بدھ, 27 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

وفاقی حکومت کا ٹوبیکو کنٹرول سیل سفید ہاتھی بن گیا ہے، کنٹرول سیل کی نااہلی سے سگریٹ ساز کمپنیاں بے لگام ہو گئیں۔

ذرائع کے مطابق سگریٹ ساز کمپنیوں نے وزارت قومی صحت کے احکامات ہوا میں اڑا دیے ہیں، اور ٹوبیکو کنٹرول سیل سگریٹ ساز کمپنیوں سے قوانین کی پابندی کرانے میں ناکام ہو گیا۔

وزارت قومی صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل ٹوبیکو کنٹرول سیل نے 10 سگریٹ ساز کمپنیوں کو شوکاز جاری کیے تھے، یہ کمپنیاں تمباکو تشہیری قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تھیں جس پر انھیں ٹی سی سی نے تین ماہ قبل شوکاز کا اجرا کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹوبیکو کنٹرول سیل نے سگریٹ ساز کمپنیوں سے 10 روز میں جواب طلب کیا تھا، لیکن بیش تر سگریٹ ساز کمپنیوں نے ٹی سی سی کو شوکاز کا جواب ہی نہیں دیا، عدم تعمیل والی سگریٹ ساز کمپنیوں کو یاد دہانی نوٹسز کا اجرا بھی کیا گیا، اور قانون شکن کمپنیوں کے خلاف مقدمات اندراج کا فیصلہ بھی ہوا، تاہم ٹوبیکو کنٹرول سیل سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف مقدمات اندراج میں تاحال ناکام ہے۔

آسٹریلیا نے بنگلادیش کے خلاف ورلڈ کپ کے 43 ویں میچ میں بنگلادیش نے آسٹریلیا کو جیت کیلئے 307 رنز کا ہدف دیا ہے۔

آسٹریلیا اور بنگلادیش کے درمیان ہونے والا یہ میچ پونے میں کھیلا جارہا ہے۔

آسٹریلوی ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے، جبکہ بنگلادیش کا اس ورلڈ کپ میں یہ نواں یعنی آخری میچ ہے جب کہ آسٹریلیا کا بھی یہ نواں میچ ہے۔

پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا تیسرے اور بنگلادیش آٹھویں نمبر پر ہے۔ آج کے میچ کا کوئی بھی نتیجہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مرحلے پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

آسٹریلیا نے بنگلادیش کے خلاف ورلڈ کپ کے 43 ویں میچ میں بنگلادیش نے آسٹریلیا کو جیت کیلئے 307 رنز کا ہدف دیا ہے۔

آسٹریلیا اور بنگلادیش کے درمیان ہونے والا یہ میچ پونے میں کھیلا جارہا ہے۔

آسٹریلوی ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے، جبکہ بنگلادیش کا اس ورلڈ کپ میں یہ نواں یعنی آخری میچ ہے جب کہ آسٹریلیا کا بھی یہ نواں میچ ہے۔

پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا تیسرے اور بنگلادیش آٹھویں نمبر پر ہے۔ آج کے میچ کا کوئی بھی نتیجہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مرحلے پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

آسٹریلیا نے بنگلادیش کے خلاف ورلڈ کپ کے 43 ویں میچ میں بنگلادیش نے آسٹریلیا کو جیت کیلئے 307 رنز کا ہدف دیا ہے۔

آسٹریلیا اور بنگلادیش کے درمیان ہونے والا یہ میچ پونے میں کھیلا جارہا ہے۔

آسٹریلوی ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے، جبکہ بنگلادیش کا اس ورلڈ کپ میں یہ نواں یعنی آخری میچ ہے جب کہ آسٹریلیا کا بھی یہ نواں میچ ہے۔

پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا تیسرے اور بنگلادیش آٹھویں نمبر پر ہے۔ آج کے میچ کا کوئی بھی نتیجہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مرحلے پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

آسٹریلیا نے بنگلادیش کے خلاف ورلڈ کپ کے 43 ویں میچ میں بنگلادیش نے آسٹریلیا کو جیت کیلئے 307 رنز کا ہدف دیا ہے۔

آسٹریلیا اور بنگلادیش کے درمیان ہونے والا یہ میچ پونے میں کھیلا جارہا ہے۔

آسٹریلوی ٹیم سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرچکی ہے، جبکہ بنگلادیش کا اس ورلڈ کپ میں یہ نواں یعنی آخری میچ ہے جب کہ آسٹریلیا کا بھی یہ نواں میچ ہے۔

پوائنٹس ٹیبل پر آسٹریلیا تیسرے اور بنگلادیش آٹھویں نمبر پر ہے۔ آج کے میچ کا کوئی بھی نتیجہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مرحلے پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں پاکستان ٹیم کا آپشنل ٹریننگ سیشن جاری ہے

پریکٹس سیشن میں ایم آر آئی رپورٹ نیگیٹو آنے کے بعد فاسٹ بولر حارث رؤف نے بھی ٹریننگ میں بولنگ کی جب کہ ابرار احمد، امام الحق اور محمد نواز ٹریننگ کاحصہ نہیں بنے۔

پریکٹس سیشن کے دوران تمام کھلاڑیوں نے فیلڈنگ میں بھرپور طور پر حصہ لیا، پریکٹس سیشن میں فاسٹ بولرز نے خاص پریکٹس کی، پریکٹس سیشن کے دوران بولرز نے اسٹمپ پر پانی کی بوتل رکھ کر بولنگ کی، فاسٹ بولرز نے لائن اور لینتھ بہتر بنانے کے لیے مخصوص ٹریننگ کی۔

پریکٹس میں شاداب خان سمیت تمام بولرز نے بولنگ کی، اس دوران شاداب نے جنوبی افریقا کے خلاف کن کشن کا شکار ہونے کے بعد پہلی مرتبہ بولنگ کی۔

فخر زمان کے علاوہ تمام بیٹرز نے بیٹنگ کی اورپاکستان ٹیم کی پریکٹس کے سیشن کے موقع پر فینز بھی موجود ہیں ۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم لیگ مرحلے کا آخری اور اہم میچ 11 نومبر کو انگلینڈ کے خلاف ایڈن گارڈنز کولکتہ میں کھیلے گی۔

کراچی : آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے زیرِ اہتما م گریجویٹ ڈائریکٹری 2023 کی تقریب رونمائی کی گئی۔

جامعہ کراچی وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرخالد محمود عراقی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ میں آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ مینجمنٹ سائنسز کی مینجمنٹ ، فیکلٹی ممبران کو اس پر وقار موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بحثیت وائس چانسلر جامعہ کراچی یہ بتانے میں خوشی ہورہی ہے کہ آواز انسٹیٹیوٹ تعلیمی میدان میں ایک بہترین تعلیمی درسگاہ کے طور پر اپنا کردار ادا کررہا ہے میںآواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیااینڈ مینجمنٹ سائنسزکی کاوشوں کو سراہتا ہوں کہ یہ ادارہ ایک تعلیمی ادارےکی حیثیت سےنوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ بااختیار بنانے میں بھی پیش پیش ہے نہ کہ بزنس کرنے میں

وائس چانسلر جامعہ کراچی خالد عراقی کا کہنا تھا کہ میں آواز انسٹیٹیوٹ کی مینجمنٹ کی کاوشوں کو سراہتا ہوں کہ انہوں کہ وہ اس وژن میں اپنا کردا ر ادا کررہے ہیں کہ بہترین تعلیمی حاصل کرنے ہر انسان کا بنیادی حق ہے جس کے بعد کسی بھی کارپوریٹ سیکٹرمیں اپنا نام بناناسکتےہیں۔

تقریب کے اختتام پر آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ مینجمنٹ سائنسز کی ریکٹر ڈاکٹر نصرت ادریس نے وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد محمود عراقی کو اعزازی شیلڈ پیش کی

اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن نے افغان طلبہ کے لئے علامہ محمد اقبال اسکالر شپ پروگرام کے تیسرے مرحلے کا آغاز کردیاگیا ہے۔

یہ مرحلہ تین سال کے دوران افغان طلبہ کو پاکستانی جامعات میں تعلیم کے لئے 4500 اسکالرشپس فراہم کرے گا۔

اس اسکیم کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے اور اس سے دونوں ہمسایہ ریاستوں کے درمیان عوام سے عوام کے روابط میں مزید اضافہ ہوگا۔ 4500 افغان اسکالرشپ میں رہنے کا الاؤنس، بک الاؤنس، اور ہاسٹل کے واجبات اور یونیورسٹی ٹیوشن فیس شامل ہے۔

واضح رہے فیز ٹو کی گریجویشن تقریب میں 281افغان طلبہ کو اسناد جاری کی گئیں، افغان طلبہ نے پروگرام کے فیز 2 کے تحت مختلف شعبوں میں تعلیم مکمل کی، پہلے دو مرحلوں کے دوران6ہزار افغان طلبہ کو وضائف مل چکے ہیں، اس موقع سے نگران وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ لمحہ افغان طلبہ کی زندگی میں ایک نئے باب کا آغاز ہے، اس مرحلے کے تحت افغان طلبہ کو تین سال کی مدت میں4500 اسکالر شپ دیئے جائیں گے۔

 

کراچی: سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ سائیکالوجی کے زیرِ اہتمام ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے 2023 کے لئے تفویض کردہ موضوع ”ذہنی صحت ایک عالمی انسانی حق ہے“ پر ایک فری مینٹل ہیلتھ کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔

کیمپ میں دماغی صحت کے حوالے سے مختلف سرگرمیاں ہوئیں جن میں آگاہی اسٹالز، نفسیاتی تشخیص، اسٹریس فری زون، آرٹ تھراپی اور کونسلنگ شامل تھے۔اس کیمپ کے دوسرے حصے میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے ممتاز سائیکارٹسٹس اور سا ئیکا لو جسٹس نے دماغی صحت کے حوالے سے پیدا ہونے والے خدشات و چیلنجز اور ان کے تدارک پرسیر حاصل گفتگو کی۔

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے Distinguished National Professor، ممتاز سائیکاٹرسٹ، مہمانِ خصوصی پروفیسرڈاکٹر محمد اقبال آفریدی نے کہا کہ ذہنی صحت ایک ایسی کیفیت کا نام ہے جس میں انسان اپنی صلاحیتوں کا ادراک کرے اور ان صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے معاشرے میں فعال و موثر کردار ادا کرے۔ہم اکثر اپنی صلاحیتوں کا صحیح اندازہ نہیں لگا پاتے۔خوش ہونے کا تعلق مثبت سوچ سے ہے۔

جامعہ کراچی کے شعبہ نفسیات کی سابق سربراہ پروفیسرڈاکٹر قدسیہ طارق نے کہا کہ اسٹریس زندگی کا ایک نارمل جُز ہے۔ اپنے سوشل سپورٹ سسٹم کو بہتر بنائیں۔منفی رجحانات کا قطعی شکار نہ ہوں۔آپ کا ہر رویہ آپ کی ذہنی صحت کا ضامن ہے۔اگر آپ اپنے ساتھ اچھے ہیں تو معاشرے کے لئے بھی اچھے ثابت ہوں گے۔

ستارہ امتیاز، ٹرانسفارمیشن ویلنیس کلینکس و مینٹل ہیلتھ پریکٹشنرکے بانی،ڈاکٹر محمد عمران یوسف نے کہا کہ آپ اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتے، ترقی نہیں کرسکتے جب تک اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کو لوگوں میں تقسیم کرنے کی عادت نہ ڈالیں۔
جامعہ کراچی کے شعبہ نفسیات کی سابق چیئر پرسن،پروفیسرڈاکٹر فرح اقبال نے کہا کہ زمانہ حال میں جینا سیکھیں، آج کی زندگی گزاریں۔۔ماضی پر افسوس، گزرے وقت کی باتیں، سوائے وقت کے زیاں کے کچھ نہیں۔اس سے آپ کی توانائی شدید متاثر ہوتی ہے۔
اختتام ِ تقریب پر کلیہ کمپیوٹنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف نے اظہارِ تشکر پیش کیا اور بعد ازاں مہمانوں اور آرگنائزرز میں شیلڈز تقسیم کی گئیں جبکہ طلباء کوسرٹیفکیٹس دئے گئے۔

 

جامعہ گجرات کی قائد اعظم لائبریری کے زیرِ اہتمام ماس کمیونیکیشن اینڈ میڈیا اسٹڈیز کے استاد ڈاکٹر محمد یوسف کی مرتبہ کتاب گلوبل سائوتھ میں کلچر اور کمیونکیشن کی ساختیات ِ نو پر تحقیق کی تقریب رونمائی کا انعقاد حافظ حیات کیمپس میں ہوا۔

تقریب میں مہمانِ خصوصی پروفیسر بشریٰ حمید الرحمان، امتیاز عالم، پروفیسر ڈاکٹرحسن رضاشیرازی، احمد ولید ، ڈاکٹر نوید اقبال چودھری و دیگر شامل تھے، صدارت ڈین فیکلٹی برائے سوشل سائنسز پروفیسرڈاکٹر فیصل محمود مرزا نے کی ، کتاب کے مرتب و مصنف ڈاکٹر محمد یوسف نے میزبانی کی،

اس موقع پر ڈاکٹر محمد یوسف نے کہا کہ دورِ حاضرمیں میڈیا تبدیلی کا مرکز و محور بن چکا ہے، علم کا فروغ ہمیشہ گلوبل نارتھ میں ہوا مگر سائوتھ کے مسائل کو سیع تناظر میں رکھتے ہوئے تحقیقی عمل کے ذریعے مقامی حل ممکن ہے، گلوبل سائوتھ مختلف النوع مقامی ثقافتی کے بل بوتےپر ایک خاص طرز زندگی کا حامل ہے، تقریب سے دیگر نے بھی خطاب کیا۔