جمعہ, 29 نومبر 2024

امریکی اداکارہ 56 سالہ لوری لافلن نےرشوت دے کر بیٹیوں کا کالج میں داخلہ دلوانے کے جرم کا اعتراف کرکے اپنی سزا پوری کرنے کے لیے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

رواں برس اگست میں امریکی ریاست میساچوٹس کے شہر بوسٹن کی ضلعی عدالت نےلوری لافلن اور ان کے شوہر فیشن ڈیزائنر موسمو گیانولی کو مجرم قرار دیتے ہوئے جرمانے اور جیل کی سزا سنائی تھی۔دونوں میاں ،بیوی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی دو جوان بیٹیوں کو یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا کے کالج میں داخلہ دلوانے کے لیے 5 لاکھ امریکی ڈالر کی رشوت دی تھی۔

دونوں کے خلاف مذکورہ کیس میں گزشتہ برس 2019 کے آخر میں فرد جرم عائد کی گئی تھی، ابتدائی طور پردونوں نے عدالت میں کیس چلنے کے بعد الزامات کو مسترد کیا تھا تاہم بعد ازاں دونوں نے جرائم کا اعتراف کیا تھا۔ اسی کیس میں اداکارہ فیلیسٹی ہفمین سمیت اسپورٹس، شوبز،فیشن، ٹی وی، کاروبار اور صحافت سے وابستہ50 شخصیات پر بھی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

وری لافلن اور ان کے شوہر نے بھی اپنی دو بیٹیوں کو مذکورہ کالج میں داخلہ دلوانے کے لیے 5 لاکھ ڈالر کی رشوت دینے کا اعتراف کیا تھا، جس پر انہیں جیل اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

عدالت نے لوری لافلن کو 2 ماہ جب کہ ان کے شوہر کو 5 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

دونوں کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ 19 نومبر سے قبل ہی اپنی سزا کاٹنے کے لیے پولیس کے سامنے پیش ہوں گے، تاہم اداکارہ دی گئی مہلت سے قبل ہی پولیس کے سامنے پیش ہوگئیں۔اداکارہ نے خود کو 31 اکتوبر کو جیل پولیس کے حوالے کیا، جہاں وہ اگلے دو ماہ تک رہیں گی۔کورونا پروٹوکول کے تحت اداکارہ کا کورونا ٹیسٹ کرکے اسے 2 ہفتوں تک قرنطینہ میں رکھنے کے بعد اپنی بیرک میں منتقل کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق لوری لافلن نے خود کو ریاست کیلی فورنیا کے شہر ڈبلن کے وفاقی مرکزی جیل انتظامیہ کے حوالے کیا۔

شوبز ویب سائٹ ڈیڈلائن نے بتایا کہ اگرچہ لوری لافلن نے خود کو دی گئی مہلت سے قبل ہی پولیس کے حوالے کردیا، تاہم ان کے شوہر رواں ماہ 10 نومبر تک خود کو جیل حکام کے حوالے کریں گے۔ لوری لافلن کے شوہر 5 ماہ تک قید کاٹیں گے جب کہ اداکارہ کو 2 ماہ بعد آزاد کردیا جائے گا۔

 

سلوواکیہ: کلائن وژن کمپنی نے کو صرف تین منٹ میں ایک اسپورٹس کارکو دو نشستوں والے ہوائی جہاز میں تبدیل کرنے کا عملی مظاہرہ کیا جسے "اڑن کار" یا "Air Carکا نام دیا گیا ہے۔اڑن کار" یا "Air Car صرف تین منٹ میں دو نشستوں والے ہوائی جہاز میں تبدیل کیا جاتا ہے۔
اس تجربے کے بعد پروٹوٹائپ (عملی نمونے) کی جانچ کا یہ پانچواں تجربہ بھی تھا۔

اسے ’ایئرکار‘ کانام دینے کی وجہ یہ ہے کہ پرواز سے قبل اس کا پچھلا حصہ لمبا ہوجاتا ہے، ۔ دائیں اور بائیں بازو سیدھ ہوجاتے ہیں ، اس میں ایک پروپیلر کام کرنے لگتا ہےاور اسے دو نشستی ہوائی جہاز بننے میں صرف تین منٹ لگتےہیں۔

کلائن وژن نامی کمپنی کے مطابق اب تک سلوواکیہ کے پائسٹینی ایئرپورٹ سے یہ دوپروازیں مکمل کرچکی ہے اور مجموعی طور پر 1500 فٹ کی بلندی تک جاچکی ہے۔ اس طرح یہ تجارتی آزمائش و تیاری کے قریب جاپہنچی ہے۔

بوینگ سے وابستہ ایک سابقہ ماہر ڈاکٹر برانکو نے کہا ہے کہ جس طرح کار سے بازو برآمد ہوتے ہیں اور دم کا حصہ وسیع ہوتا ہے وہ ایک بہترین اختراع ہے۔ اس کا مظاہرہ ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے جس میں ہوائی کار بہت مستحکم انداز میں پرواز کررہی ہے۔

اگلے مرحلے میں اڑن گاڑی میں مزید طاقتور انجن لگایا جائے گا۔ اگرچہ یہ کل 620 میل کا فاصلہ طے کرسکتی ہے لیکن اب تک اس کی قیمت کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ موجدین کا خیال ہے کہ یہ کارخاص افراد کو براہِ راست ایئرپورٹ لے جانے، ہوائی ٹیکسی اور دیگر آفات میں میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

لاہور: برطانوی امداد سے بنائے گئےا سکولوں میں کمروں کی مرمت کا کام ایک سال بعد بھی شروع نہ ہوسکا ۔ پنجاب محکمہ اسکولز کے مطابق پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں بنائے گئے دوسو کمروں کی مرمت کا کام شروع نہ ہوسکا۔ طلبہ باہر شامیانوں اور کھلے میدان میں پڑھنے پر مجبور ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی امداد سے بنائے166ا سکولوں میں کمروں کی مرمت کا کام ایک سال بعد بھی شروع نہ ہوسکا ۔

کمروں کو آپریشنل کرنے کے بعد اس بات کا انکشاف ہوا کہ ان کمروں کی چھتیں ناقص ہیں اور کمرے زلزلہ پروف بھی نہیں ہیں جس کے بعد ان کمروں میں کلاسیں لگانے سے روک دیا گیا اور بچوں کو ٹینٹوں میں بیٹھنے کو کہا گیا ۔ ان کمروں کے نقائص دور کرنے کے احکامات دھرے رہ گئے ۔ ایک سال گزرنے کے باوجود بھی کام شروع نہ ہوسکا ۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کی سستی کی وجہ سے کام التوا کا شکار ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جس این جی او نے کمرے بنائے تھے اس نے بھی مدد کرنے سے سے انکار کردیا ہے ۔ڈسڑکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کا کہناہے کہ سی ای او لاہور متعلقہ این جی او سے رابطے میں ہیں، جلد کام مکمل کرلیں گے ۔ترجمان محکمہ اسکول ایجوکیشن کا کہنا ہے کہ متعلقہ ضلع کے سی ای اوز سے رپورٹ طلب کی جائے گی کہ مرمت کے کام میں تاخیر کیوں ہوئی۔

لاہور :لاہور ہائیکورٹ نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں داخلے کے طریقہ کیخلاف درخواست پر عبوری تحریری حکم جاری کردیا

جسٹس جواد حسن نے پرائیویٹ میڈیکل کالج کو طلباء کے مشروط طور پر داخلے کرنیکی اجازت دیدی ۔عدالت نے قرار دیا کہ عدالت کو میڈیکل کے طلبائکا مستقبل زیادہ عزیز ہے ،میڈیکل کالج پراسپیکٹس پر مشروط طور پر طلباء کے داخلے کرنے کی اجازت ہے ، درخواست کے فیصلے تک طلباءکے داخلوں کے عمل کو حتمی شکل نہ دی جائے ،عدالت نے فریقین کے وکلائکو 9 نومبر کو مزید بحث کیلئے طلب کر لیا۔

اسلام آباد: قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نےخبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ ایچ ای سی سے لئے گئے فنڈز بوائز ہاسٹل،سپورٹس جمنازیم و دیگر جگہ استعمال ہو رہےہیں۔

ذرائع کے مطابق قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کےجمان کا کہنا ہےکہ ترقیاتی فنڈز کی واپسی سمیت انجینئرنگ فیکلٹی منصوبے سے ایک پائی بھی ہائر ایجوکیشن کمیشن کو واپس نہیں کی گئی ، ایچ ای سی سے لئے گئے فنڈزبوائز ہاسٹل ، فیکلٹی آف انجینئرنگ ،سپورٹس جمنازیم سمیت غذر،ہنزہ اور دیامر کیمپس کی توسیع میں استعمال ہورہے ہیں جبکہ انجینئرنگ فیکلٹی منصوبہ کی زمین کا تنازع کافی پہلے پیدا ہوا تھا جسے خوش اسلوبی سے حل کیاگیااوراس وقت بہترین انداز میں منصوبے پر کام جاری ہے اورمتعلقہ منصوبوں کے ٹھیکیداروں کو وقتاً فوقتاً ادائیگیاں کی جاتی ہیں۔

اسلام آباد: چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری کی زیرِ صدارت تمام صوبوں کے جامعات کے وائس چانسلرزکا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں چیئر مین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری نے جامعات کے سر براہان کوعالمی وبا کوروناکی دوسری لہر سے بچائو کے لئے ہدایت کی ہے کہ وہ کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کراتے ہوئے آپس میں رابطے میں رہیں اور ایک دوسرے سے کوویڈ 19سے بچائو کے لئے کئے گئے طریقہ کار کا تبادلہ بھی کریں ،

گزشتہ روز وائس چانسلرز کے اجلاس میں چیئرمین ایچ ای سی کا کہنا تھا کہ مستقبل میں وبا کے خطرے کے پیش نظرجامعات کو اپنی استعداد کار بڑھانا ہوگی۔کورونا سے نمٹنے کی اس کوشش میں ہمیں طلبہ کو اپنا شریک کار بنانا ہے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ایچ ای سی انٹرنیٹ کنیکٹوٹی (Internet Connectivity)کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ رابطے کو جاری رکھے گا۔

جامعات کے سربراہان نے ضلعی انتظامیہ اور شعبہ صحت کے حکام کی طرف سے تعاون پر تسلی کا اظہار کیا اور ان کے متعلقہ کیمپسز میں کیے جانے والے رینڈم ٹیسٹس کے نتائج سے بھی آگاہ کیا۔

وائس چانسلرز نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ حکومت اور ایچ ای سی کے فراہم کردہ رہنما اصولوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے تاکہ کرونا کے دوبارہ پھیلائو کا تدارک کیا جاسکے ۔

مانیٹرنگ ڈیسک : انسٹاگرام کے صارفین ہوجائیں تیار ، انسٹاگرام کی انتظامیہ نے ویڈیو کے آپشن کو بہتر بنانے کا کام مزید تیز کردیا اور متعددتبدیلیوں کا اعلان بھی کیا ہے۔ ان میں سب سے بڑی تبدیلی لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کا دورانیہ ایک گھنٹے سے بڑھا کر 4 گھنٹے کرنا ہے۔لائیو ویڈیو اسٹریمنگ کے دورانیے میں اضافے کا فیچر دنیا کے بھر میں انسٹاگرام صارفین کو دستیاب ہوگا۔

کمپنی کے مطابق لائیو اسٹریم کے دورایے میں اضافے سے صارفین کو اپنی برادری سے جڑنے کا زیادہ موقع مل سکے گا۔

اس کے علاوہ صارفین پرائیویٹ آرکائیوز میں اپنی لائیو اسٹریمز کو اسی طرح دیکھ سکیں گے تاہم 30 دن بعد یہ ویڈیوز آرکائیو سے غائب ہوجائیں گی۔

انسٹاگرام گرام کی جانب سے آئی جی ٹی وی میں لائیو ناؤ کا اضافہ بھی کیا جارہا ہے جہاں لوگ لائیو اسٹریمنگ پر مبنی مواد کو تلاش کرسکیں گے۔
ان فیچرز سے اندازہ ہوتا ہے کہ انسٹاگرام کی جانب سے لائیو اسٹریمنگ پر زیادہ زور دیا جارہا ہے کیونکہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران اس کے استعمال کی شرح بڑھ گئی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ کمپنی کو توقع ہے کہ لائیو ویڈیوز سے لوگ زیادہ وقت ایپ میں گزاریں گے کیونکہ یہ لائیو مواد لوگ کسی اور جگہ نہیں دیکھ سکیں گے۔
اس وقت لائیو اسٹریمنگ کے متعدد پلیٹ فارمز موجود ہیں مگر انسٹاگرام ان کے مقابلے میں سبقت حاصل کرنا چاہتی ہے۔

اسلا م آباد:  وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہےکہ کورونا کی تازہ صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے کورونا پھیلاؤ کا باعث نہیں بن رہے جب کہ سب سے زیادہ ریسٹورینٹس، شادی ہالز اور بڑی مارکیٹیں کورونا پھیلاؤ کاباعث بن رہے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی ہر روز کورونا کی صورتحال پر نظر رکھتی ہے، ستمبر میں کورونا کی شرح 1.7 سے 1.8 فیصد تھی جس میں بتدریج اضافہ ہوا اور 72 دنوں میں کورونا کی شرح 3 فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم نے احتیاط نہ کی تو کورونا صورتحال خراب ہوسکتی ہے، کوشش ہے کورونا کا پھیلاؤ بڑھنے سے پہلے اقدامات کرلیے جائیں، ہماری اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کامیاب رہی تھی، این سی او سی کی کورونا صورتحال پر نظر ہے، اگر مزید سخت اقدامات کرنا پڑے تو کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے قانون میں تبدیلی کرنا پڑی تو کریں گے لیکن فی الحال ایسی صورتحال نہیں کہ قانون میں تبدیلی کرنا پڑے۔

پشاور: خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس نے ایک اور ڈاکٹر کی جان لے لی ہے جس کے بعد صوبے اس وائرس سے جاں بحق ڈاکٹروں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق خیبر پختون خوا میں ڈاکٹروں کی صوبائی تنظیم پرویژنل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ خیبر کالج آف ڈینٹسڑی کے ایسوسی ایٹ ڈین ڈاکٹر سلطان زیب کورونا وائرس کا شکار ہوکر جاں بحق ہوگئے ہیں، وہ گزشتہ کچھ روز سے حیات آباد میڈیکل کمپلکس میں زیر علاج تھے۔

کورونا سے اب تک خیبر پختونخوا میں 20 ڈاکٹرز جاں بحق ہوچکے ہیں فوٹو: فائل

 

پرویژنل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر سلطان زیب کو خراج عقیت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے افراد ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ڈاکٹر سلطان زیب کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران ڈاکٹرز کی خدمات قابل ستائش ہیں، شہری کورونا وبا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ کورونا سے اب تک خیبر پختونخوا میں 20 ڈاکٹرز جاں بحق ہوچکے ہیں

کوئٹہ: نامعلوم افراد نے بلوچستان کے علاقے بلیدہ میںجھونپڑی نما پرائیوٹ اسکول کو آگ لگادی

لیویز ذرائع کے مطابق گزشتہ شب نامعلوم افراد نے بلیدہ کے علاقے گلی کوچگ میں جھوپڑی میں قائم پرائیوٹ اسکول کو آگ لگادی جس کے نتیجے میں سامان جلاکر راکھ ہوگیا جبکہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اطلاع ملنے پر لیویز اور فائر بر گیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا

، تعلیمی سرگرمیاں کمروں کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے جھونپڑیوں میں مقامی سماجی کارکن و رضاکار کی مدد سے تعلیم دی جاتی تھی
اسکول جلانے کے واقعے کو تعلیمی و سماجی حلقوں نے اسکول جلانے کے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے حکام بالا سے مطابلہ کیا کہ وہ تعلیم دشمنوں کا قلع قمع کرکے علاقے کو تباہی سے بچائے۔