جمعہ, 29 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)کوہستان، متاثرین داسو ڈیم ،واپڈا اور ضلعی انتظامیہ میں مذاکرات کامیاب،متاثرین کے مطالبات منظور کرلئے ،فریقین کے ما بین معاہدہ طے پاگیا

تفصیلات کے مطابق بالآخر مرکزی اور صوبائی حکام نے متاثرین داسو ڈیم زیرآب کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ تحریری معاہدہ کرلیاہے۔ ڈپٹی کمشنر کوہستان کے دفتر میں جاری مذاکراتی دور کے اختتام خوشگوار ماحول میں ہوا جہاں تمام فریقین نے اتفاق رائے پرایک دوسرے کو مبارکبادپیش کی۔

داسو ڈیم سے زیرآب آنے والے علاقوں کی نمائندہ 80رکنی کمیٹی ممبران ، حلقے سے رکن خیبر پختونخواہ اسمبلی عبدالستار خان، ڈپٹی کمشنر کوہستان مشتاق احمد خان، جنرل منیجر داسو ڈیم جاوید اختر ، ایڈوائزر ٹو چیئرمین واپڈا کرنل (ر) عبدالغفارخان اور تحصیلدار داسو ڈیم کے مابین 22نومبر سے جاری مذاکراتی دور کا اختتام جمعے کی شام ہوا۔جہاں فریقین نے آپس میں باہمی اتفاق رائے سے16نکات پر مشتمل ایک تحریری معاہدہ طے کیا جس پر مستقبل میں من وعن عمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

تاہم متاثرین کی جانب سے دو مطالبات (ریٹ کا تعین اور قسم زمین کی تصحیح/درجہ بندی)ملحقہ کٹگری کے برابر تسلیم کی گئی اور منظوری کیلئے پروجیکٹ سٹرینگ کمیٹی (PSC)داسو ڈیم اسلام آباد سے سفارش کی گئی ۔ باقی تمام مطالبات واپڈا اور ضلعی انتظامیہ تسلیم کرچکی جسے تحریری شکل بھی دیدی گئی ہے ۔ متاثرین کی جانب سے جاری کردہ 9نکاتی مطالباتی چارٹر کے علاوہ بھی ترقیاتی پیکجز اور علاقے کی فلاح و بہبود کے کاموں پر اتفاق رائے پیدا ہوا ۔

بعدازاں میڈیا سے بات چیت میں ڈپٹی کمشنر کوہستان مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ آج کا دن قومی مفاد کے عظیم منصوبے داسو ڈیم کیلئے تاریخی ہے ،جہاں تمام فریقین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈیم کے کاموں میں رکاوٹ نہیں بنیں گے اور ترقی کے اس سفر میں حکومت اور عوام ایک ساتھ ہونگے ۔ اس موقع پر ایم پی اے عبدالستار خان نے اپنی قوم کی جانب سے حکام کا شکریہ ادا کیا اور کمیٹی ممبران اور حکام نے ایک دوسرے کو اتفاق رائے پر مبارکباد پیش کئے ۔

اسی طرح تین ماہ سے تعطل کا شکار داسو ڈیم پر تمام سرگرمیاں مطالبات کی منظوری کے بعد بحال ہوگئی ہیں ،جس سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ اس سے قبل علاقے میں ناخوشگوار فضاء قائم تھی اور متاثرین کی جانب سے اپنے علاقوں میں ڈیم کا تمام تعمیراتی کام بند کیا گیا تھا۔ادھر متاثرین زیرآب کی 80رکنی کمیٹی نے اظہار تشکر کیلئے اتوار کے روزاحتجاجی کیمپ آفس برسین میں اپنے ممبران ، حکام اور زعماء کے اعزاز میں ایک گرینڈ پارٹی(صدقہ خیرات) کا اہتمام کیا گیا ہے جہاں کوہستان سے تعلق رکھنے والے اُن مشران کو بھی مدعو کیا گیا ہے جنہوں نے اسلام آباد اور ایبٹ آباد میں پریس کانفرنس کرکے متاثرین زیرآب کا ساتھ دیا تھا۔

 


ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) سیاست دانوں اور مشہور فنکاروں کی آواز کی نقل اتارنے اور ان کی وڈیوز بنانے والے باصلاحیت فنکار شفاعت علی کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں کی نقل اتارنے پر مجھے دھمکی نہیں بلکہ بے شمار دھمکیاں ملی ہیں۔

پشاور سے تعلق رکھنے والے شفاعت علی طویل عرصے سے میڈیا انڈسٹری میں موجود ہیں لیکن ان کی اس سال انٹرنیٹ پر شیئر ہونے والی ایک وڈیو نے انھیں مقبولیت کے ساتویں آسمان پر پہنچا دیا ہے۔ شفاعت کا کہنا ہے کہ آج کل میں لاہور میں مقیم ہوں، جب میں نے ایک نجی چینل پر سیاسی شخصیات کی نقل اتارنے کا سلسلہ شروع کیا تواسے بہت پسند کیا گیا۔

 


ایمزٹی وی(راولپنڈی)چینی سفیر سن وی ڈونگ نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات سے ملاقات کی ۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چینی سفیر کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی زبیر محمود حیات سے ملاقات میں دو طرفہ امور اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر دونوں ممالک میں دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا ، جبکہ اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا کہ پاکستان اور چین آئرن برادر اور آل ویدر فرینڈز ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(تعلیم) پاکستان کی معروف یونیورسٹی ’دی انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی اسلام آباد‘ میں ایک طالبعلم نے نہایت انوکھاطریقہ اپنایا اور اپنی استانی سے نہ پڑھانے کی ایسے طریقے سے درخواست کردی جسے وہ کسی صورت مسترد نہیں کرسکیں ، اس دلچسپ درخواست کی ویڈیو نے انٹرنیٹ پر دھوم مچادی۔

تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ کے طالبعلم سہیل احمد نے اپنے دیگر کلاس فیلوز کیساتھ مل کر گانے کی صورت میں اپنی ٹیچر زینب سلیم سے نہ پڑھانے کی درخواست کرنے کا فیصلہ کیا۔ زینب پوری تیاری کیساتھ لیکچر دینے کلاس میں آئیں لیکن سہیل اور اس کے کلاس فیلوز کے دماغ میں کچھ اور ہی چل رہاتھا، وہ اس روز پڑھنے کو تیار نہیں تھے لہٰذا اُنہوں نے حیران کن طریقے سے ٹیچر کو ”آج پڑھانے کی ضد نہ کرو“ پر مشتمل یہ درخواست کرنے کافیصلہ کیا، یہ درخواست کیسی تھی اور اس میں کیا کہاگیا۔ویڈیودیکھ سکتے ہیں۔

اس درخواست کے بعد زینب بھی اپنی کلاس کو کچھ بھی پڑھائے بغیر واپس جانے پر مجبور ہوگئیں ۔
یہ گانا”آج جانے کی ضد نہ کرو‘ میں ترمیم کرکے بنایاگیا جسے فریدہ خانم سے جوڑا جاتاہے کیونکہ وہ کافی مرتبہ لائیوکانسرٹس اور ٹی وی پر گاچکی ہیں، اصل میں یہ گانا 1973ءمیں پاکستانی فلم ’بادل اور بجلی‘ کیلئے حبیب ولی محمد نے گایاتھا۔ویڈیو دیکھیں

 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں آزادی صحافت پر فخر ہے ، صحافیوں کے تحفظ کا بل آئندہ سال پیش کر دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آزادی صحافت پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان میں آزادی صحافت پر فخر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو مستحکم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ پریس کونسل کو بھی فعال ادارہ بنائیں گے جبکہ حکومت صحافیوں کے حقوق کیلئے قانون سازی کر رہی ہے اور آئندہ سال بل پیش کر دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرنٹ میڈیا نے آج تک ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)جماعت اسلامی نے حال ہی میں ریٹائر ہونے والے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف کو اپنی جماعت میں شامل ہونے کی پیش کش کر دی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے سابق سپہ سالار سیاست میں مثبت تبدیلیاں لائے۔ انہیں 2 سال کی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد جماعت اسلامی میں شمولیت کی دعوت دیتے ہیں۔ جس طرح راحیل شریف دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے ذریعے قوم کی امیدوں پر پورا اترے اسی طرح وہ سیاسی نظام کو بھی تبدیل کرنے میں جماعت اسلامی کی مدد کریں۔

جماعت اسلامی کے رہنما کی جانب سے جنرل راحیل شریف کو دی گئی پیش کش پر صوبائی وزیر ندیم کامران کا کہنا تھا کہ اس طرح کی پیش کش جماعت اسلامی کے سراسر خلاف ہے کیونکہ جماعت اسلامی میں لیڈر شپ نچلی سطح سے اوپر آتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر جنرل راحیل شریف جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کر لیتے ہیں انہیں کون سا عہدہ ملے گا۔

واضح رہے کہ جنرل راحیل شریف پاک فوج کے سپہ سالار کی حیثیت سے 3 سالہ مدت پوری کرنے کے گزشتہ ماہ 29 نومبر کو ریٹائر ہوئے ہیں۔ آئین کے تحت کوئی بھی سرکاری ملازم ملازمت چھوڑنے کے 2 سال تکک سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتا۔

 


ایمزٹی وی (اسپورٹس)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ ہاکی ٹیم کو ویزے نہ ملنے پر کوئی حیرانی نہیں ہوئی، کھیل اور سیاست کو الگ رکھنا چاہئے ، مصباح الحق کو کم از کم ایک سال مزید کپتانی کیلئے کہا ہے۔ ڈھاکہ میں کسیپاکستانی کھلاڑی کے ڈسپلن توڑنے کی اطلاع نہیں ملی۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ بگ تھری پر اسی وعدے پر دستخط کئے تھے کہ بھارت 8 سال میں سیریز کھیلے گا لیکن 2 سال سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی سیریز نہیں ہو رہی، ہم یہ معاہدہ آئی سی سی میں لے کر جائیں گے کیونکہ بھارت کا اثر و رسوخ ہونے کے باوجود وہاں ہماری بھی تھوڑی بہت شنوائی ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی طرف سے بھارت کیساتھ کھیلنے کو تیار ہیں لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے اجازت نہیں مل رہی۔

ایک سوال کے جواب میں شہریار خان نے کہا کہ مصباح الحق جب یہاں آئے تھے تو ان کے ساتھ بہت سے ایشوز پر بات ہوئی تھی اور انہیں کم از کم ایک سال کپتانی کا کہنا ہے کیونکہ ان کی موجودگی سے نئے لڑکوں کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جب بھارت کیساتھ خواتین کرکٹ ٹیموں کے میچوں کا معاملہ آئی سی سی میں اٹھایا تو بھی بھارتی بورڈ نے یہی موقف اپنایا کہ ان کی حکومت اجازت نہیں دے رہی جس پر آئی سی سی نے بہت ہی اچھا اقدام اٹھایا اور بھارتی عہدیداروں سے کہا کہ وہ حکومت سے اجازت کیلئے لکھا گیا خط اور بھارتی حکومت کا جوابی خط بھی دیں اور یہ بھی بتائیں کہ کن بنیادوں پر انکار کیا گیا ہے اور اس کیساتھ ہی ہمیں 6 پوائنٹس بھی دیدئیے گئے۔

شہریار خان کا کہنا تھا کہ ڈھاکہ میں مداحوں کا کھلاڑیوں کے کمروں میں چلے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے البتہ پاکستان کے کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے ڈسپلن توڑنے کی اطلاع نہیں ملی۔ ابھی یہ معاملہ چل رہا ہے دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) ڈی اے پی کھاد پر دی جانے والی سبسڈی ختم ہو گئی ہے۔ امپورٹرز کے مطابق درآمدات متاثر ہونے سے قیمت 300 روپے اضافے سے 2800 روپے تک پہنچ سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈی اے پی کھاد کی درآمدات کے لئے دی گئی 8 ارب 80 کروڑ روپے کی سبسڈی اب ختم ہو چکی ہے، جس کے باعث مقامی مارکیٹوں میں ڈیپ کی فی بوری 300 روپے تک مہنگی ہوسکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے حکومتی حکام سے امپورٹرز کی بات چیت جاری ہے مگر اب تک حکومت نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا جس کے باعث درآمدکنندگان نے مزید ڈیپ کی امپورٹ نہ کرنے پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔ ڈی اے پی درآمدات رک جانے سے اس کی فی بوری کی قیمت 300 روپے اضافے سے 2800 روپے تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔

ماہرین کے مطابق گزشتہ سیزن کے مقابلے میں رواں برس کسان ڈی اے پی کھاد کا مناسب استعمال کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ کئی فصلوں کی پیداوار اور معیار میں بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔ اس وقت ملک میں گندم کی فصل کی تیاری شروع ہو چکی ہے، ایسے وقت میں اگر ڈی اے پی کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو یقیناً اس کی پیداوار توقع سے کم رہنے کا خدشہ پیدا ہو جائے گا۔

 


ایمزٹی وی(اسپورٹس)پاکستان کے نوجوان کرکٹر بابراعظم کو کوچ مکی آرتھر نے پاکستان کا ویرات کوہلی قراردیدیا۔

ذرائع کے مطابق اکمل برادران کے کزن22سالہ بابراعظم انٹرنیشنل کرکٹ میں نئے ہیں اور ماہرین کرکٹ کے نزدیک اس کا ویرات کوہلی سے موازنہ کرنا قبل ازوقت ہے۔ بابراعظم وہ پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں جنہوں نے ون ڈے سیریزمیں مسلسل تین سینچریاں بنائیں جبکہ تین ماہ کے دوران تین میچوں کی ون ڈے سیریزمیں سب سے زیادہ 360رنز بنائے ۔

علاوہ ازیں ٹیسٹ کرکٹ میں ویسٹ انڈیز کیخلاف ڈے نائٹ میچ میں پہلی انٹری دی اور 69رنز بنائے ۔
یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد بابراعظم کے پاکستان کی بیٹنگ کا مرکز ہونے کی توقع ہے ۔

 

ایمزٹی وی( صحت)’جو‘‘ کھانے والی ایک عام سی جنس ہے۔ ’’جو‘‘ ہر جگہ پائے جاتے ہیں۔ یہ گندم کے کھیتوں میں پائے جاتے ہیں۔ یہ گندم سے پہلے پک کر تیار ہوجاتے ہیں۔ اگرچہ باقاعدہ کاشت بھی کئے جاتے ہیں لیکن عام طور پر خودروہوتے ہیں۔ عربی اور فارسی میں انہیں شبر،سنسکرت میں باوا اور انگریزی میں Barley کہتے ہیں۔ احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ آپؐ ’’جو‘‘ کا دلیہ بطور روٹی اور بطور ’’ستو‘‘ استعمال فرماتے تھے۔ نبی کریمؐ کے دور میں لوگ ’’جو‘‘ کی روٹی کھاتے تھے یا گندم اور ’’جو‘‘ملا کر روٹی پکائی جاتی تھی۔

نبی کریمؐ کو ’’جو‘‘ بہت پسند تھے۔ احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ آپؐ ’’جو‘‘ کا دلیہ بطور روٹی اور بطور ’’ستو‘‘ استعمال فرماتے تھے۔ نبی کریمؐ کے دور میں لوگ ’’جو‘‘ کی روٹی کھاتے تھے یا گندم اور ’’جو‘‘ملا کر روٹی پکائی جاتی تھی۔ خالص گندم کی روٹی صرف تقریبات پر پکائی جاتی تھی۔ مسجد نبوی کے دروازے پر ایک عورت چقندرکی جڑیں اور ثابت ’’جو‘‘ ملا کر ان کی شب دیگ پکا کر نماز جمعہ کے بعد بیچنے آیا کرتی تھی۔ صحابہ کرامؓ کو یہ پکوان اتنا پسند تھا کہ لوگ جمعہ والے دن کا انتظار کرتے تھے۔ یوسف بن عبداللہ بن سلامؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریمؐ کو دیکھا کہ آپؐ نے ’’جو‘‘ کی روٹی کا ٹکڑا لیا اور اس کے اوپر کھجور رکھی اور فرمایا کہ اس کا سالن ہے اور کھا لیا ’’جو‘‘ کو، کُوٹ کر دودھ میں پکانے کے بعد مٹھاس کے لئے اس میں شہد ڈالا جاتا ہے، اسے ’’جو‘‘ کا دلیہ کہتے ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہؓ بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہؐ کے اہلخانہ میں جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتا تھا کہ اس کے لئے ’’جو‘‘ کا دلیہ تیار کیا جائے، پھر فرماتے تھے کہ یہ بیمارکے دل سے غم کو اُتار دیتا ہے اور اس کی کمزوری کو یوں اُتاردیتا ہے جیسے کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت کو اتار دیتا ہے۔

حضرت عائشہ صدیقہؓ بیمار کے لئے دلیہ تیار کرنے کا حکم دیا کرتی تھیں اور کہتی تھیں اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتا ہے لیکن وہ اس کے لئے ازحد مفید ہے۔ پریشانی اور تھکن کے لئے بھی دلیہ کا ارشاد ملتاہے۔ نبی کریم ؐ کو ’’جو‘‘ سے بنے ہوئے ’’ستو‘‘ پسند تھے ۔نبی کریمؐ نے روزہ کھولنے میں اکثر ’’ستو‘‘کاشربت نوش فرمایا۔ ’’جو‘‘ کھانے سے قوت حاصل ہوتی ہے۔ ’’جو‘‘ جسمانی کمزوری کے علاوہ کھانسی اور حلق کی سوزش کے لئے مفید ہے۔ معدہ کی سوزش کو ختم کرتا ہے۔ جسم سے غلاظتوں کا اخراج کرتے ہیں۔ ابن القیم نے ’’جو‘‘ کے پانی کا جونسخہ بیان کیا ہے اس کے مطابق ’’جو‘‘ لے کر ان سے پانچ گنا پانی ان میں ڈالا جائے پھر انہیں اتنا پکایا جائے کہ پانی دودھیا ہو جائے اور اس میں ایک چوتھائی کمی آجائے۔پکنے کے بعد ’’جو‘‘کا پانی فوری اثر کرکے طبیعت کو ہشاش بشاش بناتا ہے۔جسم کو کمزوری کا مقابلہ کرنے کے لئے غذا مہیا کرتا ہے۔ اگر اسے گرم گرم پیا جائے تو اس کا اثرفوری ہوکر جسم کو حرارت دیتا ہے اور مریض کے چہرے پر شگفتگی لاتا ہے۔

بوعلی سینا نے لکھا ہے کہ ’’جو‘‘کھانے سے جو خون پیدا ہوتا ہے وہ معتدل، صالح اور پتلا ہوتا ہے۔ بھاری پن کو کم کرنے والا چہرے کو نکھارنے والا چونکہ یہ جلد ہضم ہوجاتا ہے۔ یہ کمزوری اور بدہضمی کے مریضوں کے لئے غذا اور دوا ہے۔ سرکی پھپھوندی کو دور کرتا ہے۔ پیشاب میں خون اور پیپ کے مریضوں کو اگر ’’جو‘‘ کا پانی شہد میں ملا کر دیاجائے تو تکلیف چند دنوں میں ختم ہوجاتی ہے۔ پرانی قبض کے مریضوں کے لئے ’’جو‘‘ کے دلیے سے بہتر کوئی دوا نہیں۔ خون میں کولیسٹرول کو کم کرنے کے لئے ’’جو‘‘ کا دلیہ نہایت اعلیٰ چیز ہے۔