نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ حکومت پنجاب کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی نےجمع کرادی۔
لاہور کے نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کی خبر کے معاملے پر حکومت پنجاب کی ہائی پاور کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ ہائی پاور کمیٹی کی مبینہ متاثرہ لڑکی اور والدین سے ان کے گھر پر 3 گھنٹے ملاقات ہوئی اور منگل کو 36 افراد کے بیانات ریکارڈ کیے۔
طالبہ اور والدین نے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی ہے۔
وزیرا علیٰ پنجاب کی بنائی گئی ہائی پاور کمیٹی نے منگل کو دن بھر اسی کیس کی انکوائری میں گزارا اور کمیٹی کا اجلاس سول سیکریٹریٹ میں ہوا جس میں تمام عوامل کو تفصیلی طور پر دیکھا گیا۔
کمیٹی نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران، مذکورہ کالج کے ڈائریکٹر عارف چوہدری، پرنسپل کالج ڈاکٹر سعدیہ جاوید، اے ایس پی گلبرگ شاہ رخ خان، سیکیورٹی انچارج پنجاب کالج گلبرگ کیمپس 10، ریسکیو آفیسر شاہد اور 28 طالب علموں کے انٹرویوز ریکارڈ کیے۔
وزیراعلی پنجاب کی بنائی گئی اعلیٰ سطح کی کمیٹی سیکریٹری داخلہ پنجاب کی سربراہی میں متاثرہ طالبہ کے گھر پہنچی اور طالبہ اور والدین کا بیان ریکارڈ کیا۔
سوشل میڈیا میں زیادتی کے واقعے سے منسلک کی جانے والی فرسٹ ائیر کی طالبہ اور اس کے والدین نے اپنے بیان میں کہا کہ بچی 2 اکتوبر کو گھر میں بیڈ سے گری جس کے باعث پہلے جنرل اسپتال، اس کے بعد 3 اکتوبر کو کینٹ میں موجود برین اینڈ اسپائن کلینک کے ڈاکٹر صابر حسین سے علاج کروایا، بعدازاں 4 اکتوبر کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں اتفاق اسپتال سے علاج شروع کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سانس کی تکلیف کے باعث بچی آئی سی یو میں بھی رہی اور 11 اکتوبر کو اسپتال سے ڈسچارج ہوئی۔
مزید بتایا گیا کہ متاثرہ بچی 3 اکتوبر سے 15 اکتوبر تک کالج سے باقاعدہ چھٹی پر رہی اور اس دوران ان کا نام پرواپیگنڈے کے تحت زیادتی کے جھوٹے واقعے سے جوڑا گیا، مذکورہ طالبہ اور اس کے والدین نے واضح کیا کہ ان کے ساتھ زیادتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور سوشل میڈیا پر مسلسل جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔
طالبہ اور اس کے والدین نے پولیس کو درخواست دی ہے کہ اس کا نام جھوٹے واقعے میں ملوث کرنے والے عناصر کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے اور سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
متاثرہ بچی سے گھر جاکر 3 گھنٹے ملاقات کرنے والوں میں سیکریٹری داخلہ پنجاب کے ساتھ سیکریٹری اسپیشل ایجوکیشن، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ بھی شامل تھیں۔
خیال رہے کہ مذکورہ واقعے کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ایف آئی اے نے سائبر کرائم سیل کی 7 رکنی کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔
پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کھانے کے وقفے تک 9 وکٹوں کے نقصان پر 358 رنز بنالیے۔
دوسرا روز
ملتان میں کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ میچ میں اپنی ادھوری پہلی اننگز کا آغاز 5 وکٹوں کے نقصان پر 259 رنز پر کیا تو محض 5 رنز کے آضافے پر وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان 41 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ آغا سلمان 31، ساجد خان 2 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، عامر جمال اور نعمان علی نے 9 ویں وکٹ کی شراکت میں 49 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم عامر 37 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ نعمان علی 29 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔انگلینڈ کی جانب سے برائیڈن کارس نے 2 جبکہ میتھیو پوٹس اور جیک لیچ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پہلا روز
دوسرے ٹیسٹ میچ میں اننگز کا آغاز کیا تو عبداللہ شفیق ایک مرتبہ پھر ناکامی کی تصویر بنے نظر آئے اور محض 7 کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹ گئے، کپتان شان مسعود 3 اور سعود شکیل 4 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، گرین شرٹس نے ابتدائی 2 وکٹیں محض 19 رنز پر گنوادیں۔
بعدازاں صائم اور کامران نے 149 رنز کی پارنٹرشپ قائم کرکے پاکستان کا اسکور مستحکم کیا تاہم صائم 77 رنز بناکر وکٹ گنوا بیٹھے۔
ڈیبیو پر سنچری بنانے والے کامران غلام 118 رنز کی اننگز کھیل کر ٹاپ اسکورر رہے۔ محمد رضوان 37 اور سلمان آغا 5 رنز سے کل اننگز کو آگے بڑھائیں گے۔
انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ نے 2 جبکہ شعیب بشیر، میتھیو پوٹس اور برائیڈن کارس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ مہمان ٹیم کیخلاف جلد بڑا اسکور کھڑا کرکے انہیں انڈر پریشر لائیں۔
اس موقع پر انگلش ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد ٹیم کا مورال بلند ہے، دوسرا ٹیسٹ بھی جیت کر سیریز اپنے نام کرنا چاہتے ہیں۔
پہلے ٹیسٹ میں انجری کے شکار کپتان بین اسٹوکس کی واپسی ہوئی ہے جبکہ انکی جگہ کرس ووکس اور گس اینکنسن کو ڈراپ کیا گیا ہے۔
پاکستان کا اسکواڈ:
کپتان شان مسعود، صائم ایوب، عبد اللہ شفیق، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا، کامران غلام، نعمان علی، زاہد محمود اور ساجد خان
انگلیںڈ کا اسکواڈ:
کپتان بین اسٹوکس، زیک کرولی، بین ڈیکٹ، اولے پوپ، جوئے روٹ، ہیری، جیمی سمیتھ، بریڈن کارس، میٹ پوسٹ، جیک لیچ اور شعیب بشیر
لاہور: ناقص فارم کے باعث انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ میچ سے باہر ہونے والے سابق کپتان بابراعظم بھی کامران غلام کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔
ملتان میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بابراعظم کی جگہ کامران غلام کو پلئینگ الیون کا حصہ بنایا، انہوں نے انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو میچ میں 118 رنز کی اننگز کھیلی۔
کامران غلام ڈیبیو پر سنچری کرنے والے 13ویں پاکستانی بلے باز بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
سالگرہ والے دن بابراعظم نے اپنے متبادل نوجوان بیٹر کامران غلام کی اننگز کی تعریف کی اور فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر تعریفی اسٹوری بھی شیئر کی۔
بابراعظم نے کامران غلام کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ اچھا کھیلا کامران!
خیال رہے کہ مسلسل ناقص پرفارمنس اور 18 سے زائد اننگز کھیلنے کے باوجود ففٹی یا اس سے زائد اسکور نہ کرنے والے بابراعظم کو آرام کروایا گیا ہے تاکہ وہ ذہنی تناؤ سے چھٹکارا حاصل کرسکیں۔
اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ امید کرتا ہوں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر ذمہ داری نبھاتے ہوئے مناسب باتیں کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طرح میں بھارت گیا اسی طرح آج بھارتی وزیر خارجہ پاکستان آئے ہیں، ایس سی او اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہٰذا نہیں سمجھتا کہ دوطرفہ بات چیت کی امید رکھنی چاہیے، اجلاس میں ہم باہمی معاملات کو نہیں اٹھاتے پلیٹ فارم کے ذریعے ہم مختلف ایشوز پر اقدامات کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری بھی کوشش تھی اجلاس میں بھارت کی نمائندگی ہو، اجلاس پاکستان میں ہونا فخر کی بات ہے، بحیثیت وزیر خارجہ پچھلے اجلاس میں کردار ادا کیا، پوری امید ہے پاکستان میں اجلاس کامیاب ہوگا، مختلف ممالک کے وزرائے اعظم کانفرنس کیلیے پاکستان میں موجود ہیں، ایس سی او کیلیے بھارت کے وزیر خارجہ کو پاکستان میں ویلکم کرتا ہوں۔
’اجلاس کی کامیابی کیلیے ہم اپنی کمٹمنٹ ظاہر کرنا چاہتے تھے۔ جے شنکر کو بھیجنا بھارت کا اپنا فیصلہ ہے۔ بھارتی وزیر اعظم میں اعتماد ہوتا تو وہ خود آتے۔ ایس سی او رولز کے مطابق دوطرفہ معاملات کو نہیں اٹھایا جا سکتا۔ بھارت نے سارک پلیٹ فارم کیلیے مشکلات پیدا کر رکھی ہیں۔ پاکستان بھارت کو سوچنا ہوگا کیا اپنے تعلقات میں یہی سرد مہری قائم رکھنی ہے؟ پاکستان اور بھارت کو غور کرنا چاہیے کہ دوطرفہ تعلقات کیلیے ایک بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے۔ آج نہیں کل نہیں لیکن کسی نا کسی دن تو بات چیت کا آغاز کرنا پڑے گا۔‘
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سب مانتے ہیں دہشتگردی سب کیلیے مسئلہ ہے لیکن دونوں ممالک کو دیکھنا ہوگا کہ دہشتگردی میں ہم عوام کی جان کیسے بچا سکتے ہیں، آپس میں بیٹھ کر دیکھیں کہ دہشتگردی کے حوالے سے کس چیز پر بات کر سکتے ہیں، پاکستان اور بھارت کا اپنا اپنا مؤقف ہوگا کہ صرف ایس سی او کے حوالے سے بیٹھیں ہیں، دوطرفہ بات چیت کا معاملہ بھارتی عوام اور پاکستانی عوام پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح میں نے بھارت میں بھارتی میڈیا کا سامنا کیا امید کرتا ہوں بھارتی وزیر خارجہ بھی پاکستانی میڈیا کا سامنا کریں گے، اپنی میزبانی کو بہت اہمیت دیتے ہیں ایسی بات نہیں کرنا چاہتا جو بری لگے، ایس سی او پر بیٹھ سکتے ہیں تو عوامی مسائل، خطے میں امن اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے یلیے کیوں بات نہیں کر سکتے؟
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ کو جانتا ہوں وہ بولنے سے خود کو روک نہیں پائیں گے، ان کی عزت کرتا ہوں ہم ثقافت کے مطابق میزبانی کو سنجیدہ لیتے ہیں، پاکستان میں ایس سی او کے موقع پر ایسی بات نہیں کرنا چاہتا کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بری لگے، امید کرتا ہوں وہ ذمہ داری نبھاتے ہوئے مناسب باتیں کریں گے، جانتا ہوں وہ رہ نہیں پائیں گے اور دہشتگردی پر اپنا بیانیہ دہرائیں گے، وہ اپنا بیانیہ دہرائیں تو بھی بطور میزبان ہمیں اسے معاف کرنا چاہیے، بھارتی عوام اور وزیر خارجہ کو موقع نہیں ملنا چاہیے کہ وہ شکایت کریں۔
اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ امید کرتا ہوں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر ذمہ داری نبھاتے ہوئے مناسب باتیں کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طرح میں بھارت گیا اسی طرح آج بھارتی وزیر خارجہ پاکستان آئے ہیں، ایس سی او اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہٰذا نہیں سمجھتا کہ دوطرفہ بات چیت کی امید رکھنی چاہیے، اجلاس میں ہم باہمی معاملات کو نہیں اٹھاتے پلیٹ فارم کے ذریعے ہم مختلف ایشوز پر اقدامات کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہماری بھی کوشش تھی اجلاس میں بھارت کی نمائندگی ہو، اجلاس پاکستان میں ہونا فخر کی بات ہے، بحیثیت وزیر خارجہ پچھلے اجلاس میں کردار ادا کیا، پوری امید ہے پاکستان میں اجلاس کامیاب ہوگا، مختلف ممالک کے وزرائے اعظم کانفرنس کیلیے پاکستان میں موجود ہیں، ایس سی او کیلیے بھارت کے وزیر خارجہ کو پاکستان میں ویلکم کرتا ہوں۔
’اجلاس کی کامیابی کیلیے ہم اپنی کمٹمنٹ ظاہر کرنا چاہتے تھے۔ جے شنکر کو بھیجنا بھارت کا اپنا فیصلہ ہے۔ بھارتی وزیر اعظم میں اعتماد ہوتا تو وہ خود آتے۔ ایس سی او رولز کے مطابق دوطرفہ معاملات کو نہیں اٹھایا جا سکتا۔ بھارت نے سارک پلیٹ فارم کیلیے مشکلات پیدا کر رکھی ہیں۔ پاکستان بھارت کو سوچنا ہوگا کیا اپنے تعلقات میں یہی سرد مہری قائم رکھنی ہے؟ پاکستان اور بھارت کو غور کرنا چاہیے کہ دوطرفہ تعلقات کیلیے ایک بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے۔ آج نہیں کل نہیں لیکن کسی نا کسی دن تو بات چیت کا آغاز کرنا پڑے گا۔‘
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سب مانتے ہیں دہشتگردی سب کیلیے مسئلہ ہے لیکن دونوں ممالک کو دیکھنا ہوگا کہ دہشتگردی میں ہم عوام کی جان کیسے بچا سکتے ہیں، آپس میں بیٹھ کر دیکھیں کہ دہشتگردی کے حوالے سے کس چیز پر بات کر سکتے ہیں، پاکستان اور بھارت کا اپنا اپنا مؤقف ہوگا کہ صرف ایس سی او کے حوالے سے بیٹھیں ہیں، دوطرفہ بات چیت کا معاملہ بھارتی عوام اور پاکستانی عوام پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح میں نے بھارت میں بھارتی میڈیا کا سامنا کیا امید کرتا ہوں بھارتی وزیر خارجہ بھی پاکستانی میڈیا کا سامنا کریں گے، اپنی میزبانی کو بہت اہمیت دیتے ہیں ایسی بات نہیں کرنا چاہتا جو بری لگے، ایس سی او پر بیٹھ سکتے ہیں تو عوامی مسائل، خطے میں امن اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے یلیے کیوں بات نہیں کر سکتے؟
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ کو جانتا ہوں وہ بولنے سے خود کو روک نہیں پائیں گے، ان کی عزت کرتا ہوں ہم ثقافت کے مطابق میزبانی کو سنجیدہ لیتے ہیں، پاکستان میں ایس سی او کے موقع پر ایسی بات نہیں کرنا چاہتا کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بری لگے، امید کرتا ہوں وہ ذمہ داری نبھاتے ہوئے مناسب باتیں کریں گے، جانتا ہوں وہ رہ نہیں پائیں گے اور دہشتگردی پر اپنا بیانیہ دہرائیں گے، وہ اپنا بیانیہ دہرائیں تو بھی بطور میزبان ہمیں اسے معاف کرنا چاہیے، بھارتی عوام اور وزیر خارجہ کو موقع نہیں ملنا چاہیے کہ وہ شکایت کریں۔
اسلام آباد : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اعلان کردیا، جس کے تحت پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں5روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ پیٹرول کی موجودہ قیمت میں کوئئ رد و بدل نہیں کیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں5روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ پیٹرول کی موجودہ قیمت میں کوئئ رد و بدل نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 247 روپے 3 پیسے برقرار رکھی گئی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں5روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت251روپے29پیسے فی لیٹرہوگئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قیمتوں کا اطلاق 16 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک ہوگا۔
خام تیل کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ
علاوہ ازیں پاکستان میں خام تیل کی پیداوار میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ پی پی آئی ایس اور انڈسٹری کے اعداد و شمار کے مطابق 30 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 63898 بیرل ریکارڈ کی گئی ہے جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ ہے، پیوستہ ہفتے میں ملک میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 63376 بیرل ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسلام آباد : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اعلان کردیا، جس کے تحت پٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں5روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ پیٹرول کی موجودہ قیمت میں کوئئ رد و بدل نہیں کیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں5روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ پیٹرول کی موجودہ قیمت میں کوئئ رد و بدل نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 247 روپے 3 پیسے برقرار رکھی گئی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں5روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت251روپے29پیسے فی لیٹرہوگئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق قیمتوں کا اطلاق 16 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک ہوگا۔
خام تیل کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ
علاوہ ازیں پاکستان میں خام تیل کی پیداوار میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ پی پی آئی ایس اور انڈسٹری کے اعداد و شمار کے مطابق 30 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 63898 بیرل ریکارڈ کی گئی ہے جو پیوستہ ہفتے کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ ہے، پیوستہ ہفتے میں ملک میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 63376 بیرل ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسلام آباد : شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) کا سربراہی اجلاس آج جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف اپنے افتتاحی کلمات سے اجلاس کا باضابطہ آغاز کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او ) کا سربراہی اجلاس آج اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں ہوگا، تمام مہمان پہنچ گئے ہیں اور اجلاس کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے سربراہان اور مندوبین آج صبح جناح کنونشن سینٹر پہنچیں گے، جہاں وزیراعظم شہباز شریف مہمانوں کا استقبال کریں گے پھر گروپ فوٹو کا سیشن ہو گا، جس کے بعد شہباز شریف اپنے افتتاحی کلمات سے اجلاس کا باضابطہ آغاز کریں گے۔
تنظیم کے رکن ملکوں کے نمائندےمعیشت، تجارت، ماحولیات اورسماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر خطاب کریں گے، تنظیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ رکن ممالک باہمی تعاون کووسعت دینے کے لیے اہم فیصلے کریں گے۔
وزیراعظم کانفرنس کے شرکا کو ظہرانہ دیں گے اور اختتامی سیشن کے بعد نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈاراورایس سی اوکےسیکریٹری جنرل میڈیا سے گفتگو کریں گے۔
اس سےقبل ایس اوسی سمٹ کے لیے آنے والے مہمانوں کا اسلام آباد میں پرتپاک استقبال کیا گیا، بھارتی وزیرخاجہ سبرامنیم جے شنکر نور خان ایئربیس پہنچے تو وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے جنوب ایشیائی امور نے استقبال کیا، روایتی لباس پہنے بچوں نے معزز مہمان کو گُلدستے پیش کیے۔
روسی فیڈریشن کے ڈپٹی وزیراعظم کا بھی شاندار خیرمقدم کیا گیا جبکہ قازقستان کےوزیراعظم کا وفاقی وزیر علیم خان،کرغزستان کے وزیراعظم کا وزیرپٹرولیم مصدق ملک نے استقبال کیا۔
بیلا روس کے وزیراعظم رومان گولوف کو وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے خوش آمدیدکہا، تاجکستان کے وزیراعظم قاہر رسول زادہ کا وزیرتجارت جام کمال اور ترکمانستان کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین راشد مریدوف کا استقبال وفاقی وزیر خالد مقبول نے کیا۔
پشاور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج سےحکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات کے خاتمے اور رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سیف نے خواجہ آصف اور احسن اقبال کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کی کال پرلیگی وزراکی چیخیں پھرشروع ہوئیں، پرامن احتجاج ہماراجمہوری اورآئینی حق ہے۔
بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی احتجاج سےحکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات کے خاتمے اور رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ہمارے احتجاج کو ماڈل ٹاؤن جیسا بنا کر اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے لیکن حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے الٹا ان کے گلے پڑیں گے۔
رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ خواجہ آصف ایک خاتون سے ہارے ہوئے اور فارم 47 پر وزیر بنے ہیں، احسن اقبال سی پیک پر سیاسی بیان بازی کررہے ہیں، موجودہ حکومت کے دور میں ملکی معیشت کاپہیہ جام ہو چکا ہے، شنگھائی کانفرنس پر حکومت سیاسی دکان چمکانے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔
پشاور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج سےحکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات کے خاتمے اور رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سیف نے خواجہ آصف اور احسن اقبال کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کی کال پرلیگی وزراکی چیخیں پھرشروع ہوئیں، پرامن احتجاج ہماراجمہوری اورآئینی حق ہے۔
بیرسٹرسیف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی احتجاج سےحکومت کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں، بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات کے خاتمے اور رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ہمارے احتجاج کو ماڈل ٹاؤن جیسا بنا کر اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے لیکن حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے الٹا ان کے گلے پڑیں گے۔
رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ خواجہ آصف ایک خاتون سے ہارے ہوئے اور فارم 47 پر وزیر بنے ہیں، احسن اقبال سی پیک پر سیاسی بیان بازی کررہے ہیں، موجودہ حکومت کے دور میں ملکی معیشت کاپہیہ جام ہو چکا ہے، شنگھائی کانفرنس پر حکومت سیاسی دکان چمکانے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔