ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر سمیت تمام ایشوزکو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر رضا مندی ظاہرکی ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ خطے میں امن مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے، اس کے حل سے نہ صرف دونوں ممالک میں امن قائم ہوگا بلکہ خطے میں امن و استحکام اور خوشحالی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کے طرز عمل پر دنیا کی توجہ مبذول کرائی ہے اور عالمی دباؤ کارگر ثابت ہوا ہے، اب دیکھنا ہے کہ بھارت کتنا سنجیدہ ہے۔
مشیر برائے خارجہ امور نے کہا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ قریبی دوستانہ تعلقات اور خطے میں امن کا خواہاں ہے، بھارتی سیکریٹری خارجہ کے دورہ پاکستان پر مسئلہ کشمیر سمیت تمام ایشوز پر تفصیلی بات چیت کی جائیگی، دریں اثنا سرتاج عزیز سے پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر ایچ ای اتحاجان مالوف نے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا، قبل ازیں بھارت نے پاکستان کے ساتھ کشمیر سمیت تمام ایشوز پر مذاکرات شروع کرنے پر آمادگی ظاہرکر دی جس کا آغاز3 مارچ کو بھارتی سیکریٹری خارجہ کے دورہ اسلام آباد سے ہوگا۔
پاکستان نے مذاکرات کی بھارتی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے ایک پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایس جے شنکر اسلام آباد کا دورہ کریں گے جہاں دوطرفہ ملاقاتوں میں بھارت اپنا ایجنڈا پیش کرے گا، بھارت پاکستان کے ساتھ شملہ معاہدے کی رو سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات کرنے کو تیار ہے، بھارتی سیکریٹری خارجہ نہ صرف پاکستان بلکہ تمام سارک ممالک کا دورہ کریں گے۔
ایمز ٹی وی (راولپنڈی) انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج پرویزاسماعیل جوئیہ نے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹوکے قتل کیس میں مزید2گواہ ایف آئی اے پشاورکے انسپکٹر نصیر علی خان اور سب انسپکٹر محمد عدنان کے بیان ریکارڈکرلیے۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ایف آئی اے کے انسپکٹر نصیر احمد نےاپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایاکہ سابق وزیر اعظم کے قتل کیس میں گرفتار اور ملوث تمام ملزمان مدرسہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے طلبہ تھے تمام ایک ساتھ پڑھتے رہے، ان میں خودکش بمبار عبداللہ عرف صدام، نادر عرف قاری اسماعیل، رشید احمد عرف ترابی، فیض محمد کسکٹ شامل ہیں۔
نصیر احمد نے بتای کہ ان چاروں کا انھوں نے مدرسہ جاکرریکارڈ چیک کیااور اس ریکارڈکی نقل بھی عدالت میں پیش کر دی، ان چاروں ملزمان کی مدرسہ میں رجسٹریشن نمبر 21716،17816،18642 اور 23629 تھی۔ تمام ملزمان ڈی آئی جی سعود عزیز، ایس پی خرم شہزاد، اعتزاز شاہ،شیر زمان، رفاقت، حسنین اور عبدالرشید بھی عدالت موجود تھے۔ ان گواہوں پرجرح بھی مکمل کرنے کے بعد عدالت نے سماعت ایک روز کے لئے ملتوی کر تے ہوئے مزید 5 گواہوں کوطلب کر لیا ہے۔
ایمز ٹی وی (اسلام آباد) ملک بھر میں 3 سے زائد سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کے لیے دی گئی ڈیڈلائن آج ختم ہورہی ہے۔
26فروری کے بعد14 اپریل تک ایک شناختی کارڈپر صرف 2سموں سے زائد کی تصدیق کروائی جاسکے گی۔ پی ٹی اے ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں استعمال ہونیوالی10 کروڑ 30 لاکھ سموں میں سے اب تک صرف 5کروڑ 80 لاکھ سموں کی تصدیق مکمل کی جاسکی ہے۔ اب تک موبائل کمپنیوں نے بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے4 کروڑ 40 لاکھ شناختی کارڈز پر 5 کروڑ 80 لاکھ سموں کی تصدیق مکمل کی جبکہ 70 لاکھ سموں کو بند کردیا۔
ایمز ٹی وی (کراچی) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے نظام میں پائی جانے والی سنگین خامیوں کے سبب غیر ملکیوں اور پناہ گزینوں کو جعلی اور غیر تصدیق شدہ دستاویزات کی بنیاد پر قومی شناختی کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں اور اسی سلسلے کی ایک کڑی میں بھارتی خاندان کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کر دیئے گئے ہیں۔
نادرا کے ریکارڈ کے مطابق بھارتی خاندان کے 3 بچوں کی پیدائش 5 ماہ میں ہوئی تاہم اس کے باوجود نادرا کے نظام نے خاندان کے 8 افراد کو جاری کیے گئے شناختی کارڈز کو بلاک کرنے کی زحمت نہیں کی، ایف آئی اے کی جانب سے درج کیے جانے والے مقدمے کے مطابق مہرالنسا زوجہ جہانزیب خان، ان کے شوہر جہانزیب خان اپنی 2 بیٹیوں کے ہمراہ 70 کی دہائی کے آخر میں پاکستان آئے اور انھوں نے 1978 میں جعلی دستاویزات کی مدد سے اپنے آپ کو پاکستانی شہری ظاہر کرکے قومی شناختی کارڈ حاصل کرلیا۔
2000 میں نادرا کے قیام کے بعد خاندان نے ایک مرتبہ پھر جعلی دستاویزات استعمال کرتے ہوئے مینول شناختی کارڈ کی مدد سے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ بھی حاصل کرلیا، اس دوران خاندان کے سربراہ جہانزیب خان ممبئی (بھارت) واپس جا چکے تھے اور وہاں ان کا انتقال ہوگیا تھا جبکہ خاندان میں مزید 4 بچوں کا اضافہ ہوگیا تھا، نادرا کی جانب سے مہرالنسا کے کوائف کے اندراج کے وقت انتہائی اہم نکات کو نظرانداز کیا گیا، انھیں اور ان کے دیگر بچوں کو کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز جاری کر دیے گئے۔
مہرالنسا نے پہلی مرتبہ شناختی کارڈ حاصل کرتے وقت اپنی جائے پیدائش سوات درج کرائی تھی جبکہ نادرا کے شناختی کارڈ کے اجرا کے وقت جائے پیدائش ممبئی، (بھارت) درج کرائی، مہرالنسا کی 3 بیٹوں کی پیدائش میں صرف 5 ماہ کے دوران درج کی گئی، تاہم نادرا کا عملہ جو پاکستانی شہریوں کو شناختی کارڈ کے اجرا کے وقت مختلف حیلے بہانوں سے اعتراضات لگا کر انھیں اپنے دفاتر کے دھکے کھانے پر مجبور کرتا رہتا ہے۔
سنگین غلطیوں کے باوجود بھارتی خاندان کے نیشنل اسٹیٹس پر کوئی اعتراض کرنے میں ناکام رہا، ایف آئی اے کی جانب سے اس سلسلے میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی، ذرائع نے بتایا کہ نادرا کے متعلقہ حکام بھارتی خاندان کو شناختی کارڈ کے اجرا میں ملوث اہلکاروں کی تفصیلات ایف آئی اے کو فراہم کرنے کے بجائے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔
ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وزیر اعظم نواز شریف نے سینیٹ کے انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے اور ہارس ٹریڈنگ کی حوصلہ شکنی کیلیے 22 ویں آئینی ترمیم پر کل جماعتی کانفرنس (آل پارٹیز کانفرنس) بلانے پر مشاورت شروع کر دی تاکہ سینیٹ کے الیکشن پر اتفاق رائے پیدا کیا جاسکے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم چاہتے ہیں کہ آئین کی 8 ویں ترمیم اور ایل ایف او 2002 کو ختم کر کے سینیٹ کے الیکشن کیلیے آئین کے اصل رولز کو بحال کیا جائے جس کے تحت سینیٹ کا الیکشن خفیہ رائے شماری کے بجائے اوپن طریق کار کے مطابق ہو۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کے سلسلے میں قائم کی گئی 2کمیٹیوں نے بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کی اور اپنی رپورٹس پیش کیں۔ ایک کمیٹی نے آئین میں 22 ویں ترمیم کا ابتدائی مسودہ پیش کیا جس کے تحت آرٹیکل 59 (1) ، 63 اے اور 226 میں تبدیلی کی سفارشات شامل ہیں۔ مجوزہ بل کے تحت وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ کے طریقہ انتخاب کی طرح سینیٹ کے الیکشن کیلیے خفیہ رائے شماری کی شرط ختم کردی جائے۔
اسی طرح فاٹا کا ہر رکن صرف ایک ووٹ ڈال سکے گا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کمیٹیوں کے ارکان سے کہا کہ وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ اپنے روابط میں اضافہ کریں تاکہ درکار آئینی ترمیم سمیت سینیٹ انتخابات سے قبل ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلیے ضروری طریقہ کار پر اتفاق ہو سکے۔ حکام نے بتایا کہ ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلیے آئینی ترمیم کے بارے میں متعدد سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ جس کے باعث حکومت نے شو آف ہینڈ اور ڈویژن کے طریقہ کار کے تحت الیکشن کرانے کے بجائے بیلٹ پیپرز پر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کے نام اور امیدواروں کیلیے پہلی اور دوسری ترجیح لکھنے کی تجویز کا بھی جائزہ لینا شروع کردیا۔ حکام کے مطابق مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف کے درمیان بیک چینل رابطوں کو مزید بہتر بنانے پر کام جاری ہے اور ان رابطوں کے نتیجے میں آئندہ 48 گھنٹوں میں وزیر اعظم کی عمران خان سے ٹیلی فون پر رابطے کا بھی امکان ہے۔
ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) اقوام متحدہ کےادارہ برائے صحت ( ڈبلیو ایچ او)نے خطرناک مرض ایبولا کے لیے ایک ایسا کامیاب ٹیسٹ متعارف کرایا ہے جو چند منٹ میں ہی مرض کی تشخیص کرسکے گا۔
ایبولا وائرس جو اب تک دنیا بھر میں 93 ہزار افراد کو موت کے منہ میں دھکیل چکا ہے جب کہ 23 ہزار 250 سے زائد افراد اس مرض کا شکار ہیں لیکن اب اس خطر ناک مرض کے لیے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ایک ایسا ٹسٹ متعارف کرایا گیا ہے جو محض چند منٹوں میں یہ بتا سکتا ہے کہ مریض میں ایبولا کے وائرس ہیں یا نہیں جب کہ پہلے ٹیسٹ کے نتائج حاصل کرنے میں 12 سے 24 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔
ٹیسٹ ’’ری ایبوو‘‘ کو یو ایس کمپنی کورگنکس نے متعارف کرا یا ہے جب کہ اس ٹیسٹ کا آزمائشی تجربہ مغربی افریقا میں کیا گیا جہاں حیران کن نتائج کے مطابق 92 فیصد افراد میں ایبولا کے وائرس پائے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس ٹیسٹ کےعمل اور نتائج کے لیے نہ بجلی درکار ہو تی ہے اورنہ ہی لیبارٹری اور یہ ٹیسٹ با آسانی دیہی علاقوں میں بھی کیا جاسکتا ہے۔
ایمز ٹی وی (سائنس اینڈٹیکنالوجی) دنیا میں سوشل میڈیا کی مقبولیت اور اہمیت سے متاثر ہوکر مسلمان کاروباری شخصیات نے ’’مسلم فیس‘‘ کے نام سے سماجی رابطوں کی ایک متبادل ویب سائٹ تیار کی ہے جسے جلد ہی لانچ کردیا جائے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق تکنیکی ماہرین نے ابتدائی اور تجرباتی طور پر ’’مسلم فیس‘‘ کوایک ہزار صارفین کے لیے تیارکیا ہے تاکہ اس کے نیٹ ورک کو باضابطہ طور پر عالمی سطح پرپھیلانے سے قبل فنی رکاوٹوں کودور کیاجا سکے۔’’مسلم فیس‘‘ کے بانی ارکان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک ایسا سوشل نیٹ ورکنگ فورم متعارف کرا رہے ہیں جس میں سچائی اور حقائق پرمبنی مواد کی اشاعت کے ساتھ ساتھ اسلام کے ضابطہ اخلاق اور اسلامی اقدار کی بھی پابندی کی جائے گی۔
ایسا مواد پوسٹ یا پبلش کرنے کی اجازت نہ ہوگی جس سے مسلمانوں یا کسی بھی دوسرے طبقے کی دل آزاری کا اندیشہ ہو، فی الوقت یہ ویب سائٹ تیاری کے مراحل میں ہے جسے انگریزی، فارسی، عربی، اردو، ملائے، ترکی اور بھاسا انڈونیشئن زبانوں کے علاوہ بعض دوسری زبانوں پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے۔’’مسلم فیس‘‘ کے ایک بانی رکن شعیب فدائی نے بتایا کہ یہ صرف مسلمانوں کی نہیں دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے لیے بھی ایک کھلا فورم ہوگی۔
ایمز ٹی وی (بزنس) سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے چھوٹے شہروں میں کیپٹل مارکیٹ حب قائم کرنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو چھوٹے شہروں میں کیپٹل مارکیٹ کے فروغ کے پائلٹ پروجیکٹ پر کام کرے گی۔
سینٹرل ڈپازٹری کمپنی (سی ڈی سی) نے ملک میں حصص کی تجارت کے فروغ کے لیے درمیانے شہروں میں کیپٹل مارکیٹ حب قائم کرنے کی تجویز دی تھی جس کے تحت ابتدائی طور پرایبٹ آباد اور سیالکوٹ میں کیپٹل مارکیٹ حب قائم کیے جائیں گے جہاں حصص کی تجارت میں شمولیت کے خواہش مندوں کی سہولت کے لیے اسٹاک ایکس چینج، سی ڈی سی، بروکرز اور میوچل فنڈز کے نمائندے بھی دستیاب ہوں گے۔
سینٹرل ڈپازٹری کمپنی کے سربراہ حنیف جھکورا نے بتایا کہ سی ڈی سی اپنے اکاؤنٹ ہولڈز کی سہولت کے لیے آئندہ ماہ آن لائن ٹرانزیکشن متعارف کرادے گی، فی الوقت سی ڈی سی میں 3 لاکھ سے زائد سرمایہ کار رجسٹرڈ ہیں جن میں 52ہزار انویسٹرز جبکہ 2لاکھ 50 ہزار سب اکاؤنٹ ہولڈر شامل ہیں، آ ن لائن ٹرانزیکشن سروس کے ذریعے سرمایہ کار اپنے شیئرز ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں منتقل کرسکیں گے۔
ایک سوال پر انھوں نے بتایا کہ بچت اسکیموں میں 5 تا 10فیصد شرح منافع کے برعکس گزشتہ 20سال سے اسٹاک ایکس چینج میں سرمایہ کاری پر اوسطاً 20 فیصد منافع حاصل ہورہا ہے لیکن آبادی کے بیشتر حصے کو حصص کی تجارت اور سی ڈی سی کی آگہی نہ ہونے سے خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستانی اسٹاک ایکس چینج میں مطلوبہ سرمایہ کاری کا فقدان ہے، پاکستان میں عام طور پر سرکاری قومی بچت اسکیموں، پراپرٹی اور گولڈ میں سرمایہ کاری کا رحجان غالب ہے، اگر سرمایہ کار تحقیق کی بنیاد پر میوچل فنڈز میں طویل المدت سرمایہ کاری کریں تو انھیں بہترین مواقع مل سکتے ہیں۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) بھارتی اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ تھیٹر لوگوں میں رابطے کا ذریعہ ہے جو کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتا اسٹیج کی عزت ماتھے ٹیکنے سے نہیں ہوتی اس کے لیے پسینہ بہانا ہوگا۔
یہ بات انھوں نے گزشتہ روز آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں یوتھ فیسٹیول ،تھیٹر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر آرٹس کونسل کے سیکریٹری احمد شاہ ،صدر اعجاز احمد فاروقی ،جوائنٹ سیکریٹری ہمامیر ،خازن شہناز صدیقی،گورننگ باڈی کے اراکین اقبال لطیف ،کاشف گرامی، ڈاکٹر ایوب شیخ ،ثمینہ کمال ودیگربھی موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ آرٹس کی زندگی بہت اکیلی ہوتی ہے جو کچھ آپ نے سیکھنا ہے وہ آپ کو خود ہی بٹورنا ہوگا ۔فلم لوگوں کو آئس کریم کی طرح تیار ملتی ہے جب کہ تھیٹر انسان کوسوچنے پر مجبور کرتا ہے جس کے باعث لوگ تھیٹر دیکھنے نہیں آنا چاہتے یہ کڑوی گولی ہمیں کھانی پڑے گی ۔
اس موقع پر سیکریٹری آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے نصیر الدین شاہ کو آرٹس کونسل کی اعزازی ممبر شپ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نصیرالدین شاہ کو اسکول کالجوں سے آنیوالے نوجوانوں کو تربیت کے لیے بلایاجائے گا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نصیرالدین شاہ نے کہا کہ جس طرح بھارتی فلمیں پاکستانی سنیماؤں میں دکھائی جارہی ہیں اور لوگ انھیں پسند کررہے ہیں پاکستانی فلموں کی بھارتی سنیماؤں میں نمائش ہونی چاہیئے۔
ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) طالبعلموں کاتحفظ، ذمہ داری کس کی کے عنوان سے 24 فروری کوایک فورم کا انعقاد کیا گیا۔ فورم میں میزبانی کے فرائض فروا حسن اورغضنفر عباس نے کی۔ جس میں کنونئیر تعلیم بچاوایکشن کمیٹی انیس الرحمان، پیک پرا ئیوٹ مینجمٹ حیدرعلی اورپیک پریذیڈنٹ پرائیوٹ اسکول اسوسییشن سید شہزاد اختر نے اسپیکر کی حیثیت سے شرکت کی۔
انیس الرحمان نےاس حساس موضوں پر فورم کرنے کو اچھا اقدام قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد حکومت اور پرائیوٹ شعبہ تعلیم کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بچے بچے ہوتے ہیں چا ہے امیر کے ہوں یا غریب کے ان میں فرق روا رکھنا مناسب نہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کے پرائیوٹ اسکولوں کے پاس وسائل ہیں مگر سرکاری اسکولوں میں وسائل کافقدان ہوتاہے،جب کے ملک دہشتگردی کے دھانے پر ہے
حیدر علی کا کہنا تھا کہ یہ ایک نازک موضوں ہے اور دہشتگردی کے اثرات اب اسکولوں تک آگئے ہِیں اس کے خاتمے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جن میں حکومت ادارے ٘محکمہ تعلیم اسکول انتظامیہ اور والدین شا مل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم حادثے کے بٰعد جاگتے ہیں اور احساس ہوتا ہے۔
تجاویر میں شرکاء کا کہنا تھا کہ بارودی سامان کی کھلے عام فروخت پر پابندی لگائی جائے
میرٹ پر لوگوں کو آگے لایا جائے، ہمیں سنگین خطرات کا سامنا ہے فوری اقدامات کی سخت ضرورت ہے اور اسکولوں کو سہولیات فراہم کی جائے۔ حب الوطنی اور نظریہ پاکستان کے مطابق قومی زبان میں تعلیم دی جائے۔