ھفتہ, 30 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈکراچی کےتحت ہونے والے ہفتہ طلبہ کاآغازآج سےبورڈ آفس کی سماعت گاہ بلاک بی پہلی منزل میں شروع ہوگیا ہے

ان مقابلوں کا افتتاح ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سید شرف علی شاہ کریں گے۔ ڈائریکٹرایجوکیشنل ریسرچ حور مظہر کے مطابق یہ تمام مقابلہ جات صبح10 بجے سے شروع ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پہلا مقابلہ حسن قرأت (سورۃالحشر آیت نمبر22-23-24پارہ نمبر28)سے ہورہا ہے15 دسمبر بروز جمعرات کو نعت خوانی، 16دسمبر کو اردو تقاریر (عنوان:تم ہو اِک زندہ جاوید روایت کے چراغ)، 20دسمبر بروز پیر انگریزی تقاریر (Topic:Education is the key to keep pace with the moving world)، 21دسمبر بروز منگل سندھی تقاریر (عنوان: قلم تلوار کان بہتر آھیی) جبکہ آخری مقابلہ22دسمبر بروز بدھ کوملی نغمے کا ہوگا۔

ان مقابلوں کیلئے بورڈ سے الحاق شدہ نجی اور سرکاری اسکولوں کے طلبہ کی نامزدگی کے لئے فارم بورڈ کے ریسرچ سیکشن میں جمع ہوچکے ہیں۔

ان مقابلہ جات میں منصفین کے فرائض اپنے اپنے شعبہ جات کے ما ہرین انجا م دے رہے ہیں۔ نتائج کا اعلان پروگرام کے اختتام پر ہی کردیا جائے گا۔

کراچی:میٹرک بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ آرٹس ریگولرگروپ کےسالانہ امتحانات کی مارکس شیٹ تیار کرلی ۔

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ سال دوم آرٹس ریگولرگروپ کےسالانہ امتحانات برائے 2021ء (پہلے مرحلہ) کی مارکس شیٹس تیار ہوگئی ہیں۔

کالجوں کے نمائندے اپنے پرنسپل کے اتھارٹی لیٹرکے ساتھ بروز منگل 14دسمبر 2021ء سے اپنے کالجوں کی مارکس شیٹس انٹربورڈ کے متعلقہ سیکشن سے وصول کرسکتے ہیں۔

کراچی: پاکستان نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر اپنا ہی سابقہ ریکارڈ توڑ دیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کو پاکستان نے 63 رنز سے شکست دی۔ یہ رواں برس ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی 18 ویں کامیابی تھی۔

پی سی بی کے مطابق ایک سال کے دوران کسی بھی ٹیم کی جانب سے فتح کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے اور اس سے قبل بھی یہ اعزاز پاکستان کے ہی پاس تھا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم نے 2018 میں 17 ٹی ٹوئنٹی میچز جیتے تھے اور آج ویسٹ انڈیز کیخلاف فتح کے بعد اس نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے اور ایک سال میں سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز جیتنے کا اپنا ریکارڈ مزید بہتر کرلیا ہے۔

کراچی: شہرِقائد میں کھیلے جانے وال پاک ویسٹ انڈیز کےپہلےٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران سیکیورٹی کےسخت ترین انتظامات کیے گئے ۔

ٹی ٹوئنٹی میچ سے قبل نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے دروازے سہ پہر3بجے ہی تماشائیوں کے لیے کھول دیے گئے تھے، ابتدا میں زیادہ تعداد نہیں آئی،شام ساڑھے 5 بجے ٹاس کے بعد شائقین نے میدان کا رخ کرنا شروع کیا، میچ شروع ہونے سے ڈیڑھ گھنٹے قبل دونوں ٹیمیں میدان میں پہنچ گئی تھیں۔

ایس ایس یو کے اسپیشل کمانڈوز کے ساتھ ویمن کمانڈوز بھی موجود تھیں،کے نائن اسکواڈ کے تربیت یافتہ کتے بھی اسٹیڈیم میں موجود تھے، روٹ کی کڑی نگرانی کی گئی،بلند عمارتوں پر شارپ شوٹرز کو تعینات کیا گیا تھا۔

ٹیموں کی آمد سے قبل ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کرتا رہا،اسٹیڈیم کی عمارت میں قائم اسپتال کا عملہ بھی مستعد نظر آیا، آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے 4 رکنی سیکیورٹی وفد نے بھی میچ دیکھا، مہمان میچ کے ارکان جاری سرگرمیوں کا بغور جائزہ لیتے رہے۔

چیف کیوریٹر آغا زاہد ٹیموں کی آمد سے قبل آخری وقت تک گراؤنڈ کے معاملات دیکھتے رہے،میدان کے ناہموار مقامات کو بہتر کرنے کی کوشش ہوتی رہی، ڈائریکٹر انٹرنیشنل نیشنل کرکٹ ذاکر خان بھی اس کارروائی کو دیکھنے گراؤنڈ میں پہنچے، دونوں ٹیمیں 3 برس بعد نیشنل اسٹیڈیم پر ایکشن میں نظر آئیں، یہاں ان کا آخری ٹی ٹوئنٹی 2018 میں کھیلا گیا تھا۔

گرین شرٹس نے ناقابل شکست ہونے کا ریکارڈ برقرار رکھا، ویسٹ انڈیز کو مسلسل چوتھی مرتبہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، 2018 میں کھیلے گئے آخری ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 8 وکٹ سے شکست دی تھی،نتیجہ توقعات کے مطابق ہونے پر شائقین خاصے خوش نظر آئے۔

اسلام آباد: وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرِصدارت بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس آج ہوگی۔

بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس میں اجلاس کی صدارت وزیر تعلیم شفقت محمود کرینگے جس میں تمام صوبوں سے وزرائے تعلیم شریک ہوں گے۔

ایڈیشنل سیکریٹری وزارت تعلیم محی الدین وانی کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق اجلاس میں بچوں کی ویکسنیشن سمیت اسکولوں میں سردیوں کی چھٹیوں سے متعلق بھی غور ہوگا۔

سردیوں کی چھٹیاں جنوری میں منتقل کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

اجلاس میں صوبائی نظام تعلیم سے متعلق اصلاحات کا جائزہ لیا جائے گا۔

خیبر پختونخواہ: وزیر تعلیم کے پی کےشاہرام خان نےگورنمنٹ پرائمری اسکول یار حسین کی نئی عمارت کا دورہ کیا۔

دورےکے دوران انہوں نے اسکول میں فراہم کی گئی فرنیچرزاور دیگر سہولتوں کا جائزہ لیا۔

سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر وزیر تعلیم کے پی کےنے کہا کہ اسکول میں بچوں کو نئے فرنیچر پر بیٹھے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔

آج ان کووہ سب دیں گے جس سے تعلیمی میدان میں آنے والی ہرمشکل آسان ہو سکے۔کیونکہ یہی نئے پاکستان کا مستقبل ہیں۔

کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں ڈاکٹر آف فارمیسی(فارم ڈی) اورجناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹرمیں بی ایس این 4 سالہ ڈگری پروگرام میں داخلے کیلئے ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیاجس میں ہزاروں امیدواروں نے شرکت کی۔

اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے مختلف شعبوں میں قائم امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور کہاکہ فارم ڈی اور بی ایس این پروگرام میں داخلے کے خواہشمند طلبا کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر خوشی ہوئی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے نوجوان اعلیٰ اور معیاری تعلیم کےحصول کیلئےکوشاں ہیں،انہوں نے امیدواروں کی جانب سے داخلہ ٹیسٹ میں بہترین نتائج دینے کی امیدظاہر کی ۔

تفصیلات کےمطابق ڈاکٹر آف فارمیسی(فارم ڈی) پروگرام کی کل 100 نشستوں کو 2 حصوں میں تقسیم کیاگیا ہے جس میں 70 نشستیں اوپن میرٹ اور30 نشستیں سیلف فنانس کیلئے مختص کی گئی ہیں، ڈیڑھ گھنٹے پر مشتمل داخلہ ٹیسٹ 100 ایم سی کیوز پر مشتمل تھا جس میں 40 ایم سی کیوز بائیولوجی، 20 کیمسٹری،20 فیزکس،20 انگریزی سے پوچھے گئے تھے،ٹیسٹ کے نتائج میں منفی مارکنگ نہیں کی جائیگی، ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان جلدکیاجائیگا،وائس چانسلر پروفیسر شاہد رسول کی ہدایت پرتمام امتحانی مراکز میں سنیٹائزر،فیس ماسک اور تھرمل گن کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا،تھرمل گن سے ٹمپریچر چیک کرنے کے بعد طلبہ کو کمرہ امتحانی میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی،داخلہ ٹیسٹ کا انعقاد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ڈائریکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر فاطمہ عابدکی زیر نگرانی کیا گیا، انہوں نے کہا کہ داخلہ ٹیسٹ میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایاجائیگا۔

شعبہ آئی پی ایس کی پرنسپل پروفیسر ہما علی بھی امتحانی عمل کا جائزہ لیتی رہیں۔قبل ازیں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے کالج آف نرسنگ کے تحت بی ایس این4 سالہ ڈگری پروگرام میں داخلے کیلئے ٹیسٹ کا انعقاد کیاگیاجس کی 50 نشستوں کیلئے 400امیدواروں نے شرکت کی،50 نشستوں کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیاہے 25 مرد حضرات اور 25 خواتین امیدواروں کو میرٹ کی بنیاد پرداخلہ دیا جائیگا۔

کراچی: جامعہ کراچی میں 23 شعبہ جات کی 1700 نشستوں پرداخلوں کےلئےٹیسٹ کاانعقادکیاگیا۔

 
جامعہ کراچی میں تعلیمی سال 2022 ء کے ڈاکٹر آف فارمیسی،ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، بی ای،بی ایس اوربی ایڈ(آنرز) پروگرام کے لئے داخلہ ٹیسٹ بروز اتوار 12 دسمبر2021 ء کو صبح 11:00 بجے جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں قائم35 امتحانی مراکز میں منعقد ہوا۔ ڈاکٹر آف فارمیسی،ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، بی ای،بی ایس اوربی ایڈ(آنرز)پروگرام کے 23 شعبہ جات کی 1700 نشستوں پر داخلوں کے لئے 16000 داخلہ فارم جمع کرائے گئے جبکہ 15100 امیدواروں نے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کی۔داخلہ ٹیسٹ میں حاضری کا تناسب 94.37 فیصدرہا۔
 
وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے رجسٹرارجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید، کراچی یونیورسٹی اسسمنٹ اینڈ ٹیسٹنگ سروس(کے یواے ٹی ایس) کی کنوینر پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک،انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنزجامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر،رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم پروفیسر ڈاکٹرنصرت ادریس،ڈاکٹر معیز خان،ڈاکٹر مصطفی حیدر،ناظم امتحانات ڈاکٹر سید ظفر حسین، سینئر میڈیکل آفیسر جامعہ کراچی ڈاکٹر سیدعابد حسن اور میڈیکل آفیسر ڈاکٹر اکمل وحید کے ہمراہ مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا اورحکومت کی جانب سے جاری کردہ کووڈ19 ایس اوپیز پر عملدرآمد اور دیگر انتظامات پر اطمینان کا اظہارکیااور تمام امتحانی مراکز پر سینیٹائزر،فیس ماسک اور تھرمل گنز کی موجودگی کوسراہا۔
 
علاوہ ازیں طلباوطالبات اور ان کے والدین کی سہولت کے پیش نظر جامعہ کراچی کے تمام داخلی دروازوں پر پوائنٹس(بسوں) کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا تھا جو طلبہ کو امتحانی مراکز تک پہنچانے اور واپس گیٹس تک پہنچانے کی سہولت فراہم کرتے رہے۔ داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے امیدواروں اور ان کے والدین کی رہنمائی کے لئے ہیلپ ڈیسک کے ساتھ ساتھ (واچ اینڈوارڈ) کے عملے کو داخلی راستوں اور فیکلٹی کے اطراف تعینات کیا گیا تھا، جبکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لئے میڈیکل افسراور ان کا طبی عملہ بمعہ ایمبولینس موجود تھا۔شیخ الجامعہ نے داخلہ ٹیسٹ کے کامیاب انعقاد پر تمام اساتذہ،انتظامی عملے اور سیکیورٹی گارڈز کی کاوشوں کو سراہا۔

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں ڈینگی سے انتقال کرنیوالے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور جے پی ایم سی کے سینئر ڈاکٹر محمود الحسن کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا.

اس موقع پرجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور جے پی ایم سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے کہاکہ ڈاکٹر محمود انتہائی اچھی شخصیت کے مالک اور عظیم انسان تھے، وہ ہمیشہ اپنی ذات سے بالا تر ہوکر مریضوں کی دیکھ بھال میں پیش پیش رہتے تھے،انہوں نے ہر چیز پر اپنے شعبہ کو ترجیح دی اور کورونا کی صورتحال میں بھی وہ ڈینگی کے مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف عمل رہے، ان کےاچانک انتقال کی خبر ملنے پر یقین نہیں آیا،ایک انتہائی نفیس انسان ہم سے بچھڑ گیا،ان کے انتقال سے پیدا ہونے والے خلا کو پُر کرنا آسان نہیں ہوگا، گزشتہ ایک سال کے دوران میرے دو عزیز استادپروفیسر وقار اور ڈاکٹر اسد بھی کوروناسے انتقال کرچکےہیں اور اب ڈاکٹر محمود کا ہم سے بچھڑ جانا ایک سانحے سے کم نہیں، اللہ انہیں جوار رحمت میں جگہ عطا کرے، ان کے اہلخانہ کی شہداء فنڈزسےمعاونت کی جائیگی۔

جے پی ایم سی کے ڈاکٹر شہباز نے کہاکہ یہ ایک بڑا مشکل موقع ہے، ڈاکٹر محمود میرے پیارے دوست، میرے بازو تھے، ان کایوں اچانک انتقال بہت بڑا صدمہ ہے،انہیں یاد کروں تو دل بھر آتا ، آنکھیں نم ہوجاتی ہیں، انہوں نے 2 ماہ قبل کی ڈینگی کےخطرات سے آگاہ کیا تھا اور اینٹی ڈینگی اسپرے کیلئے بھرپورمہم چلائی تھی، کون جانتا تھاوہ اسی کا شکار ہوکر اس دنیا سےکوچ کرجائینگے۔

اس موقع پر ڈاکٹر شہزاد نےکہاکہ ان کے انتقال پر بہت دکھ ہوا، اس مشکل گھڑی میں ہم ان کے اہلخانہ کیساتھ کھڑے ہیں۔ڈاکٹر ذیشان نے کہاکہ ڈاکٹر محمود ہمیشہ محنت اور دیانتداری سے اپنے فرائض انجام دیتے آئے،انہوں نے کووڈ کے دوران صف اول کے دستے کے طور پر کام کیا، ان کی کمی پوری نہیں ہوگی۔

ڈاکٹر نعیم کاکہناتھاکہ ڈاکٹر محمود انسان دوست شخصیت کےمالک تھے، کبھی بھی اپنے فرائض کی ادائیگی میں غافل نہیں رہے، وہ ہمیشہ ہمارےدلوں میں زندہ رہیںگے،اس موقع پر ڈاکٹر نوشین نے بھی ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیاجبکہ ڈاکٹر عمر نے ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کروائی۔ 

کراچی: سندھ بھر کےتعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلات کااعلان کردیا گیا ہے۔

سیکریٹری اسکول ایجوکیشن غلام اکبر لغاری کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کراچی سمیت سندھ بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی 15 روزہ تعطیلات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ کی ورکنگ کمیٹی نے صوبے کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات 20 دسمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا جو 2 جنوری تک جاری رہیں گی جب کہ سندھ میں تعلیمی ادارے موسم سرما کی تعطیلات کے بعد دوبارہ 3 جنوری 2022 سے کھلیں گے، موسم سرما کی تعطیلات 15 روز پر محیط ہوں گی۔

اجلاس کے بعد کمیٹی کے ایک رکن کا کہنا کہ وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ سے منظوری کے بعد نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ چونکہ نویں اور دسویں جماعتوں میں نئی اسکیم آف اسٹڈیز کے تحت نصاب تبدیل اور مضامین میں اضافہ ہوچکا ہے لہذا تعطیلات کو طویل نہیں کیا جاسکتا، اجلاس میں شریک محکمہ صحت کے نمائندے نے تعلیمی اداروں میں 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن پر بھی زور دیا۔