منگل, 26 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS


ایمزٹی وی(صحت)نیویارک یونیورسٹی میں کیے گئے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ آگ پر بھون کر، تل کر یا تندور میں پکا کر تیار کرنے کی وجہ سے کھانوں میں ’’ایڈوانسڈ گلائی سیشن اینڈ پروڈکٹس‘‘ یا ’’ایجز‘‘ (AGEs) کہلانے والے مادّوں کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ ایجز وہ مادّے ہیں جو انسولین کے کام میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ کھانے میں ان کی اضافی مقدار کا ایک مطلب ذیابیطس قسم دوم (ٹائپ ٹو ڈائبٹیز) کا بڑھا ہوا خطرہ بھی ہے کیونکہ انسولین ہی وہ پروٹین ہے جو ہمارے خون میں شکر کی مقدار کو قابو میں رکھتی ہے۔
نیویارک یونیورسٹی کے مذکورہ مطالعے میں 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ایسے رضاکار شریک کیے گئے تھے جو ذیابیطس کے مریض تو نہیں تھے لیکن زائد وزنی سمیت، ان میں کم از کم 2 علامات ایسی ضرور تھیں جن کے باعث خدشہ تھا کہ وہ آئندہ چند سال میں ذیابیطس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

یہ مطالعہ ایک سال تک جاری رہا جس کے دوران یہ دیکھا گیا کہ وہ لوگ جنہوں نے پانی میں ابلے ہوئے یا بھاپ میں پکائے گئے کھانوں کا زیادہ استعمال کیا تھا، ان کے جسموں میں ایجز کی مقدار بھی کم گئی تھی جس کے نتیجےمیں نہ صرف ان کا وزن کم ہوا تھا بلکہ ان میں ذیابیطس کی دیگر علامات بھی کم تر سطح پر رہ گئی تھیں۔

ان کے برعکس وہ لوگ جنہیں کھانے کے معاملے میں احتیاط کی خصوصی ہدایات نہیں دی گئی تھیں اور جنہوں نے بار بی کیو، تلے ہوئی غذائیں اور بیک فوڈ کا زیادہ استعمال جاری رکھا تھا، ان میں ذیابیطس کی علامات بھی (مطالعہ شروع ہونے سے پہلے کے مقابلے میں) زیادہ شدت اختیار کرگئیں، خاص کر ان کے جسموں میں انسولین کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
اس مطالعے کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ مغربی طرزِ حیات میں جس طرح کی غذاؤں کا استعمال زیادہ کیا جارہا ہے وہ دوسری کئی بیماریوں کے ساتھ ساتھ ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھاتی ہیں۔ یعنی بہتر ہے کہ ہم زندگی گزارنے کا اپناڈھنگ تبدیل کریں ورنہ جلد ہی ذیابیطس کو بھی اپنا منتظر پائیں گے۔

یاد رہے کہ ذیابیطس قسم دوم وہ ذیابیطس ہے جو پیدائشی نہیں ہوتی بلکہ بڑی عمر کے دوران جسم میں انسولین کی مقدار کم ہونے یا انسولین کے درست طور پر کام نہ کرنے کی وجہ سے لاحق ہوسکتی ہے۔ ماضی میں یہ بیماری صرف 50 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد ہی میں زیادہ ہوتی تھی لیکن حالیہ برسوں کے دوران اس سے کم عمر والے افراد بھی متاثر ہونے لگے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج اس بیماری کو صحت کا ’’بین الاقوامی ٹائم بم‘‘ بھی کہا جانے لگا ہے۔

ایمزٹی وی(صحت)کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سونے سے قبل اسمارٹ فونز کا استعمال کرنا سب سے پہلے تو نیند کو متاثر کرتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسمارٹ فون کی اسکرین سے خارج ہونے والی شعاعیں آنکھوں کو متاثر کرتی ہیں اور دماغ کو بتاتی ہیں کہ جاگتے رہو ابھی سونے کا وقت نہیں ہوا۔

تحقیق کے مطابق اگر آپ کی نیند متاثر ہوتی ہے اور آپ پانچ سے چھ گھنٹے ہی سو پاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں دوران نیند جسم کے اندر زہریلے مواد کی صفائی کا عمل مناسب طریقے سے نہیں ہوپاتا۔

یہ زہریلے اثرات پھر جسم کے اندر موجود رہتے ہیں جس کے نتیجے میں توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، مختصر المدت یاداشت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، مسائل کا حل نکالنے کی صلاحیت بھی ناقص ہوسکتی ہے۔

اور ہاں کم نیند کا نتیجہ لوگوں کے اندر نقصان دہ غذا کے استعمال کا رجحان بھی بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں موٹاپے، ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اسمارٹ فونز کے استعمال کا نظام الاوقات طے کرنا چاہئے اور سونے سے کم از کم ایک گھنٹے پہلے اسکرینز کو آنکھوں کے سامنے نہیں لانا چاہئے۔


ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی) آن لائن ڈیٹا اسٹوریج کمپنی ڈراپ باکس نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے 6 کروڑ 80 لاکھ صارفین کے ای میل ایڈریسز اور پاس ورڈ چوری کرلیے گئے ہیں جو اس وقت انٹرنیٹ پر کھلے عام رکھ دیئے گئے ہیں۔
ڈراپ باکس کے مطابق یہ ای میل ایڈریسز اور پاس ورڈز غالباً 2012ء میں چرائے گئے تھے لیکن انہیں 2 ہفتے پہلے ہی انٹرنیٹ پر عام کیا گیا ہے۔ کمپنی کو اب تک یہ بھی معلوم نہیں کہ ان چوری شدہ پاس ورڈز/ ای میل ایڈریسز کے ذریعے کوئی غیرقانونی طور پر اس کے نیٹ ورک میں داخل ہوا بھی ہے یا نہیں۔
ہیکنگ کی اس واردات پر ڈراپ باکس نے معذرت کی ہے اور اپنے صارفین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے پاس ورڈز جلد از جلد تبدیل کرلیں تاکہ کسی کو ان کے ڈراپ باکس اکاؤنٹ میں داخل ہونے اور ان کے حساس ڈیٹا تک پہنچنےکا موقع نہ مل سکے۔

آن لائن ڈیٹا اسٹوریج جسے ’’کلاؤڈ‘‘ بھی کہا جاتا ہے، صارفین کو انٹرنیٹ پر اپنا ڈیٹا محفوظ رکھنے اور ضرورت پڑنے پر دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہے۔ اس نوعیت کی خدمات گوگل اور مائیکروسافٹ سمیت دوسری کئی کمپنیاں فراہم کررہی ہیں مگر اس میدان میں ڈراپ باکس ایک پرانا اور قابلِ اعتماد نام ہے۔
ڈراپ باکس کے ذریعے ایسی بڑی ڈیجیٹل فائلز بھی انٹرنیٹ کے ذریعے بھیجی جاسکتی ہیں جو عام طور پر ای میل کے ساتھ اٹیچمنٹ کے طور پر منسلک نہیں کی جاسکتیں۔ ڈراپ باکس کی کچھ خدمات مفت ہیں لیکن ماہانہ، سہ ماہی،ششماہی اور سالانہ فیس دے کر بنائے جانے والے ’’پریمیم اکاؤنٹ‘‘ میں آن لائن ڈیٹا اسٹوریج اور شیئرنگ سمیت دوسری سہولیات بھی دستیاب ہیں۔

صارفین کے 6 کروڑ 80 لاکھ ای میل ایڈریسز اور پاس ورڈز چوری ہونے کا مطلب صرف مالی نقصان ہی نہیں بلکہ صارفین کے حساس ڈیٹا کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہے۔ اسی خطرے کے پیشِ نظر بیشتر کمپنیاں اپنے صارفین پر پاس ورڈ تبدیل کرتے رہنے اور موبائل نمبر فراہم کرنے جیسے اقدامات پر زور دیتی رہتی ہیں تاکہ اگر کوئی ہیکر پرانے پاس ورڈ کو چُرا لے تب بھی فون نمبر کے ذریعے پاس ورڈ ری سیٹ کیا جاسکے۔
اس سارے معاملے کا واحد اطمینان بخش پہلو یہ ہے کہ چوری شدہ تمام پاس ورڈز 4 سال پرانے ہیں اور بہت ممکن ہے کہ اس دوران بیشتر صارفین نے اپنے پاس ورڈز تبدیل کرلیے ہوں گے۔

ایمزٹی وی (تعلیم)زلزلے کے خوف سے بھگڈر مچنے سے مدرسے میں زیر تعلیم 57 طلبا زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ (پی ڈی ایم اے) کے مطابق بٹ گرام میں واقع دینی مدرسے کی تیسری منزل پر زیر تعلیم بچے زلزلے کے باعث عمارت ہلنے کی وجہ سے خوف کا شکار ہوگئے اور بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 57 بچے زخمی ہوگئے جنہیں ڈسٹرکٹ ہیڈ

کواٹر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمی ہونے والوں میں 3 بچوں کی حالت تشویشناک ہے جب کہ باقی تمام بچوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔

 

ایمز ٹی وی (کوئٹہ) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے کہا کہ بلوچستان میں ہمسایہ ممالک کی مداخلت سے بین الاقوامی برادری کو آگاہ کرنے کے لیے صوبے کے پارلیمنٹرینز کو دوست ممالک بھجوایا جائے گا جبکہ وہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکٹری جنرل کو ایک کھلا خط بھی لکھیں گے ،نام نہاد آزادی پسند اپنی جنگ میں صوبے کے کوجوانوں کو ایندھن کی طرح استعمال کر رہے ہیں حکومت مردم شماری کروانے کے لیے سنجیدہ ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان اتوار کے روز صوبے کے دورے پر آئے ہوئے معروف اینکر پرسنز سے بات چیت کر رہے تھے ،اُنھوں نے کہا کہ حکومتی پالیسی کے تحت بہت سے لوگ پہاڑوں سے اتر کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں تاہم باہر بیٹھے کچھ لوگ پیسے کی خاطر نام نہاد آزادی کی باتیں کر رہے ہیں اور یہ وہی لوگ ہیں جواپنے مقصد کے لیے صوبے کے نوجوانوں کو استعمال کر رہے ہیں۔

انھون نے مزید کہا کہ بندوق کے زور پر اپنا نظریہ دوسروں پر مسلط کرنا جمہوریت نہیں اور نہ ہی کسی کو ایسا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے بلوچستان کے حوالے سے وہ باتیں کی ہیں جنھیں سن کر ہر شخص با آسانی اندازہ لگا سکتا ہے کہ ےہاں صورت حال کون خراب کر رہا ہے ۔ صوبے میں لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشیں ملنے کے متعلق حقائق وہ نہیں جو بیان کیئے جا رہے ہیں ،حقیقت یہ ہے کہ اس سلسلے میں منفی عناصر غیر معمولی حالات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں جبلکہ ان حالات پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور اعداد و شمار کے مطابق اس وقت صرف چالیس ،پچاس افراد گم شدہ ہیں جن مین سے بیشتر افغانستان اور دبئی مین موجود ہیں ۔ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کا کڑ بھی اس مو قع پر موجود تھے۔

  • ایمزٹی وی(اسلام آباد) الیکشن کمیشن نے متحدہ قومی مومنٹ پرپابندی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کردی۔ زرائع کے مطابق الیکشن کمیشن میں سردار محمد اقبال ہزاروی نے ایم کیو ایم پر پابندی کے لئے درخواست دائر کی تھی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے پاکستان مخالف نعرے لگا کر غداری کی، پاکستان کے خلاف نعرے بازی پر ایم کیو ایم پر پابندی عائد کی جائے اور ایم کیو ایم کے تمام ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی سمیت سینیٹرز کو بھی نااہل قرار دیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے کارروائی کے لیے پیر کی تاریخ مقرر کی تھی تاہم سماعت کے دوران درخواست گزار ہی غیر حاضر تھا۔ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کی جانب سے عدم پیروی پر درخواست خارج کردی۔

     
     
 
 
 
 

ایمزٹی وی(تعلیم)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ نے انٹرمیڈیٹ سال دوم پری میڈیکل، میڈیکل ٹیکنالوجی اور ہوم اکنامکس کے سالانہ امتحانات برائے 2016ء کے نتائج کا اعلان کردیا،

 

نتائج کے مطابق پری میڈیکل گروپ کے امتحانات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کا تناسب 52.78 فیصد رہی ہوم اکنامکس گروپ کے امتحانات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کا تناسب 46.34 فیصد رہی

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)وفاقی وزیرمملکت برائے پانی وبجلی عابد شیرعلی نے ناظم آباد میں لڑکیوں کے سرکاری اسکول کا دورہ کیا ۔ اسکول کے دورے دوران بجلی نہیں تھی جس پر طالبہ میدان میں آگئی اور معمول کی گفتگو کے دوران اچانک بجلی کے بارے میں بات کردی ۔

 

طالبہ کاکہناتھاکہ ’بجلی بھی نہیں ، جب بھی آپ سکول میں آتے ہیں تو بجلی نہیں ہوتی‘۔طالبہ کے اس جملے پر عابد شیرعلی سہم سے گئے اور ’آجائے گی ، آجائے گی‘ کہتے ہوئے آگے بڑھ گئے

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر) وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے اپنے آبائی حلقہ انتخاب چکار کے دورہ کے دوران جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخراجات میں کمی کے لیے آزاد کشمیر کابینہ میں توسیع نہیں کروں گا جس دن بارہ سے زائد وزیر ہوئے اس دن گھر چلا جائوں گا زیادہ وزیر قومی خزانہ پر بوجھ ہیں میں عوام پر بو جھ برداشت نہیں کر سکتا اگر ہم نے بھی چوہدری عبدالمجید والی سیاست اور حکمرانی کی تو آئندہ عام انتخابات میں ن لیگ ایک سیٹ بھی نہیں لے سکے گی۔

جلسہ گاہ میں پہنچنے پر لیگی کارکنوں نے وزیراعظم کا شاندار استقبال کیا چوہدری عبدالمجید اور سردار یعقوب کی طرح حکومت نہیں کروں گا اللہ کی سرزمین پر اللہ کے سوا کسی کا خوف نہیں ہے لوگوں نے ہمیں ووٹ پیپلز پارٹی کی کرپشن ،لاقانونیت ،میرٹ کی پامالی کی وجہ سے د یئے ہیں پیپلز پارٹی کے دور کی خرابیوں کو دور کرنے میں وقت لگے گا ہم ٹی ٹونٹی کھیلنے نہیں آئے پانچ سال پورے کریں گے اور عوام کا ہر مسئلہ حل ہو گا قانون میں تبدیلیاں لائیں گے تاکہ لوگوں کو جلد انصاف فراہم ہو باپ کا کیس پوتے تک نہ جائے میڈیا تنقید برائے اصلاح کرے تنقید برائے تذلیل کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کروں گاجس جگہ بھی ہاتھ ڈالتا ہوں ہر جگہ گند ہی گند نظر آتا ہے سرکاری ملازمین کو اپنا رویہ درست کرنا ہوگا جو ٹھیک کام نہیں کرے گا اسے گھر جانا ہو گا

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسکولوں ،کالجوں میں اساتذہ کو حاضر ہو نا پڑے گا ٹھیکہ سسٹم کا دور ختم ہو چکا ہے ، دیانتداری سے کام کرنے والے ملازمین کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ، واپڈا نے آزاد کشمیر کو دیہی علاقوں میں رکھا ہوا ہے لوڈشیڈنگ کیمسئلہ پر میاں نواز شریف سے بہت جلد بات کروں گا، میرا وعدہ ہے کسی سے انتقام نہیں لوں گا ، ادھر وزیراعظم نے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے چیئرمین شعبہ خارجہ امور غلام نبی نوشہری کے نام جوابی خط میں لکھا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے کوششیں جاری ر کھے گی ، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بند کرانے کیلئے اقدامات کرے ، کشمیری آزادی کے حصول تک جدوجہدجاری رکھیں گے ۔

ایمزٹی وی(تجارت)کراچی میں منعقدہ ورلڈ اسلامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسلامی معاشی نظام غربت کے خاتمے انصاف اور دولت کے یکساں تقسیم پر مشتمل ہے جس کے نفاذ کے لیے مختلف مسائل دور کرنے کی ضرورت ہے لہذا اسلامی بینکاری کے لیے تیز رفتاری کے ساتھ درست سمت میں کام کرنا ہوگا۔ اسلامی بینکاری کے حوالے سےقائم کی گئی کمیٹی نے گزشتہ دو سال میں نمایاں کام کیا اور مالیاتی شعبے کے ماہرین کی مدد سے پاکستان کو اسلامی سکوک بینکنگ میں شامل کیا۔

 

اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر خزانہ بنتے ہی اسلامی بینکاری کے لئے قائمہ کمیٹی تشکیل دی، وزیراعظم اور میری خواہش تھی کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری ترقی کرے۔ اسلامی بینکاری کے لئے 3 ایکسیلینس سینٹر قائم کئے جاچکے ہیں اور اب اسلامی معاشی نظام کو ملک بھرمیں پھیلایا جائے گا۔ اسلامی بینکاری غربت کا خاتمہ، سماجی انصاف اور دولت کی منصافہ تقسیم کا نظام فراہم کرے گا جب کہ حکومت اسلامی مالیاتی نظام کی ترقی کے لئے کام کررہی ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی نمو 4 فیصد سے بڑھ کر 5 فیصد کے قریب آئی ہے اور 2018 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 7 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے کہا کاش میرے پاس جادو کی چھڑی ہوتی اور میں فوری طور پر سودی نظام کا خاتمہ کردیتا کیونکہ اسلامی مالیاتی نظام میں دین اور دنیا دونوں کا فائدہ ہے لہذا پورے مالیاتی اور معاشی نظام کو چند سال میں اسلامی اصولوں کے مطابق بنانا ہے اسحاق ڈار نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جس نے بھی پاکستان سے غداری کی اس کا بھیانک انجام ہوا ہے، جن لوگوں نے مشرقی پاکستان توڑا ان کا اور ان کی اولادوں کا انجام بھی عبرتناک ہوا۔