلق ہوتا ہے۔

جہاں تک گردوں کے مسائل کا تعلق ہے تو دنیا کی 10 فیصد آبادی گردوں کی کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا ہے اور اس میں سے بھی ایک بڑی تعداد کو ڈائیلیسس کی مستقل ضرورت رہتی ہے۔ لیکن اگر (تھری ڈی بایوپرنٹنگ سے استفادہ کرتے ہوئے) کسی شخص کے جسم سے حاصل شدہ خلیات استعمال کرتے ہوئے پورا گردہ تیار کرنے کی ٹیکنالوجی پختہ ہوجائے تو یہ انسانیت کی بہت بڑی خدمت ہوگی۔

مذکورہ تجربات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے مکمل طور پر نیا گردہ ’’پرنٹ‘‘ کرلیا جائے لیکن چند نالیوں کے مقابلے میں پورا گردہ بے حد پیچیدہ ہوتا ہے جس کے لیے انہیں مزید کئی سال درکار ہوں گے۔ البتہ اس منزل کی طرف بڑھتے دوران سائنسدان گردے کی ایسی مصنوعی اور زندہ بافتوں پر کام کریں گی جو گردے کے چھوٹے موٹے امراض میں مبتلا افراد کو ان تکالیف سے نجات دلاسکیں گی


ایمز ٹی وی(لاہور) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہورمیں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کارروائی کرکےبڑی مقدار میں غیر معیاری دودھ ضائع کر دیا۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر آپریشنز رافعہ حیدر کے مطابق شہریوں کی جانب سے لاہور میں سپلائی ہونے والے دودھ کے مضر صحت ہونے کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی نے شہریوں کی شکایات پر آج صبح ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب لاہور میں آنے والی 70 سے ذائد دودھ کی گاڑیوں کی چیکنگ کی۔

اس دوران30 کے قریب گاڑیوں سے2000 لیٹر سے زائدغیر معیاری اور مضر صحت دودھ کوقبضے میں لے کر ضائع کر دیا گیا اور درجنوں ذمہ دار افراد کو حراست میں لے لیا گیا،جن سے تفتیش جاری ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی کےمطابق ضائع کیا جانے والا دودھ لاہورکی مختلف دکانوں اور ہوٹلوں پر سپلائی کیا جانا تھا۔


واضح رہے کہ رواں سال پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور میں 30من سے زائدمضر صحت گوشت سپلائی کرنے کی کوشش ناکام بنا کر دو افراد کو گرفتار کر لیاتھا

ایمز ٹی وی (صحت)آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے آپ کی شخصیت کا ایک برا تاثر چھوڑتے ہیں۔ یہ آپ کی غیر صحت مند طرز زندگی کو ظاہر کرتے ہیں۔ مرد و خواتین دونوں ہی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔
ایک عام خیال یہ ہے کہ یہ عموماً نیند کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ یہ خیال کسی حد تک درست بھی ہے، لیکن اس کے علاہ بھی اس کی کئی وجوہات ہیں۔ آئیے پہلے ان وجوہات کو جانتے ہیں۔
:نیند کی کمی

ہر شخص کے لیے 8 گھنٹے کی نیند از حد ضروری ہے۔ اگر نیند پوری نہیں ہوگی تو سب سے پہلے آنکھوں کے نیچے حلقے ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں۔ اس کے بعد یہ آپ کی دماغی صحت کو متاثر کرنا شروع کرتی ہے اور آپ چڑچڑاہٹ اور تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں۔
ان تمام مسائل سے بچنے کا حل یہ ہے کہ تمام کام وقت پر مکمل کیے جائیں اور جلدی سویا اور جلدی اٹھا جائے تاکہ نیند پوری ہوسکے
:ذہنی تناؤ

مستقل ذہنی تناؤ میں مبتلا رہنے کے باعث آپ کی نیند بھی متاثر ہوتی ہے اور یہ آپ کی آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کا سبب بھی بنتا ہے 

پانی کی کمی:آنکھوں کے نیچے حلقوں کی ایک اہم وجہ پانی کی کمی ہے۔ دن میں 8 گلاس پانی پینا مختلف جسمانی مسائل سے محفوظ رکھتا ہے۔

ہارمونز میں تبدیلی:
جسم میں مختلف اقسام کی ہارمونل تبدیلیاں بعض اوقت جسم پر منفی اثرات بھی مرتب کرتی ہیں جن میں سے ایک آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ہونا ہے

سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے تجاویز:
آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے سب سے پہلے تو نیند پوری کریں۔
جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔
کمپیوٹر، موبائل اور ٹی وی کا استعمال کم کریں۔ ان سے نکلنے والی نیلی روشنی آنکھوں کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔
متوازن غذا کا استعمال کریں۔ آنکھوں کے لیے مفید غذائیں جیسے گاجر، کھیرا وغیرہ کا استعمال بڑھا دیں۔
آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے کھیرا سب سے بہترین نسخہ ہے۔ کھیرے کے ٹکڑے کاٹ کر آنکھوں پر رکھیں۔ اس سے نہ صرف آنکھوں کے حلقے ختم ہوں گے بلکہ آنکھوں کی چمک میں بھی اضافہ ہوگا۔ایک اور ترکیب ٹی بیگز استعمال کرنے کی ہے۔ ٹی بیگز کو پانی میں بھگو کر فریج میں رکھ دیں۔ ٹھنڈا ہونے پر آنکھوں پر رکھیں۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے آپ کو واضح فرق نظر آئے گا۔

آفس میں کمپیوٹر پر کام کرنے کے دوران ہر 20 منٹ بعد 20 سیکنڈ کے لیے اسکرین سے نظر ہٹا کر 20 فٹ دور دیکھیں۔ یہ آنکھوں کے تمام مسائل کے ایک بہترین ورزش ہے۔

فرصت کے اوقات میں دونوں ہتھیلیوں کو رگڑ کر گرم کریں اور انہیں اپنی آنکھوں پر رکھیں۔ اس سے آپ کی آنکھوں کی تھکن دور ہوجائے گی۔

Page 13 of 36