بدھ, 27 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ملک پر بڑھتے ہوئے اندرونی اور بیرونی قرضوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی تباہ کن پالیسیوں کے باعث پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے وفاقی وزرا نے اپنی ایک تخیلاتی دنیا قائم کررکھی ہے جس میں انہیں سب اچھا دکھائی دے رہا ہے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق موجودہ حکومت نے 24 ارب 93 کروڑ ڈالرز کا غیر ملکی قرضہ لیا ہے، جب کہ ایک ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز اس کے علاوہ ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ برآمدات اور براہ راست سرمایہ کاری میں مسلسل کمی کے بعد غیر ملکی قرضوں کے پھندے نے اقتصادی ماہرین میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ 2013 میں غیر ملکی قرضہ 60 ارب ڈالرزتھا جو اب 73 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکا ہے، غیر ملکی قرضوں میں 20 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران اندرونی قرضہ 7638 ارب روپے سے بڑھ کر 14020 ارب روپے ہو چکا ہے۔ اندرونی قرضوں میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگلے پانچ سال تک پاکستان کو سالانہ 5 ارب ڈالرز کا قرضہ واپس ادا کرنا ہے، انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت برسراقتدار آنے کے بعد سے تین سال میں ملکی برآمدات 25 ارب ڈالرز سے کم ہوکر 20 ارب ڈالر ہوچکی ہیں جب کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے بعد اب ترسیلات زر میں بھی کمی ہونا شروع ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ اپنی تعریف کرنے کی بجائے حقائق کو تسلیم کرے اور اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔ ملکی معیشت میں مسلسل تنزلی نے حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) ملک بھر میں موبائل کمپنیوں کی جانب سے مفت سموں کی فروخت بند کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

وارد صارفین کیلئے بڑی خوشخبری، کمپنی نے وہ اعلان کر دیا جس کا سب کو انتظار تھا تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کو بتایا کہ پی ٹی اے نے موبائل کمپنیوں کی جانب سے مفت سموں کی فروخت کو بند کرنے کیلئے لائحہ عمل کی تیاری شروع کر دی ہے۔ چیئرمین نے کمیٹی کو برائے بتایا کہ اب تمام سموں کی فروخت بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے کی جا رہی ہے اوراس کے باوجود مارکیٹ میں مفت سمیں فروخت ہو رہی ہیں۔ مکمل طور پر مفت فروخت کی جانے والی سموں میں 50 سے 75روپے کا بیلنس بھی دیا جاتا ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے اس سارے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیسے اور کیوں کمپنیاں مفت سموں کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہیںجس پر چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ موبائل کمپنیاں اپنے صارفین کی تعداد میں اضافے کیلئے مفت سمیں فروخت کرتی ہیں۔

موبی لنک صارفین کیلئے بڑی خوشخبری، خرچہ بے حد کم ہو گیا ڈاکٹر اسماعیل نے یہ انکشاف بھی کیا کہ کمپنیاں ایک مفت سم بیچنے پر 200 روپے کا نقصان بھی برداشت کرتی ہیں جبکہ انہیں خریدنے والے زیادہ تر افراد مفت بیلنس ختم ہونے کے بعد ان سموں کو ضائع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسی سم ضائع کرنے کے بعد صارف کو اس کے مالکانہ حقوق سے بھی دستبردار ہونا پڑتا ہے کیونکہ ایک ہی شناختی کارڈ پر ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 5 سمیں ہی رجسٹرڈ کی جا سکتی ہیں۔ سیلولر کمپنیاں اپنے صارفین کی تعداد کو برقرار رکھنے اور نقصان کو پورا کرنے کیلئے مالکانہ حقوق کے خاتمے کیلئے فیس کی کٹوتی بھی کرتی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) اسلام آباد میں وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت ڈی ریل کئے بغیر احتساب چاہتے ہیں ، جموریت الیکشن کرانے سے نہیں آتی بلکہ شفاف الیکشن ہوں تو صاف جموریت آتی ہے ۔”الیکشن تو ڈکٹیٹر بھی کراتے تھے “۔ آزاد عدلیہ ہی حکومت کی کرپشن روک سکتی ہے ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے آزاد عدلیہ کیلئے جدوجہد کی ۔ کرپشن کی جنگ پاکستان کی جنگ ہے ، طاقتور کو قانون کے تحت لانا ہو گا ۔ ”جب وزیر اعظم کرپشن کرتا ہے تو ملک اور اداروں کو تباہ کرتا ہے مگر حکومت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے تیار نہیں تاہم کرپشن میں حکومت کو ہر صورت جوا ب دینا ہو گا ۔ حکومت اپنی کرپشن بچانے کیلئے کام کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے لیکر پٹواری تک سب قانون کے ماتحت ہیں ، ملک پیسے لوٹنے اور کرپشن سے تباہ نہیں ہوتے بلکہ جب ادارے تباہ ہوتے ہیں تو ملک تباہ ہوتے ہیں ۔خورشید شاہ کو ڈبل شاہ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف نیب میں 14کیس ہیں اور خورشید ہ کے بھی نیب میں کیس ہیں تاہم انہوں نے ملکر نیب کے چیئرمین کو تعینات کیا اور اب خورشید شاہ کس طرح نواز شریف کے خلاف بات کر سکتے ہیں ؟نریندر مودی پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے کوئی موقع نہیں جانے دیتا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا ، ملک چلانے کیلئے قرضے لے لے کر ملک کو گروی رکھ دیا گیا ہے ۔ تمام دروازوں پر گئے مگر انصاف نہیں ملا ۔” آج پریسن کانفرنس میں حکومتی کرپشن کی نئی داستانیں رکھوں گا کہ حکمران کیسے پیسے بناتے ہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ جب مشر ف نے مجھے 8دن کیلئے جیل بھیجا تو وہاں کو ئی امیر آدمی قید نہیں تھا بلکہ سارے غریب تھے۔ حکمران پیسہ لوٹ کر باہر لے جا رہے ہیں مگر حکومتی وزیر کہتا ہے کہ عوام کرپشن کو بھول جائے گی ۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) وائی فائی انٹرنیٹ کی رفتار سے تنگ رہتے ہیں؟ اگر ہاں تو بس چند ماہ کے اندر ہی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

جی ہاں وائی گیگ نامی انتہائی تیز رفتار وائرلیس نیٹ ورک ٹیکنالوجی آئندہ سال لیپ ٹاپس اور اسمارٹ فونز کے لیے متعارف کرائی جارہی ہے۔

انٹیل اور کوالکوم جیسے اداروں کی جانب سے اس ٹیکنالوجی کی حمایت کی جارہی ہے اور اسے 802.11ad اسٹینڈرڈ کا حامل قرار دیا گیا ہے۔

اس ٹیکنالوجی سے انٹرنیٹ کی رفتار 60 گیگا ہرٹزیا آسان الفاظ میں8 جی بی پی ایس ہوگی جبکہ عام وائی فائی ٹیکنالوجی عام طور پر 2.4 سے 5 گیگا ہرٹز سے زیادہ تیز انٹرنیٹ فراہم نہیں کرپاتی، یعنی یہ ٹیکنالوجی موجودہ وائی فائی سے تین گنا زیادہ تیز ہے۔

وائی گیگ کے حوالے سے وائی فائی الائنس نے پیر کو ایک سرٹیفکیشن پروگرام کا آغاز کیا اور ان کا کہنا ہے کہ 2020 تک اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والی ڈیوائسز کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کرجائے گی۔

یہ بہت تیز رفتاری سے ڈیٹا ٹرانسفر کرنے والی ٹیکنالوجی ہے جو کہ لیپ ٹاپس میں صرف دو سیکنڈ میں 2 جی بی کی فلم یا فائل کو ڈاﺅن کرنے میں مدد دے گی جبکہ اسمارٹ فونز میں اتنی بڑی فائل 7 سیکنڈ میںڈاﺅن لوڈ ہوسکے گی۔

وائی فائی الائنس کا کہنا ہے کہ یہ نئی ٹیکنالوجی 'کم گنجان' 60 گیگا ہرٹز اسپیکٹرم استعمال کرے گی جو کہ رفتار بڑھانے میں مدد دے گی۔

تاہم یہ ٹیکنالوجی بہت کم فاصلے یعنی دس میٹر کی رینج میں ہی کام کرسکتی ہے، یعنی اگر آپ اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو وہ ایک کمرے کے اندر ہی استعمال کرسکیں گے۔

یہ ٹیکنالوجی 802.11ad وائرلیس اسٹینڈر والی ڈیوائسز پر استعمال ہوسکے گی جو کہ اب مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کی بھی جارہی ہیں جبکہ ایسے روٹرز کی تو فروخت ہورہی ہے۔

اس ٹیکنالوجی پر کئی برسوں سے کام ہورہا تھا مگر اب اسے عام کیا جارہا ہے اور وائی فائی الائنس کا ماننا ہے کہ اب وائی فائی سے ہٹ کر وائی گیگ کی جانب منتقل ہوجانا وقت کی ضرورت ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرننگ ڈیسک) چینی کمپنی ژاؤمی نے اپنا نیا فلیگ شپ اسمارٹ فون مکس متعارف کرایا ہے جس کی جھلک نے سب کو حیران کردیا ہے۔

اس کمپنی نے بیجنگ میں ایک تقریب کے دوران فرنچ ڈیزائنر فلپی اسٹارک کے ہاتھوں اس کانسیپٹ فون کو متعارف کرایا جو لگ بھگ تیار ہوچکا ہے۔

ژاﺅمی مکس ایج لیس فیبلیٹ ہے جس کی 6.4 انچ اسکرین دنگ کر دینے والی ہے۔

اس کی سرامکس باڈی کو سیاہ پالش کی گئی ہے جبکہ یہ 18 قیراط کے سونے سے سجے ورژن میں بھی فروخت کیا جائے گا۔

اس فون کو یہ منفرد ڈیزائن یعنی ہر طرف اسکرین کو رکھنے کے لیے چینی کمپنی نے ہر پہلو پر کام کیا اور اسپیکر ہول، سنسر اور فرنٹ فیسنگ کیمرہ پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

کمپنی نے تیس سال اسپیکر کے متبادل کی تلاش میں لگا کر پائیز الیکٹرک اسپیکر کو اس فون کا حصہ بنایا جبکہ الٹرا سونک سنسر کے اضافے کے ساتھ فرنٹ کیمرے کو دائیں جانب کے نچلے کونے میں منتقل کردیا گیا۔

اس فون کے قابل ذکر فیچرز میں سنیپ ڈراگون 821 چپ، 2.35 گیگا ہرٹز اور 4400 ایم اے ایچ بیٹری شامل ہیں۔

یہ فون 4 نومبر سے فروخت کے لیے پیش کیا جارہا ہے جس کی 4 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج والا ماڈل 517 ڈالرز (54 ہزار روپے سے زائد)، جبکہ 6 جی بی ریم اور 256 اسٹوریج والا فون 590 ڈالرزکا ہوگا۔

 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر، ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر اور سیکریٹری داخلہ سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں قانونی و غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے پولیس اور رینجرز سے بھی مدد لی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہر میں جاری آپریشن کو بلا امتیاز جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے جب کہ وزیراعلیٰ نے صوبے کے 93 مدارس کو بھی واچ لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچی آبادیوں کے مکینوں کا ڈیٹا بیس تیار کیا جائے۔ اجلاس میں سرکاری زمینوں پر قائم سیاسی جماعتوں کے دفاتر کو گرانے کی رپورٹ بھی پیش کی گئی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں امن وامان کا جائزہ لینے کے لیے ایپکس کمیٹی کا اجلاس جلد طلب کیا جائے گا۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت)موسم کی تبدیلی پر شہری ناک اور گلے کے امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

اس لئے ماہرین امراض ناک ،کان وگلہ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تلی ہوئی، زیادہ کھٹی ،چکنی و ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں ،دھول مٹی اور دھوئیں سے دور رہیں اور اے سی بند رکھتے ہوئے سلو پنکھا چلائیں ۔

بصورت دیگر یہ امراض سنگین نوعیت اختیار کر سکتے ہیں ۔جناح اسپتال کے ای این ٹی سرجن ڈاکٹر جاوید جمالی نے بتایا کہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی جناح اسپتال میں بڑی تعدادمیں گلے اور نا ک کے امراض میں مبتلا لو گ آرہے ہیں جب بھی موسم خشک یا تبدیل ہوتا ہے اسی طرح مریض آتےہیں ۔

انہوں نے کہا کہ شہری ہر طرح کا ٹھنڈا اور کھٹا کھانا کھالیتے ہیں ۔ تیز پنکھا اور اے سی چلاتے ہیں اوراحتیاط نہیں کرتے ۔ انہوں نے بتایا کہ پنکھے کی براہ راست ہوا نا ک پر لگنے سے نزلہ ہوتا ہے اور اگر کسی کو ناک کی الرجی ہے تو دھول مٹی ناک سے سینے میں جانے پر دمہ کا مرض بھی لاحق ہو سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل چلانے والے بالخصوص وہ افراد جنہیں الرجی ہے وہ ہیلمٹ کے ساتھ ماسک کا بھی استعمال کریں۔ سول اسپتال کےشعبہ ناک ، کان وگلہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عاطف حفیظ صدیقی نے بتایا کہ کراچی سمند ر کے قریب ہے اور یہاں دھول مٹی بہت زیادہ ہوتی ہے جس پر لوگ احتیاط نہیں کرتے اور ناک کی الرجی سے متاثر ہو جاتے ہیں۔

عباسی شہید اسپتال کے شعبہ امراض ناک ، کان وگلہ کے سربراہ پروفیسر خالد اشرفی نے بتایا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی موسم کی تبدیلی کے بعد عباسی شہید اسپتال میں ناک اور گلے کے امراض کےدرجنوں مریض آرہے ہیں۔

 
 

 

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) انسداد پولیو کےحوالے سے گھارو شہر میں محکمہ صحت کی جانب سے ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا ۔

اسسٹنٹ کمشنر میرپورساکرو ایٹ گھارو کے آفس سے نکالی جانے والی ریلی کی قیادت گھارو ٹاون کمیٹی کے چیرمین عثمان کھنبار اور گھارو ہیلتھ سینٹر کے ایم ایس ڈاکٹر سرور شیخ کر رہے تھے۔

ریلی میں مقامی کونسلروں طلبا اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے ۔

جن پر قطرے پلاو پولیو بھگاو اور دیگر نعرے درج تھے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سرور شیخ ڈاکٹر سلطان شیخ ڈاکٹر غلام مرتضی شاہ اسماعیل جتوئی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایسا مرض ہے جس سے پہلے ہی احتیاطی تدابیر کر کے بچا جا سکتا ہے اور اس ریلی کا مقصد عوام میں پولیو کے حوالے سے شعور بیدار کر نا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) کیا آپ کو تنہا گھومنے پھرنے کا شوق ہے؟ اگر ہاں تو پھر آپ اپنے دیگر ساتھیوں کے مقابلے میں زیادہ ذہین ہوسکتے ہیں۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیاہے۔

برٹش سائیکولوجیکل سوسائٹی کی تحقیق کے مطابق ذہین افراد دوستوں کے ساتھ گھلنے ملنے اور گھومنے پھرنے کے دوران زندگی سے زیادہ مطمئن نہیں ہوتے۔

18 سے 28 سال کے پندرہ ہزار سے زائد افراد پر ہونے والے سروے کا ڈیٹا استعمال کرکے محققین نے بتایا کہ شہروں میں رہنے والے افراد دیہی علاقوں کے باسیوں کے مقابلے میں زیادہ خوش باش نہیں ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیہی علاقوں میں لوگ اپنے دوستوں سے اکثر ملنے پر زندگی سے زیادہ مطمئن اور خوش رہتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق چھوٹے قصبوں میں رہنے والوں کے لیے دوستوں کے ساتھ گھلنا ملنا خوشی کی کنجی ہوتا ہے مگر بہت زیادہ ذہین افراد کا معاملہ اس سے بالکل الٹ ہے۔

تحقیق کے مطابق ذہین افراد اکثر اچھے کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں، چاہے وہ کینسر کا علاج ہو یا فن کا کوئی اعلیٰ نمونہ، اس کے لیے انہیں وقت درکار ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ تنہائی کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

یا یوں کہہ لیں کہ وہ ان جذبات و احساسات سے دور رہتے ہیں جو خوشی کے لیے ضروری ہیں۔

تحقیق میں اس سوال کا جواب نہیں دیا جاسکا کہ جو لوگ شہروں میں رہنے پر ناخوش ہیں، اس کی وجہ شہری طرز زندگی ہے یا نہیں۔

اسی طرح یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ آیا الگ تھلگ رہنے کی وجہ سے لوگ ذہین ہوتے ہیں یا ان کا زیادہ ذہین ہونا انہیں لوگوں سے گھلنے ملنے سے روکتا ہے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) طبی ماہرین نے کہاہے کہ موٹاپادنیا میں تیزی سے بڑھنے والی آبادیوں میں سے ایک ہے اورموٹاپا کوامریکن میڈیکل ایسو سی ایشن نے بیماری قراردیدیاہے۔

موٹاپے کی شرح میں پاکستان 188ممالک کی فہرست میں نویں نمبرپر ہے، موٹاپے کو کنٹرول نہ کیا جائے تویہ امراض قلب، بلند فشار خون(ہائی بلڈ پریشر)، امراض نسواں، جوڑوں کے درد، نظام ہضم میں خرابی، سانس لینے میں دشواری اور جگر اور آنتوں کے امراض کا باعث بنتا ہے ۔

متوازن غذا اور روازنہ کی ورزش سے موٹاپے کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹراعجازوہرا، ڈاکٹر سیف الحق اور صائمہ رشید نے موٹاپا کے عالمی دن کی مناسبت سے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔