منگل, 26 نومبر 2024

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) ججوں کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے بارے میں مقدمے کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے آبزرویشن دی ہے کہ وکلاملک کی عدلیہ کی قبرکھود رہے ہیں۔

جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں فل بینچ نے سماعت کی اور لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بارکے صدرشفقت بھٹی کے خلاف اسلام آبادہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا۔ جسٹس شیخ عطمت سعید نے عدالت میں پیش وکلاسے کہاکہ آپ کا عدالتوں کے ساتھ کیسارویہ ہے۔ یہ دیکھیں ہم بھی سالوں تک بارمیں رہے ہیں اس وقت تو ایسا نہیں ہوتا تھا جتنا نقصان آپ نے عدلیہ کو پہنچایا ہے کسی نے نہیں پہنچایا، ایسی غلطی کوئی ایک ہو تو اور بات ہے مگر یہاں تو ایسے واقعات آئے روز ہو رہے ہیں۔

ایمز ٹی وی (سکھر) ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال دورجدید کی ضرورت بنتا جارہا ہے اور پاکستان میں میڈیا ہاؤسز جلسے جلوسوں کی کوریج کے لیے اس سے استفادہ کرتے ہیں لیکن اب سندھ میں پولیس ڈاکوؤں کو پکڑنے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی سے مدد حاصل کرے گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں ایس ایس پی سکھر تنویر حسین تنیو کا کہنا تھا کہ ان کی حدود میں زیادہ تر کارروائیاں کچے کے علاقے میں کی جاتی ہیں جہاں ڈاکوؤں نے اپنی محفوظ پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں اور پولیس کی ان مقامات تک رسائی کے وقت فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جس سے فائرنگ کی سمت کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہوتا ہے اور ایسے میں ڈرون ٹیکنالوجی سمت کے تعین میں کافی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

ایس ایس پی نے کہا کہ ہدف کی نشاندہی کے لیے ڈرون سب سے بہترین ٹیکنالوجی ہے اس کی مدد سے ڈاکوؤں کے فرار کو نا صرف ممکن بنایا جاسکتا ہے بلکہ غیر ضروری نقصان سے بھی بچاجاسکتا ہے جب کہ اس دوران ڈرون کیمرے کو فائرنگ سےبھی محفوظ رکھنا ضروری ہوگا۔ ایس ایس پی تنویر حسین کا کہنا تھا کہ پولیس نے اپنے تحت ڈرونز کی خریداری کی ہے اور ان کے استعمال اور نگرانی کے لیے ایک خصوصی گاڑی بھی تیار کرائی جارہی ہے۔

ایمز ٹی وی (گلگت) گلگت کی ڈسٹرکٹ جیل سے غیر ملکی سیاحوں کے قتل کے الزام میں گرفتار 2 قیدیوں سمیت 4 ملزمان نے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک ہلاک، ایک زخمی اور 2 فرار ہوگئے جب کہ ہلاک اور فرار ہونے والے قیدی نانگا پربت حملے میں ملوث تھے۔ 

ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل گلگت سے 4 قیدیوں نے رات گئے فرار ہونے کی کوشش کی جن میں نانگا پربت حملے کے 2 ملزمان بھی شامل ہیں۔ جیل کی حفاظت پر مامور اہلکاروں نے قیدیوں کے فرار ہوتے دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں غیر ملکی سیاحوں پر حملے کا ایک ملزم موقع پر مارا گیا جبکہ 2 فرار ہوگئے جن میں سیاحوں کے قتل میں ملوث ملزم بھی شامل ہے اور چوتھا قیدی گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری راجہ سکندر سلطان کے مطابق دہشتگردوں کی جانب سے جیل پر حملہ نہیں کیا گیا بلکہ 4 قیدیوں کی جانب سے فرار ہونے کی کوشش کی گئی  جن کے بارے میں جیل میں موجود افراد کا خیال ہے کہ ان کے پاس اسلحہ تھا یا انہوں نے اپنے پاس ہتھیار ہونے کا ڈھونگ رچایا اور فرار کی کوشش کی تاہم سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے نانگا پربت کا ایک قیدی حضرت بلال ہلاک اور دوسرا حبیب الرحمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ آئی جی گلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے ملزمان کی گرفتای کے لئے چھاپہ مار کارروائی شروع کر دی ہے۔

واضح رہے کہ 22 جون 2013 کو بیس کیمپ پر10غیرملکی کوہ پیماؤں سمیت 11 افراد قتل کردیے گئے تھے جن کا تعلق یوکرائن، چین، امریکا اور روس سے تھا جب کہ قتل کےالزام  میں گرفتار ملزمان کو گلگت کی ڈسٹرکٹ جیل میں رکھا گیا تھا۔