کراچی: وفاقی وزارت برائے نارکوٹکس کنڑول کے سیکریٹری اکبر حسین درّرانی نے بدھ کو پاکستان کے معروف تحقیقی ادارے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کا دورہ کیا۔
دورے کے دوران ادارے کے انفرااسٹرکچر اور یہاں کی سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔ وزیر اعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سرپرستِ اعلیٰ پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن اور آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے وفاقی سیکریٹری کی ادارے میں آمد کا خیر مقدم کیا۔
وفاقی سیکریٹری نے پروفیسرڈاکٹر عطا الرحمن اور پروفیسر اقبال چوہدری کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پروفیسر اقبال چوہدری نے ایک پریزینٹیشن کے دوران آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں ہونے والے سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں اکبر حسین درّرانی نے بین الاقوامی مرکز کی قومی خدمات اور صنعتوں کو دی جانے والی تحقیقی رہنمائی کی تعریف کی، اور تعلیمی و سائینسی سہولیات اور ریسرچ پرگرام کے لحاظ سے بین الاقوامی مرکز کو ملک کا بہترین ادارہ قرار دیا، مزید برآں انہوں نے وفاقی وزارت کی جانب سے ادارے کے واسطے تمام تر مدد و معاونت کا یقین دلایا۔
کراچی: کراچی میں تعینات ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے گذشتہ روزجامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ملاقات میں باہمی تعلیمی اشتراک کے امور زیربحث آئے۔
اس موقع پر ڈائیریکٹر ایرانی کلچرل سینٹر کراچی کامران پزشکی بھی موجود تھے۔قونصل جنرل نے شیخ الجامعہ سے مختلف ایرانی جامعات کے ساتھ فیکلٹی اور اسٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی تعلیمی سرگرمیوں، دونوں ممالک کی ثقافت اور باہمی دلچسپی کے امور پر ویبینار سیریز شروع کرنے پر دلچسپی ِظاہر کی۔
انھوں نے جامعہ کراچی میں فارسی زبان کو بھی بحال کرنے پر دلچسپی کا اظہار کیا۔شیخ الجامعہ ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ جامعہ کراچی ایرانی جامعات سے دو طرفہ تعلیمی تعلقات قائم کرنے کی خواہشمند ہے تاکہ دونوں ممالک کے طلبہ، اساتذہ اور محققین ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکیں۔
جامعہ کراچی اور ایرانی جامعات مختلف شعبوں جن میں سائنس، طب، تاریخ، ثقافت اور انٹرپرینیورشپ شامل ہیں ان میں تعاون کرسکتے ہیں۔جامعہ کراچی نے حال ہی میں کراچی یونیورسٹی بزنس انکیوبیشن سینٹر قائم کیا ہے جس میں طلبہ کو فیلڈ کے ماہرین سے تربیت فراہم کی جارہی ہے۔
اس موقع پر ایرانی اساتذہ کو بھی جامعہ کراچی میں مدعو کرکے ان سے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے کورسز سپروائز کرنے کا بھی عندیا دیا گیا۔ شیخ الجامعہ نے وفد کو بتایا کہ اس وقت جامعہ کراچی میں ایرانی طلبہ سمیت 200 بین الاقوامی طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ملاقات کے بعد ایرانی وفد نے جامعہ کراچی کے شعبہ فارسی کا دورہ کیا اور اساتذہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں تدریس و تحقیق کے امور زیربحث آئے۔
جامعہ کراچی نے ایم بی بی ایس فورتھ پروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2020 ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔
ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق ایم بی بی ایس فورتھ پروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2020 ء کے نتائج کا اعلان کردیا گیاہے۔
نتائج کے مطابق امتحانات میں 44 طلبہ شریک ہوئے،30 طلبہ کو کامیاب قراردیا گیا جبکہ 14 طلبہ ناکام قرارپائے۔کامیابی کا تناسب68.18فیصدرہا۔
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے تعلیمی اصلاحات اور سرکاری اسکولوں کی بحالی سے متعلق دائر درخواستوں پر اعلیٰ اصلاحاتی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے مذکورہ کمیٹی میں صرف ماہر تعلیم کو رکھنے کی ہدایت کردی۔
فاضل عدالت نے صوبے بھر کے 60 کالجوں میں چار سالہ پروگرام شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس سال 60 اور اگلے سال مزید 100 کالجوں میں چار سالہ پروگرام شروع کیا جائے۔
فاضل عدالت نے 2 سال بعد تمام 350 کالجوں میں گریجویشن کا چار سالہ پروگرام شروع کرنے کی ہدایت کردی۔ پیر کو جسٹس صلاح الدین پنہور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ و دیگر کی درخواستوں کی سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر عدالت نے گریجویشن ڈگری 16 سال نہ کرنے پر سیکریٹری تعلیم پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ بچوں سے فراڈ کر رہے ہیں، بچوں کو معلوم ہی نہیں ان کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے، نجی یونیورسٹیز فاؤنڈیشن کورس کے نام پر فراڈ کر رہی ہیں،14 سالہ ڈگری پر باہر داخلہ ملتا ہے نہ ہی باہر نوکری، آخر گریجویشن ڈگری 16 سال کرنے میں قباحت کیا ہے، نجی یونیورسٹیز بند ہوتی ہیں تو ہونے دیں، بچوں سے تو فراڈ نہ کریں، آپ گریجویشن کا دو سالہ پروگرام بند کریں، گریجویشن کے چار سالہ پروگرام کو یقینی بنائیں، جو یونیورسٹیز گریجویشن چار سال نہیں کرتیں، ان کے خلاف ایکشن لیں۔
اس موقع پر عدالت نے سیکریٹری تعلیم سے استفسار کیا کہ دیگر صوبوں نے 16 سال کر دیا، آپ کب کریں گے۔ ان کاکہنا تھا کہ اپنی طرف سے کر چکے، کالجوں کے کچھ مسائل ہیں۔ سماعت کے دوران عدالت کے استفسار پر سیکریٹری کالجز نے بتایا کہ صوبے میں 350 کالجز ہیں جن میں سے 340 فعال ہیں۔ جس پر عدالت کاکہناتھا کہ آپ کو معلوم ہے 40 سال سے بچوں سے فراڈ ہو رہا ہے، لاکھوں روپے خرچ کرکے باہر جانے والے بچے کو داخلہ نہیں ملتا، آپ کا کام ہے ہر کالج، یونیورسٹی کو صرف چار سالہ پروگرام دیںجو گریجویشن دو سالہ پروگرام کرے اسے تسلیم ہی نہ کریں، آپ نہیں سمجھتے سولہ سال ڈگری سے یونیورسٹی سے دباؤ کم ہوگا، کالجز، یونیورسٹیز میں لکھ کر لگائیں، دو سالہ ڈگری کا کوئی فائدہ نہیں، بچوں کو بتائیں، یہ صرف ایک کاغذ ہے اور کچھ نہیں، اس طرح باہر ملک تو کیا پنجاب میں بھی بچوں کو داخلہ نہیں ملے گا، آپ خود کہتے ہیں سرکاری نوکری بھی 16 سالہ ڈگری پر دیں گے۔ سیکریٹری تعلیم نے انتظامی خرابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں تعلیم سے متعلق بہت افسوس ناک صورت حال ہے۔
کراچی کے نجی ہوٹل میں پاکستان کے مشہور و معروف ہوٹل مینجمنٹ کالج "کوتھم" نے اپنی چھٹی کانوکیشن منعقد کی۔
جس میں 150 سے زائد کلنری اور بیکنگ شیف اور ہوٹل مینجمنٹ گریجویٹ میں اسناد تقسیم کی گئیں۔ کانوکیشن کے مہمان خصوصی پاکستان انجینئرنگ کونسل کے نو منتخب صدر نجیب ہارون، جب کہ مہمانان خصوصی میں کوتھم پاکستان اور دوبئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد شفیق، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کوتھم کراچی انجینئر صابراحمد، کراچی میں ملائیشیا کے قونصل جنرل خیر النظران عبد الرحمن تھے تقریب میں طلبا وطالبات کے ساتھ ان کے والدین اور کراچی کی ہوٹل اور فوڈ انڈسٹری سے بڑی تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی
کانوکیشن تقریب کے ناظم مرزا ثوبان بیگ نے کوتھم کراچی کے چھٹی کانوکیشن کو پاکستان کے لیجنڈ محمد علی سدپارہ کے نام کرتے ہوئے کہا مشکل ترین حالات میں محمد علی سدپارہ مسلسل جدوجہد اور آگے بڑھتے رہنے کی علامت تھے اور پاکستانی قوم کبھی اپنی ہیرو کو نہیں بھولتی ہے۔
تقریب سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کوتھم کراچی انجینئر صابر احمد نے کہا یہ دو سال پاکستان اور دنیا بھر کی ہاسپٹلٹی فوڈ اور ایجوکشن انڈسٹری کے لئے کڑی آزمائش کے سال تھے کرونا نے تعلیمی سلسلسے کو بہت نقصان پہنچا یا لیکن کو کوتھم کے پر عزم طلبا ء وطالبات نےان مشکل حالات میں تعلیم کو مکمل کیا اور آج نئے عزم کے ساتھ یہاں موجود ہیں اور پاکستا ن اور دنیا بھر کی انڈسٹری میں کام کر نےکےلئےتیار ہیں
تقریب سے خطاب کرتے انجینئر نجیب ہارون کا کہنا تھا کہ پاکستان اور دنیا بھر کی معیشت مشکل حالات سے گزر رہی ہے خطہ کے بدلتے ہوئے حالا ت جہاں مشکلات کا سبب ہیں وہیں خص طور پر ہاسپٹلٹی فوڈ اور ٹورزم انڈسٹری کے لئے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں
طلبہ و طالبات سے مخاطب ہوتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر کوتھم پاکستان و دوبئی احمد شفیق نے کہا کہ کو تھم نے گزشتہ بیس سالوں میں پاکستان اور دنیا بھر کی ہاسپٹلٹی انڈسٹری کے لئے ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں تیار کئے ہیں اور اپنے بہترین تعلیمی نظام کی وجہ سے کوتھم پاکستان کا نمبر ون کالج ہےانہوں نے طلباء اور طالبا ت کو کرونا کے دوران مچکل حالات میں تعلیم مکمل کر نے ہے مبارکباد دی اور کراچی میں کالج کی انتظامیہ اور اساتذہ کو پاکستان کے لئے ہنر مند افراد کار بنانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
ملائشین کونسل جنرل خیر النظرن عبد الرحمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا طویل عرصے سے برادر اسلامی ممالک ہیں اور پاکستانی ہنر مند طلباء و طالبات کے لئے اس ٹرید میں مزید تعلیم کے لئے ملائیشیا کی یونیورسٹیوں کے دروازے کھلے ہوئے ہیں انہوں نے طلباء وطالبات کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی اور یقین دلایا
مشکلات جلد دور ہو جائیں گی اور ہم ایک دفعہ پھر ترقی کا سفر تیز تر کر نے میں کامیاب ہوجائیں گےاس کے بعد پاس ہونے والے طلباء و طالبات میں سرٹیفیکس اور ایوارڈ ز تقسیم کئے گئے اور مہمان گرامی کو تقریب کی یادگاری شیلڈز دی گئیں تقریب کا اختتام دعا پر کیا گیا، جس میں پاکستان کی سلامتی اور ترقی کے لیے خصوصی دعا مانگی گئی
اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے وڈیوشیئرنگ موبائل ایپ ٹک ٹاک پرپابندی برقراررکھنےکا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ کابینہ نے عدالتی فیصلوں اور احکامات کی روشنی میں وڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق معاملے پر غور کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے ٹک ٹاک پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کررکھی ہے، ایپ پر پابندی کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کو معاملہ وفاقی کابینہ میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ پی ٹی اے ٹک ٹاک پر پابندی کا کوئی مناسب جواز پیش نہیں کر سکا، جب یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ ایک فیصد افراد ٹک ٹاک کاغلط استعمال کررہے ہیں تو سوشل میڈیا سائٹس پر پابندی حل نہیں، سوسائٹی میں تنزلی کی علامت کو سوشل میڈیا سائٹس پر موجود مواد سے نہیں ملایا جا سکتا، عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کی غیر معمولی ترقی سوسائٹی میں بہت سے چیلنج سامنے لائی ہے۔
لاہور: نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈنےپاکستان کوسال2022 سیریز کی آس دلادی۔
تفصیلات کے مطابق دورہ ختم کرنے کے بعد سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ بھی مسلسل صفائیاں دیتےہوئے اپنی مجبوری کا رونا رو رہے ہیں، وہ آئندہ سیریز ری شیڈول کرنے، مالی نقصان پر بات کرنے سمیت مصالحت کے راستوں پر مبنی بیانات بھی دینے میں مصروف ہیں۔
انگلینڈکادورہ پاکستان سے انکارپررمیزراجہ بھڑک اٹھے
انھوں نے آئندہ سال شیڈول ٹیسٹ سیریز کے ساتھ ہی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچز بھی رکھنے کا عندیہ دیاہے۔
پاکستان نےنیوزی لینڈٹیم سےمعذرت کرلی
واضح رہےجمعے کے روز پہلا ون ڈے شروع ہونے سے قبل کیویز نے اچانک سیکیورٹی تھریٹ کا جواز پیش کرتے ہوئے دورہ ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، اس یکطرفہ فیصلے پر پی سی بی اور شائقین دونوں حیران وپریشان رہ گئے
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈکے چیئرمین رمیز راجہ نے انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی جانب سے پاکستان کے دورے کی منسوخی پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
رمیز راجہ نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ انگلینڈ کے دستبردار ہونے کے فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی ، ہمیں اُمید تھی کہ انگلینڈ ہماری مدد کو آئے گا انگلینڈ اور پاکستان کے کلچرل تعلقات بھی ہیں۔ انگلینڈ کا فیصلہ متوقع تھا کیونکہ ویسٹرن بلاک بد قسمتی سے اکٹھا ہوجاتا ہے ،یہ ایک دوسرے کو بیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور سکیورٹی کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ کرلیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں سب آجاتے ہیں وہاں انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہوتا تب انہیں ذہنی تھکاوٹ کا بھی ایشو نہیں ہوتا۔رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ہماری کرکٹ اکانومی بہت بڑی ہوتی تو یہ کبھی انکار نہ کرتے، ہمارے لیے سبق یہ ہے کہ ہمیں کرکٹ کی اکانومی کو بڑا کرنا ہے تاکہ ان کی دلچسپی برقرار رہے
رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے بات ہوئی تھی ،انہیں یہی کہا تھا کہ آپ نے ان کا بھی سوچنا ہے جو لوگ وہاں رہتے ہیں انہیں بھی مایوسی ہو گی۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اگر ہمیں اسی طرح بلاک بنا کر روکا گیا تو ہم بھی آگے چل کر کسی کا لحاظ نہیں کریں گے۔
پی سی بی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ سب ایک سبق بھی ہے ہم ان کی خواہشات کو سر آنکھوں پر رکھتے ہیں،ہمارے کھلاڑی قرنطینہ میں ان کی ڈانٹ ڈپٹ سنتے ہیں پھر بھی سہہ جاتے ہیں لیکن اب ہم بھی وہاں تک جائیں گے جہاں تک ہمارا فائدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری دلچسپی یہ ہے کہ پاکستان میں کرکٹ رکنی نہیں ہے ،اگر کرکٹ برادری ہماری اس بات کا خیال نہیں رکھے گی تو اس کا پھر کوئی فائدہ نہیں ،مصیبت میں کرکٹ برادری ایک دوسرے کے کام آتی ہے۔
رمیز راجہ نے کہا کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کام نہیں آئیں تو آگے ہمارے لیے مشکل ہو سکتی ہے ویسٹ انڈیز کی سیریز خطرے میں پڑ سکتی ہے جبکہ آسٹریلیا بھی پر تول رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا سارا ایک ہی بلاک ہے ،گلہ کس سے کریں یہ لوگ تو سب اپنے تھےلیکن انہوں نے اپنا بنا کر نہیں رکھا،یہ یہاں سے جانے کے لیے بہانے تلاش کرتے ہیں ،کبھی سکیورٹی کا کہتے ہیں تو کبھی کہتے ہیں ذہنی طور پر تھک چکے ہیں۔
۔
لاہور: پاکستان اب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی میزبانی نہیں کرسکتا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم اب پاکستان کا دورہ ختم کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے سیریز کے لیے آنا بھی چاہے تو پاکستان 2023 سے قبل میزبانی نہیں کرسکتا کیوں کہ پاکستانی کرکٹرز اس دوران نہایت مصروف ہوں گے۔
مختلف ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اگر نیوزی لینڈ کرکٹ اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے دوبارہ دورے کا ارادہ کربھی لے تو پاکستان دسمبر 2022 سے قبل ان کی میزبانی نہیں کرسکتا اور 2023 میں ویسے بھی نیوزی لینڈ کا دورہ پاکستان شیڈول ہے۔
پاکستانی کرکٹرز کے لیے آنے والے مہینوں میں کافی مصروف شیڈول ہے اور 2022 سے قبل وہ کیویز سے ہوم سیریز نہیں کھیل سکتے۔
رواں برس ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد پاکستان کو بنگلادیش کا دورہ کرنا ہے جس کے بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان آئے گی۔
اس کے بعد پاکستان سپر لیگ شروع ہوگی اور پھر آسٹریلیا کو مکمل سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔
رمضان کے بعد پاکستان سری لنکا کا دورہ کرے گا اور پھر اسے ملتوی ہونے والے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میں بھی شرکت کرنی ہے۔
اس کے بعد پاکستان انگلینڈ میں انگلینڈ کیخلاف 5 ون ڈے میچز کی سیریز بھی کھیلے گا۔وہاں سے قومی ٹیم آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کیلئے روانہ ہوجائے گی۔
اس کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے بھی 23-2022 میں پاکستان کا دورہ کرنا ہے جس میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز شیڈول ہے۔
پھر 2023 کے اوئل میں نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان شیڈول ہے اور اگر نیوزی لینڈ ملتوی کی جانےوالی حالیہ سیریز کی تلافی کرناچاہتا ہےتو اسے 2023 کے دورے کو طویل کرکے اس میں ہی اضافی میچز کھیلنے ہوں گے۔اس مقصد کے لیے انہیں پی سی بی سے پیش گی منظوری درکار ہوگی۔
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کہہ چکے ہیں کہ ’یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہیے کہ پاکستان اب اپنی ہوم سیریز
نیوٹرل وینیو پر نہیں کھیلے گا کیوں کہ ہم یہ ثابت کرچکے ہیں کہ پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ترین ملکوں میں سے ایک ہے۔‘
کراچی: محکمہ بورڈز و جامعات کے خط کی روشنی میں او پی ایس، اضافی عہدہ اور لک آفٹر چارج کے حامل افسران کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے
انٹر بورڈ کراچی کے چیرمین ڈاکٹر سعیدالدین کی صدارت میں میں تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین شرف علی شاہ، حیدرآباد بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹر محمد میمن، میرپور خاص بورڈ کے چئیرمین پروفیسر برکات علی حیدری اور لاڑکانہ بورڈ کے چئیرمین پروفیسرپروفیسر نسیم میمن جبکہ نوابشاہ بورڈ کے چئیرمین ڈاکٹر فاروق حسن اور سکھر بورڈ کے چئیرمین مجتبی شاہ نے آن لائن شریک تھے۔
جلاس میں تعلیمی بورڈز کے سربراہوں پر مشتمل کمیٹی نے دسویں اور بارھویں کے طلبہ کو5فیصد اضافی نمبرز دینے کے فارمولے کو حتمی شکل دے دی گئی جس کے تحت 90 فیصد یا اس سے زائد نمبر لانے والے طلبہ کوبھی 5 فیصد نمبر دیئے جائیں گے اور ان کا اطلاق سب پر ہوگا اجلاس میں کہاگیا ہے کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد لازمی ہے
اسی طرح انٹر سال اوّل اور نویں جماعت کے طلبہ کو 3 فیصد اضافی مارکس ملیں گے مگر عملی امتحانات( پریکٹیکل) میں اضافی نمبرز کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اسی طرح رپیٹر اور فیل شدہ امیدواروں پر بھی اضافی نمبرز کا اطلاق نہیں ہوگا۔
سندھ کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمین بورڈز نے عدالتی احکامات کی روشنی اور محکمہ بورڈز و جامعات کے خط کی روشنی میں او پی ایس، اضافی عہدہ اور لک آفٹر چارج کے حامل افسران کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم کنٹرولنگ اتھارٹی کی جانب سے او پی ایس، اضافی عہدہ اور لک آفٹر چارج کے حامل افسران او پی ایس، اضافی عہدہ اور لک آفٹر چارج کے حامل افسر ان کا معاملہ وزیر تعلیم اسماعل راہو ( کنٹرولنگ اتھارٹی ) پر چھوڑ دیا گیا ہے
اجلاس میں تعلیمی بورڈز کو حکومت کی جانب سے سرکاری اسکولوں کے طلبہ کی انرولمنٹ اور امتحانی فیسوں کی مد میں 2 ارب روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ اس صورتحال کی وجہ سے بورڈز کو مالی بحران کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ صوبائی وزیر اسماعیل راہو کے احکامات پر 18 گریڈ کے ڈپٹی کنٹرولر ظہیرالدین بھٹو کو میٹرک بورڈ کراچی میں ناظم امتحانات کے عہدے کا چارج جب کہ لاڑکانہ کے 18 گریڈ کے سکندر علی میر جت کو کو سکھر تعلیمی بورڈ میں ناظم امتحانات کا چارج دے دیا گیا تھا اسی طرح میونسپل کمیٹی جوہی کے گریڈ 18 کے افسر احسن الہی بھٹو کو ڈیپوٹیشن پر نوابشاہ تعلیمی بورڈ میں 19 گریڈ کی سیکریٹری کی اسامی پر تعینات کیا جاچکا ہے۔