جمعرات, 28 نومبر 2024

کراچی: جوائنٹ ایکشن کمیٹی سندھ کے تمام جامعات اور کالج اساتذہ کی نمائندہ تنظیموں کی طرف سے وفاقی HEC کی ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام پہ مشیر وزیر اعلی سندھ جناب نثار کھوڑو کے موقف کی بھرپور تائید کرتی ہے جس میں انہوں نے ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کو صوبائی خودمختاری اور جامعات کی خودمختاری میں مداخلت قرار دیا اور اس یک طرفہ فیصلہ کو پاکستان میں غریب اور متوسط طبقہ کے بچوں کوتعلیم سے محروم کر دینے کے مترادف قرار دیا۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کےممبران پروفیسر ایس ایم طحہ، پروفیسر نعیم خالد اور ڈاکٹر اصغر دشتی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان میں کالجز اور جامعات کے تعلیمی پروگرامز کو اتنے بڑے پیمانے پہ تبدیل کرنے کا اختیار جس میں مفاد عامہ متاثر ہو، وفاقی ایچ ای سی کوآئین پاکستان کے تحت حاصل نہیں ہے۔

۱۸ ویں ترمیم کے بعد کونسل آف کامن انٹریسٹ (مشترکہ مفادات کونسل) کا آئینی ادارہ موجود ہے جہاں قومی مفاد عامہ کے معاملہ زیر بحث آسکتا ہے جبکہ تعلیم اور اعلی تعلیم دونوں ہی ۱۸ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی وفاقی ایچ ای سی کے غیر قانونی احکامات، ناقص فیصلوں اور جامعات کی خودمختاری میں مداخلت کے خلاف قومی فریضہ سمجھتے ہوئے ملک گیر مزاحمت کو استوار کرے گی۔

اس مزاحمت کا آغاز بہت جلد نیشنل کنونشن کے انعقاد سے کیا جائے گا۔ وفاقی ایچ ای سی کی تباہ کن پالیسیوں کے سبب جامعات مالی بدحالی کا شکار ہوگئیں ہیں اور معیاری تدریس اور تحقیق کے ماحول کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔ اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ وفاقی ایچ ای سی ایسے فیصلے کرنے لگی ہے جس میں مفاد عامہ کو ذد پہنچ رہی ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی وفاقی ایچ ای سی کے ان غیرقانونی فیصلوں کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کے لیے ملک کے نامور قانونی ماہرین سے مشاورت بھی کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں آئندہ کے لائحہ عمل سے میڈیا اور سول سوسائٹی کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔

 فیصل آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ماسٹرز، بی ایس اور بی ایڈ سمیت ہائر ایجوکیشن کی ڈگریوں کیلئے نظام میں تبدیلی کا فیصلہ کر لیا۔

اگلے سمسٹر سے ورکشاپ آن لائن ہوگی،ہاتھ سے لکھی اسائنمنٹ قبول نہیں ہوگی، یونیورسٹی ویب سائٹ پر کتابیں آن لائن فراہم کی جائیں گی ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ہائر ایجوکیشن کی ڈگریوں میں معیار تعلیم مزید بہتر بنانے کیلئے سابق نظام تبدیل کرتے ہوئے آن لائن پر شفٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ماسٹرز، بی ایس اور بی ایڈ سمیت ہائرایجوکیشن کے کورسز میں آن لائن اسائنمنٹ لازم قرار دے دی گئیں۔ اگلے سمسٹر سے ورکشاپ بھی آن لائن ہوں گی۔

چار سالہ بی ایس، بی ایڈ، ماسٹرز ڈگری کیلئے ہاتھ سے لکھی اسائنمنٹ قبول نہیں ہوگی جبکہ صرف کمپیوٹر پر ٹائپ کی گئی اسائنمنٹ قبول کی جائیگی تاکہ طلبا ایک ہی اسائنمنٹ کاپی نہ کرسکیں اور چوری شدہ مواد لکھنے پر آسانی سے نشاندہی ہوسکے ۔

کتابیں نہ ملنے کی شکایات پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے گھر پر پرنٹ شدہ کتابیں بھجوانے کے بجائے یونیورسٹی ویب سائٹ پر تمام کتابیں آن لائن فراہم کرنے کا پلان بنالیا تاکہ ایڈمیشن کنفرم ہوتے ہی طلبا اپنی کتابیں یونیورسٹی کے آن لائن پورٹل سے حاصل کرکے اپنی پڑھائی شروع کرسکیں اور گھر کتابیں ملنے کے انتظار میں وقت ضائع نہ کریں۔

علاوہ ازیں میٹرک اور انٹر کلاسز کو پرانے طریقہ کار کے مطابق ہی چلایا جائے گا جبکہ ہائر ایجوکیشن میں کامیابی کے بعد میٹرک اور انٹر کو بھی مکمل طور پر آن لائن سسٹم میں منتقل کردیا جائے گا۔

لاہور:پاکستان یوتھ ورلڈ اسکریبل چیمپئن شپ کے فائنل راؤنڈ میں پہنچ گیا۔

پاکستان نے یوتھ ورلڈ اسکریبل چیمپئن شپ کے فائنل کے لیےسری لنکا کو شکست دے کر کوالیفائی کرلیا۔

پاکستانی نوجوانوں کی ٹیم نے 14 کے مقابلے میں 22 گیمز سے فتح حاصل کرکے فائنل تک رسائی حاصل کی

قومی ٹیم آج ٹائٹل کے لیے تھائی لینڈ سے مقابلہ کرے گی۔

راولپنڈی : راولپنڈی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پاکستان نے جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا ہے۔

جنوبی افریقا کے خلاف پنڈی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں محمد رضوان کی شاندار سنچری کی بدولت پاکستان نے370 رنز بنائے۔

پنڈی ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان نے اپنی دوسری اننگز 129 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر شروع کیا تو محمد رضوان 28 اور حسن علی صفر کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔

حسن علی 5 رن بنا کر مہاراج کا شکار ہو گئے جبکہ یاسر شاہ 23 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے لیکن دوسری جانب محمد رضوان اپنا اور ٹیم کا اسکور آگے بڑھاتے رہے اور انہوں نے اپنی ففٹی مکمل کی۔

نعمان علی نے بھی اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے جبکہ محمد رضوان نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی سنچری 185 گیندوں پر 12 چوکوں کی مدد سے مکمل کی۔

شاہین شاہ آفریدی 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد رضوان 115 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور وہ پاکستان کی جانب سے 2014 کے بعد سنچری کرنے والے پہلے وکٹ کیپر بن گئے۔

جنوبی افریقا کی جانب سے جارج لنڈے نے 5 اور مہاراج نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، دو وکٹیں کگیسو ربادا کے حصے میں آئیں۔

خیال رہے کہ پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 272 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں جنوبی افریقا کی ٹیم 201 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

 پشاور: پاکستان سپر لیگ سیزن 6 سے قبل پشاورزلمی نےاپنی خصوصی کٹ لانچ کر دی۔

پشاور زلمی کی جانب سے خصوصی ثقافتی ٹریننگ کٹ میں پاکستان اور خیبر پختونخوا کی ثقافت اور خوبصورتی کو نمایاں کیا گیا ہے۔

ثقافتی کٹ میںخیبر پختونخواہ کے درہ خیبر،قومی جانور مارخور،پاکستان کی بلند ترین چوٹی کے ٹو،قومی پھول چنبیلی، خوبصورت مقام مالم جبہ اسلامیہ کالج، ایڈورڈز کالج اور گھنٹہ گھر کو نمایاں کیا گیا ہے۔

Image

پاکستان سپر لیگ 2021 کےآفیشل ترانےمیں کون کون شامل

پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی کا کہنا ہے کہ خصوصی ثقافتی کٹ کا مقصد دنیا بھر میں پاکستان اور خیبر پختونخواہ کی خوبصورتی اور ثقافت کو اجاگر کرنا ہے ۔

لاہور: ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2021 کا آفیشل ترانہ “گروو میرا” ریلیز کردیا گیا ہے۔

یہ گیت پاکستان سپر لیگ کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر دستیاب ہوگا جب کہ پاکستان کے معروف ٹی وی چینلز بھی اس ترانے کو نشر کریں گے۔

اس ترانےمیں پاپ گلوکارہ آئمہ بیگ ،فوک گلوکارہ نصیبو لعل اور ہپ ہاپ سپر اسٹارز ینگ اسٹنرز نے آواز کاجادو جگایاہے۔
جکہ وڈیو میں چار چاند لگانے کے لئے 6 معروف کرکٹرز بھی نظر آرہے ہیں جن میں کپتان بابر اعظم،شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، وہاب ریاض، سرفراز احمداورشاداب خان شامل ہیں۔

ترانہ دنیا بھر میں موجود پاکستان سپر لیگ کے مداحوں کی کھیل سے محبت اور قربت کی ترجمانی کرتا ہے۔ اس ترانے میں کورونا وائرس کے بعد پیدا شدہ حالات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ جہاں اسٹیڈیم تو خالی ہیں مگر مداح اپنے گھروں میں ٹی وی اسکرینز کے سامنے بیٹھ کر میچ دیکھتے نظر آرہے ہیں۔

اسکردو: دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ کے ٹو کو سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں تاحال نہ مل سکے

ذرائع کے مطابق لاپتہ پاکستانی کوہ پیما علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی تلاش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ پر پاکستانی پرچم لہرانے کا خواب آنکھوں میں سجائے قومی کوہ پیما علی سدپارہ اور ان کے دیگر ساتھی گزشتہ 2 روز سے لاپتہ ہیں، کے ٹو کی 8 ہزار سے زائد میٹر بلندی پر آج موسم قدرے بہتر ہے، جس کی وجہ سے لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش کے لئے آج دوبارہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے، اس کے لئے 4 مقامی کوہ پیما بھی تعاون کررہے ہیں جب کہ آرمی ہیلی کاپٹرز کو 7 ہزار میٹر سے بلندی پر سرچ آپریشن کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 3 کوہ پیماؤں نے جمعہ کو 8ہزار 711 کلومیٹر بلند دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کرلی

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا ہے کہ لاپتہ کوہ پیماؤں کی تلاش کے لئے آرمی ایوی ایشن کے تعاون سے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری رکھا جائے گا، علی سدپارہ اور دوسرے کوہ پیماؤں کی خیریت سے واپسی کے لیے قوم سے دعا کی اپیل ہے۔

 

گلگت: کے ٹو سر کرنے والے تینوں کوہ پیما علی سدپارہ اور ان کے غیر ملکی ساتھی لاپتا ہو گئے ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

22 کوہ پیماؤں نے کے ٹو سر کرنے کی مہم شروع کی تھی لیکن 19 اس میں ناکام رہے البتہ 3 کوہ پیماؤں نے جمعہ کو 8ہزار 711 کلومیٹر بلند دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی سر کرلی۔

محمد علی سدپارہ، ان کے بیٹے ساجد علی سدپارہ، آئس لینڈ کے کوہ پیما جان سنوری اور چلی کے ایم پی موہر نے آرام کیے بغیر کیمپ 3 سے جمعرات اور جمعہ کی درمیان شب رات 12 بجے کے ٹو سر کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔

علی سدپارہ کے بیٹے طبیعت خراب ہونے پر واپس کیمپ تھری پہنچے تھے اور اب وہ مکمل تندرست اور بحفاظت کیمپ میں موجود ہیں، ساجد کا آکسیجن ریگولیٹر صحیح کام نہیں کررہا تھا۔

جمعہ کی صبح سدپارہ ٹیم نے اپ ڈیٹ کی کہ کیمپ تھری سے کوئی خبر نہیں ملی لیکن ہمارا ماننا ہے کہ ایسا سگنل یا بیٹری کی کمی کی وجہ سے ہو سکتا ہے، ہمیں اپنی ٹیم پر بھروسہ رکھنے کی ضرورت ہے اور یقین ہے کہ وہ کامیاب رہیں گے۔

جمعہ کو ان کی کوئی اپ ڈیٹ نہیں مل سکی اور جی پی ایس سے ان کی لوکیشن کی صحیح معلومات بھی موصول نہیں ہو رہی تھیں۔

اس سلسلے میں بتایا گیا کہ جمعہ کی شام 6 بجے ان سے رابطہ ہوا تھا تو وہ محفوظ تھے اور پہاڑ سر کررہے تھے۔

جان اسنوری کے آفیشل پیج سے بتایا گیا کہ تینوں کوہ پیما 8ہزار 300 میٹر پر تنگ جگہ سے نکل کر آگے بڑھ چکے ہیں جو سب سے خطرناک مقام ہے اور خیریت سے ہیں لیکن ہفتے کو ان کی کوئی اپ ڈیٹ موصول نہیں ہوئی۔

کوہ پیماؤں کا جمعہ کی شام کے ٹو سر کرنے کا ارادہ تھا اور جمعہ کی رات کیمپ 4 پر قیام کیا تھا لیکن آج دوپہر 12 بجے تک ٹیم کی کوئی بھی اپ ڈیٹ موصول نہیں ہوئی اور بتایا گیا کہ کوئی اپ ڈیٹ موصول نہیں ہوئی۔

کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے پاکستان آرمی کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق دن 11 بجے پاکستان آرمی کے دو ہیلی کاپٹر نے تینوں لاپتا کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا ہے۔

ساجد سدپارہ 20 گھنٹے اپنے والد اور دو دیگر کوہ پیماؤں کا انتظار کرنے کے بعد واپس نیچے کیمپ 3 میں آ گئے ہیں۔

دوپہر دو بجے تک کوہ پیماؤں کی کوئی اطلاع موصول نہیں اور ابھی تک ان کے حوالے سے کوئی نئی اپ ڈیٹ نہیں ہے۔

سردیوں میں پہاڑ سر کرنے والے مقامی کوہ پیما چھینگ داوا شیرپا نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر کہا کہ آرمی ہیلی کاپٹر تقریباً 7ہزار میٹر تک ان کو تلاش کرنے کے بعد واپس آ گیا ہے اور بدقسمتی سے انہیں کچھ نہیں مل سکا۔

انہوں نے کہا کہ اوپر پہاڑوں اور حتی کہ بیس کیمپ میں بھی صورتحال خراب ہے، ہم مزید پیشرفت کے منتظر ہیں لیکن موسم اور سرد ہوائیں ہمیں کچھ کرنے کی اجازت نہں دے رہیں

ادھر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے علی سدپارہ اور ساتھی کوہ پیماؤں کی بازیابی کے لیے قوم سے دعاؤں کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ علی سدپارہ بہادر اور جرات مند کوہ پیما ہیں جس نے پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کیا۔

اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت فروغ تعلیم کیلئے بھر پور کردار ادا کرنے کیلئے پر عزم ہے۔

اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نالج اکنامک کے فروغ سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کا مستقبل تعلیم کے فروغ سے وابستہ ہے۔ ملک کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ نوجوان جدید تعلیم یافتہ ہوں تو صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کا فروغ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہےاورحکومت فروغ تعلیم کیلئے بھر پور کردار ادا کرنے کیلئے پر عزم ہے۔
اجلاس میںشفقت محمود نے وزیر اعظم کو تعلیم کے فروغ سے متعلق منصوبوں اور اقدامات پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سیرت النبی ﷺ کے مضمون کو نصاب میں شامل کرنے کا مقصد طلباء کو اسلامی تعلیمات دینا ہے۔ تعلیمی اصلاحات کا مقصد تعلیم کا فروغ اور طلباء کی شخصیات میں اعلیٰ اقدار اجاگر کرنا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ تکنیکی و فنی تعلیم کے اداروں میں فراہم تربیت کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق یقینی بنایا جائے۔ تعلیمی اداروں اور مارکیٹ کے مابین تعلق کو مضبوط کرنے پر خاص توجہ دی جائے۔

اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ضیاالقیوم نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب، بلوچستان اور قبائلی اضلاع سمیت دیگر دوردراز علاقوں میں طلبہ کیلئے جون 2021 تک نظام تعلیم ڈیجیٹل کیا جارہا ہے۔

انٹریونیورسٹیز کنسورشیم کے آن لائن پروگرام ــ"لائیو وِد وائس چانسر" میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ضیاالقیوم نے کہاکہ دنیا آن لائن تعلیم کی طرف بڑھ رہی ہے اسی کو مدِ نظررکھتے ہوئےملکی جامعات کی فیکلٹی کو آن لائن تعلیم کیلئے ٹریننگ کروائی جائے گی

انہوں نے بتایا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے بھی اپنی تیاری مکمل کرلی ہے۔ جنوبی پنجاب، بلوچستان اور قبائلی اضلاع سمیت دیگر دوردراز علاقوں میں طلبہ کیلئے جون 2021 تک نظام تعلیم ڈیجیٹل کیا جارہا ہے۔

انہوںنے کہا اسلامی دنیا کے ممالک کی ورچوئل یونیورسٹیوں کی تنظیم کا پہلا منتخب صدر بننا میرے لیے اور پورے پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے ۔اس پروگرام میں نیشنل کوآرڈینیٹر انٹریونیورسٹیز کنسورشیم محمد مرتضیٰ نور اور پروفیسر ڈاکٹر غلام علی ملاح بھی موجود تھے ۔